بجلی کی وزارت

پچاسویں (50 ویں ) ماحولیات کے عالمی دن کے موقع پر حکومت نے ای کوکنگ ٹرانزیشن  کی غرض سے صارفین پر مبنی نقطہ نظرکے موضوع پر کانفرنس  منعقد کی


ای کوکنگ  بھارتی باورچی خانے کا مستقبل بننے جا رہی ہے،لہذا سستے کاروباری ماڈلز کی ضرورت ہے:توانائی کے  ایڈیشنل سیکرٹری

Posted On: 05 JUN 2023 12:02PM by PIB Delhi

ہم بھارت میں توانائی کی بچت، صاف اور سستے ای کوکنگ سلوشنز کی تعیناتی کو کیسے تیز کر سکتے ہیں؟ ماحولیات کے عالمی دن کے موقع پر،آج نئی دہلی بھارتی حکومت  کی توانائی کی وزارت میں بیورو آف انرجی ایفیشنسی (بی ای ای)،سی ایل اے ایس پی کے تعاون سے ایک کانفرنس کا اہتمام کیا، جس میں مذکورہ سوال کے نئے جواب تلاش کرنے کی کوشش کی گئی۔’ای کوکنگ  میں یکسر تبدیلی لانے کے لئے صارفین پر مرکوز موقف  اس کانفرنس میں الیکٹرک کوکنگ میں یکسرتبدیلی کے لئے حکمت عملی  وضع کرنےپر   ادارہ جاتی صارفین، کنزیومر تحقیقی  گروپوں،پالیسی سازوں، دانشورطبقہ اور مینوفیکچررزاکٹھا ہوئےاورتبادلہ خیا ل کیا۔

اس موقع پر خصوصی طور سے خطاب کرتے ہوئے بجلی کی وزارت کے ایڈیشنل سکریٹری اجے تیواری نے کہا کہ ای کوکنگ  مستقبل قریب میں تمام  بھارتیوں کے لیے ایک ماحول دوست عادت بننے والی ہے۔ کچھ لوگ اس بات کو بہت ہلکے میں لیتے ہیں، لیکن ای کوکنگ کی شہری اور دیہی علاقوں  میں رہنے والے کنبوں کے لئے  بہت سی وسعتیں ہیں۔ ہماری بڑی آبادی کو دیکھتے ہوئے، ہمارے رویے میں تبدیلی کرہ ارض پر سب سے زیادہ اثر ڈال سکتی ہے۔

2021 میں گلاسگو میں اقوام متحدہ کی ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق  26 ویں  کانفرنس(سی او پی26) میں وزیر اعظم کے ذریعہ شروع کیے گئے مشن لائف کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے ، ایڈیشنل سکریٹری نے کہا کہ  بھارت توانائی کی منتقلی میں ایک رہنما کے طور پر ابھرا ہے۔ہم قابل تجدید توانائی کےاہداف کو اپنے طے کئے گئے وقت کی حد سے پہلے ہی حاصل کرنے جا رہے ہیں۔ اوریہ بات ہمارے ہدف اور قابل تجدید توانائی کے اہداف سے نو سال قبل  قومی سطح پر طے شدہ  تعاون کے حصولیابی سے ظاہر ہوتی ہے۔

ہفتہ بھر 24 گھنٹے چلنے والے والی ای کوکنگ کی سمت پیش قدمی کریں ۔

ایڈیشنل سیکرٹری نے کہا کہ ہم ای کوکنگ کی  سمت بڑھنا چاہتے ہیں کیونکہ ہمارے گھروں میں ہفتہ بھر 24 گھنٹےبجلی ہے۔بھارت نے،محض 18 مہینوں میں،ان  26 ملین گھرانوں کو سوبھاگیہ کنکشن دیا ہے جن گھرانوں  تک بجلی کی رسائی نہیں تھی۔دنیا کی تاریخ میں پہلے کبھی اتنے کم وقت میں اتنے گھرانوں کو بجلی کا کنکشن  فراہم نہیں کیا گیا۔ ہم تمام شہری علاقوں میں 23.5 گھنٹے اور دیہی علاقوں میں 23 گھنٹے اور اس سے زیادہ بجلی فراہم کر رہے ہیں۔ یہ ایک بڑی کامیابی ہے اور بجلی کی کٹوتی اب گزرے وقت کی بات ہوگئی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ دنیا میں اب بھی 700 ملین افراد کو بجلی دستیاب نہیں ہے اور سبھی کے لئے توانائی تک رسائی جی 20 کی ترجیحات میں شامل ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00118G4.jpg

