بجلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

’’بھارت میں بجلی کی منڈی کو ترقی دینے‘‘ کی غرض سے بجلی کی وزارت کے ذیعہ تشکیل دیے گئے گروپ نے اہم مسائل کو سلجھانے کے لیے جامع حل تجویز کیے


بھارت کی بجلی منڈیوں میں توانائی سلامتی کے ساتھ توانائی منتقلی کو آسان بنانے کے لیے تغیراتی تبدیلیاں متعارف کرائی جائیں گی: بجلی اور نئی و قابل احیاء توانائی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ

بھارت کی بجلی منڈیوں میں رونما ہونے والی تبدیلیاں  بجلی پیدا کرنے کے وسائل کی اصلاح کے ساتھ گرڈ میں قابل احیاء توانائی  کے انضمام کو یقینی بنائیں گی: بجلی اور نئی و قابل احیاء توانائی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ

بھارت کی بجلی منڈی اصلاحات ایک سبز مستقبل کے لیے راستہ ہموار کریں گی: بجلی اور نئی و قابل احیاء توانائی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ

بھارت میں بجلی منڈی اصلاحات بجلی کے شعبے میں سرمایہ کاری کو تقویت بہم پہنچائیں گی: بجلی اور نئی و قابل احیاء توانائی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ

منڈی ترقیات کا مقصد مسابقت اور لاگت اثر انگیزی کو فروغ دینا ہے

گروپ نے واجبی لاگت پر مناسب بجلی سپلائی کو یقینی بنانے کے لیے منسلک ٹائم لائنوں کے ساتھ مختلف اقدامات تجویز کیے

Posted On: 14 MAY 2023 4:21PM by PIB Delhi

بھارت کی بجلی منڈیاں قابل احیاء توانائی کی جانب بڑھنے میں اہم تبدیلیوں سے گزرنے کے لیے تیار ہیں۔ بجلی کی وزارت نے، بجلی کی وزارت کے سکریٹری جناب آلوک کمار کی صدارت میں، اور بجلی اور نئی وقابل احیاء توانائی کی وزارت، مرکزی بجلی اتھارٹی، مرکزی بجلی ریگولیٹری کمیشن، گرڈ کنٹرولر آف انڈیا (گرڈ-انڈیا) ، اور مہاراشٹر ، مدھیہ پردیش اور تمل ناڈو کی ریاستوں کی نمائندگی میں ’’بھارت میں بجلی منڈی کی ترقی‘‘ کے لیے ایک گروپ تشکیل دیا۔

اس گروپ نے بجلی اور نئی و قابل احیاء توانائی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ  کو رپورٹ پیش کی۔

’’بھارت میں بجلی منڈی کی ترقی‘‘ کے لیے تشکیل دیے گئے گروپ نے اہم مسائل کو سلجھانے کے لیے جامع حل تجویز کیے، جن میں مضبوط طویل المدت معاہدوں کا غلبہ، ایک بڑے اور یک زمانہ گرڈ کے ذاتی تنوع کو بروئے کار لانا اور مرکز و ریاستوں میں وسائل کی مناسب منصوبہ بندی کی ضرورت، خود کار منصوبہ بندی پر کم انحصار کے توسط سے نظام کی نا اہلیوں میں تخفیف، مجموعی توانائی آمیزش میں قابل احیاء توانائی کے حصہ میں اضافہ کرنا  اور بہتر طور پر تیار کی گئی ذیلی خدمات منڈی کے توسط سے ذیلی خدمات کی حصولیابی میں مضبوطی ، جیسے اقدامات شامل ہیں۔ ان حلوں کا مقصد توانائی منتقلی کو یقینی بنانے اور گرڈ میں قابل احیاء توانائی کو شامل کر نے کے لیے ایک مؤثر، بہترین اور قابل بھروسہ منڈی کا خاکہ تیار کرنا ہے۔

اس گروپ نے مستقبل کے لیے بھارتی بجلی منڈی کا از سر نو ڈیزائن تیار کرنے میں ایک روڈمیپ تیار کرنے کے ساتھ ساتھ مخصوص تجاویز بھی پیش کی ہیں۔

 

