وزیراعظم کا دفتر

دہلی کے کرییپا گراؤنڈ میں منعقد این سی سی ریلی میں وزیراعظم کے خطاب کا متن

Posted On: 28 JAN 2023 9:48PM by PIB Delhi

کابینہ میں میرے ساتھی جناب راجناتھ سنگھ جی، جناب اجے بھٹ جی، سی ڈی ایس انل چوہان جی، تینوں افراج کے چیف صاحبان، سکریٹری دفاع، ڈائریکٹر جنرل این سی سی اور آب بڑی تعداد میں یہاں تشریف لائے مہمانان کرام اور میرے پیارے نوجوان ساتھیو!

آزادی کے 75 برس کے اس مقام پر این سی سی بھی اپنی 75ویں سالگرہ منارہا ہے۔ ان برسوں میں جن لوگوں نے این سی سی کی نمائندگی کی ہے، جواس کا حصہ بنے ہیں، میں قومی تعمیر میں ان کے تعاون کی ستائش کرتا ہوں۔ آج اس وقت میرے سامنے جو کیڈٹس ہیں، جو اس  وقت این سی سی میں ہیں، وہ تو اور بھی خاص ہیں، اسپیشل ہیں۔  آج  جس طرح سے پروگرام تشکیل دیا گیاہے ، نہ صرف وقت تبدیل ہوا ہے، صورت و شکل بھی تبدیل ہوئی ہے۔ پہلے کے مقابلے  شرکاء بھی بہت بڑی تعداد میں ہیں۔ اور پروگرام کی تشکیل بھی تنوع سے بھری ہوئی ہے ‘ایک بھارت، شریسٹھ بھارت’ کے  بنیادی منتر کی آواز کو پورے بھارت کے کونے کونے میں لے جانے والی  یہ تقریب ہمیشہ ہمیشہ یاد رہے گی۔ اور اس لئے میں این سی سی کی پوری ٹیم کو ، ان کے سبھی عہدیداران اور منتظمین کو تہہ دل سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ آپ این سی سی کیڈٹس کی شکل میں بھی اور ملک کی نوجوان نسل کی صورت میں بھی،  ایک امرت نسل کی نمائندگی کرتے ہیں۔ یہ امرت نسل آنے والے 25 برسوں میں ملک کو ایک نئی بلندی پر لے جائے گی۔ بھارت کو  خودانحصار اور ترقی یافتہ ملک بنائے گی۔

ساتھیو!

ملک کی ترقی میں این سی سی کا کیا کردار ہے، آپ سبھی  کتنا   قابل ستائش کام کررہے ہیں ، یہ ہم نے کچھ دیر قبل یہاں دیکھا ہے۔ آپ میں سے ایک ساتھی نے  مجھے یونٹی فلیپ سونپا،  آپ نے ہر دن 50 کلومیٹر دوڑ لگاتے ہوئے، 60 دنوں میں کنیا کماری سے دلی کا یہ  سفر پورا کیا ہے۔  اتحاد کی اس شمع سے ‘ایک بھارت، شریسٹھ بھارت’ کے جذبے کو تقویت حاصل ہو، اس کے لئے بہت سے ساتھی اس دوڑ میں شامل ہوئے۔ آپ نے واقعی ایک قابل تعریف کام کیا ہے۔، متاثر کرنے والا کام کیا ہے۔  یہاں ایک پرکشش ثقافتی پروگرام کا بھی انعقاد کیا گیا ہے۔بھارت کی ثقافتی تنوع، آپ کی مہارت اور محنت کے اس مظاہرے کے لئے بھی میں آپ کو جتنی مبارکباد پیش کروں ، اُتنی کم ہے۔