 

’ای کوکنگ بھارتی باورچی خانہ کا مستقبل بننے جا رہی ہے‘

ایڈیشنل سکریٹری نے زور دے کر کہا کہ اگر تمام بھارتی کنبوں کوبجلی کی  رسائی حاصل ہوگی  توای کوکنگ بھارتی باورچی خانے کا مستقبل بننے والی ہے۔اگر ٹیکنالوجی دستیاب ہے تب ہم ای کوکنگ کو فروغ دے سکتے ہیں کیونکہ ٹیکنالوجی دستیاب ہے۔اس کو بڑھانا ضروری ہے، ایک  ایسا ماڈل تیار کرنے کی ضرورت ہے تاکہ قابل تجدید ذرائع سے توانائی  حاصل ہو، تاکہ کاربن کے اخراج کو کم کرنے میں تقویت حاصل ہو۔مذکورہ ماڈل کو اس طرح کام کرنا چاہیے کہ یہ شہر اور دیہی دونوں علاقوں میں کفایتی بن جائے۔

’سستی ای کوکنگ بزنس ماڈلز کے ساتھ  پیش قدمی کی ضرورت ہے‘

ایڈیشنل سکریٹری نے کہا کہ اجولا کی کامیابی کے بعد اور اس طرح صاف ستھرا کھانا پکانے کی طرف منتقلی کے بعد، اب ہم ای کوکنگ میں تبدیلی لانا چاہتے ہیں۔سستے ہونے کی اہمیت پرزور ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں قابل تجدید توانائی کے ذرائع جیسے شمسی توانائی اور تھرمل پاور سے ای کوکنگ کو فروغ دینا چاہیے۔ ہم ایگریگیشن ماڈل لے کر آ رہے ہیں جس کے ذریعے قیمتوں کو کم کیا جا سکتا ہے۔ ہم  بھارتی کچن کی خدمت کے لیے ای کوکنگ کے  بھارتی ماڈل کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ اگر ہمارے پاس معیاری اور سستے ماڈل ہیں، تو ہمیں 2-3 سال کے اندر تمام شہری علاقوں کا احاطہ کرنے کے قابل ہونا چاہیے۔ ہم یہ چاہیں گے کہ 2030 تک، زیادہ سے زیادہ گھرانوں کا  ای کوکنگ کے ذریعہ احاطہ  کیا جائے ۔ آب و ہوا کی تبدیلی کے خلاف ہماری جنگ میں اہم کردار ادا کرے گا۔

’بڑے پیمانے پر ای کوکنگ کو اپنائے جانے کی ضرورت ہے کیونکہ ای کوکنگ کو اپنانے میں ٹیکنالوجیوں  کی بہت کم  رکاوٹیں ہیں‘

بیورو آف انرجی ایفیشنسی  ڈائرکٹر جنرل ابھے باکرے نے اپنے کلیدی خطبہ  میں کہا کہ ہم آج ماحولیات کے تحفظ کی طرف اپنی تحریک کے ایک  ایسے اہم موڑ پر پہنچ گئے ہیں جہاں ہم مشن لائف کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔ الیکٹرک کوکنگ کے بارے میں بات کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ اس شعبے میں نسبتاً بہت کم تحقیق کی ضرورت ہے کیونکہ ہمارے پاس ای کوکنگ ایپلائینسز ہیں اور صارفین بھی اس سے بخوبی واقف ہیں۔ ای کوکنگ کو اپنانے میں بنیادی رکاوٹیں ای کوکنگ ایپلائینسز میں ممکنہ خرابیوں کے بارے میں صارفین کے خدشات تھے  اوریہ کہ ای کوکنگ کے ذریعے تمام پکوان تیار کیے جا سکتے ہیں۔جب ہم نے جی او الیکٹرک مہم کا آغاز کیا تو ہمیں الیکٹرک وہیکل چارجنگ انفراسٹرکچر قائم کرنے، الیکٹرک گاڑیوں کی لاگت اور پیداواری صلاحیت جیسی  بڑی چنوتیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کے برعکس ہمیں ای کوکنگ میں کسی قسم کی چنوتیوں کا سامنا نہیں ہے،ہم نے پایا ہے کہ روایتی چولہے پر تیار کی جانے والی تقریباً  سبھی ڈشیں ای کوکنگ کے ذریعے بھی تیار کی جا سکتی ہیں۔ لہذا، جس چیز کی  بے حد ضرورت ہے وہ بڑے پیمانے پراسے اپنانا ہے ۔ ہماری توجہ ان  کچن اور جگہوں پر مرکوز ہے جہاں  روزانہ 8 سے10 گھنٹے کھانا پکایا جاسکتا ہے ۔ مکمل متبادل کے لیے جانے کے بجائے، صارفین اپنے 50فیصدکوکرز کو الیکٹرک کوکرز میں بدل سکتے ہیں، تاکہ انہیں مکمل منتقلی سے قبل ای کوکنگ میں اعتماد پیدا کرنے کا وقت مل سکے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0026019.jpg