گروپ نے ایک روڈمیپ تجویز کیا ہے جس میں مختصر، درمیانہ اور طویل مدت کے لیے کیے جانے اقدامات کو اجاگر کیا گیا ہے۔ ان اقدامات میں ایک ایسے نظام کا قیام شامل ہے جو اس امر کی نگرانی کر سکے کہ آیا ریاستی خدمات فراہم کار اداروں کے ذریعہ مناسب سپلائی برقرار رکھی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ ان اقدامات میں طبعی بجلی تجارتی منڈی کی افادیت، ثانوی ریزروز کے لیے منڈی پر مبنی ایک نظام کو متعارف کرانا، 5 منٹ پر مبنی میٹرنگ کو نافذ کرنا، منصوبہ بندی، ڈسپیچ اور سیٹلمنٹ بھی شامل ہیں۔ مجوزہ تبدیلیوں میں مطالبہ ردعمل اور ذخیرہ بھی شامل ہیں ، جو ریزرو ضروتوں کو کم کر سکتے ہیں اور بجلی کی لاگتوں میں تخفیف لا سکتے ہیں۔ شرکت اور قیمتوں کے اتارچڑھاؤسے بچنے کا ریکارڈ رکھنے کے لیے منڈی کی جانچ اور نگرانی  سے متعلق سرگرمیوں کو تقویت حاصل ہوگی۔ انحراف انتظام کاری کے لیے علاقائی سطح پر متوازن فریم ورک نافذ کیا جائے گا جس کے نتیجہ میں آئی ایس ٹی ایس سطح پر ریاستوں کے لیے انحراف سے متعلق جرمانوں میں تخفیف رونما ہوگی اور ریزرو ضرورتوں میں کمی آئے گی۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے، بجلی اور نئی اور قابل احیاء توانائی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے گروپ کے ذریعہ انجام دیے گئے کاموں کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ مجوزہ اصلاحات  بھارت کے قابل احیاء توانائی اہداف کو پورا کرنے کے لیے ازحد اہمیت کی حامل ہیں، اور یہ اصلاحات قابل احیاء توانائی میں سرمایہ کاری کے لیے ایک سازگار ماحول بھی پیدا کریں گی۔ یہ تبدیلیاں قابل احیاء توانائی  کے بہتر انضمام کو یقینی بنائیں گی اور ایک صاف ستھرے، سبز مستقبل کے راستے کو ہموار کریں گی۔ جناب سنگھ نے کہا کہ قابل احیاء توانائی کی جانب بھارت کی توانائی منتقلی  نے ایک نئے توانائی نظام کے تحت آپریشنل اور بجلی منڈی کی ترقی کو فعال بنانے کی ضرورت کو مزید اجاگر کیا ہے۔

بجلی اور نئی و قابل احیاء توانائی کے مرکزی وزیر نے یہ بھی کہا کہ ہمیں دیگر ممالک کے طور طریقوں پر عمل کرنے کے بجائے اپنے حل تلاشنے ہوں گے۔ جناب سنگھ نے مزید کہا کہ’’بھارت بروقت اقدامات کرنے میں سب سے آگے رہا اور اس نے گذشتہ ایک برس میں توانائی بحران کے دوران بجلی کی قیمتوں کو قابو میں رکھنے میں کامیابی حاصل کی، جبکہ مختلف ترقی یافتہ ممالک میں بجلی منڈیوں میں کئی مرتبہ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ رونما ہوا۔‘‘ وزیر موصوف نے معاہدوں کے لیے اہلیت سازی تیار کرتے ہوئے ازحد اثر انگیز بجلی پیداواری صلاحیت کی حصولیابی کو یقینی بنانے پر زور دیا اور اب سے 12-15 برسوں کی مدت کے دوران طویل المدت پی پی اے (بجلی خریداری کے معاہدات) انجام دینے سے متعلق تجاویز پر اتفاق بھی کیا۔ مرکزی وزیر نے مسابقت اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے کانٹریکٹ فار ڈفرینس (سی ایف ڈی) طریقہ کار پر مبنی نئی اور قابل احیاء توانائی کی ترقی کے لیے فوری اقدامات کرنے کی ہدایت جاری کی۔ انہوں نے یہ ہدایت بھی دی کہ پاور ایکسچینج کلیئرنگ انجن کی تصدیق سی ای آر سی کے ذریعہ کی جا سکتی ہے۔

سال 2022-23 کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، بھارتی بجلی منڈی میں کی گئی تجارت کی مجموعی کمیت 102276 ایم یو کے بقدر تھی، جو کہ تمام وسائل (قابل احیاء توانائی سمیت) سے 1624465 ایم یو کے بقدر پیدا کی گئی توانائی کا محض ایک چھوٹا سا حصہ ہے۔ سال 2022-23 میں بجلی کے لیے اعلیٰ مطالبہ 215.8 گیگا واٹ کے بقدر تھا، اور توقع کی جاتی ہے کہ سال 2029-30 تک یہ بڑھ کر 335 گیگا واٹ کے بقدر ہو جائے گا۔

بھارت میں بجلی منڈی کی ترقی کے لیے گروپ کے ذریعہ تجویز کردہ اقدامات کے ساتھ بجلی منڈی اصلاحات کے لیے بجلی کی وزارت کی پہل قدمیاں، بھارت کی بجلی منڈیوں کو تغیر سے ہمکنار کریں گی اور ملک کو ہمہ گیر طریقہ سے اس کے توانائی اہداف کی حصولیابی میں مدد فراہم کریں گی۔

**********

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:5108


(Release ID: 1924079) Visitor Counter : 186