بھارتی چناؤ کمیشن
الیکشن کمیشن آف انڈیا گھریلو تارکین وطن کے لئے ریموٹ ووٹنگ کے لئے تیار؛تارکین وطن ووٹروں کو ووٹ ڈالنے کے لئے اب اپنی آبائی ریاست واپس جانے کی ضرورت نہیں ہوگی
الیکشن کمیشن آف انڈیا نے پروٹوٹائپ ملٹی –کانسٹی ٹوئنسی ریموٹ الیکٹرونک ووٹنگ مشین (آر وی ایم) تیار کی؛پروٹوٹائپ آر وی ایم کی نمائش کے لئے سیاسی پارٹیوں کو مدعو کیا
پروٹوٹائپ آر وی ایم ایک واحد ریموپٹ پولنگ بوتھ سے کئی انتخابی حلقوں کو سنبھال سکتی ہے
الیکشن کمیشن آف انڈیا نے قانونی ،عمل آوری، انتظامی اور تکنیکی چیلنجوں پر سیاسی جماعتوں کی رائے جاننے کے لئے تصوراتی نوٹ جاری کیا
Posted On:
29 DEC 2022 1:32PM by PIB Delhi
ٹیکنالوجی کی ترقی کے اس عہد میں مائیگریشن یعنی ہجرت کی بنیاد پر ووٹ دینے کے حق سے محروم کرنا قابل تسلیم متبادل نہیں ہے۔عام انتخابات 2019 میں 67.4فیصد ووٹنگ ہوئی تھی اور الیکشن کمیشن آف انڈیا 30کروڑ سے زیادہ رائے دہندگان کے ذریعے ووٹنگ کرنے کے اپنے حق کا استعمال نہیں کرنے اور مختلف ریاستوں؍مرکز کے زیر انتظام ریاستوں میں ووٹنگ کا فیصد الگ الگ ہونے کو لے کر محتاط ہے۔یہ مانا جاتاہے کہ ایک ووٹر کے ذریعے رہائش کے نئے مقام میں رجسٹریشن نہ کرانے اور اس طرح ووٹنگ کرنے کے حق کا استعمال کرنے کا موقع گنوا دینے کے متعدد اسباب ہوتے ہیں۔ووٹر ٹرن آؤٹ میں بہتری لانے اور انتخابات میں زیادہ سے زیادہ شراکت داری کو یقینی بنانے کی سمت میں ایک اہم رُکاوٹ داخلی ہجرت(گھریلو تارکین وطن)کے سبب ووٹروں کے ذریعے ووٹنگ نہیں کرپانا بھی ہے، جس کا حل نکالاجانا ضروری ہے۔ حالانکہ ملک کے اندر اس طرح کی ہجرت کے تعلق سے کوئی مرکزی ڈاٹا بیس دستیاب نہیں ہے، پھربھی پبلک ڈومین میں دستیاب اعدادو شمار کے تجزیے سے یہ پتہ چلتا ہے کہ روزگار ، شادی اور تعلیم سے متعلق ہجرت مجموعی گھریلو ہجرت کا اہم سبب ہے۔ اگر ہم مجموعی گھریلو ہجرت کو دیکھیں تو دیہی آبادی کے درمیان ہجرت بڑے پیمانے پر دیکھی گئی ہے۔داخلی ہجرت کا تقریباً 85 فیصد حصہ ریاستوں کے اندر ہوتا ہے۔
چیف الیکشن کمشنر کے طورپر عہدہ سنبھالنے کے فوراً بعد جناب کمار چمولی ضلع کے دُمک گاؤں کے ایک دور دراز کے پولنگ بوتھ کے اپنے پیدل سفر (ٹریکنگ)سے داخلی ہجرت کے مسئلے سے براہ راست رو برو ہوئے اور انہوں نے اپنی توجہ اس بات پر مرکوز کی کہ تارکین وطن ووٹروں کو رہائش کی ان کی موجودہ جگہ سے ہی حق رائے دہی کا استعمال کرنے میں اہل بنایا جائے۔اس طرح کے بااختیار بنانے کے عمل کو نافذ کرنے کے لئے قانونی انتظامی اور ٹیکنالوجیکل پہل کی ضرورت ہے۔ کمیشن کی ٹیم نے تمام سماجی-معاشی سطحوں پر تارکین وطن کی انتخابی شراکت داری کو ممکن بنانے کے لئے شمولیاتی حل ڈھونڈنے اور ووٹنگ کرنے کے متبادل طریقوں جیسے کہ دو طرفہ براہ راست ٹرانزٹ پوسٹل بیلٹ، بالواسطہ (پراکسی)ووٹنگ، خصوصی وقت سے قبل پولنگ مراکز میں جلدی ووٹنگ، ڈاک بیلٹ پیپروں کا یکطرفہ یا دو طرفہ الیکٹرونک ترسیل(ای ٹی پی بی ایس)، انٹرنیٹ پر مبنی ووٹنگ سسٹم وغیرہ تمام طرح کے متبادل پر تفصیل سے غورو خوض کیا گیا۔
