وزارت سیاحت

جناب جے رام ٹھاکر اور جناب جی کشن ریڈی نے ہماچل پردیش کے دھرم شالہ میں ریاستی وزرائے سیاحت کی قومی کانفرنس کے دوسرے دن کا افتتاح کیا


ہماری حکومت نے ’’نئی راہیں نئی ​​منزلیں‘‘ اسکیم شروع کی ہے  جس کا مقصد ہماچل پردیش میں  کچھ غیر معروف سیاحتی مقامات کو اجاگر کرنا ہے : جناب جے رام ٹھاکر

حکومت کا مجموعی طریقے اور جن بھاگیداری سے ملک میں سیاحت کے شعبے میں انقلاب آ سکتی ہے: جناب جی کشن ریڈی

این ایس ایس، این سی سی کی طرح ہمیں ہر سطح پر یووا ٹورازم کلب بنانے کے لئے کام کرنے کی ضرورت ہے: جناب جی کشن ریڈی

Posted On: 19 SEP 2022 2:02PM by PIB Delhi

دھرم شالہ واقع ہماچل پردیش میں ریاستی وزرائے سیاحت کی قومی کانفرنس کے دوسرے دن کا آغاز ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ جناب جے رام ٹھاکر اور مرکزی وزیر برائے سیاحت، ثقافت اور شمال مشرقی خطے کی ترقی کے وزیر جناب جی کشن ریڈی کے ذریعہ ہندوستان کی مختلف ریاستوں کے معززین کے استقبال سے ہوا۔ مدھیہ پردیش، اروناچل پردیش، آسام، گوا، ہریانہ، میزورم، اوڈیشہ، تمل ناڈو، اتر پردیش، پنجاب، مہاراشٹرا اور ہماچل پردیش سمیت 12 ریاستوں کے وزرائے سیاحت اس موقع پر موجود تھے۔

ہماچل پردیش کے دھرم شالہ میں ریاستی وزرائے سیاحت کی تین روزہ قومی کانفرنس کا آغاز کل ایک پریس کانفرنس سے ہوا جس کی صدارت جناب جی کشن ریڈی نے کی۔

جناب جی کشن ریڈی نے کہا کہ ہمارے عالمی وبا کے بعد سیاحت کی صنعت بحالی کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ ہندوستان ایک سفری منزل کے طور پر مصنوعات اور تجربات کا تنوع پیش کرتا ہے۔ ہندوستان کا بھرپور ورثہ، جو دنیا کی قدیم ترین تہذیبوں میں سے ایک ہے، تہواروں، مذاہب، روایات اور رسوم و رواج کا ایک ہمہ گیر سنگم ہے۔ مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ کسی بھی عالمی سیاح کے لئے ہندوستان صرف دیکھنے اور دورہ کرنے کی جگہ نہیں ہے، بلکہ تجربہ کرنے اور زندگی کے لئے انقلاب آفریں ہونے کی ایک منزل ہے۔ اگر ہندوستان کو 5 ٹریلین کی معیشت بننے کا فوری نشانہ اور ایک ترقی یافتہ ملک بننے کا طویل مدتی نشانہ پار کرنا ہے تو سیاحت کا بہت اہم کردار ادا کرنا ہے۔

جناب ریڈی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے دو پہلوؤں پر زور دیا ہے، پہلا ہے مکمل حکومتی نقطہ نظر، جہاں ہم الگ الگ کام کرتے ہیں اور تمام سرکاری وزارتوں میں مل کر کام کرتے ہیں۔ دوسرا ہمیں ٹیم انڈیا کے طور پر کام کرنا ہے جہاں مرکزی حکومت اور ریاستی حکومتیں شہریوں کے فائدے کے لئے مل کر کام کرتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں خلوص کے ساتھ محسوس کرتا ہوں کہ تمام نقطہ نظر کو پیش کرنے اور اس شعبے کی خاطر ایک وژن سامنے لانے کے لئے  یہ تمام حکومتی نمائندوں کی موجودگی والا ایک بہترین پلیٹ فارم ہے۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ مقامی لوگوں اور برادریوں کے تعاون کو شامل کیا جانا چاہیے تاکہ سیاحت کے فوائد زیریں سطح تک پہنچ سکیں۔ جناب جی کشن ریڈی نے مزید کہا کہ مکمل حکومتی نقطہ نظر اور جن بھاگیداری ملک میں سیاحت کے شعبے میں انقلاب برپا کر سکتی ہے۔

