نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
یونیفارم سول کوڈ (یو سی سی) کے نفاذ میں مزید تاخیر ہماری اقدار کے لیے نقصان دہ ہوگی: نائب صدر جمہوریہ
کسی بھی غیر ملکی ادارے کو ہماری خودمختاری اور ساکھ کو تبدیل کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی- : نائب صدر
اب وقت آگیا ہے کہ بھارت مخالف بیانیے کے کوریوگرافروں کو مؤثر طریقے سے رد کیا جائے- نائب صدر جمہوریہ
نائب صدر جمہوریہ نے طلبہ پر زور دیا کہ وہ بھارتی ہونے پر فخر کریں اور بھارت کی تاریخی کامیابیوں پر فخر کریں
نائب صدر جمہوریہ نے طلبہ سے اپیل کی کہ وہ بدعنوانی سے پاک اور روادار معاشرے کی تشکیل کریں
نائب صدر نے آئی آئی ٹی گوہاٹی کے 25 ویں کانووکیشن میں شرکت کی اور کمکھیا مندر میں پوجا کی
Posted On:
04 JUL 2023 4:53PM by PIB Delhi
نائب صدر، جناب جگدیپ دھنکھڑ نے آج اس بات کو اجاگر کیا کہ یکساں سول کوڈ بھارت اور اس کی قوم پرستی کو زیادہ مؤثر طریقے سے باندھے گا اور اس بات پر زور دیا کہ یو سی سی کے نفاذ میں مزید تاخیر ہماری اقدار کے لیے نقصان دہ ہوگی۔
آج آئی آئی ٹی گوہاٹی کے 25 ویں کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے اس بات پر زور دیا کہ ریاستی پالیسی کے رہنما اصول (ڈی پی ایس پی) ’ملک کے نظم و نسق میں بنیادی ہیں‘اور یہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ انھیں قانون میں تبدیل کرے۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ بہت سے ڈی پی ایس پیز جیسے پنچایتوں، کوآپریٹوز اور رائٹ ٹو ایجوکیشن کو پہلے ہی قانون میں تبدیل کیا جاچکا ہے، انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ اب وقت آگیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 44 کو نافذ کیا جائے۔
بھارت کی شبیہ خراب کرنے کی کوششوں اور ’’ملک مخالف بیانیوں کو بار بار منظم کرنے‘‘ کے خلاف متنبہ کرتے ہوئے جناب دھنکھڑ نے زور دے کر کہا، ’’اب وقت آگیا ہے کہ بھارت مخالف بیانیے کو منظم کرنے والوں کو مؤثر طریقے سے رد کیا جائے۔‘‘
نائب صدر نے یہ بھی نشاندہی کی کہ ’’کسی بھی غیر ملکی ادارے کو ہماری خودمختاری اور ساکھ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ ‘‘بھارت کو سب سے قدیم، سب سے بڑی، سب سے فعال اور متحرک جمہوریت قرار دیتے ہوئے، جو عالمی امن اور ہم آہنگی کو استحکام دے رہی ہے، نائب صدر جمہوریہ نے زور دے کر کہا، ’’ہم اپنی پھلتی پھولتی اور پھلتی پھولتی جمہوریت اور آئینی اداروں کو نقصان نہیں پہنچا سکتے ہیں۔‘‘
اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ اب بدعنوانی کے خلاف صفر رواداری ہے، انھوں نے بدعنوانی سے پاک معاشرے کو بنانے کا مطالبہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ بدعنوانی جمہوریت مخالف ہے، بدعنوانی ناقص حکمرانی کا نام ہے، بدعنوانی ہماری ترقی کو متاثر کرتی ہے۔ بدعنوانی سے پاک معاشرہ آپ کی ترقی کی راہ کی سب سے محفوظ ضمانت ہے۔ جناب دھنکھڑ نے اس بات پر بھی ناپسندیدگی کا اظہار کیا کہ جب کچھ لوگوں کو بدعنوانی کے الزام میں پکڑا جاتا ہے تو وہ قانونی طریقہ کار کا سہارا لینے کے بجائے سڑکوں پر نکل آتے ہیں۔
نائب صدر جمہوریہ نے طلبہ سے کہا کہ وہ بھارتی ہونے اور اس کی تاریخی کامیابیوں پر فخر کریں۔ وہ یہ بھی چاہتے تھے کہ وہ معاشی قوم پرستی کے لیے عزم بستہ رہیں اور قوم اور قوم پرستی کی قیمت پر مالی فوائد حاصل کرنے سے گریز کریں۔ انھوں نے طلبہ کو ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے قابل قدر الفاظ بھی یاد دلائے کہ ’’آپ کو پہلے بھارتی ہونا چاہیے، آخرمیں بھارتی ہونا چاہیے اور بھارتی کے سوا کچھ نہیں ہونا چاہیے۔‘‘
کانووکیشن سے اپنے خطاب میں جناب دھنکھڑ نے طلبہ کی توجہ رواداری کی ضرورت کی طرف مبذول کرائی۔ انھوں نے کہا، ’’ہمیں دوسرے نقطہ نظر پر بھی غور کرنا چاہیے، کیونکہ بسا اوقات دوسرا نقطہ نظر صحیح نقطہ نظر ہوتا ہے۔‘‘
اس سے پہلے نائب صدر جمہوریہ نے محترمہ (ڈاکٹر) سدیش دھنکھڑ کے ساتھ گوہاٹی کے مشہور ماں کمکھیا مندر کا دورہ کیا اور پوجا کی۔ بعد ازاں انھوں نے آئی آئی ٹی گوہاٹی کے طلبہ سے گفت و شنید کی۔
اس موقع پر آسام کے گورنر جناب گلاب چند کٹاریہ، آسام کے وزیر اعلی ڈاکٹر ہیمنتا بسوا شرما، آئی آئی ٹی گوہاٹی کے بورڈ آف گورنرز کے چیئرمین ڈاکٹر راجیو مودی، ڈائریکٹر آئی آئی ٹی گوہاٹی، پروفیسر پرمیشور کے ایر، سینئر فیکلٹی ممبران، طلبہ اور دیگر معززین بھی موجود تھے۔
آئی آئی ٹی گوہاٹی کے 25 ویں کانووکیشن میں نائب صدر جمہوریہ کے خطاب کا مکمل متن پڑھنے کے لیے کلک کریں (https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1937287)
***
(ش ح – ع ا – ع ر)
U. No. 6751
(Release ID: 1937344)
Visitor Counter : 148