کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستان - امریکہ شراکت داری اکیسویں صدی کا فیصلہ کن لمحہ ہے: جناب گوئل


باہمی ترقی اور خوشحالی کے لیے ہندوستان- امریکہ کے درمیان متنوع اور گہرے تجارتی اور سرمایہ کاری تعلقات ہیں: جناب گوئل

ہندوستان- امریکہ دو طرفہ تجارت گزشتہ چند سالوں میں سب سے زیادہ رہی ہے؛ جسے کئی گنا بڑھانے کا ہدف ہے: جناب گوئل

جناب گوئل نے امریکی کمپنیوں کو افریقہ اور جنوب مشرقی ایشیا کی منڈیوں کے لیے ہندوستان میں اپنا مرکز قائم کرنے کی ترغیب دی

ہندوستان کی تکنیکی اور انتظامی صلاحیتیں دنیا کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات کو مضبوط کرتی ہیں: جناب گوئل

آبادیاتی تقسیم امرت کال میں معیشت کی ترقی میں تعاون کر رہی ہے: جناب گوئل

ہندوستان کو عالمی مینوفیکچرنگ ہب میں تبدیل کرنے کے لیے گزشتہ نو سالوں میں کئی اصلاحی عمل شروع کیے گئے: جناب گوئل

Posted On: 04 MAY 2023 4:45PM by PIB Delhi

کامرس اور صنعت، ٹیکسٹائل اور صارفین کے امور، خوراک اور عوامی تقسیم کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے کہا کہ ہندوستان- امریکہ شراکت داری اکیسویں صدی کا ایک فیصلہ کن لمحہ ہے اور انھوں نے اس شراکت کی گہرائی کو اجاگر کرتے ہوئے ”چلیں ساتھ ساتھ: ہمیں ایک ساتھ آگے بڑھنا ہے“ کے نعرے کا اعادہ کیا۔ امریکن چیمبر آف کامرس ان انڈیا (اے ایم سی ایچ اے ایم) انڈیا کی 31ویں سالانہ جنرل میٹنگ میں آج نئی دہلی میں ’یو ایس انڈیا پارٹنرشپ: فورجنگ اہیڈ‘ پر اپنے افتتاحی خطاب کے دوران، انہوں نے باہمی ترقی اور خوشحالی کے لیے ہندوستان اور امریکہ کے درمیان گہرے اور متنوع تجارتی اور سرمایہ کاری تعلقات کے بارے میں بات کی۔

وزیر موصوف نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کے قائدین، ہندوستان کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی اور ریاستہائے متحدہ امریکہ کے صدر جناب جو بائیڈن ایک دوسرے کو سمجھتے ہیں اور دنیا بھر میں پیچیدہ جغرافیائی سیاسی مسائل کا حل تلاش کرنے کے لیے ایک ساتھ مل کر کام کرتے ہیں۔ جناب گوئل نے پانچ T- یعنی ٹیلنٹ، ٹکنالوجی، ٹریڈیشن (روایت)، ٹریڈ (تجارت) اور ٹرسٹی شپ (اعتماد) کا تذکرہ کیا جس کی شناخت وزیر اعظم نے ہندوستان- امریکہ کے رشتے کے لیے ایک وژن کے طور پر کی تھی۔

وزیر موصوف نے کہا کہ ہندوستان اور امریکہ کے درمیان باہمی تجارت پچھلے دو سالوں میں سب سے زیادہ رہی ہے اور کہا کہ آنے والے سالوں میں اسے کئی گنا بڑھانے کا ہدف ہے۔ انہوں نے کہا کہ سال 2030 تک 2 ٹریلین امریکی ڈالر کی برآمدات کا ہدف پوری دنیا میں ہندوستان کی بڑھتی ہوئی شہرت اور پہچان کے ساتھ اور امریکہ جیسے مشترکہ اقدار کے حامل اور ہم خیال ممالک کے ساتھ شراکت داری کو مضبوط بنانے کے ساتھ قابل عمل ہے۔

جناب پیوش گوئل نے امریکہ میں کام کرنے والی بہت سی ہندوستانی کمپنیوں اور اس کے برعکس ہندوستان میں کام کر رہی امریکی کمپنیوں کی مثالیں پیش کیں اور اس بات پر روشنی ڈالی کہ وہ ایک دوسرے کی معیشت میں کتنا اہم تعاون کر رہی ہیں۔ وزیر موصوف نے کہا کہ یہ تجارتی تعلقات دونوں ممالک کے درمیان شراکت داری کو مزید گہرا کر رہے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ مستقبل قریب میں زیادہ سے زیادہ امریکی کمپنیاں ہندوستانی کمپنیوں کے ساتھ مل کر کام کریں گی۔

