صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
مرکزی وزارت صحت نے عالمی یوم صحت کے موقع پرنئی دہلی میں واکتھون پروگرام کا اہتمام کیا
مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ اور صحت و خاندانی بہبود کے وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوارنے واکتھون کی قیادت کی
صحت مندطرز زندگی کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کی پہل نہ صرف غیر متعدی بیماریوں (این سی ڈی) کو دور رکھنے کے لیے بلکہ ذہنی تندرستی پر بھی مثبت اثرات مرتب کرتی ہے
ہندوستان ہرایک شراکت دار کی مدد کرنے میں سب سے آگے رہا ہے اور اسی جذبے کے ساتھ ہندوستان اپنے شہریوں اور دنیا کی صحت کے لیے کام کر رہا ہے: ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ
واکتھون ہو، یوگا ہو یا دیگر ورزشیں، ہمارے نوجوان جوش و خروش سے ان جسمانی سرگرمیوں کو اپنی زندگیوں میں شامل کر رہے ہیں: ڈاکٹر بھارتی پروین پوار
Posted On:
07 APR 2023 10:19AM by PIB Delhi
صحت و خاندانی بہبود کی مرکزی وزارت نے عالمی یوم صحت کے موقع پرنئی دہلی میں واکتھون پروگرام کا اہتمام کیا۔ مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے صحت و خاندانی بہبود کے وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار کے ساتھ واکتھون کی قیادت کی۔ اس تقریب کا انعقاد ’صحت سب کے لیے‘ کے تھیم کے تحت کیا گیا تھا۔ واکتھون کا مقصد صحت مند طرز زندگی کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا تھا تاکہ نہ صرف غیر متعدی امراض (این سی ڈی) سے بچا جا سکے بلکہ ذہنی تندرستی پر بھی اس کے مثبت اثرات مرتب ہوں۔ یہ پروگرام وجے چوک سے شروع ہوا اور کرتویہ پتھ اور انڈیا گیٹ سے ہوتا ہوا نرمان بھون پہنچا۔ 350 سے زیادہ پرجوش شرکاء، بہتر صحت کے لیے واک کرتے ہوئے، بڑے جوش و خروش کے ساتھ شریک ہوئے۔ انہوں نے طرز زندگی سے متعلق صحت کے مسائل/بیماریوں جیسے ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس، دماغی بیماری اور کینسر کی روک تھام اور کنٹرول کرنے کے لیے صحت مند اور فعال زندگی اپنانے کا عہد کیا۔
ایک ٹویٹ میں، مرکزی وزیر صحت، ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے ایک صحت مند ہندوستان کے وزیر اعظم کے وژن کا اعادہ کیا ۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے تقریب میں شرکت کے لیے سبھی شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ "یہ ہندوستان کا وسودھیوا کٹمبکم کا فلسفہ رہا ہے جہاں ہم سب کی ترقی کے بارے میں سوچتے ہیں نہ کہ صرف اپنے آپ کے بارے میں۔ اس فلسفے کا مشاہدہ کووڈ بحران کے دوران ہوا، جب ہندوستان نے ضرورت مند ممالک کو بغیر کسی تجارتی منافع کو مدنظر رکھتے ہوئے ویکسین اور طبی ساز و سامان فراہم کیا۔ ہندوستان ہر ایک شراکت دار کی مدد کرنے میں سب سے آگے رہا ہے اور اسی جذبے کے ساتھ ہندوستان اپنے شہریوں اور دنیا کی صحت کے لیے کام کر رہا ہے۔
ملک کی ترقی میں صحت کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے، ڈاکٹر منڈاویہ نے کہا کہ "وزیر اعظم کی قیادت میں، ہندوستان نے صحت کو ترقی سے جوڑ دیا ہے۔ صحت مند شہری ہی ایک صحت مند معاشرہ اور اس کے نتیجے میں ایک ترقی یافتہ قوم تشکیل دے سکتے ہیں۔ آزادی کے امرت مہوتسو میں، میں آپ سب سے درخواست کرتا ہوں کہ ایک ترقی یافتہ اور صحت مند ہندوستان بنانے کے لیے مل کر کام کریں۔
صحت و خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے کہا "خواہ واکتھون ہو، یوگا ہو یا دیگر ورزشیں، ہمارے نوجوان جوش و خروش سے ان جسمانی سرگرمیوں کو اپنی زندگیوں میں شامل کر رہے ہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ "سب کے لیے صحت" کا تصور اس حقیقت سے جنم لیتا ہے کہ ایک صحت مند فرد نہ صرف اپنے خاندان بلکہ معاشرے میں بھی مثبت کردار ادا کرتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ملک نے ایک فٹ انڈیا کے لیے عزت مآب وزیر اعظم کی قیادت میں ایک مضبوط عزم کیا ہے، جہاں طرز عمل میں تبدیلی اور جسمانی طور پر زیادہ فعال طرز زندگی کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے۔
مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے کہا کہ عالمی یوم صحت کا مقصد لوگوں میں اچھی صحت کی اہمیت کے بارے میں آگاہی کو فروغ دینا ہے۔ "گرین ایم پی" کے نام سے مشہور مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے ،جنہیں اپنے جوش و جذبے سے سائیکل چلانے کے لیے کے لیے بھی جانا جاتا ہے، وقتاً فوقتاً اس پیغام کا اعادہ کرتے ہوئے ، شہریوں کو صحت مند طرز زندگی اپنانے کی ترغیب دیتے رہے ہیں۔
غور طلب ہے کہ این سی ڈی یعنی غیر متعدی بیماریو ں کو اس وقت ملک میں ہونے والی تمام اموات میں سے 63فیصد سے زیادہ کے لیے ذمہ دار سمجحا جاتا ہے اور یہ اہم رویے کے خطرے والے عوامل جیسے تمباکو کا استعمال (سگریٹ نوشی اور بغیر تمباکو نوشی)، الکحل کا استعمال، ناقص غذائی عادات، ناکافی جسمانی سرگرمی اور فضائی آلودگی سے جڑے ہوئے ہیں۔
این سی ڈی کی نشوونما کے لیے ایک اہم خطرہ جسمانی غیرفعالیت ہے۔ نیشنل این سی ڈی مانیٹرنگ سروے (این این ایم ایس) (2017-18 )کے مطابق بھی، 41.3فیصد ہندوستانی جسمانی طور پر غیر فعال ہیں۔ جسمانی سرگرمی نہ صرف این سی ڈی کے خطرے بشمول دل کی بیماری، ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس، کینسر وغیرہ کو کم کرتی ہے بلکہ اس سے دماغی صحت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں اور ڈیمنشیا جیسے صحت کے مسائل کے آغاز میں تاخیر ہوتی ہے۔
وزارت صحت و خاندانی بہبود میں جوائنٹ سکریٹری جناب وشال چوہان، ڈبلیو ایچ او ساؤتھ ایسٹ ایشیا ریجن کی ریجنل ڈائریکٹر ڈاکٹر پونم کھیترپال سنگھ، ڈبلیو ایچ او کے نمائندے ڈاکٹر روڈریکو ایچ آفرین، مرکزی وزارت کے سینئر افسران، سرکاری اسپتالوں یعنی صفدر جنگ اسپتال، رام منوہر لوہیا (آر ایم ایل) اسپتال اور لیڈی ہارڈنگ میڈیکل کالج کے ڈاکٹر، نرس، عملہ اور طلباء نے بھی واکتھون میں حصہ لیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض ۔ ج ا (
3834
(Release ID: 1914756)
Visitor Counter : 120