 

’ای کوکنگ توانائی کے سیکٹر اور صارفین دونوں کے لیے مکمل کامیابی  ہے‘

پائیدار ترقی کے اہداف 7.1 کے بارے میں بات کرتے ہوئے، ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ آج 2.1 بلین لوگوں کو صاف ستھرا کھانا پکانے تک رسائی نہیں ہے، اورانہیں کھانا پکانے کے نقصان دہ طریقوں کا سامناہے۔ای کوکنگ کو فروغ دیناایس ڈی جیز کے ساتھ آگے بڑھنے کا ایک قدرتی طریقہ ہے، جسے 2030 تک حاصل کیا جانا ہے۔ پہلا حصہ - بجلی تک عالمگیر رسائی -بھارت میں حاصل کی گئی ہے۔اُجالا کی بدولت ہمارے زیادہ تر گھرانوں کوایل پی جی تک رسائی حاصل ہے۔ جب ہم ای کوکنگ  کو اپناتے ہیں ، تو یہ بہت زیادہ صاف ستھرا ایندھن بننے والا ہے۔الیکٹرک کوکنگ مستقبل ہے اور اس میں صارفین کی حصہ  داری بہت ضروری ہے۔ای کوکنگ دوبارہ گرم کرنے میں استعمال ہونے والی توانائی کو بھی بچا سکتی ہے۔ اپنے خطاب کےآخر میں ڈی جی  موصوف نے کہا کہ ہمیں  اسےشہری علاقوں سے شروع کرنا ہے اورپھردوسرے درجے اور تیسرے درجے کےشہروںاور اس کے بعد  دیہی علاقوں کی سمت بڑھنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2030 تک ای کوکنگ بجلی کےسیکٹر اور صارفین دونوں کے لیے مکمل کامیاب ثابت ہو گا۔

’ای کوکنگ میں منتقلی زندگی کے معیار کو بہتر بنا سکتی ہے، کاربن کے اخراج کو کم کر سکتی ہے اور گھر کے اندر ہوا کے معیار کو بہتر بنا سکتی ہے‘

سی ایل اے ایس پی (کلاسپ)کےسینئر ڈائریکٹر بشال تھاپا نے یاد دلایا کہ آج جب ہم ماحولیات کے عالمی دن کی 50 ویں سالگرہ منا رہے ہیں، یہ فیصلہ کن اور تبدیلی کے عمل کا وقت ہے اور یہ کہ ای کوکنگ میں منتقلی اس موقع کی نمائندگی کرتی ہے۔اس بات کواجاگر کرتے ہوئے کہ مشن لائف کے بارے میں وزیر اعظم کا بیان جرات مندانہ اور بصیرت انگیز ہے، انہوں نے کہا کہ ای کوکنگ کی طرف منتقلی ایک صاف ستھرے، سرسبز اور ماحولیاتی لحاظ سے بے نظیر طرز زندگی کے اہل بنائے گی۔ای کوکنگ کی صلاحیت صرف دیہی علاقوں تک محدود نہیں ہے۔ساتھ ہی یہ شہری علاقوں میں گھریلو اور تجارتی علاقوں کے لیے بھی انتہائی  ساز گار ہے۔ ای کوکنگ کی طرف منتقلی سے توانائی کی درآمدات کو کم کرنے اور ہماری سپلائی کے خطرات کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔مجموعی طور پر، منتقلی زندگی کے معیار کو بہتر بنا سکتی ہے، کاربن کے اخراج کو کم کر سکتی ہے اور اندرونی ہوا کے معیار کو نمایاں طور پر بہتر کر سکتی ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0033DYH.jpg

