قانون اور انصاف کی وزارت

اختتامِ سال جائزہ 2022: قانونی سازی کا محکمہ


محکمے نے یکم جنوری سے 5 دسمبر 2022 کے دوران پارلیمنٹ کے ایوانوں میں متعارف کرانے کے لیے بل/ آرڈیننس کے مسودے کی تیاری کی خاطر مختلف وزارتوں/ محکموں کی مشاورت سے کابینہ/ نئی قانون سازی کی تجاویز سے متعلق 78 نوٹس کا جائزہ لیا

اس مدت کے دوران 19 قانون سازی بل کو پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا

سال 2022 کے دوران مختلف انتخابی قوانین میں ترمیم کی گئی ہے

Posted On: 29 DEC 2022 2:06PM by PIB Delhi

1. پس منظر

1.1 جہاں تک مرکزی حکومت کے قانون سازی سے متعلق کام کاج کا تعلق ہے ، قانون سازی کا محکمہ خاص طور پر ایک سہولت کار کے طور پر کام کرتا ہے۔ یہ متعدد وزارتوں/ محکموں کی قانون سازی سے متعلق تجاویز کی بروقت پروسیسنگ کو یقینی بناتا ہے۔ اس تناظر میں قانون سازی کا محکمہ حکومت کی وزارتوں / محکموں کی مدد میں ایک اہم رول ادا کرتاہے تاکہ قانون سازی کے ذریعہ پالیسی سے متعلق مقاصد کا حصول کیا جا سکے ۔

1.2 قانون سازی کے محکمہ کے زیر کنٹرول کوئی قانون یا خود مختار ادارہ نہیں ہے۔ اصل سیکریٹریٹ کے علاوہ قانون سازی کے محکمہ کے دو بازو ہیں،جن کے نام آفیشیل لینگویج ونگ اور وِدھی ساہتیہ پرکاشن ہیں جوقانون سازی کے محکمہ کےتعلق سے بل، آرڈیننس، قواعد، ضابطے کے ہندی میں ترجمے، اور ہندی اور دیگر سرکاری زبانوں میں ان کی تشہیر کے لیے ذمہ دار ہیں اور جو آئین کے آٹھویں شیڈول میں درج زبانوں میں مرکزی قوانین کا ترجمہ کرنے میں ریاستی حکومتوں کی مدد کرتے ہیں۔

2. محکمہ کی طرف سے کیے گئے اہم کام

یکم جنوری 2022 سے 5 دسمبر 2022 تک کی مدت کے دوران، اس محکمہ نے مختلف وزارتوں/محکموں کے ساتھ مشاورت کے ساتھ کابینہ/نئی قانون سازی کی تجاویز کے لیے 78 نوٹس کا جائزہ لیا ہے تاکہ پارلیمنٹ کے ایوانوں میں متعارف کرانے کے لیے بل/آرڈیننس تیار کیے جا سکیں۔ اس مدت کے دوران 19 قانون ساز بل پارلیمنٹ کو پیش کیے گئے۔ اس عرصے کے دوران پارلیمنٹ کو بھیجے گئے بلوں کی فہرست حسب ذیل ہے:-

 

01.01.2022 سے 28.11.2022 کے دوران پیش کرنے کے لیے پارلیمنٹ کو بھیجے گئے بل

نمبر شمار

موضوعات

 

مالیاتی بل، 2022

 

آئینی (درج فہرست قبائل) آرڈر (ترمیمی) بل، 2022

 

آئینی (درج فہرست ذات اور درج فہرست قبائل) آرڈرز (ترمیمی) بل، 2022

 

جموں و کشمیر تخصیص بل، 2022

 

جموں و کشمیر تخصیص (نمبر 2) بل، 2022

 

تخصیص بل، 2022

 

تخصیص (نمبر 2) بل، 2022

 

تخصیص (نمبر 3) بل، 2022

 

 

آئینی (درج فہرست ذات اور درج فہرست قبائل) آرڈرز (دوسری ترمیم) بل، 2022

 

دہلی میونسپل کارپوریشن (ترمیمی) بل، 2022

 

کرمنل پروسیجر (نشاندہی) بل، 2022

 