تمام اسٹیک ہولڈرز کے لئے قابل اعتماد ، آسان اور قابل تسلیم ٹیکنالوجی حل کی تلاش کرنے کے مقصد سے الیکشن کمشنر جناب انوپ چندر پانڈے اور الیکشن کمشنر جناب ارون گوئل کے ساتھ چیف الیکشن کمشنر جناب راجیو کمار کی صدارت میں کمیشن نے گھریلو تارکین وطن ووٹروں کے لئے ریموٹ پولنگ مراکز یعنی آبائی انتخابی حلقے کے لئے روزگار؍تعلیم جگہ کے پولنگ مراکز سے ووٹنگ کرنے میں اہل بنانے کے لئے وقت کی کسوٹی پر کھرے اترے ایم 3 ای وی ایم ماڈل کے ترمیمی ایڈیشن کا استعمال کرنے کا متبادل تلاش کیا ہے۔اس طرح تارکین وطن ووٹروں کو اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرنے کے لئےواپس اپنے آبائی ضلع کا سفر کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
دیگر موضوعات کے ساتھ ہی گھریلو تارکین وطن کی تشریح کرنے، مثالی ضابطہ اخلاق نافذ کرنے، ووٹنگ کی رازداری بنائے رکھنے، ووٹروں کی شناخت کے لئے پولنگ ایجنٹوں کو سہولت دینے، ریموٹ ووٹنگ کے عمل، اصول اور ووٹروں کی گنتی میں آنے والے چیلنجوں کا ذکر کرتے ہوئے تمام سیاسی پارٹیوں کے درمیان ایک تصوراتی نوٹ ارسال کیا گیا ہے۔ (https://eci.gov.in/files/file/14714-letter-to-political-parties-on-discussion-on-improving-voter-participation-of-domestic-migrant-using-remote-
کمیشن پبلک سیکٹر کی مشہور صنعت کے تعاون سے گھریلو تارکین وطن ووٹروں کی حصے داری کو ممکن بنانے کے لئے ان کے ریموٹ لوکیشن یعنی تعلیم؍روزگار وغیرہ سے جڑی ان کی موجودہ رہائش سے ان کے آبائی انتخابی حلقوں کے لئے ووٹنگ کرنے کی سہولت مہیا کرنے کی غرض سے ایک کثیر رخی انتخابی حلقہ ریموٹ الیکٹرونک ووٹنگ مشین(آر وی ایم)کو تجربے کے طورپر شروع کرنے کے لئے تیار کیا گیا ہے۔ای وی ایم کی یہ ترمیمی شکل ایک واحد ریموٹ پولنگ بوتھ سے 72مختلف انتخابی حلقوں میں ووٹنگ کراسکتی ہے۔اگر اس پہل پر عمل شروع ہوجاتا ہے تو یہ تارکین وطن کے لئے ایک بڑی سماجی تبدیلی لے کر آنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور انہیں اپنی جڑوں سے جڑنے رہنے میں مدد گار ہوگی۔کیونکہ کئی بار وہ مختلف اسباب جیسے کہ ان کے رہائشی مقامات کو مستقل طورپر بدلنے، رہائشی علاقوں کے ایشوز سے سماجی اور جذباتی طور سے مناسب جڑاؤ نہ ہونے، اپنے گھر ؍بنیادی انتخابی حلقوں کی ووٹرلسٹ سے نام کٹوانے کی غیر رضا مندی(چونکہ ان کی وہاں مستقل رہائش؍جائیداد ہوتی ہے)سے اپنے کام کی جگہ پرخود کو ووٹر کے طورپر مندرج کروانے کی خواہش ان میں نہیں ہوتی۔
کمیشن نے کثیر انتخابی حلقہ پروٹوٹائپ ریموٹ ای وی ایم کے آپریشن کا مظاہرہ کرنے کے لئے تمام منطور شدہ 8قومی اور 57ریاستی جماعتوں کو بتاریخ 16جنوری 2023 کو مدعو کیا ہے۔ اس موقع پر کمیشن کی تکنیکی ماہرین کی کمیٹی کے ممبر بھی موجود رہیں گے۔ کمیشن نے ضروری قانونی تبدیلیوں ، انتظامی عمل میں تبدیلیوں اور گھریلو تارکین وطن ووٹروں کے لئے ووٹنگ کے طریقے ؍آر وی ایم ؍ٹیکنالوجی، اگر کوئی ہو ، سمیت مختلف متعلقہ امور پر منظور شدہ سیاسی جماعتوں سے تحریری رائے بھی مانگی ہے۔
مختلف اسٹیک ہولڈرز سے موصول فیڈ بیک اور پروٹوٹائپ کے مظاہرے کی بنیاد پر کمیشن ریموٹ ووٹنگ طریقے کو نافذ کرنے کے عمل کو مناسب طریقے سے آگے لے جائے گا۔
************
ش ح۔ج ق۔ن ع
(U: 14493)
(Release ID: 1887370)
Visitor Counter : 364