نیتی آیوگ

پانچ سالوں میں 13.5 کروڑ ہندوستانی کثیر جہتی غربت سے باہر نکل گئے


سال 2015-16 اور 2019-21 کے درمیان کثیر جہتی غریبوں کی تعداد میں 24.85  فیصد سے 14.96 فیصد تک کی گراوٹ

دیہی علاقوں میں غربت میں سب سے تیزی سے 32.59 فیصد سے 19.28 فیصد تک کمی دیکھی گئی

ہندوستان 2030 کی آخری تاریخ سے بہت پہلے ایسڈ ی جی ہدف 1.2 حاصل کرنے کی راہ پر گامزن ہے

زمینی سطح پر تمام 12 ایم پی آئی اشاریوں میں کافی بہتری

اتر پردیش میں 3.43 کروڑ کے ساتھ غریبوں کی تعداد میں سب سے زیادہ کمی ہوئی، اس کے بعد بہار اور مدھیہ پردیش کا نمبر آتا ہے

غذائیت میں بہتری، اسکول کی تعلیم کے سالوں، صفائی ستھرائی اور کھانا پکانے کے ایندھن نے غربت کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کیا

Posted On: 17 JUL 2023 1:38PM by PIB Delhi

نیتی آیوگ کی رپورٹ ’قومی کثیر جہتی غربت انڈیکس: ایک پیش رفت کا جائزہ 2023‘ کے مطابق 2015-16 اور 2019-21 کے درمیان ریکارڈ 13.5 کروڑ لوگ کثیر جہتی غربت سے باہر نکل گئے۔ یہ رپورٹ آج نیتی آیوگ کے نائب چیئرمین جناب سمن بیری نے نیتی آیوگ کے ممبران ڈاکٹر وی کے پال اور ڈاکٹر اروند ویرمانی اور نیتی آیوگ کے سی ای او جناب بی وی آر سبرامنیم کی موجودگی میں جاری کی۔

تازہ ترین نیشنل فیملی ہیلتھ سروے [این ایف ایچ ایس-5 (2019-21)] کی بنیاد پر، قومی کثیر جہتی غربت اشاریہ (ایم پی آئی) کا یہ دوسرا ایڈیشن دو سروے، این ایف ایچ ایس-4 (2015-16) اور این ایف ایچ ایس-5 (2019-21) کے درمیان کثیر جہتی غربت کو کم کرنے میں ہندوستان کی پیش رفت کی نمائندگی کرتا ہے۔ یہ نومبر 2021 میں شروع کی گئی ہندوستان کی قومی ایم پی آئی کی بیس لائن رپورٹ پر مبنی ہے۔

قومی ایم پی آئی صحت، تعلیم، اور معیارِ زندگی کے تین یکساں وزنی جہتوں میں بیک وقت محرومیوں کی پیمائش کرتا ہے جن کی نمائندگی ایسڈ ی جی سے منسلک 12 اشاریوں سے ہوتی ہے۔ ان میں غذائیت، بچوں اور نو عمروں کی شرح اموات، زچگی کی صحت، اسکول کی تعلیم کے سال، اسکول میں حاضری، کھانا پکانے کا ایندھن، صفائی، پینے کا پانی، بجلی، رہائش، اثاثے اور بینک اکاؤنٹس شامل ہیں۔ تمام 12 اشاریوں میں نمایاں بہتری دیکھی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق، ہندوستان نے 2015-16 میں 24.85 فیصد سے 2019-2021 میں 14.96 فیصد تک ہندوستان کے کثیر جہتی غریبوں کی تعداد میں 9.89 فیصد پوائنٹس کی نمایاں کمی درج کی ہے۔ دیہی علاقوں میں غربت میں سب سے تیزی سے 32.59 فیصد سے 19.28 فیصد تک کمی دیکھنے میں آئی۔ اسی مدت کے دوران شہری علاقوں میں غربت میں 8.65 فیصد سے 5.27 فیصد تک کمی دیکھی گئی۔ اتر پردیش نے غریبوں کی تعداد میں سب سے زیادہ کمی درج کی جس میں 3.43 کروڑ لوگ کثیر جہتی غربت سے بچ گئے۔ 36 ریاستوں اور مرکز زیر انتظام علاقوں اور 707 انتظامی اضلاع کے لیے کثیر جہتی غربت کا تخمینہ فراہم کرتے ہوئے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کثیر جہتی غریبوں کے تناسب میں سب سے تیزی سے کمی اتر پردیش، بہار، مدھیہ پردیش، اوڈیشہ اور راجستھان میں دیکھی گئی۔

سال 2015-16 اور 2019-2021 کے درمیان، ایم پی آئی قدر 0.117 سے 0.066 تک تقریباً آدھی ہو گئی ہے اور غربت کی شدت 47 فیصد سے کم ہو کر 44 فیصد ہو گئی ہے، اس طرح ہندوستان 2030 کی مقررہ ٹائم لائن سے بہت پہلے ایس ڈی جی ہدف 1.2 کو حاصل کرنے کی راہ پر گامزن ہے۔ یہ 2030 تک پائیدار اور مساوی ترقی کو یقینی بنانے اور غربت کے خاتمے پر حکومت کی منصوبہ بند توجہ کو ظاہر کرتا ہے اور اس طرح ایس ڈی جی کے تئیں اپنے عزم پر قائم ہے۔

صفائی، غذائیت، کھانا پکانے کے ایندھن، مالی شمولیت، پینے کے پانی اور بجلی تک رسائی کو بہتر بنانے پر حکومت کی خصوصی توجہ نے ان شعبوں میں نمایاں پیش رفت کی ہے۔ ایم پی آئی کے تمام 12 پیرامیٹرز نے نمایاں بہتری دکھائی ہے۔ پوشن ابھیان اور انیمیا مکت بھارت جیسے اہم پروگراموں نے صحت کی محرومیوں کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ سوچھ بھارت مشن (ایس بی ایم) اور جل جیون مشن (جے جے ایم) جیسے اقدامات نے ملک بھر میں صفائی ستھرائی کو بہتر کیا ہے۔ ان کوششوں کا اثر صفائی کی محرومیوں میں تیزی سے 21.8 فیصد پوائنٹس کی بہتری میں واضح ہے۔ پردھان منتری اجولا یوجنا (پی ایم یو وائی) کے ذریعے سبسڈی والے کھانا پکانے کے ایندھن کی فراہمی نے زندگیوں کو مثبت طور پر بدل دیا ہے، جس میں کھانا پکانے کے ایندھن کی کمی میں 14.6 فیصد پوائنٹس کی بہتری آئی ہے۔ پردھان منتری آواس یوجنا (پی ایم اے وائی)، پردھان منتری جن دھن یوجنا (پی ایم جے ڈی وائی)، اور سماگرا شکشا جیسے اقدامات نے بھی ملک میں کثیر جہتی غربت کو نمایاں طور پر کم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ خاص طور پر بجلی، بینک کھاتوں تک رسائی اور پینے کے پانی کے لیے انتہائی کم محرومی کی شرح کے ذریعے حاصل کی گئی قابل ذکر پیش رفت، شہریوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے اور سب کے لیے ایک روشن مستقبل بنانے کے لیے حکومت کے غیر متزلزل عزم کی عکاسی کرتی ہے۔

                                               **************

ش ح۔ ف ش ع- م ف

17-07-2023

U: 7113



(Release ID: 1940270) Visitor Counter : 252