کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت
ربیع سیزن کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ملک میں وافر مقدار میں یوریا، ڈی اے پی، ایم او پی، این پی کے ایس اور ایس ایس پی کھاد موجود ہیں
Posted On:
18 NOV 2022 11:48AM by PIB Delhi
بعض میڈیا رپورٹوں میں دعوی کیا گیا ہے کہ تریچی، تمل ناڈو اور راجستھان میں کھاد کی کمی ہے۔ ان رپورٹوں میں کوئی سچائی نہیں ہے۔ وضاحت کی جاتی ہے کہ ربیع سیزن کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ملک میں وافر مقدار سے بھی زیادہ کھاد موجود ہیں۔ حکومت ہند ریاستوں کی ضرورت کے حساب سے انہیں کھاد بھیجتی ہے اور یہ متعلقہ ریاستی حکومتوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ضلعوں کے درمیان مناسب طریقے سے ان کھادوں کی دستیابی کو یقینی بنائیں۔
ملک میں کھادوں کی دستیابی کی تفصیلات درج ذیل ہیں:
یوریا: ربیع 2022-23 کے دوران یوریا کی تخمینی مقدار ملک گیر سطح پر 180.18 لاکھ میٹرک ٹن ہے۔ 16.11.2022 کو پروریٹا ضرورت 57.40 لاکھ میٹرک ٹن تھی، جس کے لیے ڈی او ایف نے 92.54 لاکھ میٹرک ٹن کی دستیابی کو یقینی بنایا ہے۔ اس مدت کے دوران یوریا کی فروخت 38.43 لاکھ میٹرک ٹن رہی۔ مزید برآں ریاستوں کے پاس 54.11 لاکھ میٹرک ٹن کے قریب ذخیرہ موجود ہے۔ اس کے علاوہ یوریا پلانٹس میں 1.05 لاکھ میٹرک ٹن کا ذخیرہ موجود ہے، جبکہ بندرگاہوں پر 5.03 لاکھ میٹرک ٹن یوریا دستیاب ہے ، جو یوریا کی مانگ کو پورا کرنے کے لیے کافی ہے۔
ڈی اے پی: ربیع 2022-23 کے دوران ڈی اے پی کی تخمینی مقدار ملک گیر سطح پر 55.38 لاکھ میٹرک ٹن ہے۔ 16.11.2022 تک پروریٹا ضرورت 26.98 لاکھ میٹرک ٹن تھی، جس کے لیے ڈی او ایف نے 36.90 لاکھ میٹرک ٹن کی دستیابی کو یقینی بنایا ہے۔ اس مدت کے دوران ڈی اے پی کی فروخت 24.57لاکھ میٹرک ٹن رہی۔ مزید برآں ریاستوں کے پاس 12.33 لاکھ میٹرک ٹن کے قریب ذخیرہ موجود ہے۔ اس کے علاوہ ڈی اے پی پلانٹس میں 0.51 لاکھ میٹرک ٹن کا ذخیرہ موجود ہے، جبکہ بندرگاہوں پر 4.51 لاکھ میٹرک ٹن ڈی اے پی دستیاب ہے ، جو ڈی اے پی کی مانگ کو پورا کرنے کے لیے کافی ہے۔
ایم او پی: ربیع 2022-23 کے دوران ایم او پی کی تخمینی مقدار ملک گیر سطح پر 14.35 لاکھ میٹرک ٹن ہے۔ 16.11.2022 تک پروریٹا ضرورت 5.28 لاکھ میٹرک ٹن تھی، جس کے لیے ڈی او ایف نے 8.04 لاکھ میٹرک ٹن کی دستیابی کو یقینی بنایا ہے۔ اس مدت کے دوران ایم اوپی کی فروخت 3.01لاکھ میٹرک ٹن رہی۔ مزید برآں ریاستوں کے پاس 5.03 لاکھ میٹرک ٹن کے قریب ذخیرہ موجود ہے۔ اس کے علاوہ بندرگاہوں پر 1.17 لاکھ میٹرک ٹن ایم او پی دستیاب ہے ، جو ایم او پی کی مانگ کو پورا کرنے کے لیے کافی ہے۔
این پی کے ایس: ربیع 2022-23 کے دوران این پی کے ایس کی تخمینی مقدار ملک گیر سطح پر 56.97 لاکھ میٹرک ٹن ہے۔ 16.11.2022 تک پروریٹا ضرورت 20.12 لاکھ میٹرک ٹن تھی، جس کے لیے ڈی او ایف نے 40.76 لاکھ میٹرک ٹن کی دستیابی کو یقینی بنایا ہے۔ اس مدت کے دوران این پی کے ایس کی فروخت 15.99لاکھ میٹرک ٹن رہی۔ مزید برآں ریاستوں کے پاس 24.77 لاکھ میٹرک ٹن کے قریب ذخیرہ موجود ہے۔ اس کے علاوہ این پی کے ایس پلانٹس میں 1.24 لاکھ میٹرک ٹن کا ذخیرہ موجود ہے، جبکہ بندرگاہوں پر 2.93 لاکھ میٹرک ٹن این پی کے ایس دستیاب ہے ، جو این پی کے ایس کی مانگ کو پورا کرنے کے لیے کافی ہے۔
ایس ایس پی: ربیع 2022-23 کے دوران ایس ایس پی کی تخمینی مقدار ملک گیر سطح پر 33.64 لاکھ میٹرک ٹن ہے۔ 16.11.2022 تک پروریٹا ضرورت 14.05 لاکھ میٹرک ٹن تھی، جس کے لیے ڈی او ایف نے 24.79 لاکھ میٹرک ٹن کی دستیابی کو یقینی بنایا ہے۔ اس مدت کے دوران ایس ایس پی کی فروخت 9.25لاکھ میٹرک ٹن رہی۔ مزید برآں ریاستوں کے پاس 15.54 لاکھ میٹرک ٹن کے قریب ذخیرہ موجود ہے۔ اس کے علاوہ ایس ایس پی پلانٹس میں 1.65 لاکھ میٹرک ٹن کا ذخیرہ موجود ہے، جو ایس ایس پی کی مانگ کو پورا کرنے کے لیے کافی ہے۔
لہذا ربیع سیزن کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ملک میں وافر مقدار میں یوریا، ڈی اے پی، ایم او پی، این پی کے ایس اور ایس ایس پی موجود ہیں۔
*****
ش ح۔ ق ت۔ ت ع
U NO:12672
(Release ID: 1876955)
Visitor Counter : 150