انڈین انٹارکٹک بل، 2022

 

بھاری تباہی کے ہتھیار اور ان کی ڈیلیوری کا سسٹم (غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام) ترمیمی بل، 2022

 

فیملی کورٹ (ترمیمی) بل، 2022

 

سنٹرل یونیورسٹیز (ترمیمی) بل، 2022

 

انرجی کنزویشن (ترمیمی) بل، 2022

 

کمپٹیشن (ترمیمی) بل، 2022

 

نئی دہلی  بین الاقوامی آربٹریشن سنٹر (ترمیمی) بل، 2022

 

بجلی (ترمیمی) بل، 2022

 

 

II. جو بل پارلیمنٹ کے سامنے زیر التوا تھے اور جو یکم جنوری 2022 سے 28 نومبر 2022 تک کی مدت کے دوران پیش کیے گئے تھے، ان میں سے 17 بل کو قانون کی شکل دے دی گئی ہے۔ اس مدت کے دوران بنائے گئے قانون کی فہرست حسب ذیل ہے:-

بنائے گئے قوانین

نمبر شمار

قانون کا نام

1

تخصیص (نمبر 5) بل، 2021 (2022 کا قانون نمبر 1)

2

تخصیص (نمبر 2) بل، 2021 (2022 کا قانون نمبر 2)

3

تخصیص (نمبر 3) بل، 2021 (2022 کا قانون نمبر 3)

4

جموں و کشمیر تخصیص بل، 2022 (2022 کا قانون نمبر 4)

5

جموں و کشمیر تخصیص (نمبر 2) بل، 2022 (2022 کا قانون نمبر 5)

6

مالیاتی بل، 2022 (2022 کا قانون نمبر 6)

7

تخصیص بل، 2022 (2022 کا قانون نمبر 7)

8

آئینی (درج فہرست ذات اور درج فہرست قبائل) آرڈرز (ترمیمی) بل، 2022 (2022 کا قانون نمبر 8)

9

آئینی (درج فہرست قبائل) آرڈر (ترمیمی) بل، 2022 (2022 کا قانون نمبر 9)

10

دہلی میونسپل کارپوریشن (ترمیمی) بل، 2022 (2022 کا قانون نمبر 10)

11

کرمنل پروسیجر (نشاندہی) بل، 2022 (2022 کا قانون نمبر 11)

12

چارٹرڈ اکاؤنٹینٹس، کاسٹ اور ورکس اکاؤنٹینٹس اور کمپنی سکریٹریز (ترمیمی) بل، 2021 (2022 کا قانون نمبر 12)

13

انڈین انٹارکٹک بل، 2022 (2022 کا قانون نمبر 13)

14

بھاری تباہی کے ہتھیار اور ان کی ڈیلیوری کا سسٹم (غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام) ترمیمی بل، 2022 (2022 کا قانون نمبر 14)

 

15

نیشنل اینٹی ڈوپنگ (ترمیمی) بل، 2022 (2022 کا قانون نمبر 15)

16

فیملی کورٹ (ترمیمی) بل، 2022 (2022 کا قانون نمبر 16)

17

سنٹرل یونیورسٹیز (ترمیمی) بل، 2022 (2022 کا قانون نمبر 17)

 

 

 

 

 

 

 

 

 

III. مذکورہ مدت کے دوران آئین کی دفعہ 240 کے تحت صدر جمہوریہ کی طرف سے کل 5 ضابطے جاری کیے گئے ہیں۔

جاری کیے گئے ضابطے

نمبر شمار

ضابطوں کا عنوان

 

لکشدیپ ویلیو ایڈیڈ ٹیکس ریگولیشن، 2022 (2022 کا 1)

 

لکشدیپ (پبلک سروسز کا حق) ریگولیشن، 2022 (2022 کا 2)

 

لکشدیپ بلڈنگ ڈیولپمنٹ بورڈ (رپیل) ریگولیشن، 2022 (2022 کا 3)

 

لکشدیپ کو آپریٹو سوسائٹیز ریگولیشن، 2022 (2022 کا 4)

 

