وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم  نےجی 20 ترقیات کے وزراء کے اجلاس سے خطاب  کیا


’’کاشی صدیوں سے علم، تبادلہ خیال، مباحثہ، ثقافت اور روحانیت کا مرکز رہا ہے‘‘

’’یہ عوام کی اجتماعی ذمہ داری ہے کہ وہ پائیدار ترقی کے اہداف کو پیچھے نہ  چھوٹنے  دیں‘‘

’’ہم نے سو سے زیادہ خواہش مند اضلاع میں لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کی کوششیں کی ہیں جو کہ پچھڑے پن کا شکار تھے‘‘

’’ڈیجیٹلائزیشن نے ایک انقلابی تبدیلی کا ماحول پیدا کیا ہے جہاں لوگوں کو بااختیار بنانے، ڈیٹا کو قابل رسائی بنانے اور شمولیت کو یقینی بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا رہا ہے‘‘

’’ہندوستان میں، ہم دریاؤں، درختوں، پہاڑوں اور فطرت کے تمام مظاہر کا بہت احترام کرتے ہیں‘‘

’’ہندوستان صرف خواتین کو بااختیار بنانے تک محدود نہیں ہے بلکہ خواتین کی زیر قیادت ترقی کے لئے بھی کام کررہا ہے‘‘

Posted On: 12 JUN 2023 10:03AM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو پیغام کے ذریعے جی 20  ترقیاتی وزراء کی میٹنگ سے خطاب کیا۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے وارانسی میں سب کا خیرمقدم کیا، جو مادرِ جمہوریت کا سب سے قدیم  موجود شہر ہے۔ کاشی کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ صدیوں سے علم، تبادلہ خیال ، مباحثہ، ثقافت اور روحانیت کا مرکز رہا ہے جبکہ اس میں ہندوستان کے متنوع ورثے کا نچوڑ بھی ہے جو کہ ملک  کے تمام حصوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے لیے ایک مربوط نقطہ کے طور پر کام کرتا ہے۔ جناب مودی نے خوشی کا اظہار کیا کہ جی 20 ترقیاتی ایجنڈا بھی کاشی تک پہنچ گیا ہے۔

’’ ترقی گلوبل ساؤتھ کے لیے ایک بنیادی مسئلہ ہے"، وزیر اعظم نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا۔ساتھ ہی انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کیا  کہ گلوبل ساؤتھ کے ممالک عالمی کووڈ وبائی امراض کی وجہ سے پیدا ہونے والی رکاوٹوں سے شدید متاثر ہوئے ہیں جبکہ جغرافیائی سیاسی تناؤ خوراک،ایندھن، اور کھاد کے بحران کے لیے ذمہ دار ہے۔ وزیراعظم نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ایسے حالات میں آپ جو فیصلے کرتے ہیں وہ پوری انسانیت کے لیے اہم ہیں۔ جناب مودی نے زور دے کر کہا کہ یہ لوگوں کی اجتماعی ذمہ داری ہے کہ وہ پائیدار ترقی کے اہداف کو پیچھے نہ  چھوٹ جانے دیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ گلوبل ساؤتھ کو اس کے حصول کے لیے درکار ایکشن پلان کے بارے میں دنیا کو ایک مضبوط پیغام دینا چاہیے‘‘۔

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ہماری کوششیں جامع،  ہمہ گیر ، منصفانہ اور پائیدار ہونی چاہئیں اور پائیدار ترقی کے  اہداف( ایس ڈی جیز) کو پورا کرنے کے لیے سرمایہ کاری بڑھانے کی کوشش کی جانی چاہیے اور بہت سے ممالک کو درپیش قرضوں کے خطرات سے نمٹنے کے لیے حل تلاش کرنا چاہیے۔ وزیر اعظم نے ریمارکس دیئے کہ کثیر الجہتی مالیاتی اداروں میں اہلیت کے معیار کو وسعت دینے کے لیے اصلاحات کی جانی چاہئیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ضرورت مندوں تک فنانس کی رسائی ممکن ہو۔ وزیر اعظم نے  گفتگو کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں ، ہم نے سو سے زیادہ خواہش مند اضلاع میں لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کی کوششیں کی ہیں جو کہ ترقی کے میدان پچھڑے ہوئے تھے ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ خواہش مند اضلاع اب ملک میں ترقی کے محرک کے طور پر اُبھرے ہیں کیونکہ انہوں نے جی 20  ترقیاتی وزراء پر زور دیا کہ وہ ترقی کے اس ماڈل کا مطالعہ کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘یہ اہمیت کاحامل ہوسکتا ہے کیونکہ آپ ایجنڈا 2030 کو تیز کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔’’

