شہری ہوابازی کی وزارت

بین الاقوامی شمسی اتحاد (آئی ایس اے )اوربین الاقوامی شہری ہوابازی ادارے (آئی سی اے او) کے مابین مفاہمتی عرضداشت پردستخط


یہ نظریہ مئی 2022میں ایچ ایم سی اے جناب جیوتی رادتیہ ایم سندھیاکے ذریعہ پیش کیاگیاتھا

ہندوستان کا 2022 تک 175 گیگا واٹ قابل تجدید توانائی نصب کرنے  کا اور 2030 تک

 اخراج کی شدت میں 33سے 35فیصد  کمی کا ہدف ہے

Posted On: 28 SEP 2022 9:00AM by PIB Delhi

مونٹریال میں بین الاقوامی شہری ہوابازی ادارے (آئی سی اے او)  اسمبلی کے 42 ویں اجلاس کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب میں، بین الاقوامی شمسی اتحاد (آئی ایس اے ) اوربین الاقوامی شہری ہوابازی ادارے(آئی سی اے او) کے درمیان ،  ہندوستان کے شہری ہوابازی کے وزیر جناب جیوتی رادتیہ ایم سندھیا ، فرانس کےنقل وحمل کے  وزیر عزت مآب مونسیور کلیمنٹ بیون اور آئی سی اے او کونسل کے صدر مسٹر سالواتور سکیچیتانوکی  موجودگی میں  ایک مفاہمتی عرضداشت (ایم اویو)  پر دستخط کیے گئے۔مفاہمت نامہ پر ( ایم او یو) پر مسٹر جوآن کارلوس سالزار، سکریٹری جنرل، آئی سی اے او اور مسٹر جوشوا وائکلف، چیف آف آپریشنز، آئی ایس اے نے دستخط کیے۔

.

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0016QWD.jpg

مئی 2022 میں وزیر جیوترادتیہ ایم سندھیا کے مونٹریال کے دورے کے دوران، آئی سی اے او کو آئی ایس اے کی شراکت دار تنظیم بننے کا خیال وزیر نے آئی سی اے او کے صدر کے ساتھ اپنی ملاقات میں پیش کیا تھا۔ چار ماہ کی مدت میں،  مفاہمت نامے پر(ایم او یو )پر اتفاق کیا گیا اوراسے حتمی شکل دی گئی۔ ہندوستان اور فرانس کے وزراء کی موجودگی میں آئی ایس اے  اور آئی سی اے اوکے درمیان مفاہمت نامے کا اختتام  ہندوستان کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی اور فرانس کے سابق صدرعزت مآب فرانسوا اولاندکے ذریعہ 2015 میں پیرس میں سی اوپی 21میں   وضع کردہ   جرأت مندانہ اقدام کے ورثے کو آگے بڑھاتاہے ۔

آئی ایس اے 121 دستخط کرنے والے ممالک اور 32 شراکت دار تنظیموں کا اتحاد ہے جس میں اقوام متحدہ کی بہت سی تنظیمیں شامل ہیں۔ آئی ایس اےحیاتیاتی ایندھن پر انحصار کم کرنے کے لیے شمسی توانائی کے موثر استعمال کے لیے کام کرتا ہے۔ آئی ایس اے  رکن ممالک کے لیے قابل تجدید توانائی کے استعمال کے لیے لاگت کے اعتبار سے موثر اور تبدیلی والے حل وضع کرنے کی کوشش کرتا ہے جس میں ایل ڈی سیز اورایس آئی ڈی سیز میں اثرات  کی ترسیل پر خصوصی توجہ دی جاتی ہے۔

.

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002KJDW.jpg

ہندوستان نے سی اوپی 26 میں 2070 میں کل صفر کاربن  ہدف  کے  حصول کے لیے عہد کیا ہے۔ اس کا نقطہ نظر احترام اور قومی ملکیت کے اصولوں پر مبنی، ایک اور سب کے لیے وابستگی کے ساتھ انسانوں پر مرکوز ہے۔ ہندوستان نے 175 گیگا واٹ قابل تجدید توانائی نصب کرنے کے ہدف کا وعدہ کیا ہے جس میں سے 2022 تک 100 گیگا واٹ شمسی توانائی ہوگی اور 2030 تک اخراج کی شدت میں 33-35 فیصد تک کمی لائی جائے گی، تاکہ شمسی توانائی کو انتہائی غیر مربوط دیہاتوں اور برادریوں تک پہنچایا جا سکے۔ ہندوستان کا کوچین بین الاقوامی ہوائی اڈہ 2015 میں دنیا کا پہلا مکمل طور پر شمسی توانائی سے چلنے والا ہوائی اڈہ بن گیا۔

ہندوستان نے فرانس کے تعاون سے شمسی منصوبوں کے نفاذ کے لیے بنیادی ڈھانچے کی سہولت فراہم کرنے کے لئے مختلف ممالک کو دعوت دی ہے۔ اتحاد نے ایک ٹریلین ڈالر کی سرمایہ کاری کا عہد کیا ہے، اور وہ دور دراز اور ناقابل رسائی کمیونٹیز کے لیے شمسی توانائی کی لاگت کو مزید سستی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔

 

 

.

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003JZ6R.jpg

آئی سی اے اواپنے متعدد اقدامات اور اہداف کے ذریعے ہوا بازی کے شعبے میں کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ اس نیک اقدام میں، اس مفاہمت نامے کے ذریعے آئی ایس اے اور آئی سی اے او کے درمیان شراکت داری اس سے بہتر وقت پر نہیں آسکتی تھی، کیونکہ یہ ریاستوں کی شمسی توانائی کے استعمال کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے کئی طرح کے اقدامات  کو متحرک کرے گی۔ یہ معلومات فراہم کرنے، وکالت فراہم کرنے، صلاحیت کی تعمیر اور مظاہرے کے منصوبوں کی سمت کام کرے گا۔ یہ تمام رکن ریاستوں میں ہوا بازی کے شعبے کو سولرائز کرنے کے قابل بنائے گا۔

***********

 

 

(ش ح ۔اک۔ ع آ)

U -10745

 



(Release ID: 1862836) Visitor Counter : 116