سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت

شری نتن گڈکری نے کوالٹیٹیو اصلاحات کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان تعاون پر زور دیا

Posted On: 08 SEP 2022 2:37PM by PIB Delhi

 

سڑک نقل و حمل اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے معیار کی اصلاحات کے لیے تمام شراکت داروں کے مابین تعاون پر زور دیا ہے۔ 2 روزہ قومی کانفرنس 'منتھن - آئیڈیا ٹو ایکشن' کا افتتاح کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں اختلافات پر قابو پانا چاہیے اور سائلوز میں نہیں سوچنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ تمام شراکت داروں کو ایک دوسرے کے مسائل کو سمجھنا چاہئے اور باہمی رضامندی کے ساتھ مستقبل کی پالیسیوں کی منصوبہ بندی پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے تاکہ ملک کی نقل و حمل صرف ہندوستان میں بنے ایندھن پر چل سکے۔ وزیر موصوف نے ہندوستان کو انتہائی ترقی یافتہ ملک بنانے کے لیے نئی چیزیں بنانے کے لیے قابلیت کی شراکت اور وژن پر زور دیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0013M7B.jpg

وزیر موصوف نے کہا کہ اگر ہندوستان کو پانچ ٹریلین ڈالر کی معیشت بننا ہے تو ملٹی ماڈل ٹرانسپورٹیشن کے ساتھ مربوط نقطہ نظر کی اہمیت پر کو مد نظر رکھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ 90 فیصد مسافروں کی آمدورفت اور 70 فیصد سامان کی نقل وحمل، سڑکوں کا استعمال کرتی ہے، اور ایک مربوط نقطہ نظر کی ضرورت ہے جہاں آبی گزرگاہیں، ریلوے اور ہوائی اڈے آپس میں جڑے ہوں اور اس میں لاجسٹک پارکس اہم کردار ادا کریں گے۔ اگر ریاستی حکومتیں زمین فراہم کرتی ہیں تو سڑک ٹرانسپورٹ کی وزارت لاجسٹک پارکس کی تعمیر میں سہولت فراہم کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ تعمیراتی لاگت کو کم کرنا ہوگا جبکہ تعمیراتی معیار کو کافی بہتر بنانا ہوگا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00218RY.jpg

رسد کی لاگت کو 16 فیصد سے 10 فیصد تک کم کرنے کے لیے ایک مربوط نقطہ نظر ضروری ہے (چین 10 فیصد، یورپ 12 فیصد پر ہے)۔ اس کی مثال دیتے ہوئے کہ کس طرح بس-بندرگاہیں ترقی کے مراکز بن سکتی ہیں، وزیرموصوف نے کہا کہ نئی ٹیکنالوجی اور جدید آلات اور مواد کے ذریعے سڑک کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بناتے ہوئے، نقل و حمل کے مختلف طریقوں کو جوڑنا ضروری ہے۔ اس کا حوالہ دیتے ہوئے کہ کس طرح ان کے حلقے میں 750 کلومیٹر گڑھوں سے پاک ہے، انہوں نے کہا کہ بٹومین اور سیمنٹ ٹاپنگ اس کی لمبی عمر کو یقینی بنانے کے طریقے ہیں۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن تقریباً 6000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری سے مکمل طور پر سیمنٹ کی سڑکوں پر کام کر رہی ہے۔ ۔ ابتدائی لاگت زیادہ ہوسکتی ہے، لیکن یہ 25 سال تک دیکھ بھال سے پاک ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ کس طرح 14.2 کلومیٹر زوجی لا ٹنل کی لاگت میں، پری کاسٹ مٹیریل اور جدید ٹنلنگ آلات کے ذریعے، تقریباً 5000 کروڑ روپے کی کمی ہوئی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0037PTZ.jpg