 

سی ایل اے ایس پی کے سینئر ڈائریکٹر نے کہا کہ منتقلی کے لیے اب زیادہ سے زیادہ صارفین کی بیداری، صارفین کے انتخاب کی حوصلہ افزائی اور اضافی فراہمی کی ضرورت ہے۔ توانائی کی اس منتقلی کو آگے  لے جانے کے لیے اب نئی شراکت داریوں کی ضرورت ہے۔

شرکاء نے مشن لائف پر ہر ممکن طریقے سے ماحول دوست طرز زندگی کو اپنانے اور ساتھی شہریوں میں اس کو فروغ دینے کا عہد کیا۔

سکریٹری، بی ای ای، ملند دیور نے افتتاحی اجلاس کے اختتام پر تشکرکا اظہار کیا۔

مشن لائف کی کلید ای کوکنگ

الیکٹرک کوکنگ پر توجہ اس بات کوتسلیم کئے جانے  پر مبنی ہے کہ ای کوکنگ مشن لائف (ماحولیات کے لئے طرز زندگی) کاایک کلیدی راستہ ہے، جو کہ بھارت کی قیادت میں ایک عالمی عوامی تحریک ہے اورجو ماحول کے تحفظ اور سلامتی کے لیے انفرادی اور کمیونٹی اقدامات کو آگے بڑھاتی ہے۔ 2021 میں گلاسگو میں 26 ویں اقوام متحدہ کی ماحولیاتی تبدیلی کانفرنس (سی او پی26) میں وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ شروع کیا گیا، مشن لائف ای  ان لوگوں کو کرۂ ارض کے حامی افراد میں تبدیل کرنے کی کوشش کرتا ہے، جو پائیدار طرز زندگی کو اپنائیں گے۔

صاف کھانا پکانے والی توانائی تک رسائی بھارت کے توانائی کی منتقلی کے سفر کا ایک اہم پہلو ہے۔کھانا پکانے کے ایندھن کے حوالے سے ہم جس ایندھن کاانتخاب کرتے ہیں وہ ایک پائیدار معیشت بننے کی سمت بھارت کی رفتار پر نمایاں اثر ڈال سکتا ہے۔ بھارت کے صاف ستھرا کھانا پکانے کی منتقلی کے لیے ان  انفرادی اور اجتماعی اقدامات اور فیصلوں پر نظر ثانی کئے جانے کی ضرورت ہے جو توانائی کی کھپت کو آگے بڑھاتے ہیں۔

ای کوکنگ سولیوشنز یعنی حل کو اپنانے کے لیے  اہل بنانے والوں اورموقف پر غور کرنے کے لیے کانفرنس

ای کوکنگ ٹرانزیشن کے لیے صارفین پر مرکوز موقف کے موضوع پر ایک روزہ کانفرنس ای کوکنگ سولیوشنزکو اپنانے کے لئے  اہل افراد کو دریافت کرےگی ان سولیوشنز  میں فنانس، ڈیمانڈ ایگریگیشن، کاربن کریڈٹس اور بزنس ماڈلز شامل ہیں ۔

یہ کانفرنس ای کوکنگ کی منتقلی کواپنانے کے لیے صارفین پر مبنی نقطہ نظر اور طرز عمل پر بھی غور و فکر کرے گی۔

مذکورہ کانفرنس میں انرجی ایفیشینسی سروسز لمیٹڈ کی طرف سے ای کوکنگ مارکیٹ ٹرانسفارمیشن پروگرام پر ایک پریزنٹیشن اور ای کوکنگ کو فروغ دینے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات پر بی ای ای کی طرف سے ایک پریزنٹیشن بھی  شامل ہو گی۔

اس سے متعلق مواد کے لئے یہاں کلک کریں: Fast-forwarding India’s transition to Electric Cooking: Conference to be held on World Environment Day, to explore Consumer-Centric Approaches for E-Cooking Transition

***********

ش ح ۔  ش م - م ش

U. No.5828



(Release ID: 1929890) Visitor Counter : 104