سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
اس ہفتے سری ہری کوٹا سے لانچ کیا جانے والا چندریان-3 سے ہندوستان چاند کی سطح پر اپنا خلائی جہاز اتارنے والا چوتھا ملک بن جائے گا: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے دور حکومت میں ہماری خلائی مہارت میں بے مثال ترقی کے بعد، ہندوستان اب چاند کی طرف مارچ کرنے کا مزید انتظار نہیں کر سکتا
چندریان -3 چندریان -2 کا فالو آن مشن ہے اور اس کا مقصد چاند کی سطح پر سافٹ لینڈنگ اور گھومنے میں ہندوستان کی صلاحیت کو ظاہر کرنا ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
چندریان-2 کے جانشین کے طور پر، چندریان-3 میں لینڈر کی طاقت بڑھانے کے لیے کچھ تبدیلیاں کی گئی ہیں
Posted On:
09 JUL 2023 2:12PM by PIB Delhi
اس ہفتے سری ہری کوٹا سے لانچ ہونے والا چندریان-3 ہندوستان کو چاند کی سطح پر اپنا خلائی جہاز اتارنے والا چوتھا ملک بنادے گا۔
سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کے دفتر ، محکمہ جوہری توانائی، محکمہ خلاء، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج یہاں ایک نیوز ایجنسی کو ایک خصوصی انٹرویو میں یہ بات بتائی۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے حالیہ دورہ امریکہ میں خلائی امور سے متعلق اہم معاہدوں کی نشاندہی کی گئی تھی جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ جن ممالک نے ہندوستان سے بہت پہلے اپنا خلائی سفر شروع کیا تھا وہ آج ہندوستان کو برابر کے ساتھی کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔
وزیر موصوف نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے دور حکومت میں ہماری خلائی مہارت میں بے مثال ترقی کے بعد، ہندوستان چاند کی طرف مارچ کرنے کا مزید انتظار نہیں کر سکتا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ چندریان -3 چندریان -2 کا ایک فالو آن مشن ہے اور اس کا مقصد چاند کی سطح پر سافٹ لینڈنگ اور گھومنے میں ہندوستان کی صلاحیت کو ظاہر کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خلائی جہاز کے لیے چاند کے مدار میں داخل ہونے کے لیے جس پیچیدہ مشن کے خاکے کی ضرورت ہے، اسے بہت درست طریقے سے انجام دیا گیا ہے۔ چاند کی سطح پر چندریان 3 کی کامیاب لینڈنگ کے بعد، چھ پہیے والا روور باہر آئے گا اور چاند پر 14 دن تک کام کرنے کی توقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ روور پر متعدد کیمروں کی مدد سے ہم تصاویر حاصل کر سکیں گے۔
وزیر اعظم نریندر مودی کو خلائی کارکنوں کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنے اور سرکاری و نجی شراکت داری (پی پی پی) کے لیے خلائی شعبے کو کھولنے جیسے اہم فیصلے لینے کا پورا کریڈٹ دیتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، ترقی کی موجودہ رفتار کی بنیاد پر، آنے والے سالوں میں ہندوستان کا خلائی شعبہ ایک ٹریلین امریکی ڈالر کی معیشت بن سکتا ہے۔
مزید وضاحت کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، چندریان-3 مشن کے تین بنیادی مقاصد ہیں، (ا) چاند کی سطح پر محفوظ اورسافٹ لینڈنگ کا مظاہرہ کرنا (ب) چاند پر روور گھومنے کا مظاہرہ کرنا اور (ج) اندرونِ خانہ سائنسی تجربات کرنا۔
وزیر موصوف نے یاد دلایا کہ چندریان کی سیریز میں پہلے یعنی چندریان 1 کو چاند کی سطح پر پانی کی موجودگی کا پتہ لگانے کا سہرا دیا جاتا ہے جو کہ دنیا کے لیے ایک نیا انکشاف تھا اور یہاں تک کہ سب سے اہم خلائی ایجنسیوں جیسے کہ امریکی خلائی تحقیقاتی ادارہ 'ناسا' (قومی انتظامیہ برائے ہوا بازی اور خلائی تحقیق) اس دریافت سے متوجہ ہوا اور اپنے مزید تجربات کے لیے ان پٹس کا استعمال کیا۔ انہوں نے کہا کہ چندریان 3 اگلی سطح پر کام کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ خلائی جہاز اپنے لانچ کے لیے اسرو کے تیار کردہ لانچ وہیکل مارک-3 کا استعمال کرے گا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، چندریان-3 کے لانچ کو لے کر ملک بھر میں زبردست جوش و خروش پایا جاتا ہے، خاص طور پر اس لیے کہ چندریان-2 مشن مطلوبہ نتائج نہیں دے سکا کیونکہ 6 ستمبر 2019 کو خلائی جہاز کے اترنے کے صرف 13 منٹ بعد ایک وقفہ ہو گیا۔ اس تقریب کو دیکھنے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی ذاتی طور پر سری ہری کوٹا میں موجود تھے۔
وزیر موصوف نے کہا، چندریان-2 کے جانشین کے طور پر، چندریان-3 میں لینڈر کی مضبوطی کو بڑھانے کے لیے کچھ تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا، یہ تمام ترامیم مکمل گراؤنڈ ٹیسٹ اور ٹیسٹ بیڈز کے ذریعہ سمیولیشن سے مشروط ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ چندریان-3 کے لینڈر اور روور ماڈیول کو بھی پے لوڈ کے ساتھ ترتیب دیا گیا ہے جو سائنسی برادری کو قمری مٹی اور چٹانوں کی مختلف خصوصیات بشمول اس کی کیمیائی اور عنصری ساخت کے بارے میں ڈیٹا فراہم کرے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض ۔ ج ا (
6868
(Release ID: 1938306)
Visitor Counter : 157