وزیراعظم کا دفتر

پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے آغاز پر وزیر اعظم نے راجیہ سبھا سے خطاب کیا


ایوان بالا میں نائب صدر کا استقبال کیا گیا

‘‘میں مسلح افواج کے یوم پرچم کے موقع پر ایوان کے تمام اراکین کی طرف سے مسلح افواج کو سلام پیش کرتا ہوں’’

‘‘ہمارے نائب صدر کسان کے بیٹے ہیں اور انہوں نے ایک سینک اسکول میں تعلیم حاصل کی، ان کا جوانوں اور کسانوں سے گہرا تعلق ہے’’

‘‘امرت کال کے اس سفر میں ہماری جمہوریت، ہماری پارلیمنٹ اور ہمارے پارلیمانی نظام کا اہم کردار ہوگا’’

‘‘آپ کی زندگی اس بات کا ثبوت ہے کہ انسان صرف وسائل کے ذریعے نہیں بلکہ محنت اور سچائی کے ادراک سے کچھ حاصل کرسکتا ہے’’

‘‘قیادت کرنا ہی قیادت کی اصل تعریف ہے اور یہ راجیہ سبھا کے تناظر میں زیادہ اہم ہو جاتا ہے’’

‘‘ایوان میں سنجیدہ جمہوری بحثیں جمہوریت کی ماں کے طور پر ہماری شان کو مزید تقویت دیں  گی’’


Posted On: 07 DEC 2022 1:22PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے آغاز پر راجیہ سبھا سے خطاب کیا اور آج ایوان بالا میں نائب صدر جمہوریہ کا استقبال کیا۔

وزیر اعظم نے اپنے خطاب کا آغاز ہندوستان کے نائب صدر اور راجیہ سبھا کے چیئرمین جناب جگدیپ دھنکڑ کو پارلیمنٹ کے تمام اراکین کے ساتھ ساتھ ملک کے تمام شہریوں کی طرف سے مبارکباد دیتے ہوئے کیا۔ ملک کے نائب صدر کے باوقار عہدے پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے تبصرہ  کیا کہ یہ نشست اپنے آپ میں لاکھوں لوگوں کے لیے تحریک کا باعث ہے۔

راجیہ سبھا کے چیئرمین سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ آج اتفاق سے  مسلح افواج کے پرچم کا دن ہے۔ انہوں نے ایوان کے تمام ارکان کی جانب سے مسلح افواج کو سلامی دی۔ جھنجھنو کا ذکر کرتے ہوئے جو کہ نائب صدر جمہوریہ کی جائے پیدائش ہے، وزیر اعظم نے جھنجھنو کے متعدد خاندانوں کے تعاون کا اعتراف کیا جنہوں نے قوم کی خدمت میں ایک اعلیٰ کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے نائب صدر کے جوانوں اور کسانوں کے ساتھ قریبی تعلق پر بھی بات کی  اور کہا کہ ہمارے نائب صدر کسان پتر ہیں اور انہوں نے ایک سینک اسکول میں تعلیم حاصل کی ہے۔ اس طرح ان کا جوانوں اور کسانوں کے ساتھ گہرا تعلق ہے۔

وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پارلیمنٹ کا ایوان بالا ایک ایسے وقت میں نائب صدر کا استقبال کر رہا ہے جب ہندوستان دو یادگاری ایونٹ کا مشاہدہ کررہا ہے۔ جناب مودی نے نشاندہی کی کہ ہندوستان آزادی کے امرت کال میں داخل ہوگیا ہے اور اسے جی-20 سربراہی اجلاس کی میزبانی اور صدارت کرنے کا اہم موقع بھی ملا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان آنے والے دنوں میں دنیا کی سمت کا تعین کرنے میں کلیدی کردار ادا کرے گا بلکہ نئے ہندوستان کے لئے ترقی کے ایک نئے دور کی نشاندہی کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری جمہوریت، ہماری پارلیمنٹ اور ہمارے پارلیمانی نظام کا اس سفر میں اہم کردار ہوگا۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ آج راجیہ سبھا کے چیئرمین کے طور پر نائب صدر جمہوریہ کی میعاد کا باضابطہ آغاز ہو رہا ہے، وزیر اعظم نے کہا  کہ ایوان بالا کے کندھوں پر جو ذمہ داری عائد ہوتی ہے وہ عام آدمی کے خدشات سے متعلق ہوتی ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان اس عرصے کے دوران اپنی ذمہ داریوں کو بخوبی سمجھتا ہے اور اس پر عمل کرتا ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ ہندوستان کے  باوقار قبائلی سماج سے تعلق رکھنے  صدر جمہوریہ کی شکل میں محترمہ دروپدی مرمو اس اہم موڑ پر ملک کی رہنمائی کر رہی ہیں۔ انہوں نے سابق صدر جمہوریہ جناب رام ناتھ کووند کے بارے میں کہا کہ  وہ پسماندہ طبقے سے تعلق رکھنے کے بعد بھی ملک کے اعلیٰ مقام پر پہنچے تھے۔