لکشدیپ پنچایت ریگولیشن، 2022 (2022 کا 5)

 

 

IV. ماتحت قانون سازی

یکم جنوری 2022 سے 28 نومبر 2022 تک کی مدت کے دوران، اس محکمہ کے ذریعہ جانچ اور جانچ شدہ قانونی قواعد، ضوابط، احکامات اور اطلاعات کی تعداد 2098 تھی۔

انتخابی قوانین اور انتخابی اصلاحات

اس سلسلے میں 2022 کے دوران مختلف انتخابی قواعد میں ترامیم کی گئی ہیں جن کا خلاصہ درج ذیل ہے:

  1. الیکشن کمیشن آف انڈیا کی سفارش پر۔ حکومت نے نوٹیفکیشن نمبر  ایس جی 72 (ای) کے ذریعے، مورخہ 06 جنوری، 2022، کنڈکٹ آف الیکشن رولز، 1961 میں ترمیم کی ہے تاکہ ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقہ کے انتخابات کے پارلیمانی حلقہ اور اسمبلی حلقہ کے امیدوار کے اخراجات کی زیادہ سے زیادہ حد میں اضافہ کیا جا سکے۔ بڑی ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سلسلے میں، پارلیمانی حلقہ اور اسمبلی حلقہ انتخاب کے لیے اسے 77 لاکھ روپے  اور 30.8 لاکھ روپے  سے بڑھا کر بالترتیب 95 لاکھ روپے اور 40 لاکھ روپے کر دیا گیا ہے، اور چھوٹی ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سلسلے میں، پارلیمانی حلقوں اور اسمبلی حلقوں کے انتخابات کے لیے اسے 59.4 لاکھ روپے اور 22 لاکھ روپے سے بڑھا کر بالترتیب 75 لاکھ روپے اور 28 لاکھ روپے کر دیا گیا ہے۔
  2. نوٹیفکیشن نمبر ایس او 2802 (ای)، مورخہ 17 جون، 2022 کے ذریعے رجسٹریشن آف الیکٹرز رولز، 1960 میں ترمیم کی گئی ہے

 

  1. صنفی مساوات کی واضح پالیسی کے مطابق قوانین کو صنفی طور پر غیر جانبدار بنانا اور ہمارے انتخابات کے انعقاد کے معاملے میں جامعیت لانا؛
  2. فارم 1، 2، 2A، 3، 6، 6B، 7، 8، 11، 18، 19  میں ترمیم کرکے انتخابی فہرست میں تفصیلات کی شمولیت/ترمیم/دعوے/اعتراضات کے عمل کو مزید جامع بنانا۔

III. نوٹیفکیشن نمبر ایس او 5038 (ای)، مورخہ 26 اکتوبر، 2022 کے ذریعے رجسٹریشن آف الیکٹروس رولز، 1960 میں ترمیم کی گئی ہے، تاکہ انتخابی فہرست میں اندراج کے لیے متعدد اہل تاریخوں کو یقینی بنایا جا سکے، جو ووٹر کی بنیاد کو وسعت دے گی اور اس کے نتیجے میں انتخابی عمل میں اہل ووٹرز کی زیادہ سے زیادہ شرکت ہوگی۔

3. اس کے علاوہ، جموں و کشمیر تنظیم نو قانون، 2019 کے مطابق، مرکز کے زیر انتظام علاقہ جموں و کشمیر میں پارلیمانی اور اسمبلی حلقوں کے لیے حد بندی کی مشق کی گئی ہے اور اسے نوٹیفکیشن نمبر ایس او 2223 (ای)، مورخہ 20 مئی، 2022 کے ذریعے گزٹ آف انڈیا میں شائع کیا گیا ہے۔

انسٹی ٹیوٹ آف لیجسلیٹو ڈرافٹنگ اینڈ ریسرچ (آئی ایل ڈی آر)

