وزارت خزانہ

بجٹ 2023-24 امرت کال کے لیے تصوریت ،  اور بااختیار اور مبنی بر شمولیت معیشت کے لیے ایک خاکہ پیش کرتا ہے


چار تغیراتی مواقع سے ترغیب یافتہ تین رخی توجہ امرت کال کی بنیاد قائم کرتی  ہے

امرت کال کی تصوریت کی رہنمائی کے لیے سات ترجیحات سپت رشی کے طور پر کام کریں گی

روایتی صناعوں کے لیے نئی اسکیم – پی ایم وشوکرما کوشل سمان (پی ایم وکاس) – کا اعلان کیا گیا

Posted On: 01 FEB 2023 1:34PM by PIB Delhi

خزانہ اور کمپنی امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن کے ذریعہ آج پارلیمنٹ میں پیش کیے گئے مرکزی بجٹ 2023-24 نے امرت کال کی تصوریت کو اجاگر کیا جو ایک بااختیار اور مبنی بر شمولیت معیشت کی عکاسی کرے گا۔ انہوں نے کہا، ’’ہم ایک خوشحال اور مبنی بر شمولیت بھارت کا تصور پیش کرتے ہیں، جس میں ترقی کے ثمرات تمام خطوں اور شہریوں، خصوصاً ہمارے نوجوانوں، خواتین، کاشتکاروں، پسماندہ طبقات، درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل تک پہنچیں۔‘‘

امرت کال- ایک بااختیار اور مبنی برشمولیت معیشت کی تصوریت

مرکزی وزیر خزانہ نے اس امر پر روشنی ڈالی  کہ ’’امرت کال سے متعلق ہماری تصوریت میں مضبوط عوامی مالیہ کے ساتھ تکنالوجی اور معلومات پر مبنی معیشت ، اور مضبوط مالی شعبہ  شامل ہیں۔‘‘انہوں نے کہا کہ اسے حاصل کرنے کے لیے،، سب کا ساتھ سب کا پریاس کے ذریعہ عوامی شراکت داری لازمی ہے۔

اس خواب کی تکمیل کے لیے اقتصادی ایجنڈا تین ترجیحات پر مرتکز ہے:

1۔  شہریوں، خصوصاً نوجوانوں کو ان کی امنگوں کی تکمیل کے لیے متعدد مواقع فراہم کرانا

2۔ نمو اور روزگار بہم رسانی کے لیے مضبوط محرک کی فراہمی

3۔ بڑی اقتصادی استحکام کے لیے مضبوطی فراہم کرنا

انڈیا @ 100کے لیے  بھارت کے سفر میں ان ارتکازی شعبوں میں کام کرنے کے لیے، یہ بجٹ چار تغیراتی مواقع کی نشاندہی کرتا ہے:

1۔ سیلف ہیلپ گروپوں کے ذریعہ خواتین کی معاشی اختیار کاری

اس بات کا ذکر کرتے  ہوئے کہ دین دیال انتودیہ یوجنا قومی دیہی روزی روٹی مشن نے دیہی خواتین کو تحریک فراہم کرکے 81 لاکھ سیلف ہیلپ  گروپوں (ایس ایچ جی) کے قیام کے ذریعہ غیر معمولی کامیابی حاصل کی ہے، مرکزی وزیر خزانہ نے کہا کہ ’’ ہم ان گروپوں کو بڑے پروڈیوسر انٹرپرائزز یا اجتماعات کی تشکیل کے ذریعے معاشی طور پر بااختیار بنانے کے اگلے مرحلے تک پہنچنے کے قابل بنائیں گے جن میں سے ہر ایک کے کئی ہزار اراکین ہوں گے اور پیشہ ورانہ طور پر منظم ہوں گے۔ انہیں خام مال کی فراہمی اور ان کی مصنوعات کے بہتر ڈیزائن، معیار، برانڈنگ اور مارکیٹنگ کے لیے مدد کی جائے گی۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ امدادی پالیسیوں کے ذریعہ ، وہ بڑی صارف منڈیوں کو خدمات فراہم کرنے کے لیے اپنے آپریشنوں میں اضافہ کرنے کے قابل بنیں گی، یہ معاملہ ان مختلف اسٹارٹ اپ اداروں کا  ہے جو ’یونیکارنوں‘ میں تبدیل ہو رہی ہیں۔

2۔ پی ایم وشوکرما کوشل سمان (پی ایم وکاس):