ایک پائیدار نقطہ نظر کے بارے میں بات کرتے ہوئے، جناب گڈکری نے کہا کہ انکی وزارت، ماحولیات اور جنگلات کی وزارت کے ساتھ مل کر ایک 'ٹری بینک' پروجیکٹ لے کر آئی ہے جس کے تحت ہندوستان کی قومی شاہراہوں کی اتھارٹی (این ایچ اے آئی)، شاہراہوں کے ساتھ درخت لگائے گی، اس طرح سبز کوریج کو بڑھانا ہے۔ وزارت نے 80 لاکھ سے زیادہ درخت خریدے ہیں، اور اس سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کو جذب کرنے والے درختوں کے ساتھ ماحول میں مدد ملنی چاہیے۔ نتیجے کے طور پر، گرین کوریج میں ہندوستان کی درجہ بندی پہلے ہی اوپر چلی گئی ہے۔

ریاستوں اور مرکز کے درمیان تعاون پر زور دیتے ہوئے، وزیر موصوف نے کہا کہ صرف چھ ریاستوں نے، 16000 کروڑ روپے کے دوردراز سے چلنے والی گاڑیوں کے پروجیکٹ کے مفاہمت نامے (ایم او یو) پر دستخط کیے ہیں۔ ریاستوں کوانکی ملکیت لینے کی ضرورت ہے کیونکہآخیر کار اس سے انہیں فائدہ ہوگا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004G0QB.jpg

سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے وزیر مملکت جنرل (ڈاکٹر) وی کے سنگھ نے سڑک نقل و حمل کے شعبے میں نمایاں پیش رفت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 'یہ ختم نہیں ہوا' ہے۔ قومی شاہراہیں 2008 میں 91000 کلومیٹر سے بڑھ کر 141000 کلومیٹر ہو گئی تھیں، اور تعمیر کی رفتار 12 کلومیٹر یومیہ سے بڑھ کر اب 37 کلومیٹر ہو گئی ہے، جو کہ ڈیزائن کی بہتر صلاحیتوں، جدید آلات کے استعمال وغیرہ کی بدولت ممکن ہوا ہے۔ ریاستی حکومتوں کا بہت بڑا حصہ ہے۔ نقلو حمل کے شعبے کی ترقی میں اور ان کے تعاون سے ہندوستان ترقی یافتہ ممالک کو پیچھے چھوڑ سکتا ہے۔

کرناٹک کے وزیر برائے تعمیرات عامہ جناب سی سی پاٹل نے ریاستی شاہراہوں کی ترقی میں، ریاستی حکومت کے اٹھائے گئے اقدامات کا ذکر کیا اور این ایچ اے آئی کے ذریعہ کئے گئے کاموں کی فہرست بھی دی۔

سکریٹری (آف ٹی اور ایچ)جناب گریدھر ارامانے نے کہا کہ وزارت نے 2047 تک ملک بھر میں سڑک کے بنیادی ڈھانچے میں بہترین ہونے تک پہنچنے کا عزم کیا ہے جب ہندوستان اپنا صد سالہ جشن منائے گا۔ یہ حکومت کے 'اتم نر بھر' پہل پر مبنی ہوگا، اور 'منتھن' اس مشاورتی عمل کا حصہ ہے۔

اپنے استقبالیہ خطاب میں، این ایچ اے آئی کی چیئرپرسن محترمہ الکا اپادھیائے نے کہا، ’’منتھن کا مقصد نئے آئیڈیاز پیدا کرنا اور ملک بھر میں بنیادی ڈھانچے کے کاموں کی ترقی کو تیز کرنا ہے۔ ’منتھن‘ ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو سڑک کی نقل و حمل کے مستقبل کو تابناک بنائے گا اورمستقبل کا تصور کرے گا۔ اس کے علاوہ، یہ حکومت اور صنعت کے درمیان تعاون کا آغاز کرے گا۔

اس موقع پر، جناب نتن گڈکری نے ہیکاتھون کے 10 درخواست دہندگان کے فاتحین کا اعلان کیا، جن میں سے ہر ایک کو 10 لاکھ روپے ملیں گےاور ایسے ایپس کی ترقی کے لیے معاونت فراہم ہو گی جو سڑک نقل و حمل کے شعبےکو بدل دے گی۔

*****

U.No.10049

(ش ح - اع - ر ا)   



(Release ID: 1857847) Visitor Counter : 124