قانون سازی کا مسودہ ایک خصوصی کام ہے جس میں مسودہ سازی کا ہنر اور مہارت شامل ہے۔ قوانین کی گہرائی سے معلومات اور ان کی باقاعدہ جدیدکاری کے علاوہ، قانون سازی کے مسودے کی مہارت کو بڑھانے کے لیے مسلسل اور پائیدار کوششوں کی ضرورت ہے۔ مرکزی حکومت، ریاستی حکومتوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی انتظامیہ کے افسران جو قانون سازی کی تجاویز سے نمٹتے ہیں اور قانون کے طلباء کو قانون سازی کے مسودے میں اہلیت اور مہارت کو فروغ دینے کے لیے تربیت اور واقفیت کی ضرورت ہوتی ہے۔

2. جنوری، 1989 میں، ملک میں قانون سازی کی تجاویز سے نمٹنے کے لیے تربیت یافتہ افسران کے ساتھ ساتھ تربیت یافتہ قانون ساز کونسل کی دستیابی کو بڑھانے کے لیے، انسٹی ٹیوٹ آف لیجسلیٹو ڈرافٹنگ اینڈ ریسرچ (آئی ایل ڈی آر) کو قانون ساز محکمہ، وزارت قانون و انصاف کے ایک ونگ کے طور پر قائم کیا گیا تھا۔ اپنے قیام کے بعد سے، آئی ایل ڈی آر مرکزی حکومت/ریاستی حکومتوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے افسران کو قانون سازی کے مسودے میں نظریاتی اور عملی تربیت فراہم کر رہا ہے۔

3. آئی ایل ڈی آر ہر سال لیجسلیٹو ڈرافٹنگ میں ایک بنیادی کورس اور ایک تعریفی کورس کا انعقاد کرتا ہے، جو درج ذیل ہیں:-

i. بنیادی کورس تین ماہ کا ہے اور ریاستی حکومتوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے درمیانی سطح کے افسران کے لیے ہے؛

ii. تعریفی کورس مرکزی حکومت کی وزارتوں/محکموں/ منسلک/ ماتحت دفاتر اور مرکزی پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگز کے درمیانی سطح کے افسران کے لیے پندرہ دن کی مدت کا ہے؛

iii. قانون کے طلباء کے لیے رضاکارانہ انٹرن شپ اسکیم۔ اس اسکیم کا مقصد طلباء کو قانون کی مسودہ سازی کی مہارتوں میں دلچسپی پیدا کرنے اور قانون ساز محکمہ کی نوعیت اور کام کے بارے میں معلومات کو محفوظ بنانا ہے۔ رضاکارانہ انٹرن شپ اسکیم کو قانون کے طلباء کے لیے وضع کیا گیا ہے جو تین سالہ ایل ایل بی کورس کے تیسرے سال یا پانچ سالہ ایل ایل بی کورس کے چوتھے یا پانچویں سال میں چار سے چھ ہفتوں تک پڑھ رہے ہیں۔ مذکورہ اسکیم سال 2013 سے شروع کی گئی تھی۔ تمام کووڈ-19 پابندیوں اور سماجی دوری کے اصولوں کے ساتھ رضاکارانہ انٹرن شپ اسکیم کو جولائی 2022 سے بحال کیا گیا ہے۔

4. ریاستی حکومت/مرکز کے زیر انتظام علاقہ کی انتظامیہ کے تمام افسران اور ریاستی قانون ساز اسمبلیوں کے افسران کے لیے 16 اگست 2022 سے 15 ستمبر 2022 تک قانون سازی کا ایک ماہانہ تربیتی کورس منعقد کیا گیا۔

انڈیا کوڈ انفارمیشن سسٹم (آئی سی آئی ایس)