وزیر موصوف نے امریکی کمپنیوں کو افریقہ اور جنوب مشرقی ایشیا جیسی منڈیوں کے لیے ہندوستان میں اپنا مرکز قائم کرنے کی ترغیب دی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان بنیادی میکرو اکنامک پیرامیٹرز، سستی مزدوری کی لاگت، جامع اور پائیدار ترقی اور کاروبار کرنے میں آسانی کو بڑھاتے ہوئے حالیہ پالیسی اصلاحات کے ساتھ امریکی کمپنیوں کو یقینی خوشحالی اور ترقی کی پیشکش کرتا ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ دونوں ممالک میں کاروبار مل کر کئی شعبوں جیسے دفاعی مینوفیکچرنگ، دوا سازی، ٹیکسٹائل، انجینئرنگ مصنوعات، گاڑیوں کے پرزے، الیکٹریکل مصنوعات، زرعی مصنوعات وغیرہ جبکہ تجارتی شعبے میں آئی ٹی، اکاؤنٹنگ، کاروباری آؤٹ سورسنگ، تحقیق اور ترقی، سیاحت، وغیرہ میں اگلی سطح تک توسیع کے لیے مل کر کام کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارت تیزی سے بڑھ رہی ہے اور اس میں مزید بلندیوں کو چھونے کی زبردست صلاحیت موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی طرف سے دنیا بھر کے کاروباروں کو پیش کردہ تکنیکی اور انتظامی ہنر دنیا کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات کو مضبوط کرتا ہے۔ انہوں نے کئی امریکی کارپوریشنوں کی مثال دی جن میں ہندوستانی یا ہندوستانی نژاد سی ای او موجود ہیں۔

وزیر موصوف نے کہا کہ امرت کال ہندوستان کے لیے ایک متعین دور ہے جس میں آبادیاتی تقسیم ملک کے لیے خوشحالی اور مستقبل لانے والی معیشت کی ترقی میں تعاون کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے پچھلے 9 سالوں میں شروع کیے گئے اصلاحی عمل ہندوستان کو ایک عالمی مینوفیکچرنگ ہب میں بدل دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ لاجسٹک انفراسٹرکچر جیسے کنیکٹیویٹی، پاور وغیرہ کو بہتر بنانے کی طرف حکومت کی کوششیں ہندوستان کے لوگوں کے لیے بہتر معیار زندگی کا باعث بن رہی ہیں اور خواہش مند نوجوانوں کو ہندوستان کی تیز رفتار ترقی میں اپنا تعاون کرنے کے قابل بنا رہی ہیں۔ جناب گوئل نے زور دے کر کہا کہ صنعت کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ کاروبار میں حکومتی مداخلت کے ساتھ اعلیٰ معیار کی مصنوعات اور خدمات کی فراہمی کے ساتھ اپنے پیروں پر کھڑی ہو۔

وزیر موصوف نے کہا کہ ہندوستان اور امریکہ کے درمیان مختلف پلیٹ فارموں جیسے انڈو پیسیفک اکنامک فریم ورک فار پراسپرٹی (آئی پی ای ایف)، یو ایس-انڈیا سی ای او فورم، کواڈ وغیرہ پر مسلسل بات چیت کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور امریکہ کے درمیان جامع اور اسٹریٹجک شراکت داری مشترکہ اقدار کی مضبوط بنیاد، قانون کی حکمرانی، شفافیت، کاروبار کی آزادی، میڈیا کی آزادی، آزاد عدلیہ وغیرہ پر مبنی ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ہندوستان-امریکہ کی معیشت کے درمیان تکمیلی حیثیت ہے اور دونوں ممالک خوشحال اور عقلی فیصلے کرنے کے لیے تعاون کرتے ہیں۔

انہوں نے ہندوستان-امریکہ کی شراکت داری کو مضبوط اور گہرا کرنے کے لیے ریاستہائے متحدہ کی سکریٹری آف کامرس، محترمہ جینا ریمنڈو کے ہندوستان کے حالیہ دورے کی اہمیت کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ اپنے دورے کے دوران محترمہ ریمنڈو نے ہندوستان کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی سے ملاقات کی اور ہندوستان کو تبدیل کرنے میں ان کی دور اندیش قیادت کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ محترمہ ریمنڈو نے ٹیکنالوجی کے مؤثر استعمال اور مؤثر پالیسی سازی کے ذریعے غربت کے خاتمے اور ہندوستان کے لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے میں حکومت کی کوششوں کا ذکر کیا۔

وزیر موصوف نے کہا کہ ہندوستان موسمیاتی تبدیلی کے خلاف جنگ کے لیے پر عزم ہے اور ہندوستان کی کارکردگی کی تعریف کی کیونکہ اس نے اپنے وعدوں سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے جو اس نے آب و ہوا کی کارروائی پر کارکردگی میں سر فہرست 5 ممالک میں شامل ہونے کے ساتھ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیش قیادت میں موسمیاتی تبدیلی کے خلاف جنگ میں مستقل مزاجی سے کام کر رہا ہے جنہوں نے پیرس معاہدے پر دستخط کے لیے کم ترقی یافتہ، ترقی پذیر اور ترقی یافتہ ممالک کو ایک ساتھ ایک پلیٹ فارم پر جمع کیا۔

                                               **************

ش ح۔ ف ش ع- ک ا

04-05-2023

U: 4823


(Release ID: 1922021)