نائب صدرکی کرسی کی طرف احترام کے ساتھ دیکھتے ہوئے وزیر اعظم نے کہاکہ آپ کی زندگی اس بات کا ثبوت ہے کہ کوئی بھی شخص صرف وسائل کے ذریعے نہیں بلکہ محنت اور  سچائی ادراک سے کچھ حاصل  کرسکتا ہے۔ نائب صدر جمہوریہ کے تین دہائیوں سے زیادہ عرصے تک سینئر وکیل کی حیثیت سے تجربے پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ وہ ایوان میں عدالت کو یاد نہیں کریں گے کیونکہ راجیہ سبھا میں بڑی تعداد میں ایسے لوگ ہیں جو سپریم کورٹ میں معاملے کی سماعت کے دوران ان سے ملتے تھے۔ انہوں نے آگے کہاکہ  آپ نے ایم ایل اے سے لے کر ایم پی، مرکزی وزیر اور گورنر تک کے رول میں بھی کام کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان تمام کرداروں میں مشترک عنصر ملک کی ترقی اور جمہوری اقدار کے تئیں ان کی لگن ہے۔ وزیر اعظم نے اس 75 فیصد ووٹ شیئر کو بھی یاد کیا جو نائب صدر نے نائب صدرارتی انتخابات میں حاصل کیا تھا جو ان کے تئیں ہر کسی کی وابستگی کا ثبوت تھا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ  قیادت کرنا ہی قیادت کی اصل تعریف ہے اور یہ راجیہ سبھا کے تناظر میں زیادہ اہم ہو جاتا ہے کیونکہ ایوان کی ذمہ داری ہے کہ وہ جمہوری فیصلوں کو مزید بہتر طریقے سے آگے بڑھائیں۔

اس ایوان کے وقار کو برقرار رکھنے اور اس میں اضافہ کرنے کے لیے اپنے اراکین پر عائد ذمہ داریوں کا ذکر کرتے ہوئے، وزیراعظم نے کہا کہ یہ ایوان ملک کے عظیم جمہوری ورثے کا ذمہ دار رہا ہے اور اس کی طاقت بھی رہا ہے۔ انہوں نے مزید روشنی ڈالی کہ بہت سے سابق وزرائے اعظم نے راجیہ سبھا کے ممبر کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دی  ہیں۔ وزیر اعظم نے اراکین کو یقین دلایا کہ نائب صدر کی رہنمائی میں یہ ایوان اپنی وراثت اور وقار کو آگے بڑھائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایوان میں سنجیدہ جمہوری مباحثے جمہوریت کی ماں کے طور پر ہمارے فخر کو مزید تقویت دیں گے۔

خطاب کے اختتام پر وزیر اعظم نے گزشتہ اجلاس کو یاد کیا جہاں سابق نائب صدر اور سابق چیئرمین کے محاورات اور نظمیں اراکین کے لیے خوشی اور ہنسی کا باعث بنتی تھیں۔وزیراعظم نے اختتامی تقریر میں کہا کہ مجھے یقین ہے کہ آپ کی دوراندیشی  کسی بھی طرح کی کمی یا کوتاہی کو نہیں بخشے  گی اور آپ ایوان کو اس کے ذریعہ فائدہ پہنچاتے رہیں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ ع ح۔

 (U: 13399)



(Release ID: 1881359) Visitor Counter : 157