وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم نے نئی دہلی میں عالمی بدھ سمٹ کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کیا


 “ بھگوان بدھ کا شعور ابدی ہے’’

’’بھگوان بدھ کی تعلیمات سے متاثر ہو کر ہندوستان عالمی بہبود کے لیے نئی پہل کر رہا ہے‘‘

“ہم نے بھگوان بدھ کی اقدار اور پیغام کو مسلسل پھیلایا ہے”

’’ہندوستان ہر انسان کے دکھ کو اپنا دکھ سمجھتا ہے‘‘

“آئی بی سی جیسے پلیٹ فارم ہم خیال اور ہمدرد ممالک کو بدھ دھام اور امن کو پھیلانے کا موقع فراہم کر رہے ہیں“

وقت کا تقاضا ہے کہ ہر فرد اور قوم کی ترجیح ملکی مفاد کے ساتھ دنیا کا مفاد بھی ہو

’’مسائل کے حل کا سفر مہاتما بدھ کا سفر ہے‘‘

’’ بھگوان بدھ نے آج کی دنیا کو درپیش تمام مسائل کا حل پیش کیا’’

’’مہاتمابدھ کا راستہ مستقبل کا راستہ اور پائیداری کا راستہ ہے‘‘

’’مشن لائف مہاتما بدھ کے الہام سے متاثر ہے اور یہ بدھ کے خیالات کو آگے بڑھاتا ہے‘‘

Posted On: 20 APR 2023 12:10PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج نئی دہلی کے ہوٹل اشوک میں عالمی بدھ سمٹ کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کیا۔ وزیر اعظم نے تصویری نمائش سے گزرتے ہوئے مہاتما  بدھ کے مجسمے پر پھول چڑھائے۔ انہوں  نے اُنیس(19)  نامور راہبوں کو بھکشو کے لباس (چھوار دانا) بھی پیش کیے۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے عالمی بدھ سمٹ کے افتتاحی اجلاس میں دنیا کے مختلف گوشوں سے آنے والے سبھی افراد  کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ‘اتیتھی دیو بھا’ یعنی مہمان خدا کے برابر ہیں، یہ بھگوان بدھ کی اس سرزمین کی روایت ہے اور  اس جگہ پر بہت سی ایسی شخصیات کی موجودگی، جو مہاتما  بدھ کے نظریات پر عمل کرتے ہوئے  زندگی بسر کر چکی ہیں، ہمیں مہاتما بدھ کے  اپنے ارد گرد موجود ہونے کا احساس دلاتی  ہے۔ وزیر اعظم نے کہا ‘‘ مہاتما بدھ کی ذات  فرد کی حیثیت  سے بالاتر ہے،  جسے  صرف محسوس کیا جاسکتا ہے ’’۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بدھ ایک احساس ہے جو فرد سے ماورا ہے، وہ ایک ایسی سوچ ہے جو شکل سے ماورا ہے اور بدھ ایک شعور ہے جو ظاہر سے ماورا ہے۔‘‘یہ بدھ شعور ابدی ہے’’۔ انہوں نے کہا کہ  الگ الگ   علاقوں سے آنے والے لوگوں کی  اتنی زیادہ تعداد میں موجودگی بدھ کی وسیع پیمانے پر  مقبولیت کااظہار  کرتی ہے جو انسانیت کو ایک دھاگے میں  پیروتی  ہے۔ انہوں نے دنیا کی فلاح و بہبود کے لیے عالمی سطح پر بھگوان بدھ کے کروڑوں پیروکاروں کی اجتماعی قوت ارادی اور عزم کو بھی اجاگر کیا۔ اس موقع پر اظہار خیال  کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے اس یقین کا اظہار کیا کہ افتتاحی عالمی بدھ سمٹ تمام اقوام کی کوششوں کے لیے ایک موثر پلیٹ فارم تشکیل دے  گا ۔ اسی کے ساتھ ساتھ انہوں نے  اس اہم تقریب کے لیے وزارت ثقافت اور بین الاقوامی بدھسٹ کنفیڈریشن کا شکریہ بھی ادا کیا۔

