تعاون کی وزارت
امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں سی آر سی ایس - سہارا ریفنڈ پورٹل https://mocrefund.crcs.gov.in/ کا آغاز کیا
یہ پورٹل سہارا گروپ کی 4 کوآپریٹو سوسائٹیوں - سہارا کریڈٹ کوآپریٹو سوسائٹی لمیٹڈ، سہارا یونیورسل ملٹی پرپز سوسائٹی لمیٹڈ، ہمارا انڈیا کریڈٹ کوآپریٹو سوسائٹی لمیٹڈ اور اسٹارز ملٹی پرپز کوآپریٹو سوسائٹی لمیٹڈ کے حقیقی ڈیپوزیٹرز کے دعوے جمع کرانے کے لیے تیار کیا گیا ہے
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں شفافیت کے ساتھ، سرمایہ کار اپنی گھپلے کا شکار ہوئی رقم واپس حاصل کرنا شروع کر رہے ہیں، جو کہ ایک بہت بڑی کامیابی ہے
آج کروڑوں لوگ اپنی محنت کی کمائی واپس حاصل کرنے لگے ہیں
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کوآپریٹیو کی وزارت کی تشکیل کی، اس کے بعد اس معاملے میں پہل کرتے ہوئے تمام حصص داروں کے ساتھ تبادلہ خیال کیا گیا، تاکہ ایسا نظام بنایا جاسکے جس میں چھوٹے سرمایہ کاروں کے مفادات کا خیال رکھا جا سکے
سرمایہ کاروں کو 5,000 کروڑ روپے کی واپسی آج سے شفاف طریقے سے شروع ہو رہی ہے
اس عمل میں اس طرح کی تمام شرائط رکھی گئی ہیں تاکہ کسی بھی مستند سرمایہ کار کے ساتھ کسی قسم کی پریشانی اور ناانصافی کی گنجائش نہ رہے
امداد باہمی کی ویب سائٹ کے ذریعے پورٹل تک رسائی حاصل کی جاسکتی ہے
جمع کنندگان کے دعووں اور اپ لوڈ کردہ دستاویز کی تصدیق کے بعد آن لائن دعویٰ جمع کرانے کے 45 دنوں کے اندر رقم براہ راست جمع کنندہ کے آدھار سے منسلک بینک اکاؤنٹ میں منتقل کر دی جائے گی
Posted On:
18 JUL 2023 4:20PM by PIB Delhi
امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں سینٹرل رجسٹرار آف کوآپریٹیو سوسائٹیز (سی آر سی ایس) - سہارا ریفنڈ پورٹل https://mocrefund.crcs.gov.in کا آغاز کیا۔ یہ پورٹل سہارا گروپ کی 4 کوآپریٹو سوسائٹیوں - سہارا کریڈٹ کوآپریٹو سوسائٹی لمیٹڈ، سہارا یونیورسل ملٹی پرپز سوسائٹی لمیٹڈ، ہمارا انڈیا کریڈٹ کوآپریٹو سوسائٹی لمیٹڈ اور اسٹارز ملٹی پرپز کوآپریٹو سوسائٹی لمیٹڈ کے حقیقی جمع کنندگان کے دعوے جمع کرانے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ اس موقع پر امداد باہمی کے مرکزی وزیر مملکت جناب بی ایل ورما، سپریم کورٹ کے سابق جسٹس جناب آر کے سبھاش ریڈی اور امداد باہمی کی وزارت کے سکریٹری جناب گیانش کمار کے ساتھ سہارا گروپ کی چار کوآپریٹیو سوسائٹیوں کے جمع کنندگان (ڈیپوزیٹرس) بھی موجود تھے۔
اس موقع پر اپنے خطاب میں جناب امت شاہ نے کہا کہ اس پروگرام کی اہمیت اس نقطہ نظر سے ہے کہ جن لوگوں کی محنت کی کمائی ان 4 کوآپریٹو سوسائٹیوں میں پھنسی ہوئی ہے ان کا خیال نہیں رکھا گیا۔ ایسے معاملات میں، ملٹی ایجنسی سیزر اکثر ہوتا ہے، لیکن کوئی ایجنسی سرمایہ کار کے بارے میں نہیں سوچتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ سے کوآپریٹیو سوسائٹیز کے تئیں شدید عدم تحفظ اور عدم اعتماد پایا جاتا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ ملک کے کروڑوں لوگوں کے پاس سرمایہ نہیں ہے، لیکن وہ ملک کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالنا چاہتے ہیں، اس کے لیے کوآپریٹیو تحریک کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے اور اس کے لیے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ایک علیحدہ کوآپریٹیو کی وزارت بنانے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ کوآپریٹیو واحد تحریک ہے جس میں چھوٹے سرمائے کو ملا کر بڑا سرمایہ بنایا جا سکتا ہے۔
امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ کئی بار گھپلوں کے الزامات لگائے جاتے ہیں اور جو لوگ ان میں سرمایہ کاری کرتے ہیں، ان کا سرمایہ پھنس جاتا ہے، جیسے سہارا کی مثال سب کے سامنے ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں کئی سال کیس چلا، ایجنسیوں نے ان کی جائیدادیں اور اکاؤنٹس سیل کر دیے، جب ایسا ہوا تو کوآپریٹیو سوسائٹیز کی ساکھ ختم ہو گئی۔ جناب شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کوآپریٹیو کی ایک علیحدہ وزارت تشکیل دی اور اس کے بعد اس معاملے میں پہل کرتے ہوئے تمام حصص داروں کو ایک ساتھ رکھا اور بات چیت کی۔ انہوں نے کہا کہ اس بات پر غور کیا گیا کہ کیا ایسا نظام بنایا جا سکتا ہے جس میں ہر کوئی اپنے دعوؤں سے اوپر اٹھ کر چھوٹے سرمایہ کاروں کے بارے میں سوچے۔ جناب شاہ نے کہا کہ تمام ایجنسیوں نے مل کر سپریم کورٹ میں ایک پٹیشن دائر کی اور سپریم کورٹ نے ادائیگی کے عمل کو شفاف طریقے سے شروع کرنے کے لیے سپریم کورٹ کے ایک سابق جج کی صدارت میں ایک کمیٹی بنانے کا تاریخی فیصلہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاروں کو 5000 کروڑ روپے کی رقم واپس کرنے کا عمل آج سے آزمائشی بنیادوں پر شفاف طریقے سے شروع ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک بار جب 5000 کروڑ روپے کی ادائیگی ہو جائے گی، تو باقی سرمایہ کاروں کو رقم واپس کرنے کے لیے ایک بار پھر سپریم کورٹ میں اپیل کی جائے گی۔
امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ آج شروع کیے گئے پورٹل کے ذریعے پہلے وہ سرمایہ کار جن کی جمع رقم 10,000 روپے یا اس سے زیادہ ہے انہیں 10,000 روپے تک کی ادائیگی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس پورٹل پر درخواست دینے کے لیے چاروں کمیٹیوں کا مکمل ڈیٹا آن لائن دستیاب ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس عمل میں ایسی تمام شرائط رکھی گئی ہیں تاکہ کسی بھی سرمایہ کار کے ساتھ کسی قسم کی پریشانی اور ناانصافی کی گنجائش نہ رہے۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ جنہوں نے کوئی سرمایہ کاری نہیں کی ہے وہ یہاں سے کسی بھی طرح سے رقم کی واپسی (ریفنڈ) حاصل نہیں کر سکتے اور جن لوگوں نے سرمایہ کاری کی ہے انہیں رقم کی واپسی سے کوئی نہیں روک سکتا۔ امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے ہدایت دی کہ درخواست بھرنے کے لیے کامن سروس سینٹر (سی ایس سی) کا بندوبست کیا جائے۔ انہوں نے تمام سرمایہ کاروں سے درخواست کی کہ وہ خود کو سی ایس سی کے ذریعے آن لائن رجسٹر کریں۔ جناب شاہ نے کہا کہ اس عمل میں دو اہم شرائط ہیں: پہلی، سرمایہ کار کا آدھار کارڈ اس کے موبائل سے منسلک ہونا چاہیے، اور، آدھار کارڈ کو اس کے بینک اکاؤنٹ سے جڑا ہوا ہونا چاہیے۔ انہوں نے سرمایہ کاروں کو یقین دلایا کہ رقم 45 دنوں میں ان کے بینک کھاتوں میں جمع کرادی جائے گی۔
امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ آج ایک بڑی شروعات ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں پہلی بار وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں سرمایہ کار شفافیت کے ساتھ گھپلوں میں پھنسے ہوئے اپنے پیسے واپس حاصل کرنا شروع کر رہے ہیں، یہ ایک بڑی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کروڑوں لوگ اپنی محنت کی کمائی واپس حاصل کرنے لگے ہیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ تقریبا ً 1.78 کروڑ ایسے چھوٹے سرمایہ کار، جن کا 30000 روپے تک پھنسا ہوا ہے، انہیں ان کی رقم واپس مل جائے گی، یہ ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔
معزز سپریم کورٹ نے اپنے حکم مورخہ 29 مارچ 2023 میں ہدایت کی کہ ’’سہارا-ایس ای بی آئی ریفنڈ اکاؤنٹ‘‘ سے 5000 کروڑ روپے کو کوآپریٹو سوسائٹیز کے مرکزی رجسٹرار (سی آر سی ایس) کو حقیقی واجبات کی ادائیگی کے لیے منتقل کیا جائے۔ سہارا گروپ آف کوآپریٹو سوسائٹیز کے جمع کنندگان کو یہ رقم منتقل کی جائے گی۔ ادائیگی کے پورے عمل کی نگرانی سپریم کورٹ کے سابق معزز جج جسٹس آر کے سبھاش ریڈی کے ذریعے کی جائے گی، جس میں سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق امیکس کیورے کے طور پر فاضل وکیل جناب گورو اگروال ان کی مدد کریں گے۔ ان چاروں کمیٹیوں سے متعلق رقم کی واپسی کے عمل میں مدد کے لیے چار سینئر افراد کو آفیسرس آن اسپیشل ڈیوٹی (او ایس ڈی) مقرر کیا گیا ہے۔
ادائیگی کا پورا عمل ڈیجیٹل اور پیپر لیس ہے اور دعوے جمع کرانے کے لیے بنایا گیا پورٹل صارف دوست، مؤثر اور شفاف ہے۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پورٹل میں ضروری انتظامات کیے گئے ہیں کہ صرف حقیقی جمع کنندگان کو ہی درست رقم کی واپسی کی جائے۔ امداد باہمی کی وزارت کی ویب سائٹ کے ذریعے پورٹل تک رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔ ان سوسائٹیوں کے حقیقی جمع کنندگان کو ضروری دستاویزات کے ساتھ پورٹل پر دستیاب آن لائن درخواست فارم اپ لوڈ کرکے اپنے دعوے جمع کروانے ہوں گے۔ جمع کنندگان کی شناخت کو یقینی بنانے کے لیے آدھار کارڈ کے ذریعے تصدیق کی جائے گی۔ فنڈز، جمع کنندگان کے ذریعے آن لائن دعویٰ جمع کرانے کے 45 دنوں کے اندر ان کے آدھار سے منسلک بینک اکاؤنٹ میں براہ راست منتقل کر دیے جائیں گے، بشرطیکہ فنڈ دستیاب ہو۔ اس سے پہلے دعووں اور اپ لوڈ کردہ دستاویزات کی تصدیق کے لیے مقرر کردہ سوسائٹیز، آڈیٹرز، اور او ایس ڈی کے ذریعے تصدیق کی جائے گی اور انہیں ایس ایم ایس/پورٹل کے ذریعے اس کے بارے میں مطلع کیا جائے گا۔ سوسائیٹیوں کے حقیقی جمع کنندگان کو یہ یقینی بنانا چاہیے کہ ان کے پاس آدھار سے منسلک موبائل نمبر اور بینک اکاؤنٹ نیز اپنے دعوؤں اور ڈیپوزٹ کے ثبوت کے طور پر مطلوبہ دستاویزات ہیں۔
******
ش ح۔ م م۔ م ر
U-NO. 7156
(Release ID: 1940592)
Visitor Counter : 171