مرکزی وزیر خزانہ نے روایتی صناعوں اور دستکار حضرات، جنہیں عام طور پر وشوکرما کہا جاتا ہے، کے لیے ایک نئی اسکیم کا اعلان کیا ہے۔ اس امر کا ذکر کرتے ہوئے کہ ان کے ذریعہ تخلیق کردہ فن اور دستکاری آتم نربھر بھارت کے حقیقی جذبے کو پیش کرتی ہے، پہلی مرتبہ، ان کے لیے امدادی پیکج کا تصور پیش کیا گیا ہے۔

یہ نئی اسکیم

(اے) انہیں اپنی مصنوعات کے معیار، پیمانے اور رسائی میں اضافہ کرنے میں مدد فراہم کرے گی، اور انہیں ایم ایس ایم ای ویلیون چین سے مربوط کرے گی۔

(بی) اس میں نہ صرف مالی مدد شامل ہے بلکہ اعلی درجے کی مہارت کی تربیت تک رسائی، جدید ڈیجیٹل تکنیکوں اور موثر گرین ٹیکنالوجیز کا علم، برانڈ پروموشن، مقامی اور عالمی منڈیوں کے ساتھ تعلق، ڈیجیٹل ادائیگیاں، اور سماجی تحفظ بھی شامل ہے۔

(س) درج فہرست ذاتوں، درج فہرست قبائل ، پسماندہ طبقات،  خواتین اور کمزور طبقات کے افراد کو زبردست طور پر فائدہ پہنچائے گی۔

3۔ مشن موڈ انداز میں سیاحت کو فروغ

ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کے لیے ملک میں سیاحت کے بے پناہ امکانات کو اجاگر کرتے ہوئے، مرکزی وزیر خزانہ نے کہا کہ، ’’یہ شعبہ روزگار اور صنعت کاری کے لیے زبردست مواقع فراہم کرتا ہے اور سیاحت میں بروئے کار لانے کے لیے متعدد مضمرات موجود ہیں۔‘‘ انہوں نے اعلان کیا کہ سیاحت کو فروغ دینے کے لیے مشن موڈ میں کام کیا جائے گا، جس میں ریاستوں کی فعال شراکت داری، سرکاری پروگراموں کی ہم آہنگی اور عوامی- نجی شراکت داری کا بھی دخل ہوگا۔

4۔ سبز نمو

مرکزی وزیر خزانہ نے سبز نمو کی کوششوں پر حکومت کی توجہ پر زور دیا جو معیشت کی کاربن کی شدت کو کم کرنے میں مدد کرتی ہیں اور بڑے پیمانے پر سبز روزگار کے مواقع فراہم کرتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ’’ہم مختلف اقتصادی شعبوں میں توانائی کے مؤثر استعمال کے لیے سبز ایندھن، سبز توانائی، سبز کاشتکاری، سبز نقل و حرکت، سبز عمارتوں، اور سبز سازو سامان، اور پالیسیوں کے لیے متعدد پروگرام نافذ کر رہے ہیں۔‘‘

سپت رشی: بجٹ 2023-24 کی سات رہنما ترجیحات

مرکزی وزیر خزانہ نے اعلان کیا کہ امرت کال کے اولین بجت کو سات ترجیحات سے رہنمائی حاصل ہوگی، جو ایک دوسرے کی تکمیل کے ساتھ ساتھ  ’سپت رشی‘ کے طور پر بھی کام کرتی ہیں:

  1. مبنی بر شمولیت ترقی
  2. آخری میل تک رسائی
  3. بنیادی ڈھانچہ اور سرمایہ کاری
  4. مضمرات کو بروئے کار لانا
  5. سبز نمو
  6. نوجوانوں کی قوت
  7. مالی شعبہ

سب کا ساتھ سب کا وکاس

مرکزی بجٹ 2023-24 کا کلیدی موضوع مبنی بر شمولیت ترقی پر مرکوز ہے۔ محترمہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ ’’سب کا ساتھ سب کا وکاس کا حکومت کے فلسفے نے مبنی بر شمولیت ترقی کے لیے تعاون فراہم کیا ہے اور  اس سلسلے میں خصوصی طور پر  کاشتکاروں، خواتین، نوجوانوں، پسماندہ طبقات، درج فہرست ذاتوں، درج فہرست قبائل، دیویانگ جنوں اور سماج کے اقتصادی طور پر کمزور طبقات پر احاطہ کیا ہے، اور محرومین (ونچت کو ورتیہ) کو مجموعی طور پر ترجیح فراہم کی ہے۔ ‘جموں و کشمیر، لداخ اور شمال مشرقی خطے پر بھی ہمہ گیر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بجٹ ان ہی کوششوں پر مبنی ہے۔

******

ش ح۔م ن ۔ ا ب ن

U-NO.1088



(Release ID: 1895418) Visitor Counter : 191