وزارت آیوش

آیوش کے وزیر سربانند سونووال نے، ایس سی او کی پہلی بین الاقوامی کانفرنس اور روایتی ادویات پر ایکسپو کا افتتاح کیا


ڈبلیو ایچ او - روایتی ادویات کا عالمی مرکز، رکن ممالک کو اپنے ممالک میں روایتی ادویات کی تعلیم اور طریقوں کو مضبوط بنانے کے لیے اقدامات کرنے میں مدد کرے گا:جناب سربانند سونووال

Posted On: 02 MAR 2023 2:55PM by PIB Delhi

آیوش اور بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر سربانند سونووال نے، آج گوہاٹی میں، شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے تحت روایتی ادویات پر پہلی بی2بی عالمی کانفرنس اور ایکسپو کا افتتاح کیا۔17ایس سی او(4ورچول طور پر) ممالک اور شراکت داروں کے 150 سے زیادہ مندوبین نے افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔ آج یہاں اسی احاطے میں، روایتی ادویات پر چار روزہ ایکسپو کا افتتاح بھی جناب سونووال نے کیا۔

اپنے افتتاحی خطاب میں، مرکزی وزیر نے کہا، "ہندوستان نے آیوروید اور ادویات کے دیگر روایتی نظاموں کے ذریعے دستیاب قدرتی وسائل کا بہترین استعمال کیا ہے تاکہ لوگوں کو صحت کی دیکھ بھال فراہم کی جا سکے اور ساتھ ہی ہمہ گیر صحت کوریج کے ہدف کو حاصل کیا جا سکے۔ عالمی ادارہ صحت کے روایتی ادویات کے عالمی مرکز (ڈبلیو ایچ او-جی سی ٹی ایم) کو ہندوستان کے تعاون سے جام نگر میں قائم کیا جا رہا ہے،جس کے قیام سے رکن ممالک کو اپنے اپنے ممالک میں روایتی ادویات کی تعلیم اور طریقوں کو مضبوط بنانے کے لیے قابل عمل اقدامات کرنے میں مدد ملے گی۔

افتتاحی تقریب میں آیوش اور خواتین و بچوں کے بہبودکے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر مہندر بھائی منجپارہ نے شرکت کی۔ حکومت میانمار کےمرکزی وزیر صحت ڈاکٹر تھیٹ کھنگ ون؛ حکومت مالدیپ کی نائب وزیر صحت صفیہ محمد سعید اور آیوش کی وزارت کے سکریٹری، ویدیا راجیش کوٹیچا کے علاوہ دیگرسکردہ شخصیات بھی اس موقع پر موجود تھیں۔

اپنے خطاب میں آیوش اور خواتین و بچوں کے بہبودکے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر مہندر بھائی منجپارہ نے کہا، ’’ہندوستان آیوروید، یوگا، یونانی، سدھا، سووا رِگپا اور ہومیوپیتھی (آیوش) نیز تعلیم کے معیار کی یقین دہانی پر بہت زیادہ توجہ مرکوز کرتا ہے۔ آیوش مصنوعات کے معیار کو یقینی بنانے کے لیے کئی ریگولیٹری دفعات کے ساتھ ساتھ ایکریڈیٹیشن کا طریقہ کار بھی موجود ہے۔ ہندوستان نے ان کی تربیت، تحقیق اور تحفظ کو یقینی بناتے ہوئے، طب اور مغربی ادویات کے روایتی نظاموں کو مربوط کرنے کے لیے ملک کی ’’مربوط طبی پالیسی‘‘ تیار کرنے میں بھی پیش رفت کی ہے‘‘۔

میانمار کے وزیر صحت ڈاکٹر تھیٹ کھائینگ ون نے کہا، ’’میانمار میں روایتی ادویات کو ایک انمول قومی ورثہ سمجھا جاتا ہے، اس کا ہماری ثقافت میں ایک اہم کردار ہے۔ روایتی ادویات کی بڑھتی ہوئی مانگ کے ساتھ ہم ہر پہلو سے روایتی ادویات کی ترقی کی معاونت کر رہے ہیں‘‘۔

مالدیپ کی نائب وزیر صحت صفیہ محمد سعید نے اس بارے میں بات کی کہ کس طرح روایتی ادویات، خاص طور پر ترقی پذیر ممالک میں دیہی علاقوں کے لیے، بڑی رقوم کی آمدنی کا اہم ذریعہ تھیں ۔ انہوں نے بہترین طریقوں کی ضرورت پر زور دیا کیونکہ اس وقت ہمارے پاس صنعت کی مدد کے لیے قانونی فریم ورک اور رہنما اصولوں کی کمی ہے۔

ہندوستان سمیت 17 ممالک کے 150 سے زیادہ مندوبین اس تقریب میں حصہ لے رہے ہیں، جس میں اعلیٰ سطح کے مندوبین جیسے صحت کے وزراء، سرکاری مندوبین، اور ایس سی اواور شراکت دار ممالک کے غیر ملکی خریدار شامل ہیں۔ 13 ممالک کے کل 75 غیر ملکی حکام اور کاروباری مندوبین شخصی طور پر شرکت کر رہے ہیں۔ چین، ازبکستان، کرغزستان، قازقستان کے سرکاری مندوبین نے مشترکہ طور پر ورچول طور پر شرکت کی۔

دو روزہ کانفرنس میں ایس سی او اور شریک ممالک کی جانب سے روایتی ادویات کی مصنوعات اور فارماکوپیا، کوالٹی ایشورنس اور تحقیق، ہربل کے نچوڑ، نیوٹراسیوٹیکلز وغیرہ کے لیے ریگولیٹری فریم ورک پر تفصیلی پریزنٹیشن اور غور و خوض کیا جائے گا جس میں مینوفیکچررز اور سپلائرز کی جانب سے روایتی ادویات کو فروغ دینے کے لیے حکومتی مداخلتیں شامل ہیں۔ انہیں ’اپنے خریدار کو جانیں‘ اور ’بی2بی میٹنگز‘ جیسے اہم اجلاس کا بھی منصوبہ بنایا گیا ہے تاکہ مخصوص مصنوعات کے لحاظ سے، برآمد اور درآمد کے مواقع پر تبادلہ خیال کیا جا سکے اور ایس سی او ممالک میں مارکیٹ تک رسائی میں اضافہ کے ساتھ گہری اقتصادی شراکت داری کے لیے بھی منصوبہ بنایا گیا ہے۔

روایتی ادویات پر چار روزہ ایکسپو کا بھی افتتاح کیا گیا۔ آیوش صنعت کے ساتھ ساتھ غیر ملکی روایتی ادویات کی صنعتیں/ برآمد کنندگان/ درآمد کنندگان بھی ایکسپو میں اپنی مصنوعات اور خدمات کی نمائش کر رہے ہیں۔ اس ایکسپو کا مقصد روایتی ادویات میں تجارت کے مواقع کو وا کرنا ہے۔ آیوش انسٹی ٹیوٹ/کونسل کی وزارت نے اپنی کامیابیوں کو ظاہر کرنے کے لیے پویلین میں اسٹال لگائے ہیں۔

*****

U.No. 2238

(ش ح - اع - ر ا)   



(Release ID: 1903755) Visitor Counter : 106