جناب ریڈی نے اپیل کی کہ این ایس ایس، این سی سی کی طرح ہمیں ہر سطح پر یووا ٹورازم کلب بنانے پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ریاستوں کو ان ٹورازم کلبوں کے قیام کے لئے سرگرم طور پر کام کرنے کی ضرورت ہے جو نوجوانوں کو دیکھو اپنا دیش کے تصور سے واقف کرائیں گے۔ جناب ریڈی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ سیاحت کی حقیقی صلاحیت کو حاصل کرنے کے لئے  ہر سطح پر تال میل کو یقینی بنانا سب سے بنیادی ضرورت ہے۔  چاہے وہ مرکز ہو، ریاستیں یا صنعت ہر ذمہ دار سے ہمیں ایک فعال نقطہ نظر کی ضرورت ہے۔

جناب جے رام ٹھاکر نے کہا کہ آج ہمارے لئے بہت اہم دن ہے کیونکہ پورے ہندوستان کے نمائندے یہاں ہمارے ساتھ ہیں۔ مجھے خوشی ہے کہ ہماچل پردیش کو آپ سب کی میزبانی کا موقع ملا۔ وزارت سیاحت کا یہ ایک بہترین اقدام ہے۔ ہماچل پردیش دنیا کو بہت سے منفرد مقامات پیش کرتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان اور ہماچل میں سیاحت کی صنعت عالمی وبا ء سے بری طرح متاثر ہوئی تھی۔ تاہم، اب ہم تبدیلی کے دہانے پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب ہماری حکومت نے ہمارے کچھ غیر معروف سیاحتی مقامات کو اجاگر کرنے کے لئے "نئی راہیں نئی ​​منزلیں" اسکیم بھی شروع کی ہے۔ ریاست نے سیاحوں کو نہ صرف ہفتے کے آخر میں بلکہ طویل قیام کے لئے بھی متوجہ کرنے کے  متعدد نئے پروجیکٹ شروع کئے ہیں۔

سیاحت اور بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے وزیر مملکت جناب شری پد نائک نے وزارت سیاحت کی پرشاد اور سودیش درشن اسکیموں کے کامیاب نفاذ کی بات کی۔ انہوں نے سیاحت کے فروغ کے لئے حکومت کے دیگر اہم اقدامات اور کوششوں کو بھی اجاگر کیا۔

پرشاد اسکیم سال 2014-15 میں وزارت سیاحت کی طرف سے شروع کی گئی تھی تاکہ شناخت شدہ یاتریوں اور ورثے کی حیثیت رکھنے والے مقامات کو مربوط ترقی کی جائے۔ اس کا مقصد آخری منزل تک رابطہ فراہم کرنا ہے۔ وزیر موصوف نے یہ بھی کہا کہ وزارت سیاحت نے تمام شعبوں میں جہاں اسے تقابلی فائدہ حاصل ہے  ہندوستان کو ایک سیاحتی مقام کے طور پر فروغ دینے کے لئے قومی سیاحتی پالیسی کا مسودہ تیار کیا ہے۔

سیاحت اور دفاع کے وزیر مملکت جناب اجے بھٹ نے مشورہ دیا کہ زیادہ سے زیادہ سیاحوں کو راغب کرنے کے لئے ہمارے پوشیدہ ثقافتی اور قدرتی پہلوؤں کو سامنے لانا وقت کی ضرورت ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ہم نے دیکھو اپنا دیش پہل کے ساتھ کوویڈ19 کے مشکل وقت سے نمٹا ہے۔ ہم اپنے وزیر اعظم کی قابل رہنمائی میں مسلسل آگے بڑھ رہے ہیں تاہم  بہترین قدرتی خوبصورتیوں میں سے ایک ہونے کے باوجود ہندوستان عالمی سیاحوں میں سے 2 فیصد سے بھی کم کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے اور یہ اُس صلاحیت کی طرف اشارہ کرتا ہے جو ہم حاصل کر سکتے ہیں۔