ہر سال متعدد قوانین (پرنسپل ایکٹ اور ترمیمی ایکٹ دونوں) مقننہ کے ذریعہ منظور کیے جاتے ہیں اور عدلیہ، وکلاء اور شہریوں کے لیے ضرورت پڑنے پر متعلقہ اور تازہ ترین ایکٹ کا حوالہ دینا مشکل ہوتا ہے۔ اس کو ایک جگہ پر تمام ایکٹ اور ترامیم کا ایک مکمل ذخیرہ تیار کرکے حل کیا جاسکتا ہے جو سب کے لیے کھلا ہو۔ تمام ایکٹ اور ان کے ماتحت قانون سازی (وقتاً فوقتاً بنائے گئے) کے مرکزی ذخیرے کو ایک ہی جگہ پر بنانے کی ضرورت محسوس کی گئی ہے جو تمام متعلقین کے لیے آسانی سے قابل رسائی ہو ، تاکہ عوام، وکلاء، ججز، وغیرہ کو جب بھی ضرورت ہو یہ قوانین تازہ ترین شکل میں ایک ہی جگہ دستیاب ہوں، اور ان نجی پبلشرز سے بچا جا سکے جو شائع شدہ اپڈیٹ شدہ قوانین پر اپنے کاپی رائٹ کا دعویٰ کرکے عام لوگوں سے اونچی قیمتیں وصول کرتے ہیں۔ درحقیقت، یہ انڈیا کوڈ کو انٹرنیٹ پر دستیاب کرانے کی سب سے اہم وجہ ہے۔ ان تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھتے ہوئے، انڈیا کوڈ انفارمیشن سسٹم (آئی سی آئی ایس)، تمام مرکزی اور ریاستی قانون سازی کا ایک ون اسٹاپ ڈیجیٹل ریپوزٹری بشمول ان کے متعلقہ ماتحت قانون سازی کو وزارت قانون و انصاف (قانون سازی کے محکمہ) کی رہنمائی میں این آئی سی کی مدد سے تیار کیا گیا ہے۔ یہ تمام شہریوں کو قانونی طور پر بااختیار بنانے کے ساتھ ساتھ ایک قوم – ایک پلیٹ فارم کے مقصد کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ اس نظام کا بنیادی مقصد ہندوستان میں تمام ایکٹ اور قانون سازی کا ایک ون اسٹاپ ذخیرہ فراہم کرنا ہے جو کہ عام لوگوں، وکلاء، ججوں اور دیگر تمام دلچسپی رکھنے والے فریقوں کے لیے ضرورت کے مطابق تازہ ترین اور اپ ڈیٹ شدہ فارمیٹ میں فراہم کرنا ہے۔ آج تک، سال 1836 سے 2022 تک کے مرکزی ایکٹ کل 888 مرکزی ایکٹ اور سال 1834 سے 2020 تک، 3375 منسوخی ایکٹ کو اپ ڈیٹ کیا گیا ہے اور عام لوگوں کے لیے انڈیا کوڈ پورٹل پر اپ لوڈ کیا گیا ہے۔

ودھی ساہتیہ پرکاشن

سال 1958 میں پارلیمنٹ کی کمیٹی برائے دفتری زبانوں نے سفارش کی کہ سپریم کورٹ آف انڈیا اور ہائی کورٹس کے اہم فیصلوں کا مجاز ترجمہ منظر عام پر لانے کے انتظامات کیے جائیں اور یہ کام محکمہ قانون کی نگرانی میں کسی مرکزی دفتر کو سونپا جائے۔ اس کے بعد، ہندی مشاورتی کمیٹی کی سفارشات پر، قانون سازی کے محکمہ میں سال 1968 میں ایک ’’جرنل ونگ‘‘ قائم کیا گیا جس کا مقصد قانونی میدان میں ہندی کے استعمال کو فروغ دینا تھا، جس کا نام بعد میں تبدیل کرکے ’’ودھی ساہتیہ پرکاشن‘‘ کر دیا گیا۔

ودھی ساہتیہ پرکاشن نے سال 1968 میں ہندی میں سپریم کورٹ کے فیصلوں کے ماہانہ جریدے کی اشاعت کا آغاز ’’اچتم نیایالیہ نرنے پتریکا‘‘ کے نام سے کیا تھا۔ اس کے بعد جنوری 1969 میں ہائی کورٹ کے فیصلوں کا ایک اور ماہانہ ہندی جریدہ ’’اُچّ نیایالیہ نرنے پتریکا‘‘ کے نام اور انداز سے شروع کیا گیا۔ سال 1987 میں ’’اُچّ نیایالیہ نرنے پتریکا‘‘ کو دو نرنے پتریکا یعنی ’’اچ نیایالیہ سول نرنے پتریکا‘‘ اور ’’اچ نیایالیہ دنڈک نرنے پتریکا‘‘ میں تقسیم کیا گیا۔ مندرجہ بالا تین پتریکاؤں کی اشاعت کے علاوہ، ودھی ساہتیہ پرکاشن نے مندرجہ ذیل کاموں کی ذمہ داری بھی سنبھالی، جن کے نام ہیں:-

