صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے ورچول طور پر 6 ریاستوں- آندھرا پردیش، اروناچل پردیش، کیرالہ، مہاراشٹر، تریپورہ اور اتر پردیش میں این سی ڈی سی کی شاخوں کا سنگ بنیاد رکھا


مرکزی وزیر صحت نے این سی ڈی سی لیبارٹری اور رہائشی بلاکس کا بھی افتتاح کیا

"ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں این سی ڈی سی کی شاخیں، صحت عامہ کے بنیادی ڈھانچے کو فوری نگرانی، تیزی سے پتہ لگانے اور بیماریوں کی بروقت نگرانی کے ساتھ ساتھ فروغ فراہم کریں گی جو ابتدائی مداخلت کو فعال بناتی ہیں"

حکومت "سب کے لئے صحت" کو یقینی بنانے کے لئے "مکمل نقطہ نظر" اپنا رہی ہے: ڈاکٹر منسکھ مانڈاویہ

Posted On: 06 SEP 2022 1:51PM by PIB Delhi

بیماریوں کی نگرانی، بیماری کی روک تھام، کنٹرول اور انتظام میں ایک اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اس مقصد کے لیے این سی ڈی سی کی علاقائی شاخیں ایک اہم کردار ادا کریں گی۔ وہ صحت عامہ کے بنیادی ڈھانچے کو فوری نگرانی، تیزی سے پتہ لگانے اور بیماریوں کی نگرانی کے ساتھ فروغ دیں گی جس سے ابتدائی مداخلتوں کو ممکن بنایا جا سکے گا۔ یہ بات صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے چھ ریاستوں (آندھرا پردیش، اروناچل پردیش، کیرالہ، مہاراشٹر، تریپورہ اور اتر پردیش) میں بیماریوں کے کنٹرول کے قومی مرکز (این سی ڈی سی) کی شاخوں کا ورچول طور پر سنگ بنیاد رکھتے ہوئے کہی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002IIKH.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0037Y45.jpg

وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی قیادت میں حکومت، ملک بھر میں صحت کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ "ٹوکن" سے "مکمل" نقطہ نظر میں تبدیلی آئی ہے جہاں ریاستیں تعاون اور تعاون پر مبنی وفاقیت کے جذبے میں ہماری شراکت دار ہیں تاکہ معیاری، سستی اور سب کے لیے قابل رسائی صحت کی دیکھ بھال کو یقینی بنایا جا سکے۔ ڈاکٹر منڈاویہ نے مزید کہا کہ ملک بھر میں صحت کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرنا، وزیر اعظم کا وژن ہے۔ حکومت ہند نے پی ایم-ابھیم (وزیراعظم- آیوشمان بھارت صحت بنیادی ڈھانچہ کا مشن) کے تحت، ریاستوں میں صحت کے مختلف بنیادی ڈھانچہ کے لیے 64000 کروڑ روپے کی منظوری دی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کووڈ- 19 کی موجودہ وبا نے ہمیں ابھرنے اور دوبارہ ابھرنے والی متعدی بیماریوں کی اہمیت کو ظاہر کیا ہے جو نہ صرف مقامی طور پر پھیلنے کا سبب بن سکتے ہیں بلکہ وبائی بیماری کا باعث بھی بن سکتے ہیں۔ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں این سی ڈی سی کی شاخیں، بیماریوں کی بروقت نگرانی اور ان پر نظر رکھنے میں ریاستی حکومتوں کی مدد کریں گی۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ یہ فیلڈ سے جمع ہونے والے شواہد کی بنیاد پر بروقت مداخلت کے نتیجے میں ابتدائی انتباہ کو فعال بنائیں گی۔ ریاستی شاخیں نئی ​​دہلی میں این سی ڈی سی ہیڈکواٹر کے ساتھ جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے ڈیٹا اور معلومات کے حقیقی وقت میں اشتراک کے ساتھ تعاون کریں گی۔ این سی ڈی سی کی برانچیں اپ ڈیٹ کردہ رہنما خطوط کی بروقت دستیابی کو یقینی بنانے میں بھی اہم ہوں گی تاکہ درست سائنسی طور پر حمایت یافتہ معلومات کو آسانی سے پھیلایا جا سکے۔

فی الحال، این سی ڈی سی کی ریاستوں میں آٹھ شاخیں ہیں جن میں ایک یا چند بیماریوں پر توجہ مرکوز کی گئی ہے، ان کو دوبارہ تیار کیا جائے گا اور نئی شاخیں، اینٹی مائیکروبیئل ریزسٹنس (اے ایم آر)، ملٹی سیکٹرل اور اینٹومولوجیکل تحقیقات وغیرہ جیسی مربوط بیماریوں کی نگرانی کی سرگرمیوں کے منشور کے ساتھ شامل کی جا رہی ہیں۔

مرکزی وزیر صحت نے نیشنل ویکٹر بورن ڈیزیز کنٹرول پروگرام کے این سی ڈی سی لیبارٹری بلاک-1، رہائشی کمپلیکس اور این آر ایل کا بھی افتتاح کیا۔ این سی ڈی سی لیبارٹری بلاک میں صحت عامہ کی تشویشناک بیکٹیریل، وائرل، فنگل اور پراسیٹک بیماریوں سے متعلق جدید ترین ٹیسٹنگ اور ریفرل لیبارٹریز ہوں گی۔ یہ لیبارٹری 50 اعلیٰ صلاحیت والی لیبز سے لیس ہے جس میں 30 بائیو سیفٹی لیول 3 لیبز، 5 آر سی-پی سی آر لیبز اور 15 دیگر لیبز شامل ہیں۔ لیبارٹریوں کو نہ صرف جانچ کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا جائے گا بلکہ ملک بھر میں لیبارٹریوں کے پورے نیٹ ورک کو تربیت، صلاحیت سازی اور معیار کی یقین دہانی کی خدمات بھی فراہم کی جائیں گی۔

وزارت خارجہ اور پارلیمانی امور کے وشیر مملکت جناب وی مرلیدھرن، وزیر صحت (مہاراشٹر)ڈاکٹر تانا جی راؤ ساونت، جناب آلو لبانگ، وزیر صحت (اروناچل پردیش)، ممبر پارلیمنٹ جناب ششی تھرور، صحت کے وزیر مملکت (اتر پردیش) جناب مین کیشور شرن سنگھ، جناب راجیشور سنگھ، ایم ایل اے، شری تانا ہلی تارا، ایم ایل اے سمیت معزیزین نے ورچول طور پر اس تقریب میں شرکت کی۔صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت سےصحت کے مرکزی سکریٹری جناب راجیش بھوشن، ڈاکٹر پروفیسر اتل گوئل، ڈی جی ایچ ایس (ایم او ایچ ایف ڈبلیو) اور جناب لاو اگروال، ایڈیشنل سیکریٹری، ایم او ایچ ایف ڈبلیو بھی اس موقع پرموجود تھے۔

*****

U.No.9944

(ش ح - اع - ر ا)   



(Release ID: 1857194) Visitor Counter : 141