وزارت سیاحت

گجرات کے دن کے موقع پر کچ کے رن میں منعقد ہونے والے پہلے جی ٹوینٹی سیاحت سے متعلق ورکنگ گروپ کی میٹنگ کا افتتاحی اجلاس


سن 2022 میں 6.19 ملین غیر ملکی سیاح ہندوستان آئے: جناب جی کشن ریڈی

ہم اس سال وزٹ انڈیا 2023 کا جشن منا رہے ہیں تاکہ سیاحت کو بڑے پیمانے پر فروغ دیا جا سکے: جناب جی کشن ریڈی

ہندوستان میں سیاحت کا شعبہ ایک اہم اقتصادی ضرب ہے اور تیز رفتار اقتصادی ترقی اور روزگار کی تخلیق کے لیے اہم ہوتا جا رہا ہے: جناب پرشوتم روپالا

سیاحت ایک ایسا طریقہ ہے جس کے ذریعے ہم اپنے آباؤ اجداد کے ذریعے،ہمیں منتقل کرنے والے ورثے اور ثقافت کو محسوس اوران کاتجربہ کر سکتے ہیں۔ اس طرح یہ تنوع میں اتحاد کا باعث بنتا ہے: جناب بھوپیندر بھائی پٹیل

Posted On: 08 FEB 2023 3:31PM by PIB Delhi

اہم جھلکیاں:

  • مرکزی تقریب میں سیاحت، ثقافت اور شمال مشرقی خطے کی ترقی کے محکمے کے وزیر جی کشن ریڈی؛ مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا، ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کے وزیر اور گجرات کے وزیر اعلیٰ جناب بھوپیندر بھائی پٹیل موجود تھے۔
  • ہندوستان نے سیاحتی تجربے کو بہتر بنانے کے لیے تقریبا ایک ارب امریکی ڈالر (7,000 کروڑ روپے) کا وسیع سیاحتی بنیادی ڈھانچہ بنایا ہے: جناب جی کے ریڈی
  • مشن موڈ میں سیاحت کے شعبے کی ڈیجیٹلائزیشن کو یقینی بنانے کے لیے، نیشنل ڈیجیٹل ٹورازم مشن (این ڈی ٹی ایم) وضع کیا جا رہا ہے: جناب جی کے ریڈی

 

وزارت سیاحت کی میزبانی میں جی ٹوینٹی کے تحت پہلی سیاحتی ورکنگ گروپ میٹنگ کا افتتاحی اجلاس آج صبح گجرات کے کچھ کے ران میں منعقد ہوا۔

افتتاحی اجلاس کا آغاز، سیاحت، ثقافت اور شمال مشرقی خطے کی ترقی کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی، مرکزی وزیر شری پرشوتم روپالا، ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کے وزیر اور گجرات کے وزیر اعلیٰ بھوپیندر بھائی پٹیل کے ساتھ ٹی آر او کے آئی اے برازیل اور انڈونیشیا کے افتتاحی کلمات سے ہوا۔

افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ثقافت، سیاحت اور سیاحت، ثقافت اور شمال مشرقی خطے کی ترقی کے مرکزی وزیر جناب جی کے ریڈی نے کہا کہ سیاحت کے شعبے میں کووڈ سے بری طرح متاثر ہونے کے باوجود، ہندوستان میں 2022 میں غیر ملکی سیاحوں کی آمد میں اچھا اضافہ دیکھنے میں آیا اور 2022 کے دوران تقریباً 6.19 ملین غیر ملکی سیاح ہندوستان میں آئے۔ یہ پچھلے سال کے مقابلے میں غیر ملکی سیاحوں کی آمد کی تعداد میں چار گنا اضافہ ہے۔

مرکزی وزیر نے یہ بھی بتایا کہ سیاحت کی وزارت اس سال کو ہندوستان کے اندرون ملک سفر پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ’’وزٹ انڈیا ایئر 2023‘‘ کے طور پر منا رہی ہے۔ ہندوستان میں سیاح بے حد ثقافتی ورثے کا تجربہ کر سکتے ہیں، وزیر نے وضاحت کی  کہ ان میں خوشگوار روحانی تجربات؛ وائلڈ لائف کے بے پناہ وسائل اور خوبصورت قدرتی حسن شامل ہیں۔

مزید تفصیلات بتاتے ہوئے، جناب جی کے ریڈی نے کہا کہ پچھلے 8.5 سالوں میں، ہندوستان نے سیاحوں کے تجربے کو بہتر بنانے کے لیے تقریباً ایک ارب امریکی ڈالر (7,000 کروڑ روپے)  مالیت کا وسیع سیاحتی بنیادی ڈھانچہ بنایا ہے۔ مرکزی وزیر نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان نے نوجوانوں کو ہنر مند بنانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں جن میں شارٹ ٹرم ہاسپٹلٹی کورسز، اسکل ٹیسٹنگ اور سرٹیفیکیشن، پرائیر لرننگ کی پہچان، آن لائن ڈیجیٹل کورسز شامل ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان بھر میں اسکولوں اور کالجوں میں یووا ٹورازم کلب کے ذریعہ ہندوستانی سیاحت کے نوجوان سفیروں کی پرورش اور ترقی کی جا رہی ہے۔

تحفظ کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ حکومت ہند، ہندوستان میں سفر کرنے والے سیاحوں کی حفاظت اور بہبود کو یقینی بنانے پر توجہ مرکوز کر رہی ہے اور سیاحوں کو محفوظ اور سلامتی کا ماحول فراہم کرنے کے لیے، یونیفارم ٹورسٹ پولس تشکیل دے رہی اور انھیں نافذ کر رہی ہے۔ جی کے ریڈی نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان، ماخذ 20 بیرونی ممالک میں  ہندوستانی مشنوں میں نوڈل افسروں کی تقرری کر رہا ہے۔

مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ نیشنل ڈیجیٹل ٹورازم مشن (این ڈی ٹی ایم) کو مشن موڈ میں سیاحت کے شعبے کی ڈیجیٹلائزیشن کو یقینی بنانے کے لیے وضع کیا جا رہا ہے اور ہندوستان نے بہت سے بڑے پیمانے پر ڈیجیٹل پبلک بنیادی ڈھانچہ بنایا ہے جیسے کہ شناخت کے لیے آدھار اور حقیقی وقت کی ادائیگیوں کے لیے یو پی آئی کا نظام۔

مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا نے کہا کہ ہندوستان کی جی ٹوینٹی صدارت کا موضوع – ’’واسودیوا کٹمبکم‘‘ تمام زندگیوں - انسانوں، جانوروں، پودوں اور مائکروجنزموں - اور کرہ ارض پر ان کے باہمی ربط کی تصدیق کرتا ہے۔ جی ٹوینٹی میں سیاحت سے متعلق ورکنگ گروپ کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ 2020 میں سعودی عرب کی صدارت میں شروع کیا گیا تھا اور اس کے بعد سے اس نے مقامی اور عالمی سیاحت کی مزید ترقی کے لیے اقدامات کرنے کے لئے رکن ممالک اور شراکت داروں کو بات چیت، غور و فکر اور رہنمائی کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان میں سیاحت کا شعبہ ایک اہم اقتصادی ضرب ہے اور یہ تیزی سے اہمیت حاصل کرتا جا رہا ہے کیونکہ ملک تیز رفتار اقتصادی ترقی اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

مرکزی وزیر نے یہ بھی کہا کہ سیاحت کے کام کرنے والے گروپ نے سیاحت کے روایتی نقطہ نظر کو ذمہ دار، پائیدار اور جامع سیاحت کی شکل میں تبدیل کر دیا ہے۔ سیاحت کے ورکنگ گروپ کے آغاز سے لے کر اب تک مختلف صدارتوں نے سیاحت کو پائیدار ترقی کے اہداف 2030 کے حصول کے لیے ایک اہم ذریعہ بنانے میں تعاون کیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001NWX4.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0024GZT.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0031T0L.jpg

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004421R.jpg

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے گجرات کے وزیر اعلیٰ جناب بھوپیندر بھائی پٹیل نے کہا کہ سیاحت ہمیں فطرت کے قریب لاتی ہے۔ سیاحت ایک ایسا طریقہ ہے جس کے ذریعے ہم اس ورثے اور ثقافت کو محسوس کرسکتے ہیں اور اس کا تجربہ کر سکتے ہیں جو ہمارے آباؤ اجداد کے ذریعے ہم تک پہنچا ہے، اس طرح یہ تنوع میں اتحاد کا باعث بنتا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم کی قیادت میں اس سال کے امرت بجٹ میں سیاحت کی ترقی کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں تاکہ دنیا کے سامنے ہندوستان کی سیاحتی سرگرمیوں کے بے پناہ تنوع کا اظہار کیا جاسکے۔ وزیر اعلیٰ نے ریاست گجرات کی وسیع اور متنوع سیاحتی صلاحیت کو اجاگر کیا۔

ورکنگ اجلاس میں، ایک پائیدار، ذمہ دار اور لچکدار سیاحت کے شعبے کے لیے سیاحت کے شعبے کو سرسبز بنانے پر بات چیت کی گئی۔ سیاحت کے شعبے میں مسابقت، شمولیت اور پائیداری کو فروغ دینے کے لیے ڈیجیٹلائزیشن کی طاقت کا استعمال؛ نوجوانوں کو سیاحت کے شعبے میں ملازمتوں اور کاروباری صلاحیتوں کے ساتھ بااختیار بنانا؛ سیاحت کے شعبے میں جدت طرازی اور حرکیات کو فروغ دینے کے لیے ایم ایس ایم ایز / اسٹارٹ اپس/ نجی شعبے کو فروغ دینا؛ منزلوں کے جامع انتظام پر ایک جامع نقطہ نظر کے تئیں دوبارہ غور کرنا جو ایس ڈی جیز کو فراہم کرنا، شامل ہے۔

مندوبین 7 فروری کو دھردو پہنچے اور ان کا پرتپاک، رنگا رنگ اور روایتی استقبال کیا گیا جس میں خیمہ شہر، دھردو، کچ کے رن میں لوک فنکاروں کی پرفارمنس شامل تھی۔ شام کے بعد، مندوبین کو خوبصورتی سے سجی اونٹ گاڑیوں میں وائٹ رن لے جایا گیا جس میں پورے راستے میں متحرک لوک موسیقی اور رقص کی پرفارمنس چل رہی تھی۔ مندوبین نے دلکش غروب آفتاب کا لطف اٹھایا اور جی ٹوینٹی لوگو کے ساتھ تصاویر بھی کھنچوائیں۔ عشائیہ سے قبل ثقافتی رات تھی جس میں فنکاروں نے لوک رقص پیش کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005KTXX.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0068CH2.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image007MFTM.jpg

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image008Q6IQ.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0091LY1.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image010M1YW.jpg

 

متعلقہ لنکس: https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1897070

https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1896741

https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1896097

 

*****

U.No.1373

(ش ح - اع - ر ا)   



(Release ID: 1897552) Visitor Counter : 153