امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں پارلیمنٹ، ریاستی مقننہ اور مختلف وزارتوں کے افسران کے لیے پی آر آئی ڈی ای اور آئی سی پی ایس کے زیر اہتمام قانون سازی کے مسودے پر ایک تربیتی پروگرام کا افتتاح کیا


گزشتہ 9 سالوں میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ملک میں قانون کے شعبے میں بہت کام ہوا ہے، مودی حکومت نے ملک کے مفاد میں وقت کے مطابق بہت سے قانون بھی بنائے ہیں

ہزاروں غیر متعلقہ قوانین کو منسوخ کر کے، وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت نے معاشرے اور عدالتوں کو قوانین کے جال سے آزاد کر دیا ہے

قانون سازی کا مسودہ ہماری جمہوریت کا ایک اہم حصہ ہے، اس کے بارے میں معلومات کی کمی نہ صرف قوانین اور پورے جمہوری نظام کو کمزور کرتی ہے بلکہ عدلیہ کے کام کو بھی متاثر کرتی ہے

قانون سازی کا مسودہ کسی بھی جمہوری ملک کے لیے بہت اہم ہوتا ہے، اسی لیے اس کی مہارت کو ہمیشہ اپ گریڈ، بڑھتا ہوا اور وقت کے ساتھ زیادہ کارآمد ہوتے رہنا چاہیے

قانون ساز محکمہ کا کام سیاسی عزم، عوام کے مسائل کے حل کے طریقے اور ملک کی مختلف ضروریات کو قوانین کی صورت دینا ہے اور اسی لیے مسودہ تیار کرنا بہت ضروری ہے

حکومت کا سب سے طاقتور ادارہ پارلیمنٹ ہے اور اس کی طاقت قانون ہے، قانون سازی کسی بھی ملک کو اچھے طریقے سے چلانے کا سب سے اہم طریقہ ہے

قانون سازی کا مسودہ سائنس یا فن نہیں ہے، بلکہ ایک ہنر ہے جس کا جذبہ کے ساتھ اطلاق کیا جانا چاہئے، توجہ ہمیشہ گرے ایریاز کو کم سے کم کرنے پر ہونی چاہیے اور قانون واضح ہونا چاہیے

پارلیمنٹ اور عوام کی مرضی کے قانون کی ترجمانی کرتے وقت آئین، رسم و رواج، ثقافت، تاریخی ورثہ، نظام حکومت، معاشرت، ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی اور بین الاقوامی معاہدوں کا خیال رکھنے کی ضرورت ہے

ڈرافٹس مین کو زبان پر بھی اچھی گرفت ہونی چاہیے، کیونکہ ہماری زبان کی روح کی عکاسی کرنا بہت ضروری ہے، محض ترجمہ سے کام نہیں چلے گا، بلکہ اسے واضح طور پر پیغام پہنچانے والا ہونا چاہیے

Posted On: 15 MAY 2023 3:40PM by PIB Delhi

امور داخلہ اور امدادباہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں پارلیمنٹ، ریاستی مقننہ، مختلف وزارتوں، قانونی اداروں اور دیگر سرکاری محکموں کے افسران کے لیے پی آر آئی ڈی ای اور آئی سی پی ایس کے زیر اہتمام قانون سازی کے مسودے پر ایک تربیتی پروگرام کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر لوک سبھا کے اسپیکر جناب اوم برلا، مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی، جناب ارجن رام میگھوال اور مرکزی داخلہ سکریٹری سمیت کئی معززین موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0011XPG.jpg

اپنے خطاب میں جناب امت شاہ نے کہا کہ قانون سازی کا مسودہ ہماری جمہوریت کا ایک اہم جزو ہے اور اس کے بارے میں معلومات کی کمی نہ صرف قوانین بلکہ پورے جمہوری نظام کو کمزور کرتی ہے اور یہ عدلیہ کے کام کاج کو بھی متاثر کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی جمہوری ملک کے لیے یہ بہت ضروری ہے کہ اس کی قانون سازی کی مہارت کو اپ گریڈ کرتے رہیں اور وقت کے ساتھ ساتھ وہ مزید موثر ہوتے جائیں۔

مرکزی وزیر داخلہ نے مجاہد آزادی سکھ دیو کو ان کے یوم پیدائش اور سابق نائب صدر جناب بھیروں سنگھ شیخاوت کو ان کی برسی پر خراج عقیدت پیش کیا۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ ہندوستانی جمہوریت کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے اور ایک طرح سے جمہوریت ہندوستان میں پیدا ہوئی تھی، کیونکہ اس کا تصور ہندوستان میں ہی ابھرا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہندوستان بھر میں جمہوریت کی روایات کو شامل کیا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ ہندوستان کے آئین کو دنیا کا سب سے کامل دستور مانا جاتا ہے اور جن لوگوں نے ہمارا آئین بنایا، انھوں نے نہ صرف اس میں ملک کی روایتی جمہوری اقدار کو شامل کیا بلکہ اسے عصری ضروریات کے مطابق جدید بنانے کی کوشش بھی کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002Z42N.jpg

