امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

 مرکز نے  سیٹ بیلٹ الارم  کو روکنے والی کلپس فروخت کرنے کے لیے ٹاپ 5 ای کامرس پلیٹ فارمز کے خلاف آرڈر جاری کیا


 یہ کلپس کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ 2019 کی خلاف ورزی کرتے ہیں اور  ان سے کار مسافروں کی زندگیوں کے لئے خطرہ پیدا ہوتا ہے

کار سیٹ بیلٹ الارم  کو بے اثر کرنے والی  کلپس کی 13,118 فہرستیں ای کامرس پلیٹ فارم سے ہٹا دی گئیں

Posted On: 12 MAY 2023 11:43AM by PIB Delhi

کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ، 2019 کی خلاف ورزی کے پیش نظر، سینٹرل کنزیومر پروٹیکشن اتھارٹی(سی سی پی اے)  نے کار سیٹ بیلٹ الارم سٹاپ کلپس فروخت کرنے کے لیے ٹاپ پانچ ای کامرس پلیٹ فارمز کے خلاف احکامات جاری کیے ہیں۔ یہ کلپس سیٹ بیلٹ نہ پہننے پر الارم بیپ کو روک کر صارفین کی زندگی اور حفاظت سے سمجھوتہ کرتے ہیں۔

چیف کمشنر،  محترمہ ندھی کھرے کی سربراہی میں، سی سی پی اے نے  ایمزون، فلپ کارٹ، اسنیپ ڈیل، شاپ کلوز اور میشو  کے خلاف صارفین کے حقوق کی خلاف ورزی اور غیر منصفانہ تجارتی عمل کے سلسلے میں احکامات جاری کیے ہیں۔

کار سیٹ بیلٹ الارم سٹاپ کلپس کی فروخت کا معاملہ سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت(ایم او آر ٹی ایچ) کے خط کے ذریعے صارفین کے امور کے محکمہ کے ذریعہ سی سی پی اے کے نوٹس میں آیا۔ خط میں کار سیٹ بیلٹ الارم  کو روکنے والی سٹاپ کلپس کی کھلے عام  فروخت کے معاملے پر روشنی ڈالی گئی اور خطا کار فروخت کنندگان / آن لائن پلیٹ فارمز پر کارروائی اور ایک ایڈوائزری جاری کرنے کی درخواست کی گئی۔ مزید برآں، سنٹرل موٹر وہیکل رولز 1989 کا قاعدہ 138 سیٹ بیلٹ پہننا لازمی بناتا ہے۔ تاہم، سیٹ بیلٹ نہ پہننے پر الارم بجنے سے مسافروں کی  ہونے والی  سمجھوتہ کرنے والی اشیاء کی آن لائن فروخت غیر محفوظ اور صارفین کی زندگی اور حفاظت کے لیے خطرناک ہو سکتی ہے۔

یہ کہنا ضروری ہے کہ کار سیٹ بیلٹ الارم سٹاپ کلپس کا استعمال موٹر انشورنس پالیسیوں کے معاملے میں مطالبات کی رقم کے حصول کے لیے صارفین کے لیے ایک رکاوٹ بھی ہو سکتا ہے، جہاں ایک انشورنس کمپنی اس طرح کے کلپس کے استعمال کے لیے دعویدار کی غفلت کا حوالہ دے کر دعوے سے انکار کر سکتی ہے۔  دوسری طرف، سیٹ بیلٹ کا استعمال ایک پابندی کے طور پر کام کرتا ہے جو ایئر بیگ کو مناسب  حفاظت   فراہم کرنے کی اجازت دیتا ہے اور مسافروں کے ساتھ  پوری طاقت سے نہیں ٹکرا تا  ہے  جو کہ تصادم کی صورت میں حفاظتی ڈھال کے طور پر بھی کام کرتا ہے۔

 سی سی پی اے  کو صارفین کے طبقے کے حقوق کی حفاظت، فروغ اور نافذ کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ لہذا، سی سی پی اے نے کار سیٹ بیلٹ کے الارم سٹاپ کلپس کی فروخت کے معاملے کا نوٹس لیا اور اس کی باریک بین نگاہوں نے اس بات کا سراغ لگا لیا  کہ کلپس کو کئی ای کامرس پلیٹ فارمز پر آسانی سے رسائی کے طریقے سے فروخت کیا جا رہا ہے جس کے نتیجے میں کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ،  2019 کی  براہ راست خلاف ورزی ہو رہی ہے۔ اور صارفین کی قیمتی زندگی کے لیے بہت زیادہ خطرہ  پیدا کیا جارہاہے۔ کارروائی کے دوران یہ بھی پایا گیا کہ کچھ بیچنے والے کلپس کو بوتل کھولنے والے آلے یا سگریٹ لائٹر وغیرہ کی آڑ میں چھپا کر فروخت کر رہے تھے۔

