وزارت خزانہ

مشن کرم یوگی سرکاری ملازمین کو سیکھنے کے مواقع فراہم کر رہا ہے تاکہ ان کی صلاحیتوں کو بہتر بنایا جاسکے اور  عوام پر مبنی طریقہ کار کے لیے سہولت فراہم کی جاسکے:وزیر خزانہ


سر فہرست تعلیمی اداروں میں مصنوعی ذہانت کے لیے ایکسی لینس کے تین مراکز  کی تجویز پیش کی گئی

خفیہ رکھے گئے ڈیٹا تک رسائی کو ممکن بنانے کی غرض سے ڈیٹا کو کنٹرول کرنے والی قومی پالیسی کی تجویز

ایک آسان ترین کے وائی سی طریقہ کار اختیار کرنے کے لیے مالیاتی وسائل کے شعبے کے ریگولیٹرس کی حوصلہ افزائی کی جائے گی

ڈیجیٹل لاکر اور آدھار کا استعمال کرتے ہوئےشناخت اور پتے کو اپ ڈیٹ کرنے کے لیے ایک ہی مقام پر  دستیاب سہولت کی تجویز

سرکاری اداروں کے تمام نظاموں کے لیے ایک مشترک شناخت کنندہ کے طور پر  کاروبار میں  پی اے این کا استعمال کیا جائے گا

سرکاری ایجنسیوں کو ایک ہی قسم کی معلومات کا الگ سے اندراج کرانے کے لیے سامنے آنے والی ضرورت کو ختم کرنے کی غرض سے  یونیفائیڈ فائلنگ پروسیس

Posted On: 01 FEB 2023 1:20PM by PIB Delhi

حکومت کے ایک ایسے وژن کی تشریح کرتے ہوئے جو کہ شفاف اور قابل احتساب انتظامیہ فراہم کرتا ہے اور عام شہری کی فلاح وبہبود کے لیے کام کرتا ہے،خزانے اور کارپوریٹ کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے آج پارلیمنٹ میں 24-2023 کا مرکزی بجٹ پیش کیا۔ وزیر خزانہ نے  سات ترجیحات یعنی  ’سپت ریشی‘ کے اہم حصے کے طور پر صلاحیت کو  استعمال کرنے کے معاملے کو اجاگر کیا جس میں  امرت کال کے دوران  ملک کی رہنمائی کی جائے گی۔

image001C2GE.jpg

مشن کرم یوگی

’’مشن کرم یوگی کے تحت، مرکز، ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے سرکاری ملازمین کے لیے صلاحیت سازی کے منصوبے بنا رہے ہیں اور ان پر عمل درآمد کر رہے ہیں‘‘۔ وزیر خزانہ نے آئی جی او ٹی کرم یوگی کی حکومت کی پہل کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد لاکھوں سرکاری ملازمین کو ان کو اپ گریڈ کرنے کے لیے سیکھنے کا موقع فراہم کرنا ہے۔

اعتماد پر مبنی حکمرانی کو فروغ دینا

محترمہ سیتارمن نےاس بات کا ذکر کیا کہ 39,000 تعمیلات کو کم کیا گیا ہے اور اس سے زیادہ کاروبار کرنے میں آسانی کو بڑھانے کے لیے 3,400 قانونی دفعات پر عملدرآمد کی اجازت دی گئی ہے۔ حکومت نے 42 مرکزی ایکٹ میں ترمیم کرنے والا جن وشواس بل بھی پیش کیا ہے۔

وزیر خزانہ نے ’معیشت کی صلاحیت کو بڑھانے‘ کے لیے اقدامات پر مشتمل ایک  سلسلہ تجویز کی۔

مصنوعی ذہانت کے لیے سینٹرز آف ایکسی لینس

’’ہندوستان میں مصنوعی ذہانت تیار کریں اور ہندوستان کے لیے مصنوعی ذہانت کا استعمال کریں‘‘کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے، اعلیٰ تعلیمی اداروں میں مصنوعی ذہانت کے لیے تین مراکز قائم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ وزیر خزانہ نے اعلان کیا کہ صنعت کے سرکردہ ماہرین بین شعبہ جاتی تحقیق کرنے، جدید ترین ایپلی کیشنز تیار کرنے اور مختلف شعبوں جیسے زراعت، صحت اور پائیدار شہروں میں مسائل کے حل میں شراکت کریں گے، اس طرح ایک موثر مصنوعی ذہانت ماحولیاتی نظام کو تقویت بخشیں گے اور معیاری انسانی وسائل کی پرورش کریں گے۔

نیشنل ڈیٹا گورننس پالیسی

اسٹارٹ اپس اور اکیڈمی کے ذریعے جدت اور تحقیق کو فروغ دینے کے لیے، گمنام ڈیٹا تک رسائی کو فعال کرنے کے لیے نیشنل ڈیٹا گورننس پالیسی بھی تجویز کی گئی ہے۔

ہندوستان کے لیے ڈیجیٹل حل

کے وائی سی کے عمل کو ’ایک سائز سب کے مطابق‘ کے بجائے ’خطرے پر مبنی‘ طریقہ اختیار کرتے ہوئے آسان بنایا جائے گا۔ وزیر خزانہ نے اعلان کیا کہ مالیاتی شعبے کے ریگولیٹرز کو ڈیجیٹل انڈیا کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مکمل طور پر قابل عمل کے وائی سی نظام رکھنے کے سلسلے میں بھی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔

وزیر خزانہ نے ڈیجی لاکر سروس اور آدھار کو بنیادی شناخت کے طور پر استعمال کرتے ہوئے، مختلف سرکاری ایجنسیوں، ریگولیٹرز اور منضبط کردہ اداروں کے ذریعے برقرار رکھنے والے افراد کی شناخت اور پتہ کو اپ ڈیٹ کرنے کے لیے ایک ون اسٹاپ سہولت کے قیام کی تجویز بھی پیش کی۔

کاروبار کرنے میں آسانی

وزیر خزانہ نے اعلان کیا کہ کاروباری اداروں کے لیے مستقل اکاؤنٹ نمبر (پی اے این) کا ہونا ضروری ہے، پی اے این کو مخصوص سرکاری ایجنسیوں کے تمام ڈیجیٹل سسٹمز کے لیے مشترکہ شناخت کنندہ کے طور پر استعمال کیا جائے گا، جس کی سہولت قانونی مینڈیٹ کے ذریعے  فراہم کی جائے گی۔

مختلف سرکاری ایجنسیوں کو ایک ہی معلومات کے الگ الگ جمع کرانے کی ضرورت  جیسی پریشانی کو  دور کرنے کے لیے ’یونیفائیڈ فائلنگ پروسیس‘ کا نظام بھی تجویز کیا گیا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ’’اس طرح کی معلومات کی فائلنگ یا ایک عام پورٹل پر آسان فارم میں واپسی، فائل کرنے والے کی پسند کے مطابق دوسری ایجنسیوں کے ساتھ شیئر کی جائے گی‘‘۔

۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰

U: 1080

ش ح۔  س ب۔ ر ا



(Release ID: 1895367) Visitor Counter : 156