وزارت اطلاعات ونشریات

ہندوستان ڈرون ٹیکنالوجی کا مرکز بن جائے گا، مرکزی وزیر برائے اطلاعات و نشریات جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر


وزیر موصوف نے کہا کہ ہندوستان کو اگلے سال تک کم از کم 1 لاکھ ڈرون پائلٹس کی ضرورت ہوگی

ڈرون سیکٹر میں سالانہ  6000 کروڑ روپے کا روزگار پیدا کیا جا سکتا ہے

پہلی ڈرون اسکلنگ اینڈ ٹریننگ کانفرنس کا آغاز اور گڑوڈ ایرو اسپیس، اگنی کالج آف ٹیکنالوجی، چنئی میں ڈرون یاترا کا فلیگ آف

ڈرون سیکٹر 2023 میں زرعی شعبے میں 3 بلین ڈالر کا اضافہ کرے گا،  10 کروڑ کسانوں کو فائدہ ہوگا: انوراگ ٹھاکر

Posted On: 06 DEC 2022 5:15PM by PIB Delhi

اطلاعات و نشریات کے مرکزی وزیر جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر نے کہا ہے کہ ہندوستان، ڈرون ٹیکنالوجی کا مرکز بن جائے گا اور ہندوستان کو اگلے سال تک کم از کم 1 لاکھ ڈرون پائلٹوں کی ضرورت ہوگی۔ وہ آج چنئی میں ’ڈرون یاترا 2.0‘ کی پرچم کشائی کے بعد حاضرین سے خطاب کر رہے تھے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ ٹیکنالوجی صحیح معنوں میں دنیا کو تیز رفتاری سے تبدیل کر رہی ہے اور یہ اب سے زیادہ متعلقہ کبھی نہیں رہی، کیونکہ اس کی ایپلی کیشنز کرۂ ارض پر سب سے زیادہ اہم مسائل کو حل کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’وزیر اعظم مودی نے ایک بار کہا تھا کہ ’ہندوستان کے پاس دس لاکھ مسائل کے ایک ارب حل ہیں۔‘ ایک ارب سے زیادہ لوگوں کے ملک کے طور پر، ہندوستان تیزی سے ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھا رہا ہے تاکہ وہ اس دوڑ میں آگے رہے۔‘‘

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2022-12-06at17.12.08(2)YK4Z.jpeg

ہندوستان میں ڈرون ٹکنالوجی میں ہونے والی پیش رفت کی تفصیلات بتاتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ بیٹنگ ریٹریٹ کے دوران، آئی آئی ٹی کے سابق طالب علم کی قیادت میں ہندوستانی اسٹارٹ اپ ’بوٹلاب ڈائنامکس‘ کے 1000 ’میڈ اِن انڈیا‘ ڈرونز کے شاندار ڈسپلے سے پوری قوم مسحور ہو گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ سوامیتو اسکیم کے ایک حصے کے طور پر (دیہات کا سروے اور دیہات کے علاقوں میں بہتر ٹیکنالوجی کے ساتھ نقشہ سازی)، دیہاتوں میں زمین اور مکانات کا سروے ڈرون کے ذریعے کیا جا رہا ہے۔ دیہی علاقوں میں کھیتوں میں کیڑے مار ادویات اور نینو کھاد چھڑکنے کے لیے ڈرون کا استعمال تیزی سے ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حال ہی میں شہری ہوا بازی کی وزارت (ایم او سی اے) اور شہری ہوا بازی کے ڈائریکٹوریٹ جنرل (ڈی جی سی اے) نے ہندوستان کی براہ راست فضائی سنیما گرافی کے لیے 2021 کرکٹ سیزن میں ڈرون کی تعیناتی کی خاطر بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کو مشروط چھوٹ دی تھی۔

انہوں نے تبصرہ کیا کہ ’’کسان ڈرون یاترا‘‘ کے ایک حصے کے طور پر، جس کا افتتاح پی ایم جناب نریندر مودی نے کیا تھا،  100 کسان ڈرون ملک بھر کے دیہاتوں میں کیڑے مار دوا چھڑکنے کے لیے بھیجے گئے تھے۔ انہوں نے پی ایم مودی کے ریمارک کا حوالہ دیا جس میں انھوں نے کہا تھا کہ ’’کسان ڈرون اب اس سمت میں ایک نئے دور کے انقلاب کا آغاز ہے۔‘‘

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2022-12-06at17.12.08(1)TWY9.jpeg

انہوں نے ہندوستان کی سب سے بڑی ڈرون مینوفیکچرنگ سہولت، گڑوڈ ایرو اسپیس کی طرف سے کی گئی زبردست کوشش کی تعریف کی۔ سہولت / مرکز کا دورہ کرتے ہوئے وزیر موصوف نے گڑوڈ کسان ڈرون کے جدید آلات اور تیاری کے عمل کا مشاہدہ کیا، جس کا پی ایم مودی نے اس سال کے شروع میں افتتاح کیا تھا۔ انہوں نے اتنے کم وقت میں اس مرکز کی طرف سے حاصل کی گئی کامیابی پر خوشی کا اظہار کیا۔ اس سہولت / مرکز میں انجینئروں نے وزیر موصوف کو جدید ’میک ان انڈیا‘ ڈرونز کے کام کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔

انہوں نے زرعی شعبے میں ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دینے کے حکومتی عزم کا اعادہ کیا تاکہ زرعی پیداوار میں اضافہ ہو۔ یہ تصور کیا جاتا ہے کہ یہ ڈرون فارموں میں کیڑے مار ادویات کے استعمال کو آسان بنانے میں مدد کریں گے، جس سے ہمارے کسانوں کے منافع میں مزید بہتری آئے گی۔

اس سال مئی میں پی ایم مودی نے ہندوستان کے سب سے بڑے ڈرون فیسٹیول - بھارت ڈرون مہوتسو 2022 کا افتتاح کیا تھا، جس میں انہوں نے کسان ڈرون پائلٹوں کے ساتھ بات چیت کی تھی۔ ڈرون ٹیکنالوجی کا فروغ اچھی حکمرانی اور زندگی میں آسانی کے لیے ہمارے عزم کو آگے بڑھانے کا ایک اور ذریعہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج ڈرون ٹیکنالوجی دفاع سے لے کر زراعت اور صحت سے لے کر تفریح تک مختلف شعبوں کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان، پروڈکشن لنکڈ انیشیٹیو (پی ایل آئی) جیسی اسکیموں کے ذریعے ملک میں ایک مضبوط ڈرون مینوفیکچرنگ ماحولیاتی نظام بنانے کی طرف بھی بڑھ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مودی حکومت جدید ترین ڈرون ٹکنالوجی اور خدمات کی مانگ کو تین جہتی نقطہ نظر سے بڑھانے کی کوشش کرتی ہے۔ وہ ہیں: موثر پالیسی جس سے مراد ہے نئے ڈرون رولز، 2021؛ ڈرون اور ڈرون اجزاء کے لیے پی ایل آئی کی شکل میں ترغیب فراہم کرنا؛ اور مقامی سطح پر مانگ پیدا کرنا، جس میں مرکزی حکومت کی 12 وزارتوں کو اسے آگے بڑھانے کا کام سونپا گیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2022-12-06at17.12.08L460.jpeg

یہ بتاتے ہوئے کہ ہندوستان کو 2023 میں کم از کم 1 لاکھ پائلٹوں کی ضرورت ہوگی، انہوں نے کہا کہ ہر پائلٹ کم از کم 50-80 ہزار ماہانہ کمائے گا۔ اگر آپ موٹا موٹی اوسط بھی لیں تو ڈرون سیکٹر میں سالانہ   50,000 روپے × 1 لاکھ نوجوان × 12 ماہ = 6000 کروڑ  روپے کا روزگار پیدا کیا جاسکتا ہے۔

اس کے علاوہ ڈرون کا استعمال کرنے والی صنعتیں اور سرکاری ادارے بھی اس سے متاثر ہوں گے۔ انہوں نے اگلے دو سالوں میں ایک لاکھ ’میڈ ان انڈیا‘ ڈرون بنانے کے گڑوڈ ایرو اسپیس منصوبے کی تعریف کی۔

گڑوڈ کی ڈرون اسکلنگ اینڈ ٹریننگ کانفرنس، جو ملک بھر کے 775 اضلاع میں منعقد کی جانی ہے، اس میں 10 لاکھ تک نوجوانوں کے پہنچنے کی امید ہے۔ ایک لاکھ نوجوانوں کو تربیت دینے کے مقصد کے ساتھ نہ صرف ڈرون ماحولیاتی نظام کو نمایاں طور پر متاثر کرنے یا نوجوانوں کے لیے روزگار پیدا کرنے، بلکہ زراعت، کان کنی، سرکاری محکموں اور دیگر صنعتوں میں بڑے پیمانے پر اثر پڑنے کی امید ہے۔

یہ ذکر کرتے ہوئے کہ اس وقت ملک میں 200 سے زیادہ ڈرون اسٹارٹ اپ کام کر رہے ہیں، وزیر موصوف نے کہا کہ یہ تعداد بڑھے گی اور نوجوانوں کے لیے روزگار کے لاکھوں نئے مواقع پیدا ہوں گے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ موثر پالیسیوں، صنعتی ترغیبات اور ’کاروبار کرنے میں آسانی‘ سے ڈرون سیکٹر کو بہت ضروری تحریک مل رہی ہے، جس سے ہندوستان میں اس کے لئے بڑے امکانات کا اظہار ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’آتم نربھر بھارت کے وزیر اعظم مودی کے وژن کے مطابق، مجھے یقین ہے کہ بڑھتی ہوئی اختراعات اور جدید ترین ڈرون ٹیکنالوجی ایکو سسٹم امرت کال میں خود کفیل اور اپنے آپ میں پائیدار نئے ہندوستان کو یقینی بنائے گا۔‘‘

وزیر موصوف نے پہلی ڈرون اسکلنگ اینڈ ٹریننگ کانفرنس کے افتتاح کے موقع پر ڈرون چلایا۔ وزیر موصوف نے ڈرون پائلٹ کی تربیت مکمل کرنے والے طلباء کو سرٹیفکیٹ سے نوازا۔

 

******

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO. 13360



(Release ID: 1881226) Visitor Counter : 163