صارفین کی حفاظت اور قیمتی زندگی پر مذکورہ مصنوعات کی شدت کو مدنظر رکھتے ہوئے، سی سی پی اے  نے معاملہ ڈی جی انویسٹی گیشن (سی سی پی اے)  کو بھیج دیا۔ تحقیقاتی رپورٹ میں سفارشات اور ای کامرس اداروں کی طرف سے جمع کرائی گئی گذارشات کی بنیاد پر، سی سی پی اے نے ای کامرس پلیٹ فارمز کو ہدایات جاری کی ہیں جہاں انہیں ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کار سیٹ بیلٹ کے الارم سٹاپ کلپس اور متعلقہ موٹر گاڑی کے اجزاء کو مستقل طور پر ہٹا دیں جو مسافروں اور عوام کی حفاظت کے عمل کو  نقصان پہنچاتے ہیں۔ انہیں یہ بھی ہدایت کی گئی کہ وہ سی سی پی اے کو ایسی مصنوعات کے غلط فروخت کنندگان کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات سے آگاہ کریں اور فروخت کنندگان کی تفصیلات کے ساتھ مذکورہ ہدایات پر  عمل درآمد کی  رپورٹ بھی پیش کریں۔

سی سی پی اے کی طرف سے جاری کردہ ہدایات کا نوٹس لیتے ہوئے، تمام پانچ ای کامرس اداروں کی طرف سے تعمیل کی رپورٹیں جمع کرائی گئیں۔ سی سی پی اے کی پہل کی بنیاد پر، کار سیٹ بیلٹ الارم سٹاپ کلپس کی تقریباً 13,118 فہرستوں کو ای کامرس پلیٹ فارمز سے ہٹا دیا گیا ہے۔ فہرست سے خارج کئے جانے ( ڈی لسٹنگ) کی تفصیلات یہ ہیں:

نمبرشمار

ای کامرس کمپنی کا نام

ڈی لسٹنگ

کمپنیوں کی طرف سے جمع کرائی گئی گذارشات کے مطابق تعداد

  1.  

ایمیزون

8095

  1.  

فلپ کارٹ

4000-5000

  1.  

میشو

21

  1.  

اسنیپ ڈیل

1

  1.  

شاپ کلوز

1

کل

13,118

موجودہ معاملات میں کی گئی کارروائی اس لحاظ سے اہمیت کی حامل ہے کہ ایم او آر ٹی ایچ کی طرف سے شائع کردہ تازہ ترین رپورٹ کے مطابق 2021 میں 16,000 سے زیادہ افراد سیٹ بیلٹ نہ باندھنے کی وجہ سے سڑک حادثات میں ہلاک ہوئے، جن میں سے 8,438 ڈرائیور اور باقی 7,959 مسافر تھے۔ مزید یہ کہ ایسے واقعات میں  تقریباً 39,231 افراد زخمی ہوئے جن میں سے 16,416 ڈرائیور اور 22,818 مسافر تھے۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ 18-45 سال کی عمر کے نوجوان بالغ افراد، سڑک حادثات میں متاثر ہونے والے افراد کی  کل تعداد میں  ایک تہائی سے زیادہ  حصہ رکھتے ہیں ۔

سی سی پی اے ملک کے کونے کونے میں صارفین کے طبقے کے حقوق کو فروغ دینے اور ان کے تحفظ کے لیے چوبیس گھنٹے کام کر رہا ہے، اس سلسلے میں سی سی پی اے نے چیف سیکرٹریز اور ڈسٹرکٹ کلکٹرز کو خطوط لکھے ہیں جس میں ان سے قانون کے مطابق ، کار سیٹ بیلٹ الارم کو روکنے والی  کلپس کی تیاری یا فروخت کے خلاف مناسب کارروائی کرنے کی درخواست کی گئی ہے تاکہ صارفین کو جانی نقصان یا شدید چوٹ سے بچایا جا سکے۔ سی سی پی اے نے صارفین کی قیمتی جانوں کے تحفظ کے سلسلے میں  کئے جانے والے عمل درآمد پر مبنی  رپورٹ پیش کرنے کی بھی درخواست کی ہے۔

بڑے پیمانے پر عوام کی قیمتی جان کو ہونے والے نقصان کی روک تھام کرنے کے لیے،سی سی پی اے نے تمام شراکت داروں کے درمیان،   کارسیٹ بیلٹ الارم کو بے اثر کرنے والے آلات کی تیاری یا فروخت یا فہرست سازی سے باز رہنے کے لیے وسیع پیمانے پر تشہیر   کی غرض سے  ایک ایڈوائزری جاری کی ہے جس میں سڑک  نقل وحمل اور شاہراہوں کی وزارت (  ایم او آر ٹی  اینڈ ایچ) اور ڈی پی آئی آئی ٹی کے سکریٹری، تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف سکریٹریز ای کامرس اداروں، صنعتی ایسوسی ایشنز اور رضاکارانہ صارف تنظیمیں شامل ہیں۔

*************

ش ح ۔ س ب ۔ رض

U. No.5058



(Release ID: 1923612) Visitor Counter : 209