صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
ڈاکٹر من سکھ منڈاویہ نے سلچر میں سی جی ایچ ایس ویلنس سنٹر کا افتتاح کیا
’’نیا سی جی ایچ ایس سنٹر، سلچر اور اس کے آس پاس کے علاقوں کی بڑی آبادی کو حفظان صحت کی معیاری خدمات فراہم کرے گا‘‘
سی جی ایچ ایس ویلنس سنٹرز میں تین گنا توسیع؛ سی جی ایچ ایس کے تحت احاطہ کیے گئے شہروں کی تعداد 2014 میں 25 تھی، جو اب بڑھ کر 75 ہو چکی ہے: ڈاکٹر من سکھ منڈاویہ
’’وزارت صحت، سی جی ایچ ایس خدمات کے معیار اور کوریج کو بڑھانے کے لیے سی جی ایچ ایس سے متعلق شکایات کے نمٹارہ، وقت پر پیسوں کی ادائیگی اور تیزی سے سی جی ایف ایچ ایس بلوں کے کلیئرنس پر کام کر رہی ہے‘‘
Posted On:
07 SEP 2022 1:07PM by PIB Delhi
’’ملک کے صحت سے متعلق بنیادی ڈھانچہ کو مضبوط کرنے اور سی جی ایچ ایس خدمات تک رسائی کو بڑھانے کے سلسلے میں ایک بڑی کامیابی حاصل کرتے ہوئے، سنٹرل گورنمنٹ ہیلتھ اسکیم (سی جی ایچ ایس) ویلنس مراکز کی تعداد میں تین گنا اضافہ درج کیا گیا ہے۔ سی جی ایچ ایس ویلنس سنٹرز کے تحت احاطہ کیے جانے والے شہروں کی تعداد 2014 میں 25 تھی، جو اب بڑھ کر 75 ہو چکی ہے۔ یہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کے اس وژن کے عین مطابق ہے کہ کمیونٹیز کو ان کے قریبی علاقے میں ہی طبی نگہداشت سے متعلق خدمات تک آسانی سے رسائی مہیا کرائی جائے۔‘‘ یہ باتیں صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر من سکھ منڈاویہ نے آج سلچر میں ورچوئل طریقے سے سی جی ایچ ایس ویلنس سنٹر کا افتتاح کرتے وقت کہیں۔ اس موقع پر ڈاکٹر راجدیپ رائے، ایم پی (لوک سبھا) اور سلچر، آسام کے ایم ایل اے جناب دیپائن چکربورتی بھی موجود تھے۔
صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر نے مستفیدین کو معیاری طبی نگہداشت کی خدمات تک آسان رسائی فراہم کرنے کے مرکزی حکومت کے عہد کو دہرایا۔ انہوں نے کہا کہ سلچر کا یہ نیا سی جی ایچ ایس سنٹر نہ صرف سلچر میں رہنے والے مرکزی حکومت کے موجودہ اور سابق ملازمین کو طبی نگہداشت کی خدمات مہیا کرے گا، بلکہ پڑوس کے کریم گنج اور ہیلا کانڈی اور براک وادی ضلعوں کے ملازمین کو بھی یہ خدمات مہیا کرائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سلچر ویسے تو براک وادی کے بڑے شہروں میں سے ایک ہے، لیکن پھر بھی مستفیدین کو سی جی ایچ ایس کی سہولیات حاصل کرنے کے لیے آئیزول سے 180 کلومیٹر سے زیادہ، یا شیلانگ سے 208 کلومیٹر تک کا سفر کرنا پڑتا تھا۔ نیا ویلنس سنٹر ہزاروں مستفیدین کی طبی ضروریات کو پورا کرے گا اور ان کی مشکلات کو کم کرنے میں مدد کرے گا، کیوں کہ اب انہیں اس کے لیے اتنا لمبا سفر نہیں کرنا پڑے گا۔ یہ فیلنس سنٹر باہری مریضوں کو دوائیں، جانچ کے لیے ریفرل جیسی خدمات فراہم کرنے کے علاوہ سرکاری اور پینل میں شامل اسپتالوں کے اندر علاج بھی مہیا کرائے گا۔ علاج کے لیے بلا نقد سہولیات، پینل میں شامل اسپتالوں میں مہیا کرائی جائیں گی۔
ڈاکٹر منڈاویہ نے مزید کہا کہ ’’نئے سی جی ایچ ایس ویلنس سنٹر کے ساتھ، سلچر اب آسام کا ایسا تیسرا شہر بن گیا ہے جہاں سی جی ایچ ایس کی سہولیات موجود ہیں۔ اس سے پہلے گوہاٹی اور ڈبرو گڑھ میں ہی یہ سہولیات موجود تھیں۔ یہ ویلنس سنٹر، سی جی ایچ ایس خدمات کو بہتر اور قابل رسا بنانے کی حکومت کی کوششوں کے تحت ملک بھر میں قائم کیے جا رہے 16 نئے سی جی ایچ ایس مراکز میں سے ایک ہے۔‘‘ مرکزی وزارت صحت سی جی ایچ ایس کے ذریعے اپنے مستفیدین کو فراہم کی جانے والی خدمات کو بہتر کرنے کے لیے کئی محاذ پر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مشن موڈ میں یومیہ نگرانی کے ذریعے شکایتوں کے ازالہ، بل کی ادائیگی میں تیزی، پینل میں پرائیویٹ اسپتالوں کی تعداد میں اضافہ اور اس قسم کے دیگر اقدامات سے پیسوں کی ادائیگی میں تیزی آئی ہے اور زیر التوا معاملوں میں کمی آئی ہے۔
ڈاکٹر منڈاویہ نے یہ بھی کہا کہ حکومت نے ملک میں صحت کے بنیادی ڈھانچہ کو مضبوط کرنے کے لیے کئی قدم اٹھائے ہیں۔ ریاستوں میں صحت کے بنیادی ڈھانچہ کو مضبوط کرنے کے لیے پی ایم- ابھیم (پرائم منسٹر-آیوشمان بھارت ہیلتھ انفراسٹرکچر مشن) کے تحت 64000 کروڑ روپے، ای سی آر پی-1 کے تحت 15000 کروڑ روپے اور ای سی آر پی-2 کے تحت 23000 کروڑ روپے منظور کیے گئے ہیں۔
مرکزی حکومت کے ملازمین اور پنشن پانے والوں اور ان کے زیر کفیل فیملی ممبران کو جامع طبی نگہداشت فراہم کرنے کے مقصد سے 1954 میں سنٹرل گورنمنٹ ہیلتھ اسکیم (سی جی ایچ ایس) شروع کی گئی تھی۔ فی الحال، اس اسکیم کے تحت 75 شہروں میں 41 لاکھ سے زیادہ مستفیدین کا احاطہ کیا جا رہا ہے۔
آج کے اس پروگرام میں مرکزی ہیلتھ سکریٹری جناب راجیش بھوشن، وزارت صحت اور خاندانی بہبود کے ایڈیشنل سکریٹری جناب آلوک سکسینہ، سی جی ایچ ایس کے ڈائرکٹر ڈاکٹر نکھلیش چندر، مرکزی حکومت کے عہدیداروں، سی جی ایچ ایس کے مستفیدین کے ساتھ موجود تھے۔
******
ش ح ۔ ق ت
U. No. 9990
(Release ID: 1857367)
Visitor Counter : 111