C:\Users\ABC\Downloads\Capture.PNG

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انڈیا ٹورازم ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے چیئرمین جناب سمبیت پاترا نے کہا کہ میں پختہ یقین رکھتا ہوں کہ جہاں تک سیاحت کا تعلق ہے تو یہ سب سے زیادہ ذہن کو متاثر کرتا ہے۔ پہلا منتر یہ ہے کہ ہمارے ناقابل یقین ہندوستان کے بارے میں صحیح اشتہار کے ساتھ ذہن کو متوجہ کیا جائے۔ قوم کی وسیع اور متنوع ثقافت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں 'کنکر کنکر میں ہے شنکر' اور ہمیں اسے ممکنہ سیاحوں کے لئے اجاگر کرنے کی کوشش کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قابل قیادت میں ہندوستان سودیش درشن اسکیم کے تحت رامائن سرکٹ، بدھشٹ سرکٹ، ہمالیہ سرکٹ وغیرہ کے ساتھ سیاحت کے شعبے میں نئی ​​پیش رفت کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

سیشن کے دوران، سیاحت کی وزارت کے سکریٹری، اروند سنگھ نے کہا کہ گزشتہ دو برسوں میں کووڈ 19 کی وجہ سے سیاحت کا شعبہ بری طرح متاثر ہوا ہے۔ دو سال کے وقفے کے بعد پہلی بار ہم سیاحت کے شعبے کی بحالی پر بات کرنے کے لئے ذاتی طور پر یہاں جمع ہوئے ہیں اور یہ اپنے آپ میں سیاحت کے شعبے میں تبدیلی کی علامت ہے۔

جناب اروند سنگھ نے یہ بھی کہا کہ جی-20 کی صدارت ہندوستان کو سیاحت کے شعبے کو فروغ دینے کا ایک منفرد موقع فراہم کرتی ہے اور سیاحت کے شعبے کی بحالی سے ہندوستان میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔

معززین کا خیرمقدم کرتے ہوئے فیتھ کے چیئرمین جناب نکول آنند نے کہا کہ ہم ایک مشترکہ مقصد کے تحت ملتے ہیں جس نے بہت سے لوگوں کو روزی روٹی فراہم کی ہے۔ ہندوستان دنیا کی پانچویں سب سے بڑی معیشت ہونے کے باوجود دنیا کے سیاحتی حصے میں بہت کم حصہ رکھتا ہے۔ کوویڈ19 سیاحت کے شعبے میں بدترین بحران رہا۔ یہ سال امید کی نئی کرن لے کر آیا۔ آنے والے برس میں ہندوستان میں سفر میں اضافہ بھی دیکھنے کو ملے گا کیونکہ قوم عالمی وبا کے جھٹکے سے ابھرے رہی ہے۔ ہمیں موجودہ سیاحت کو اپنی قدیم ثقافت کے ساتھ ملانے اور فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیاحت کی صنعت اب وقت کے تقاضوں کو پورا کر رہی ہے اور ہم اُس سیاحت کے شعبے کی طرف بڑھ رہے ہیں جو تجرباتی اقدار پر توجہ مرکوز کرتی ہے۔

کانفرنس کو سیاحت کے بنیادی ڈھانچے، ثقافتی، روحانی اور ثقافتی سیاحت، ہمالیائی ریاستوں میں سیاحت، ذمہ دار اور پائیدار سیاحت، سیاحتی مقامات کی مارکیٹنگ اور فروغ کے لیے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے کردار، ہندوستانی مہمان نوازی کے شعبے میں ہوم اسٹے کی ابھرتی ہوئی اہمیت، آیوروید، صحت اور طبی قدر کا سفر اور آخر میں جنگل اور جنگلاتی زندگی کی سیاحت کے فروغ کے موضوعاتی اجلاسوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔

****

 

 

U.No:10419

ش ح۔رف۔س ا



(Release ID: 1860637) Visitor Counter : 157