وزارت خزانہ
جی ایس ٹی کی ماہ ستمبر 2022 میں 1,47,686 کروڑ روپے کی مجموعی آمدنی
لگاتار سات مہینے جی ایس ٹی کی ماہانہ آمدنی 1.4 لاکھ کروڑ سے زیادہ ہے
ماہ ستمبر 2022 کی جی ایس ٹی کی آمدنی 2021 میں اسی مہینے کی متعلقہ آمدنی سے 26 فیصد زیادہ
ماہ ستمبر میں ایک اور سنگ میل اس وقت عبور کیا گیا جب این آئی سی کے ذریعے چلائے جانے والے جی ایس ٹی پورٹل پورٹل پر کسی خلل کے بغیر 30 ستمبر 2022 کو 1.1 کروڑ سے زیادہ ای وے بلز اور ای انوائسز (72.94 لاکھ ای انوائسز اور 37.74 لاکھ ای وے بلز) تیار کئے گئے
Posted On:
01 OCT 2022 12:59PM by PIB Delhi
ماہ ستمبر 2022 میں جی ایس ٹی کی مجموعی آمدنی 1,47,686 کروڑ روپےرہی۔ اس میں سے جی ایس ٹی 25,271 کروڑ روپے ہے، ایس جی ایس ٹی 31,813 کروڑ روپے ہے، آئی جی ایس ٹی 80,464 کروڑ روپے ہے (بشمول درآمداتی اشیا سے 41,215 کروڑ روپے کی آمدنی) اور محصول 10,137 کروڑ روپے (بشمول درآمداتی اشیا سے 856 کروڑ روپے کی آمدنی)۔
حکومت نے باقاعدہ تصفیہ کے طور پر آئی ایس جی ایس ٹی سے 31,880 کروڑ برائے جی ایس ٹی اور 27,403 کروڑ روپے برائے ایس جی ایس ٹی طے کئے۔ باقاعدہ تصفیہ کے بعد ماہ ستمبر 2022 میں مرکز اور ریاستوں کی کل آمدنی سی جی ایس ٹی کے لئے 57,151 کروڑ روپے اور ایس جی ایس ٹی کے لئے 59,216 کروڑ روپے ہے۔
ماہ ستمبر 2022 کی آمدنی پچھلے سال کے اسی مہینے میں جی ایس ٹی کی آمدنی سے 26 فیصد زیادہ ہے۔ متعلقہ ماہ کے دوران اشیا کی درآمد سے حاصل ہونے والی آمدنی 39 فیصد زیادہ رہی اور گھریلو لین دین سے حاصل ہونے والی آمدنی (بشمول خدمات کی درآمد) گزشتہ سال کے اسی ماہ کے دوران ان ذرائع سے حاصل ہونے والی آمدنی سے 22 فیصد زیادہ رہی۔
یہ آٹھواں مہینہ ہے اور لگاتار ساتویں مہینہ جس میں ماہانہ جی ایس ٹی کی آمدنی 1.4 لاکھ کروڑ روپے کے ہدف سے زیادہ رہی۔ ماہ ستمبر 2022 تک جی ایس ٹی کی اس آمدنی میں پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 27 فیصد کا اضافہ ہوا ہے جو کہ بہت زیادہ تیزی کا مظہر ہے۔ ماہ اگست 2022 کے دوران 7.7 کروڑ ای وے بل تیار کئے گئے، جو جولائی 2022 کے 7.5 کروڑ روپے سے کچھ زیادہ ہی رہے۔