ساتھیوں،

آپ نے یوم جمہوریہ کی پریڈ میں حصہ لیا، اس مرتبہ پریڈ اس لئے بھی خاص تھی، کیونکہ پہلی مرتبہ یہ کرتویہ پتھ پر منعقد ہوئی تھی، اور دلی کا موسم تو آج کل کچھ زیادہ ہی سرد ہے۔  آپ میں سے بہت سے ساتھیوں کو اس موسم کی عادت نہیں ہوگی۔ پھر بھی میں  آپ سے دلی کے کچھ مقامات گھومنے کے لئے ضرور کہوں گا،  وقت نکالیں گے نا۔ اگر آپ نیشنل وار میموریل، پولیس میموریل نہیں گئے ہیں تو آپ کو ضرور جانا چاہئے۔ اسی طرح لال قلعہ میں نیتا جی سبھاش چندر بوس میوزیم بھی ضرور جائیں۔  آزاد بھارت کے سبھی وزراء اعظم  سے متعارف کرانے والا ایک جدید پی ایم میوزیم بھی تعمیر ہواہے۔ وہاں آپ گزشتہ 75 برسوں میں ملک کی ترقی کے سفر کی معلومات حاصل کرسکتے ہیں۔ آپ کو یہاں سردار بلبھ بھائی پٹیل کا شاندار میوزیم دیکھنے کو ملے گا، باباصاحب امبیڈکر کا شاندار میوزیم دیکھنے کو ملے گا، بہت کچھ ہے یہاں۔ ہوسکتا ہے ان مقامات سے آپ کو کوئی  نصیحت حاصل ہو ، حوصلہ ملے،  جس سے آپ کی زندگی ایک متعین  ہدف کی جانب  کچھ کر گزرنے کے لئے چل پڑے، آگے بڑھتی ہی بڑھتی  چلی جائے۔

 میرے نوجوان ساتھیوں،

کسی بھی ملک کو آگے بڑھانے کے لئے جو توانائی سب سے اہم ہوتی ہے، وہ توانائی ہے اُس ملک کا نوجوان۔ ابھی آپ عمر کے جس مقام پر ہیں، اس میں ایک جوش ہوتا ہے، جنون ہوتا ہے۔ آپ کے بہت سے خواب ہوتے ہیں۔ اور جب خواب عزم بن جائے  اور عزم  کو پورا کرنے کے لئے حوصلوں کو پروان مل جائے تو زندگی بھی کامیاب ہوجاتی ہے۔  بھارت کے نوجوانوں کے لئے یہ وقت نئے مواقع کا  ہے۔ ہر طرف ایک ہی بات گشت کررہی ہے کہ بھارت کا وقت آگیا ہے۔  آج پوری دنیا بھارت کی جانب دیکھ رہی ہے، اور اس کے پیچھے سب سے بڑی وجہ آپ ہیں، بھارت کا نوجوان ہے۔ بھارت کانوجوان آج کتنا بیدار ہے اس کی ایک مثال میں آپ کو ضرور بتانا چاہتا ہوں۔ آپ جانتے ہیں کہ اس سال بھارت دنیا کی 20 سب سے طاقتور معیشتوں کے گروپ ، جی -20 کی صدارت کررہا ہے۔  میں اس وقت حیران رہ گیا جب ملک بھر سے بہت سے نوجوانوں نے  خطوط تحریر کئے ۔ ملک کی کامیابیوں اور ترجیحات کے سلسلے میں آپ جیسے نوجوا ن جس طرح سے دلچسپی لے رہے ہیں، یہ دیکھ کر واقعتاً میں فخر محسوس کرتا ہوں۔

 ساتھیوں،

جس ملک کے نوجوانوں میں اتنا جوش اور ولولہ ہو اس ملک کی ترجیح ہمیشہ نوجوان رہیں گے۔  آج کا بھارت بھی اپنے سبھی نوجوان ساتھیوں کے لئے وہ پلیٹ فارم مہیا کرنے کی کوشش کررہا ہے، جو آپ کے خوابوں  کو تعبیر دینے میں مدد کر سکے۔آج بھارت میں نوجوانوں کے لئے  نئے نئے شعبے متعارف ہورہے ہیں بھارت کا ڈیجیٹل انقلاب  ہو، بھارت کا اسٹارٹ اپ انقلاب ہو،  اختراعی انقلاب ہو،  ان سب کا سب سے بڑا فائدہ نوجوانوں کو ہی تو حاصل ہورہا ہے۔  آج بھارت جس طرح اپنے دفاعی شعبے میں مسلسل اصلاحات کررہا ہے، اس کا فائدہ بھی تو ملک کے نوجوانوں کو ہی حاصل ہورہا ہے۔آج فوج کی ضروریات کی سیکڑوں ایسی اشیا ہیں جو  ہم بھارت میں ہی تیار کررہے ہیں۔ آج ہم اپنے سرحدی بنیادی ڈھانچے پر بھی بہت تیز سے کام کررہے ہیں۔  یہ تمام مہمات، بھارت کے نوجوانوں کے لئے نئے امکانات لے کر آئی ہیں، مواقع لے کر آئی ہیں۔

