وزارات ثقافت
ثقافت کے تیسرےجی20 کلچر ورکنگ گروپ(سی ڈبلیو جی) کی میٹنگ کا افتتاحی اجلاس آج ہمپی، کرناٹک میں منعقد ہوا
آئیے آج ہمیں ایک ایسے مستقبل کی راہ ہموار کرنے کے لیے کام کرنا چاہئے جہاں ثقافت ہماری شناخت کا صرف ایک حصہ نہیں ہے، بلکہ پائیدار ترقی، سماجی شمولیت اور عالمی ہم آہنگی کے لیے ایک تحریک دینے والی قوت ہے: جناب پرہلاد جوشی
سی ڈبلیو جی کا مقصد لمبانی ایمبرائیڈری پیچ کا سب سے بڑا ڈسپلے بنا کر گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں داخل کرنا ہے
Posted On:
10 JUL 2023 12:45PM by PIB Delhi
تیسرے جی 20 کلچر ورکنگ گروپ (سی ڈبلیو جی) کے اجلاس کا افتتاحی اجلاس آج ہمپی، کرناٹک میں منعقد ہوا۔ پارلیمانی امور اور کوئلہ اور کانوں کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے اجلاس سے خطاب کیا۔
شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ‘‘ہم نے چار ترجیحات کی نشاندہی کرنے اور ان پر غور و فکر کرنے سے لے کر عمل پر مبنی سفارشات پر اتفاق رائے حاصل کرنے تک کی سمت میں پیش رفت کی ہے جو کہ پالیسی سازی کے معاملے میں ثقافت کو ایک مرکزی حیثیت دینے کے سلسلے میں ایک اہم قدم ہوگا۔’’ 4 ترجیحی شعبے ہیں: ثقافتی املاک کا تحفظ اور بحالی؛ ایک پائیدار مستقبل کے لیے زندہ ورثے کا استعمال؛ ثقافتی اور تخلیقی صنعتوں اور تخلیقی معیشت کا فروغ؛ اور ثقافت کے تحفظ اور فروغ کے لیے ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز سے استفادہ ۔
انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘ہم یہاں شریک ہو کرصرف ایک میٹنگ میں شرکت نہیں کررہے ہیں ، بلکہ ہم ایک عالمی ثقافتی تبدیلی کے عمل میں سرگرم شریک ہیں۔’’
جناب پرہلاد جوشی نے مزید کہا کہ ‘‘ہم چار ترجیحی شعبوں پر مشتمل وزارتی اعلامیہ پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو کہ ایک جامع اور پائیدار مستقبل کے ہمارے وژن میں موڑ کے پتھر کی حیثیت رکھتے ہیں۔’’
چار ترجیحات کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے یہ بھی کہا کہ ترجیحات ایک ایسی دنیا کا نقشہ پیش کرتی ہیں جو ثقافتی طور پر متنوع لیکن متحد ہے، ایک ایسی دنیا جہاں ثقافتی ورثہ ماضی کا ستون اور مستقبل کا راستہ ہے۔
جی 20 کے رکن ممالک کی انمول شراکت پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ‘‘وزراء اعلامیہ ’’کے ابتدائی مسودے پر آپ کی بصیرت، تبصرے اور تاثرات ہمارے مشترکہ وژن کی تشکیل میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ تنوع سے بھری دنیا میں ہمارا مشترکہ ثقافتی ورثہ ہم سب کو آپس میں پروئے رکھنے والا دھاگہ ہے۔
انہوں نے تبصرہ کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ثقافت لوگوں کے درمیان پل کا کام کرتی ہے، افہام و تفہیم اور ہمدردی کو فروغ دیتی ہے، ہمیں اپنے اختلافات کو ماضی کا حصہ تصور کرنے اور اپنے مشترکہ انسانی سفر کی اہمیت کو سمجھنے کے قابل بناتی ہے۔
جناب پرہلاد جوشی نے شرکاء پر زور دیا کہ وہ اتحاد کی طاقت، تنوع میں خوبصورتی، اور ثقافت میں انسانی ترقی کے لیے موجود بڑی صلاحیتوں کو ذہن میں رکھیں اور کہا کہ ‘‘ہم ایک جیسے خوابوں کے ذریعہ متحد رہتے ہیں، ایک ہی جیسے جذبات کے سہارے آگے بڑھتے ہیں، اور ایک ہی قسم کی امیدوں سے ہم تحریک حاصل کرتے ہیں۔’’
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ‘‘آج ہمیں چاہئے کہ ہم اپنے عمل کے ذریعہ ایک ایسے مستقبل کی راہ ہموار کریں جہاں ثقافت صرف ہماری شناخت کا حصہ نہیں ہے، بلکہ پائیدار ترقی، سماجی شمولیت اور عالمی ہم آہنگی کے لیے ایک عمل انگیز عنصر کی حیثیت رکھتی ہے۔’’
سی ڈبلیو جی کا مقصد لمبانی ایمبرائڈری پیچ کا سب سے بڑا ڈسپلے بنا کر گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں داخل کرنا ہے۔اس کوشش میں لمبانی کمیونٹی کی 450 سے زیادہ خواتین کاریگر شامل ہیں، جو سندور کشل کلا کیندر کے ساتھ نہایت نزدیکی طور سے وابستہ ہیں اور جی 20 تقریب میں ان کے ذریعہ بنائے گئے تقریباً 1300 لمبانی ایمبرائیڈری پیچ کی نمائش کر رہے ہیں۔
مندوبین کو تاریخی کی حیثیت کے حامل مقامات کی سیر پر لے جایا جا رہا ہے جیسے وجیا وٹلا مندر، رائل انکلوژر، اور ہیمپی گروپ آف مونومینٹس کے یدورو بساونا کمپلیکس، جو یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثہ کی حیثیت حامل عمارت ہے۔ مندوبین کو دریائے تنگابدرا پر ایک بیت کی بنی ہوئی چھوٹی کشتی کی سواری سے بھی لطف اندوز کرایا جا رہا ہے۔ مندوبین جناب پتبھیراما سوامی مندر میں یوگا سیشن میں بھی حصہ لیں گے۔
*************
( ش ح ۔ س ب ۔ رض (
U. No.6887
(Release ID: 1938394)
Visitor Counter : 113