امور داخلہ اور امدادباہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ جمہوریت کے تین اہم ستون ہیں - مقننہ، عاملہ اور عدلیہ۔ اور ہمارے آئین سازوں نے ان تینوں ستونوں پر ہمارے پورے جمہوری نظام حکومت کی تعمیر کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان تینوں نظاموں کے افعال کو مؤثر طریقے سے تقسیم کیا گیا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ مقننہ کا کام عوامی بہبود اور لوگوں کے مسائل پر غور کرنا اور قانونی طریقہ کار پر عمل کرتے ہوئے حل تلاش کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ عالمی سطح پر مختلف شعبوں میں نظر آنے والی تبدیلیوں پر بحث کرتی ہے اور اس کے مطابق نئے قوانین مرتب کرتی ہے اور پرانے قوانین میں ترمیم کرتی ہے ،تاکہ ہمارے نظام کو مزید موزوں بنایا جا سکے۔ نتیجتاً، نئے وضع کردہ قانون کی روح پر عمل کرتے ہوئے، عاملہ اس پر عمل درآمد کا اپنا کام انجام دیتی ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ ہمارے ملک میں عدلیہ کسی تنازعہ کی صورت میں قانون کی تشریح کے لیے آزادانہ طور پر کام کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے آئین سازوں نے ہمارے پورے جمہوری نظام میں ان تینوں ستونوں کے کردار کو تقسیم کیا ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ قانون ساز محکمہ کا کام پارلیمنٹ اور مرکزی کابینہ کی سیاسی مرضی کو قانون کی شکل میں ڈھالنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ قانون سازی کا کام سیاسی امنگوں کو قانونی شکل دینا اور عوام کے مسائل اور ملک کی مختلف ضروریات کو حل کرنے کے طریقے فراہم کرنا ہے اور اسی وجہ سے قانون کا مسودہ تیار کرنا بہت اہمیت کا حامل ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ اگر مسودہ بہتر ہے، تو عاملہ کی طرف سے غلطیوں کے کم سے کم امکانات کے ساتھ قانون کے بارے میں آگاہی دینا آسان ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ڈرافٹنگ میں گرے ایریاز کو چھوڑ دیا جائے تو اس سے تشریح میں تجاوزات پیدا ہوں گے، جب کہ اگر مسودہ مکمل اور واضح ہو تو اس کی تشریح بھی واضح ہو جائے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0039V47.jpg

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ پارلیمنٹ حکومت کا سب سے طاقتور ادارہ ہے اور اس کی طاقت قانون ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک پر اچھے طریقے سے حکومت کرنے کا سب سے اہم طریقہ قانون سازی ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ پارلیمنٹ اور عوام کے مرضی کے  قانون کی ترجمانی کرتے وقت بہت سی چیزوں کو مدنظر رکھنا ہوگا، جیسے کہ آئین، رسم و رواج، ثقافت، تاریخی ورثہ، طرز حکمرانی، معاشرہ، ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی اور بین الاقوامی معاہدے وغیرہ۔ جناب شاہ نے کہا کہ قانون سازی کوئی سائنس یا فن نہیں ہے، بلکہ یہ ایک ہنر ہے جسے جذبے کے ساتھ استعمال کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ توجہ ہمیشہ گرے ایریاز کو کم سے کم کرنے پر ہونی چاہیے اور قانون واضح ہونا چاہیے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ حکومتی پالیسیوں کو قوانین میں تبدیل کرنے کے عمل کے دوران پرانے اور کم سے کم متنازعہ قوانین کا مطالعہ کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ لکھنا ایک ہنر ہے اور قانون سازی کے مسودے میں اوقاف کے نشانات کو بڑی احتیاط اور مہارت کے ساتھ استعمال کیا جانا چاہیے۔ اس کے علاوہ ڈرافٹ مین کو زبان پر بھی عبور حاصل ہونی چاہیے، کیونکہ ہماری زبان کی روح کی عکاسی کرنا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر زبان کی ایک حد ہوتی ہے، محض الفاظ کے ترجمہ سے کام نہیں چلے گا بلکہ روح کا ترجمہ ہونا چاہیے۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ صلاحیت سازی ایک مسلسل عمل ہے اور پارلیمنٹ کے ہر محکمے، ریاستوں کی ریاستی مقننہ میں قانون سازی کرنے والی ٹیم کی مہارت کو اپ گریڈ کرنا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بہت تیزی سے بدل رہی ہے اور ہمیں بدلتی ہوئی دنیا کے ساتھ چلنا ہے اور اپنے قوانین کو بھی آج کی ضروریات کے مطابق ڈھالنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم اتنے کھلے نہ ہوئے تو فرسودہ اور غیر موزوں ہو جائیں گے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004HAYN.jpg

جناب امت شاہ نے کہا کہ مسودہ تیار کرنے کے کام کو جتنا ممکن ہو آسان اور واضح الفاظ میں کیا جانا چاہئے، کیونکہ سخت الفاظ میں قانون کا مسودہ ہمیشہ تنازعات کو جنم دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون جتنا سادہ اور واضح الفاظ میں ہو اتنا ہی غیر متنازعہ رہتا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ ایسا قانون بنانا جس میں عدالت کو مداخلت کرنے کی ضرورت نہ ہو، ایک اچھے قانون کا مسودہ تیار کرنے کا تمغہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد قانون کا مسودہ آسان اور واضح زبان میں تیار کرنا ہونا چاہیے۔

امور داخلہ اور امدادباہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ جناب نریندر مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد سے حکومت نے قوانین کے میدان میں بہت کام کیا ہے اور  2015 سے اب تک حکومت نے ہزاروں غیر متعلقہ قوانین کو منسوخ کرنے کا کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا کرکے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی زیر قیادت حکومت نے وکلاء، سماج اور عدالتوں کو قانون کے جنگل سے آزاد کرانے کا کام کیا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی زیر قیادت حکومت نے ملک کے مفاد میں وقت کے مطابق بہت سے قوانین بھی بنائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قانون لکھتے وقت مقننہ کی نیت کو واضح طور پر، بغیر کسی ابہام کے، سادہ اور واضح الفاظ میں بیان کرنے میں کوئی ہچکچاہٹ محسوس نہیں ہونی چاہیے۔

******

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO. 5136


(Release ID: 1924256) Visitor Counter : 265