امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
سیکرٹری فوڈ اینڈ پبلک ڈسٹری بیوشن کی گندم کی قیمتوں میں کمی سے صارفین کو فائدہ پہنچانے کے لیے ریاستی حکام سے ملاقات
تھوک فروش/ تاجر، خوردہ فروش، بگ چین خوردہ فروش اور پروسیسر اب شفافیت اور بہتر مانیٹرنگ کے لیے اسٹاک لمٹ آرڈر کے تحت گندم کے اسٹاک پوزیشن کی اطلاع دیں گے
تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز پورٹل پر باقاعدگی سے گندم کی سٹاک پوزیشن کا اعلان اور اپ ڈیٹ کریں گے
Posted On:
13 JUN 2023 4:29PM by PIB Delhi
گندم کی قیمت کو اعتدال پر لانے اور بازار میں آسانی سے دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے سیکریٹری فوڈ اینڈ پبلک ڈسٹری بیوشن جناب سنجیو چوپڑا نے آج وائس چانسلر کے ذریعہ ریاستوں کے فوڈ سکریٹریوں سے ملاقات کی۔ اجلاس کے دوران 12.06.2023 کو جاری کردہ گندم کے سٹاک لمیٹ آرڈر اور اس کی تعمیل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ یہ اجلاس مرکز کی جانب سے ہول سیلرز/ ٹریڈرز، ریٹیلرز، بگ چین ریٹیلرز اور پروسیسرز پر لاگو گندم پر اسٹاک کی حد عائد کرنے کے ایک دن بعد ہوا ہے۔ اجلاس میں اوپن مارکیٹ سیل اسکیم (ڈومیسٹک) او ایم ایس ایس (ڈی) کے تحت گندم اور چاول کو آف لوڈ کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ ان اقدامات کا مقصد قیمتوں کو کم کرنا اور ذخیرہ اندوزی اور قیاس آرائیوں کو روکنا ہے۔
مرکز نے ریاستوں سے کہا ہے کہ وہ کسی بھی قسم کے غیر منصفانہ طریقوں کو روکنے اور گندم کی دستیابی میں شفافیت لانے کے لیے تھوک فروشوں / تاجروں ، خوردہ فروشوں ، بگ چین خوردہ فروشوں اور پروسیسروں کے پاس گندم کے اسٹاک کی صورت حال حاصل کریں۔ محکمہ خوراک اور پبلک ڈسٹری بیوشن کے پورٹل (https://evegoils.nic.in/wsp/login) پر ڈیٹا بھرنے میں آسانی کے لیے اسٹاک جمع کرنے کے بارے میں ایک یوزر مینوئل بھی ریاستی حکومت کے ساتھ شیئر کیا گیا ہے۔ اگر ان کے پاس موجود اسٹاک مقررہ حد سے زیادہ ہے تو انھیں اس نوٹیفکیشن کے اجراء کے 30 دن کے اندر اسے مقررہ اسٹاک کی حد تک لانا ہوگا۔
ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ اسٹاک کی حد سے مشروط تمام متعلقہ ادارے مذکورہ پورٹل پر ہر جمعہ کو باقاعدگی سے گندم کے اسٹاک کی پوزیشن کا اعلان اور اپ ڈیٹ کریں اور مرکزی آرڈر کی تاریخ 12.06.2023 کے مطابق اسٹاک کی حد کی سختی سے تعمیل کے لیے فوری طور پر ہدایات جاری کریں۔ مذکورہ پورٹل تک رسائی مذکورہ بالا اداروں کو اسٹاک کا انکشاف کرنے کے لیے دی جائے گی اور ریاستی حکومت کے حکام کو پورٹل پر ظاہر کردہ اسٹاک کی نگرانی تک رسائی حاصل ہوگی۔
اجلاس کے دوران مرکز نے او ایم ایس ایس (ڈی) کے تحت گندم (پہلے مرحلے میں 15 لاکھ میٹرک ٹن گندم) اور چاول کو آف لوڈ کرنے کے حکومتی فیصلے سے بھی آگاہ کیا جس سے گندم اور چاول کی بڑھتی ہوئی قیمت اور ان سے حاصل ہونے والی مصنوعات میں مزید کمی آنے کی توقع ہے۔ یہ اقدامات اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اٹھائے گئے ہیں کہ صارفین کو گندم اور چاول جیسے اناج سستے داموں ملیں۔
***
(ش ح – ع ا – ع ر)
U.No. 6109
(Release ID: 1932065)
Visitor Counter : 134