وزیراعظم کا دفتر

’گلوبل ساؤتھ کی آواز سربراہ اجلاس ‘ کے قائدین کے سیشن کے اختتام پر وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے افتتاحی کلمات

Posted On: 13 JAN 2023 8:00PM by PIB Delhi

عالی مرتبت خواتین  و حضرات،

نمسکار!

میں گلوبل ساؤتھ کی آواز سربراہ اجلاس کا خیر مقدم کرتا ہوں۔

گذشتہ 2 دنوں کے دوران، اس سربراہ اجلاس نے 120 سے زائد ترقی پذیر ممالک کی شرکت ملاحظہ کی ، جو کہ گلوبل ساؤتھ کا سب سے بڑا ورچووَل اجتماع ہے۔

اس اختتامی اجلاس میں آپ کی موجودگی میرے لیے باعث اعزاز ہے۔

عالی مرتبت خواتین و حضرات،

گذشتہ 3 برس خاص طور سے ہم جیسے ترقی پذیر ممالک کے لیے کافی مشکل رہے۔

کووِڈ وبائی مرض کی چنوتیوں، ایندھن کی بڑھتی قیمتوں، کھاد اور خوردنی اناجوں، اور افزوں ارضیاتی سیاسی تناؤ نے ہماری ترقیاتی کوششوں کو متاثر کیا۔

تاہم، نئے سال کا آغاز نئی امید کا وقت ہے۔  لہذا، مجھے آپ سب کو ایک خوشیوں بھرے، صحت مند، پر امن، محفوظ اور کامیاب 2023 کی نیک خواہشات پیش کرنے دیجئے۔

عالی مرتبت خواتین و حضرات،

ہم عالم کاری کے اصول کی ستائش کرتے ہیں۔ بھارت کے فلسفہ  نے ہمیشہ دنیا کو ایک کنبہ کی طرح دیکھا ہے۔

حالانکہ، ترقی پذیر ممالک ایک ایسی عالم کاری کی خواہش رکھتے ہیں جس میں موسمیاتی بحران یا قرض کا بحران پیدا نہ ہو۔

ہم ایسی عالم کاری چاہتے ہیں جو ٹیکوں کی غیرمساویانہ تقسیم   یا ازحد مرتکز عالمی سپلائی چینوں کا باعث نہ بنے۔

ہم ایسی عالمکاری چاہتے ہیں  جو تمام بنی نوع انسانیت کے لیے خوشحالی اور خیر و عافیت لے کر آئے۔ مختصراً ، ہم ’انسانیت پر مرتکز عالم کاری‘ کے خواہش مند ہیں۔

عالی مرتبت خواتین و حضرات،

ہم ، ترقی پزیر ممالک، بین الاقوامی سطح پر بڑھتی ہوئی علیحدگی کے سبب تشویش میں مبتلا ہیں۔

یہ ارضیاتی سیاسی تناؤ ہماری توجہ ہماری ترقیاتی ترجیحات کی جانب سے ہٹاتے ہیں۔

ان کی وجہ سے خوردنی اشیاء، ایندھن، کھادوں اور دیگر ضروری اشیاء کی بین الاقوامی قیمتوں میں تیز رفتار اضافہ رونما ہوتا ہے۔

اس ارضیاتی سیاسی علیحدگی سے نمٹنے کے لیے، ہمیں فوری طور پر اقوام متحدہ سلامتی کونسل اور بریٹن وُڈس انسٹی ٹیوشنز سمیت اہم بین الاقوامی تنظیموں  کی بنیادی  اصلاح کرنے کی ضرورت ہے۔

یہ اصلاحات ترقی پذیر دنیا کی تشویشات کو آواز دینے، اور 21ویں صدی کے حقائق  کی عکاسی پر مرتکز ہونی چاہئیں۔

بھارت کی جی20 صدارت ان اہم موضوعات پر گلوبل ساؤتھ کے نظریات کو آواز دینے کی کوشش کرے گی۔