 ساتھیوں،

جب ہم نوجوانوں پر اعتماد کرتے ہیں، تب کیا نتیجہ برآمد ہوتا ہے اس کی ایک بڑی مثال ہمارا خلاء کا شعبہ ہے۔ ملک نے خلائی شعبے کے  دروازے نوجوان ٹیلنٹ کے کھول دئیے ہیں اور دیکھتے ہی دیکھتے پہلا پرائیوٹ سیٹیلائٹ لانچ کیا گیا۔ اسی طرح انیمیشن اور گیمنگ شعبے نے باصلاحیت نوجوانوں کے لئے وسیع مواقع  فراہم کئے ہیں۔ آپ نے ڈرون کا استعمال یا تو خود کیا ہوگا یا کسی دوسرے کو کرتے ہوئے دیکھا ہوگا۔ اب ڈرونز کا دائرہ  بھی مسلسل بڑھ رہا ہے۔  تفریح ہو، لاجسٹکس ہو، زراعت ہو،  ہر جگہ ڈرون ٹیکنالوجی کا استعمال ہورہا ہے۔ آج بھارت میں  ہر طرح کا ڈرون تیار کرنے کے لئے ملک کا نوجوان آگے آرہا ہے۔

 ساتھیوں،

مجھے احساس ہے کہ آپ میں زیادہ تر نوجوان ہماری فوج ، ہمارے حفاظتی دستوں، ایجنسیوں میں شامل ہونے کی  خواہش رکھتے ہیں۔ یہ یقینی طور پر  آپ کے لئے خاص طور پر ہماری بیٹوں کے لئے بہت اچھا موقع ہے۔ گذشتہ 8 برسوں میں پولیس اور نیم فوجی دستوں میں بیٹیوں کی تعداد دوگنی ہوگئی  ہے۔ آج آپ دیکھئے ، فوج کی تینوں شاخوں میں فرنٹ لائن پر خواتین کی تعیناتی کا راستہ کھل گیا ہے۔  آج خواتین بھارتی بحریہ میں پہلی مرتبہ اگنی ویر کی صورت میں،  ناخدا کے طور پر  شامل ہوئی ہیں۔ خواتین نے مسلح افواج میں بھی جنگی کردار ادا کرنا شروع کردیا ہے۔  ان ڈی اے پنے میں  خواتین کیڈٹس کے پہلے بیچ کی تربیت شروع ہوچکی ہے ہماری سرکار نے سینک اسکولوں میں بیٹیوں کے داخلوں کی اجازت بھی  دے دی ہے۔ آج مجھے خوشی ہے کہ تقریباً 1500 طالبات نے سینک اسکولوں میں اپنی  تعلیم کا آغاز کردیا ہے ۔ این سی سی میں بھی ہم تبدیلی دیکھ رہے ہیں۔ گذشتہ دہائی کے دوران این سی سی میں لڑکیوں کی شرکت میں مسلسل اضافہ  ہورہا ہے۔ میں دیکھ رہا تھا کہ یہاں جو پریڈ ہوئی، اس کی قیادت بھی ایک بیٹی نے کی۔ سرحدی اور ساحلی علاقوں میں این سی سی  کو وسعت دینے کی مہم  سے بڑی تعداد میں نوجوان  اس میں شامل ہورہے ہیں۔ اب تک سرحدی اور ساحلی علاقوں کے تقریباً ایک لاکھ کیڈٹس کا اندراج کیا چکا ہے۔ اتنی بڑی تعداد میں نوجوان قوت جب ملک کی تعمیر کے لئے اپنا ہاتھ بڑھائے گی ، دیش کی ترقی میں شامل ہوگی تو ساتھیوں میں بہت ہی یقین کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ کوئی بھی ہدف ناممکن نہیں رہ جائے گا۔ مجھے یقین ہے کہ  بحیثیت ایک تنظیم بھی  اورانفرادی طور پر بھی آپ سبھی ملک کے عزائم کے حصول  میں اپنے کردار کو وسعت دیں گے۔ ماں بھارتی کیلئے آزادی کی  جنگ میں بہت سے لوگوں سے ملک پر جان نچھاور کرنے کا راستہ اختیار کیا تھا، لیکن آزاد بھارت میں لمحہ بہ لمحہ ملک کے لئے جینے کا راستہ ہی ملک کو دنیا میں نئی بلندیوں پر پہنچاتا ہے اور اس عزم کو پورا کرنے کے لئے ‘ایک بھارت ، شریسٹھ بھارت’  کے منتر ہمارا نسب العین ہے۔ اس کے ساتھ  ہی ملک کو توڑنے کے بہانے تلاش کئے جاتے ہیں۔طرح طرح کی باتیں نکال کر ماں بھارتی کی اولادوں کے درمیان  دودھ میں دراڑ پیدا کرن کی کوششیں ہورہی ہیں۔ لیکن لاکھ کوشش ہوجائیں، ماں کے دودھ میں کبھی بھی دراڑ پیدا نہیں ہوسکتی۔  اور  اتحاد کا منتر  اس کے لئے بہت بڑی دوا ہے، بڑی طاقت ہے۔ اتحاد کا یہ منتر،بھارت کےمستقبل کے لئے  ایک عزم بھی ہے، بھارت کی طاقت بھی ہے اور بھارت کی شان و شوکت اور عظیم بنانے کے لئے یہی ایک واحد راستہ ہے اس راستے  پر ہمیں جینا ہے ، اس راستے پر آنے والی تمام رکاوٹوں کے سامنے ہمیں سینہ سپر ہونا ہے۔ اور ملک  کے لئے جی کر خوشحال بھارت کو اپنی آنکھوں  سے  دیکھنا ہے ۔  عظیم الشان بھارت کو ان آنکھوں سے دیکھنا ، چھوٹا عزم ہوہی نہیں سکتا۔ اس عزم اور اس خواب کو پورا کرنے کے لئے آپ سبھی کو میری  بہت بہت نیک تمنائیں ہیں۔ 75 برسوں کا یہ سفر آنے والے 25 برس جو بھارت کا امرت کال ہے، جو آپ کا بھی امرت کال ہے۔  جب ملک 2047 میں آزادی کے 100 سال کا جشن منائے گا، تب بھارت ایک ترقی یافتہ ملک ہوگا تو اس وقت آپ اُس بلندی پر بیٹھے ہوں گے۔ 25 سال کے بعد  آپ کس بلندی پر ہوں گے، تصور کیجئے دوستوں۔  اور اسی لئے ہمیں ایک لمحہ بھی ضائع نہیں کرنا ہے، ایک موقع بھی نہیں گنوانا ہے۔ بس ماں بھارت کو نئی بلندیوں پر لے جانے کے عزم کو لے کر آگے قدم بڑھاتے رہنا ہے۔ بڑھتے ہی رہنا ہے۔ نئی نئی کامیابیوں کو حاصل کرتے رہنا ہے۔  وجے شری کے سنکلپ کو لے کر چلنا ہے۔ یہ میری طرف سے آپ سب کو نیک تمنائیں ہیں۔ پوری طاقت کے ساتھ میرے ساتھ بولئے- بھارت ماتا کی جے! بھارت ماتا کی جے! بھارت ماتا کی جے۔

وندے ماترم، وندے ماترم

وندے ماترم، وندے ماترم

وندے ماترم، وندے ماترم

وندے ماترم، وندے ماترم

 بہت بہت شکریہ۔

******

ش ح۔ ن ر 

U NO:953



(Release ID: 1894434) Visitor Counter : 122