وزارت خزانہ
مئی 2023 میں1,57,090 کروڑ روپے کا مجموعی جی ایس ٹی ریوینیو حاصل ہوا سال بہ سال 12 فیصد کا اضافہ درج کیا گیا
متواتر 14 مہینوں تک ماہانہ جی ایس ٹی ریوینیو 1.4 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ رہا ، جی ایس ٹی کی شروعات کے بعد سے پانچویں بار 1.5 لاکھ کروڑ کے ریوینیو کو عبور کیا
سامان کی درآمد سے سال بہ سال ریوینیو 12 فیصد زیادہ اور گھریلو لین دین (خدمات کی درآمد سمیت) سے حاصل ہونےو الا ریوینیو سال بہ سال 11فیصد زیادہ
Posted On:
01 JUN 2023 4:32PM by PIB Delhi
ماہ مئی 2023 میں جمع ہونے والا مجموعی اشیا اور خدمات کا ٹیکس (جی ایس ٹی) ریوینیو 157090 کروڑ روپے رہا ہے جس میں سی جی ایس ٹی28411 کروڑ روپے ، ایس جی ایس ٹی 35828 کروڑ روپے، آئی جی ایس ٹی 81363 کروڑ روپے ہے (بشمول41772 کروڑ روپے سامان کی درآمد پر جمع ہوئے) اور سیس11489 کروڑ روپے(بشمول 1057 کروڑ روپے جو کہ سامان کی درآمد پر جمع ہوا) رہا ہے۔
حکومت نے باقاعدہ تصفیہ کے طور پر 35369 کروڑ روپے سی جی ایس ٹی اور 29769 کروڑ روپے آئی جی ایس ٹی سے ایس جی ایس ٹی طے کئے ہیں۔ ماہ مئی 2023 میں باقاعدہ تصفیہ کے بعد مرکز اور ریاستوں کا کل ریوینیو سی جی ایس ٹی کے لیے 63780کروڑ روپے اور ایس جی ایس ٹی کے لیے 65597 کروڑ روپے رہا ہے۔
ماہ مئی 2023 کا ریوینیو پچھلے سال کے اسی مہینے میں جی ایس ٹی کے ریوینیو سے 12 فیصد زیادہ ہے۔ اس ماہ کے دوران اشیا کی درآمد سے حاصل ہونے والا ریوینیو 12فیصد زیادہ رہا اور گھریلو لین دین سے حاصل ہونے والا ریوینیو (بشمول خدمات کی درآمد ) پچھلے سال کے اسی مہینے کے دوران ان ذرائع سے حاصل ہونے والے ریوینیو سے 11 فیصد زیادہ رہا ہے۔
مندرجہ ذیل چارٹ موجودہ سال کے دوران ماہانہ مجموعی جی ایس ٹی ریوینیو میں رجحانات کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ جدول مئی 2022 کے مقابلے میں مای مئی 2023 میں ہر ریاست میں جمع کیے گئے جی ایس ٹی کے ریاست وار اعداد و شمار دکھاتی ہے۔
مئی 2023 کے دوران جی ایس ٹی ریوینیو میں ریاست وار اضافہ[1]
ریاست/مرکز کے زیر انتظام خطے
|
مئی - 22
|
مئی- 23
|
نمو (فیصد)
|
جموں و کشمیر
|
372
|
422
|
14
|
ہماچل پردیش
|
741
|
828
|
12
|
پنجاب
|
1833
|
1744
|
-5
|
چنڈی گڑھ
|
167
|
259
|
55
|
اتراکھنڈ
|
1309
|
1431
|
9
|
ہریانہ
|
6663
|
7250
|
9
|
دہلی
|
4113
|
5147
|
25
|
راجستھان
|
3789
|
3924
|
4
|
اتر پردیش
|
6670
|
7468
|
12
|
بہار
|
1178
|
1366
|
16
|
سکم
|
279
|
334
|
20
|
اروناچل پردیش
|
82
|
120
|
47
|
ناگالینڈ
|
49
|
52
|
6
|
منی پور
|
47
|
39
|
-17
|
میزورم
|
25
|
38
|
52
|
تریپورہ
|
65
|
75
|
14
|
میگھالیہ
|
174
|
214
|
23
|
آسام
|
1062
|
1217
|
15
|
مغربی بنگال
|
4896
|
5162
|
5
|
جھارکھنڈ
|
2468
|
2584
|
5
|
اوڈیشہ
|
3956
|
4398
|
11
|
چھتیس گڑھ
|
2627
|
2525
|
-4
|
مدھیہ پردیش
|
2746
|
3381
|
23
|
گجرات
|
9321
|
9800
|
5
|
دادرہ اور نگر حویلی اور دامن اور دیو
|
300
|
324
|
8
|
مہاراشٹر
|
20313
|
23536
|
16
|
کرناٹک
|
9232
|
10317
|
12
|
گوا
|
461
|
523
|
13
|
لکشدیپ
|
1
|
2
|
210
|
کیرالہ
|
2064
|
2297
|
11
|
تمل ناڈو
|
7910
|
8953
|
13
|
پڈوچیری
|
181
|
202
|
12
|
انڈمان اور نکوبار جزائر
|
24
|
31
|
27
|
تلنگانہ
|
3982
|
4507
|
13
|
آندھرا پردیش
|
3047
|
3373
|
11
|
لداخ
|
12
|
26
|
113
|
دیگر خطے
|
185
|
201
|
9
|
مرکز کےدائرہ اختیار والے خطے
|
140
|
187
|
34
|
کل میزان
|
102485
|
114261
|
11
|
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ا گ۔ن ا۔
U-5721
(Release ID: 1929168)
Visitor Counter : 190