اس مہینے میں 20 ستمبر کو ایک دن میں 49,453 کروڑ روپے کی دوسری سب سے زیادہ آمدنی دیکھی گئی۔ دوسرے نمبر پر 20 جولائی 2022 کو سب سے زیادہ 8.77 لاکھ چالان فائل کئے گئے اور 9.58 لاکھ چالان کے ذریعے57,846 کروڑ روپے وصول ہوئے جس کا تعلق سال کے آخر کی آمدنی سے ہے۔ اس سے واضح طور پر ظاہر ہوتا ہے کہ جی ایس ٹی این کے زیر انتظام جی ایس ٹی پورٹل مکمل اور بے خلل طور پر طور پر مستحکم ہو چکا ہے۔ ماہ ستمبر میں ایک اور سنگ میل اس وقت عبور کیا گیا جب این آئی سی کے ذریعے چلائے جانے والے جی ایس ٹی پورٹل پورٹل پر کسی خلل کے بغیر 30 ستمبر 2022 کو 1.1 کروڑ سے زیادہ ای وے بلز اور ای انوائسز (72.94 لاکھ ای انوائسز اور 37.74 لاکھ ای وے بلز) تیار کئے گئے۔
درج ذیل چارٹ میں رواں سال کے دوران ماہانہ مجموعی جی ایس ٹی آمدنی میں رجحانات کو دیکھا جا سکتا ہے۔ جدول میں ستمبر 2021 کے مقابلے ماہ ستمبر 2022 کے دوران ہر ریاست میں جمع کئے جانے والے جی ایس ٹی کے ریاستی اعداد و شمار دکھائے گئے ہیں۔
ستمبر 2022 کے دوران جی ایس ٹی محصولات میں ریاست وار اضافہ
ریاستیں
|
ستمبر 21
|
ستمبر 22
|
نمو
|
جموں و کشمیر
|
377
|
428
|
13%
|
ہماچل پردیش
|
680
|
712
|
5%
|
پنجاب
|
1,402
|
1,710
|
22%
|
چنڈی گڑھ
|
152
|
206
|
35%
|
اتراکھنڈ
|
1,131
|
1,300
|
15%
|
ہریانہ
|
5,577
|
7,403
|
33%
|
دلی
|
3,605
|
4,741
|
32%
|
راجستھان
|
2,959
|
3,307
|
12%
|
اترپردیش
|
5,692
|
7,004
|
23%
|
بہار
|
876
|
1,466
|
67%
|
سکم
|
260
|
285
|
9%
|
اروناچل پردیش
|
55
|
64
|
16%
|
ناگالینڈ
|
30
|
49
|
61%
|
منی پور
|
33
|
38
|
17%
|
میزورم
|
20
|
24
|
22%
|
تریپورہ
|
50
|
65
|
29%
|
میگھالیہ
|
120
|
161
|
35%
|
آسام
|
968
|
1,157
|
20%
|
مغربی بنگال
|
3,778
|
4,804
|
27%
|
جھارکھنڈ
|
2,198
|
2,463
|
12%
|
اڈیشہ
|
3,326
|
3,765
|
13%
|
چھتیس گڑھ
|
2,233
|
2,269
|
2%
|
مدھیہ پردیش
|
2,329
|
2,711
|
16%
|
گجرات
|
7,780
|
9,020
|
16%
|
دمن اور دیو
|
0
|
0
|
-38%
|
دادر اور نگر حویلی
|
304
|
312
|
3%
|
مہاراشٹر
|
16,584
|
21,403
|
29%
|
کرناٹک
|
7,783
|
9,760
|
25%
|
گوا
|
319
|
429
|
35%
|
لکش دیپ
|
0
|
3
|
731%
|
کیرالہ
|
1,764
|
2,246
|
27%
|
تمل ناڈو
|
7,842
|
8,637
|
10%
|
پڈوچیری
|
160
|
188
|
18%
|
انڈمان اور نکوبار
|
20
|
33
|
69%
|
تلنگانہ
|
3,494
|
3,915
|
12%
|
آندھرا پردیش
|
2,595
|
3,132
|
21%
|
لداخ
|
15
|
19
|
27%
|
دیگر خطے
|
132
|
202
|
53%
|
مرکز کے زیر انتظام
|
191
|
182
|
-5%
|
میزان
|
86,832
|
1,05,615
|
22%
|
**********
ش ح۔ ع س۔ ک ا
(Release ID: 1864195)
Visitor Counter : 180