  1. قانون کے شعبہ میں مختلف موضوعات پر ہندی میں اعلیٰ معیاری نصابی کتابوں کی اشاعت؛
  2. قانون کے شعبہ میں ہندی میں بہترین اشاعتوں کے لیے مختلف انعامات سے نوازنا؛
  3. ودھی ساہتیہ پرکاشن کی ہندی اشاعتوں کی فروخت اور ڈگلاٹ ایڈیشن سنٹرل ایکٹ، ہندوستان کا آئین، قانونی لغت، ہندی لائو ٹیکسٹ برنکس اور الیکشن مینوئل؛ اور
  4. پورے ہندوستان میں کانفرنسوں، تربیتی پروگراموں، سیمیناروں اور کتابوں کی نمائشوں کے انعقاد کے ذریعے قانون کے شعبہ میں ہندی کی ترویج و اشاعت۔

پالیسی سے متعلق  فیصلہ:

ودھی ساہتیہ پرکاشن ہندوستان کے آئین کے مینڈیٹ، پارلیمانی ہندی کمیٹی کی سفارشات اور عزت مآب صدر جمہوریہ ہند کے احکامات کے تحت یونین کی سرکاری زبان کی پالیسی کو نافذ کرنے میں بہت اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

حصولیابیاں:

  1. ڈیجیٹلائزیشن: ودھی ساہتیہ پرکاشن ڈیجیٹلائزیشن کے عمل کے ذریعے الیکٹرانک میڈیا کے دور میں داخل ہوا ہے جہاں ہندی کے تینوں قانونی جرائد کی ہارڈ کاپیاں اور ہندی میں معیاری قانون کی کتابیں آن لائن فروخت کے لیے دستیاب کرائی گئی ہیں۔ اس پرکاشن نے 2012 سے عام آدمیوں، وکالت کرنے والوں، ججوں، قانونی چارہ جوئی کرنے والوں اور قانون کے پروفیسروں اور قانون کے طلباء وغیرہ کے لیے http://legisiative.gov.inividhi-sahitya پر تینوں قانونی جرائد کی سافٹ کاپیاں بھی آن لائن دستیاب کرائی ہیں۔
  2. ودھی ساہتیہ پرکاشن نے مختلف قانونی موضوعات پر ہندی کی مستند کتابیں شائع کی ہیں جو نامور مصنفین نے لکھی ہیں اور حکومت ہند کے کاپی رائٹ کے تحت ہیں۔
  3. سیمیناروں/نمائش/کانفرنس کا انعقاد اور قانون کی کتابوں آئین ہند، ڈگلاٹ میں سنٹرل ایکٹس (ہندی-انگریزی)، قانونی لغت، انتخابی قانون کا دستورالعمل، انڈیا کوڈ وغیرہ کی فروخت: مرکزی ایکٹ اور قانون کی اشاعتیں https://bharatkosh.gov.in/ Product/Product/ پر آن لائن دستیاب ہیں، جو ڈیجیٹل ادائیگی یعنی کریڈٹ کیئر، ڈیبٹ کارڈ اور نیٹ بینکنگ وغیرہ کی بنیاد پر، اور لنک اگر دستیاب ہو تو مرکزی قانون سازی کے محکمہ کے صفحہ اول پر فروخت کے لیے دستیاب ہیں۔ یہ ’کاروبار کرنے میں آسانی‘ کا ایک حصہ ہے۔ یکم جنوری، 2022 سے 31 اکتوبر، 2022 تک کی مدت کے دوران ودھی ساہتیہ پرکاشن کی کل فروخت کا اعداد و شمار 21,90,443 روپے (اکیس لاکھ نوے ہزار چار سو تینتالیس روپے) ہے۔

*****

ش ح – ق ت – ت ع

U: 14489



(Release ID: 1887394) Visitor Counter : 213