ڈیٹا کی بڑھتی ہوئی تقسیم کے مسئلے پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ بامعنی پالیسی سازی، وسائل کی موثر تقسیم، اور موثر عوامی خدمات کی فراہمی کے لیے اعلیٰ معیار کا ڈیٹا اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیٹا کی تقسیم کو ختم کرنے میں مدد کے لیے ٹیکنالوجی کی جمہوری کاری ایک اہم ذریعہ ہے۔ ، وزیر اعظم نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں ڈیجیٹلائزیشن نے ایک انقلابی تبدیلی والا ماحول پیدا کیا ہے جہاں لوگوں کو بااختیار بنانے، ڈیٹا کو قابل رسائی بنانے، اور شمولیت کو یقینی بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کو ایک وسیلے کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان شراکت دار ممالک کے ساتھ اپنا تجربہ شیئر کرنے کے لیے تیار ہے اور امید ظاہر کی کہ بات چیت کے نتیجے میں ترقی پذیر ممالک میں گفتگو، ترقی اور ترسیل کے لیے ڈیٹا کو فروغ دینے کے لیے ٹھوس اقدامات ہوں گے۔

‘‘ہندوستان میں، ہم دریاؤں، درختوں، پہاڑوں اور فطرت کے تمام عناصر کا بہت احترام کرتے ہیں’’، وزیر اعظم نے یہ بات اس وقت کہی، جب انہوں نے روایتی ہندوستانی سوچ پر روشنی ڈالی جو کرہ ارض کے لئے ساز گارطرز زندگی کو فروغ دیتی ہے۔ پچھلے سال، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ساتھ، وزیر اعظم نے مشن لائف ای کے آغاز کئے جانے کا تذکرہ کیا اور اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ یہ گروپ اعلیٰ سطحی اصولوں کا ایک مجموعہ تیار کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘یہ موسمیاتی تبدیلی  کے حوالے سے کئے جانے والے اقدامات ایک اہم شراکت ہوگی۔’’

پائیدار ترقی کے  اہداف( ایس ڈی جیز) کے ہدف کو حاصل کرنے میں صنفی مساوات اور خواتین کو بااختیار بنانے کی اہمیت کو اُجاگر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے ذکر کیا کہ ہندوستان صرف خواتین کو بااختیار بنانے تک محدود نہیں ہے بلکہ خواتین کی زیر قیادت ترقی کے مشن پر بھی کام کررہا ہے ۔ جناب مودی نے اس بات پر زور دیا کہ خواتین ترقی کا ایجنڈا ترتیب دے رہی ہیں اور ترقی اور تبدیلی کی ایجنٹ بھی ہیں۔ انہوں نے ہر ایک پر زور دیا کہ وہ خواتین کی زیر قیادت ترقی کے لیے صورت حال میں انقلابی تبدیلی لانے  والا ایکشن پلان اپنائے۔

خطاب کا اختتام کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ کاشی کی روح ہندوستان کی لازوال روایات سے توانائی حاصل کرتی ہے۔ جناب مودی نے معززین سے بھی گزارش کی کہ وہ اپنا سارا وقت میٹنگ رومز میں نہ گزاریں اور انہیں کاشی کی روح کو تلاش کرنے اور تجربہ کرنے کی ترغیب دی۔ اپنی گفتگو کا اختتام کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا‘‘مجھے یقین ہے کہ گنگا آرتی کا تجربہ کرنا اور سارناتھ کا دورہ کرنا آپ کو اپنے مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کی ترغیب دے گا’’۔ جناب مودی نے ایجنڈا 2030 کو فروغ دینے اور گلوبل ساؤتھ کی خواہشات کو پورا کرنے کے لیے ہونے والی بات چیت میں کامیابی کے لیے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

********

ش ح۔  س ب ۔ رض

U. No.6050


(Release ID: 1931550) Visitor Counter : 169