وزیر اعظم نے بدھ مت کے ساتھ اپنے ذاتی تعلق کو وڈ نگر کے طور پر اجاگر کیا جہاں سے ان کا تعلق ہے۔ یہ  بدھ مت کا ایک بڑا مرکز رہا ہے، ہیوین سانگ نے وڈ نگر کا دورہ کیا تھا۔  جناب  مودی نے سارناتھ کے تناظر میں کاشی کا ذکر کرتے ہوئے بدھ مت کے ورثے سے اپنے  تعلق کو  مزید تقویت بخشی ۔

 اس  بات کا ذکر  کرتے ہوئے کہ عالمی بدھ  سربراہی اجلاس  ہندوستان کی آزادی کے 75 ویں سال کے دوران منعقد ہو رہا ہے جب قوم آزادی کا امرت کال منا رہی ہے، وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان کے پاس اپنے مستقبل اور عالمی بھلائی کے لیے نئے عزائم  قراردادوں کا ایک بڑا ہدف ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان نے مختلف شعبوں میں حال  ہی میں  عالمی اہداف کو  حاصل کرنے میں  جو کامیابیاں حاصل کی ہیں، ان کے  پیچھے خود بھگوان بدھا کی ذات ہے۔

نظریہ، عمل اور احساس کے بدھ مت کے دیئے گئے نظریے کو یاد کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے گزشتہ 9  برسوں  میں اپنے  ترقیاتی سفر میں ہندوستان کے ذریعہ  تینوں نکات کو اپنائے  جانے کی وضاحت کی۔ جناب مودی نے کہا کہ ہندوستان نے لگن کے ساتھ بھگوان بدھا کی تعلیمات کے فروغ کے لیے انتہائی پر خلوص انداز میں  کام کیا ہے۔ انہوں نے آئی بی سی کے تعاون سے ہندوستان اور نیپال میں بدھسٹ سرکٹس کی ترقی، سارناتھ اور کشی نگر، کشی نگر بین الاقوامی ہوائی اڈے کی تزئین و آرائش اور لومبینی میں انڈیا انٹرنیشنل سنٹر آف بدھسٹ ہیریٹیج اینڈ کلچر کے بارے میں بات کی۔

وزیر اعظم نے انسانیت کے مسائل کے لیے ہندوستان کے عوام  میں موروثی طور پر پائی جانے والی  ہمدردی کا سہرا بھگوان بدھ کی تعلیمات کو دیا۔ انہوں نے ترکی میں زلزلہ جیسی آفات کے لئے بچاؤ کے کاموں میں امن مشن اور ہندوستان کی پوری دلی کوششوں کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ 140 کروڑ ہندوستانیوں  کا یہ وہ جذبہ ہے  جس کو  دنیا دیکھ رہی ہے، سمجھ رہی ہے اور قبول کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئی بی سی جیسے پلیٹ فارم ہم خیال اور ہم نظر ممالک کو بدھ دھام اور امن پھیلانے کا موقع فراہم کر رہے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا، ‘‘مسائل سے حل تک پہنچنے کا سفر بھگوان  بدھ کا اصل سفر ہے۔’’  بھگوان بدھ کے سفر پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ انہوں نے اپنے قلعوں اور سلطنتوں کی زندگی کو اس لیے چھوڑا کیونکہ انہیں دوسروں کی زندگیوں میں پنپنے والے درد کا احساس تھا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایک خوشحال دنیا کے مقصد کو حاصل کرنے کا واحد راستہ یہ ہے کہ کوئی شخص انانیت  اور تنگ نظری کے خیال کو ترک کردے اور دنیا کے تصور کو اپنانے کے حوالے سے  بدھ منتر کے مکمل ہونے کا ادراک کرے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایک بہتر اور مستحکم دنیا صرف اسی صورت میں وجود میں لائی  جا سکتی ہے جب ہم ان قوموں کے بارے میں سنجیدگی سے غور کریں جو وسائل کی کمی جیسے مسائل سے دست و گریباں  ہیں ۔ وزیراعظم نے اظہار خیال کیا کہ ‘‘  وقت کا تقاضا ہے کہ اپنے ملک کے مفاد کے ساتھ ساتھ  ہر فرد اور قوم کی ترجیح دنیا کا مفاد ہو’’۔