عالی مرتبت خواتین و حضرات،

اپنی ترقیاتی شراکت داری میں بھارت کا نقطہ نظر، مشاورتی، مبنی بر نتائج، مطالبات پر مرتکز، عوام پر مرتکز، اور شراکت دار ممالک کی خودمختاری کا احترام کرنے والا رہا ہے۔

میرا پختہ یقین ہے کہ گلوبل ساؤتھ کے ممالک کے پاس  ایک دوسرے کے ترقیاتی تجربات سے سیکھنے کے لیے بہت کچھ ہے۔

مجھے یہ اعلان کرکے خوشی ہو رہی ہے کہ بھارت ’’گلوبل ساؤتھ عمدگی کا مرکز‘‘ قائم کرے گا۔

یہ ادارہ ہمارے کسی بھی ملک کے ترقیاتی حل یا بہترین طور طریقوں پر تحقیق کرے گا، جس کا گلوبل ساؤتھ کے دیگر رکن ممالک میں جائزہ لیا جا سکتا ہے اور اسے نافذ کیا جاسکتا ہے۔

مثال کے طور پر، الیکٹرانک- ادائیگیاں، صحت، تعلیم، یا ای-حکمرانی جیسے شعبوں میں بھارت کے ذریعہ تیار کردہ  ڈجیٹل عوامی اشیاء، متعدد دیگر ترقی پذیر ممالک کے لیے مفید ثابت ہو سکتی ہیں۔

بھارت نے خلائی تکنالوجی اور نیوکلیئر توانائی جیسے شعبوں میں بھی زبردست کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ہم دیگر ترقی پذیر ممالک کے ساتھ اپنی مہارت ساجھا کرنے کے لیے ’گلوبل-ساؤتھ سائنس اور تکنالوجی پہل قدمی‘ کا آغاز کریں گے۔

کووِڈ وبائی مرض کے دور میں، بھارت کی ’ویکسین میتری‘ پہل قدمی کے تحت 100 سے زائد ممالک کو بھارت میں تیار کردہ ٹیکے بہم پہنچائے گئے۔

میں اب ایک نئے ’آروگیہ میتری‘ پروجیکٹ کا اعلان کرنا چاہوں گا۔ اس پروجیکٹ کے تحت، بھارت قدرتی آفات اور انسانی بحران سے متاثر کسی بھی ترقی پذیر ملک کو ضروری طبی رسدات بہم پہنچائے گا۔

عالی مرتبت خواتین و حضرات،

اپنی سفارتی آواز میں ہم آہنگی پیدا کرنے کے مقصد سے، ہماری خارجی امور کی وزارتوں کے نوجوان افسران کے درمیان رابطہ کاری کے لیے، میں ایک ’گلوبل ساؤتھ ینگ ڈپلومیٹس فورم‘ کی تجویز پیش کرتا ہوں۔

بھارت میں اعلیٰ تعلیم کے حصول کی غرض سے، بھارت ترقی پذیر ممالک کے طلبا کے لیے ’گلوبل ساؤتھ اسکالرشپ‘ بھی شروع کرے گا۔

عالی مرتبت خواتین و حضرات

آج کے سیشن کا موضوع بھارت کی قدیم حکمت سے متاثر ہے۔

انسانیت کے لیے قدیم ترین صحیفہ – رگ وید  -  کی ایک دعا ہے:

संगच्छध्वं संवदध्वं सं वो मनांसि जानताम्

جس کے معنی ہیں: آیئے ہم سب مل کر، ایک آواز ہوکر کہیں، اور ہمارے اذہان میں ہم آہنگی پیدا ہو۔
بالفاظ دیگر، ’آواز کی یکجہتی، مقصد کی یکجہتی‘۔

اس جذبے کے ساتھ، میں آپ کے نظریات اور سجھاؤں کو سننے کا متمنی ہوں۔

آپ کا شکریہ!

 

******

ش ح۔ا ب ن۔ م ف

U-NO.461



(Release ID: 1891164) Visitor Counter : 157