وزیر اعظم نے کہا کہ موجودہ وقت اس صدی کا سب سے مشکل وقت ہے کیونکہ یہاں جنگ، معاشی عدم استحکام، دہشت گردی اور مذہبی جنونیت اور انواع کے معدوم ہونے اور گلیشیئرز کے پگھلنے کے ساتھ موسمیاتی تبدیلی کا چیلنج  ہمارے سامنے ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سب کے درمیان ایسے لوگ ہیں جو بدھ کو مانتے ہیں اور تمام مخلوقات کی بھلائی پر یقین رکھتے ہیں۔ ‘‘یہ امید،یہ ایمان اس زمین کی سب سے بڑی طاقت ہے۔ جب یہ امید متحد ہو جائے گی تو بدھ کا دھام دنیا کا عقیدہ بن جائے گا اور بدھ کا احساس انسانیت کا عقیدہ بن جائے گا’’۔

جناب مودی نے یہ کہتے ہوئے بدھ کی تعلیم کی مطابقت پر زور دیا کہ جدید دور کے تمام مسائل کا حل بھگوان بدھ کی قدیم تعلیمات کے اندر  تلاش کیاجاسکتا تھا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بھگوان بدھ نے ابدی امن کے لیے جنگ، شکست اور فتح کو ترک کرنے کی تبلیغ کی۔ انہوں نے کہا کہ دشمنی کا مقابلہ دشمنی سے نہیں کیا جا سکتا اور خوشی اتحاد میں ہے۔ اسی طرح، بھگوان بدھا کی تعلیم کہ دوسروں کو تبلیغ کرنے سے پہلے خود کے طرز عمل کو دیکھنا چاہیے، آج کی دنیا میں اپنے خیالات کو دوسروں پر مسلط کرنے کے خطرے کو دور کر سکتا ہے۔ وزیر اعظم بدھا کی اپنی پسندیدہ تعلیمات اپ دیپو  بھوا کی طرف واپس آئے ، یعنی رب کی تعلیمات کی ابدی مطابقت کو واضح کرنے کے لیے آپ خود روشنی بنیں۔ انہیں یاد آیا کہ چند سال پہلے اقوام متحدہ میں کہا گیا تھا کہ ‘ہم وہ ملک ہیں جس نے دنیا کو بدھ دیا ہے، جنگ نہیں’۔

وزیر اعظم نے کہا ’’بدھ کا راستہ مستقبل کا راستہ اور پائیداری کا راستہ ہے۔ اگر دنیا بدھ کی تعلیمات پر عمل کرتی تو اسے موسمیاتی تبدیلی کے مسئلے کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔  وزیر اعظم نے وضاحت کرتے ہوئے کہا  کہ یہ مسئلہ اس بنا پر پیدا ہوا کیونکہ قوموں نے دوسروں اور آنے والی نسلوں کے بارے میں سوچنا چھوڑ دیا۔ یہ غلطی تباہ کن  حد تک دہرائی گئی ۔ مہاتما بدھ نے ذاتی فائدے کی پرواہ کیے بغیر اچھے اخلاق کی تبلیغ کی کیونکہ اس طرح کا برتاؤ مجموعی طور پر بھلائی کا باعث بنتا ہے۔

وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح ہر شخص کسی نہ کسی طریقے سے زمین کو متاثر کر رہا ہے، چاہے وہ طرز زندگی، کھانے پینے یا سفر کی عادات سے متعلق ہو اور اس بات کی نشاندہی کی کہ ہر کوئی موسمیاتی تبدیلی سے لڑنے میں اپنا  کردار ادا کرسکتا ہے۔ ماحولیات کے لئے طرز زندگی ( لائف اسٹائل فار انوائرنمنٹ) یا مشن لائف پر روشنی ڈالتے ہوئے، جو کہ بدھ کی ترغیبات سے متاثر ہندوستان کی ایک پہل ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ اگر لوگ بیدار ہو جائیں اور اپنے طرز زندگی کو تبدیل کریں، تو موسمیاتی تبدیلی کے اس بڑے مسئلے سے بھی نمٹا جا سکتا ہے۔  جناب  مودی نے اظہار خیال کیا کہ  ‘‘مشن لائف بھگوان بدھا کی ترغیبات سے متاثر ہے اور یہ بھگوان بدھ کے خیالات کو  بڑھاوا دیتا ہے’’۔

خطاب کے اختتام پر، وزیر اعظم نے مادیت اور خود غرضی  کے حصار سے  باہر آنے اور ‘ بھاوتو سب منگلن’ یعنی بدھ کو نہ صرف ایک علامت بلکہ عکاسی کے احساس کو اپنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے ریمارکس دیئے کہ یہ عزم  تبھی پورا ہوگا  جب ہم مہاتما بدھ کے یہ الفاظ یاد رکھیں گے کہ پیچھے نہ ہٹنا اور ہمیشہ آگے بڑھنا۔ وزیراعظم نے یقین ظاہر کیا کہ سب  لوگوں کے ساتھ آنے سے عزائم کی تکمیل میں کامیابی حاصل ہوگی ۔

اس موقع پر مرکزی وزیر ثقافت جناب جی کشن ریڈی، قانون و انصاف کے مرکزی وزیر جناب کرن رجیجو، ثقافت کے مرکزی وزیر مملکت جناب ارجن رام میگھوال اور محترمہ میناکشی لیکھی اور بین الاقوامی بدھسٹ کنفیڈریشن کے سکریٹری جنرل ڈاکٹر دھمپیا موجود تھے۔

پس منظر

یہ دو روزہ سربراہی اجلاس 20-21 اپریل کو بین الاقوامی بدھسٹ کنفیڈریشن کے تعاون سے وزارت ثقافت کی میزبانی میں ہو رہا ہے۔ عالمی بدھ  سربراہی اجلاس  کا موضوع ہے ‘‘عصر حاضر کے چیلنجز کے جوابات: فلسفہ سے عمل تک ’’۔

یہ  سربراہی اجلاس   بدھ مت اور عالمگیر خدشات کے معاملات پر عالمی بدھ دھام کی قیادت اور اسکالرز کو شامل کرنے اور ان کو اجتماعی طور پر حل کرنے کے لیے پالیسی معلومات  لوگوں کے سامنے پیش کرنے کی کوشش ہے۔ سربراہی اجلاس میں ہونے والی بحث کے دوران  اس بات کی کھوج کی  گئی کہ کس طرح بدھ دھام کی بنیادی اقدار عصری حالات میں تحریک اور رہنمائی فراہم کر سکتی ہیں۔

اس سمٹ میں دنیا بھر کے نامور اسکالرز، سنگھا لیڈروں اور دھرم  پر تحقیق کرنے والوں کی شرکت دیکھی گئی، جو عالمی مسائل پر بحث کریں گے اور آفاقی اقدار پر مبنی بدھ دھام میں ان کے  حل کی  تدابیر  تلاش کریں گے۔ مذاکرے چار موضوعات کے تحت منعقد ہوئے: بدھ دھام اور امن؛ بدھ دھام: ماحولیاتی بحران، صحت اور پائیداری؛ نالندہ بدھ مت کی روایت کا تحفظ؛ بدھ دھام  یاترا،  موجودہ   ورثہ اور بدھ کے آثار: جنوبی، جنوب مشرقی اور مشرقی ایشیا کے ممالک سے ہندوستان کے صدیوں پرانے ثقافتی روابط کی ایک لچکدار بنیاد۔

*************

ش ح ۔س ب ۔ رض

U. No.4321



(Release ID: 1918227) Visitor Counter : 108