وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم نے ٹیچرز ڈے کے موقع پر اساتذہ کےقومی ایوارڈ جیتنے والوں سے بات چیت کی


’’تعلیم کے میدان میں سرو پلی رادھا کرشنن کی کوششیں ہمیں تحریک دیتی  ہیں‘‘

’’اس سے بھی زیادہ اہم یہ ہے کہ موجودہ صدر جمہوریہ ہند کی  جانب سے مبارکباد دی جائے، جو ایک ٹیچر بھی ہیں‘‘

’’اساتذہ کا رول انسان کو روشنی دکھاناہے اور وہی ہیں جوخواب بوتے ہیں  اور ان  خوابوں کو عزم میں تبدیل کرنے کی تعلیم دیتے ہیں ‘‘

’’’قومی تعلیمی پالیسی کو اس طرح نافذ کرنے کی ضرورت ہے جس سے کہ یہ سرکاری دستاویز طلبہ کی زندگی کی بنیاد بن جائے‘‘

پورے ملک میں کوئی طالب علم ایسا نہیں ہونا چاہیے جس کا 2047 کے بارے میں کوئی  خواب نہ ہو

’’ڈانڈی یاترا اور بھارت چھوڑو تحریک کے درمیانی برسوں میں  ملک  میں  جو جذبہ پھیلا تھا، اسی  کو پھر سے  پیدا کرنے کی ضرورت ہے ‘‘

Posted On: 05 SEP 2022 6:18PM by PIB Delhi

یوم اساتذہ کے موقع پر وزیر اعظم، جناب نریندر مودی نے نئی دہلی میں اساتذہ کے قومی ایوارڈز کے جیتنے  والوں سے بات چیت کی۔

حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے سرو پلی رادھا کرشنن کو خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے اساتذہ کو بتایا کہ اس سے بھی زیادہ اہم یہ ہے کہ موجودہ صدر جمہوریہ  ہندکے ذریعہ مبارکب اد دی جائے جو کہ ایک ٹیچر بھی ہیں اور اڈیشہ کے دور دراز مقامات پر پڑھا چکی ہیں ۔ وزیر اعظم نے مزید کہا  ’’آج جب ملک نے آزادی کا امرت مہوتسو کے اپنے شاندار خوابوں کو پورا کرنا شروع کردیا ہے، تعلیم کے میدان میں سرو پلی رادھا کرشنن کی کوششیں ہم سب کو تحریک دیتی ہیں۔ اس موقع پر میں قومی ایوارڈ حاصل کرنے والے تمام اساتذہ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں‘‘۔

وزیر اعظم نے اساتذہ کے علم اور لگن پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ  ان کی سب سے بڑی خوبی ایک مثبت نقطہ نظر ہے جس سے انہیں طلباء کی بہتری کے لیےان کے ساتھ انتھک محنت کرنے کی صلاحیت ملتی ہے۔ انہوں نے  کہا کہ ’’اساتذہ کا رول انسان کو روشنی دکھاناہے اور وہی ہیں جوخواب بوتے ہیں اور ان  خوابوں کو عزم میں تبدیل کرنے کی تعلیم دیتے ہیں ‘‘۔ وزیر اعظم نے کہا کہ 2047 کی ہندوستان کی ریاست اور تقدیر آج کے طلباء پر منحصر ہے اور ان کا مستقبل آج کے اساتذہ تشکیل دے رہے ہیں، اس لیے آپ طلباء کی زندگیوں کو تشکیل دینے میں مدد کر رہے ہیں اور ملک کے نقش و نگار بھی تیار کررہے ہیں‘‘۔ وزیراعظم نے کہا کہ جب استاد طالب علم کے خوابوں سے وابستہ ہو جاتا ہے تو وہ ان کا  احترام اور شفقت حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کرتا ہے۔

وزیر اعظم نے طلباء کی زندگی کے مختلف شعبوں میں تنازعات اور تضادات کو دور کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ ایک طالب علم کو اسکول، معاشرے اور گھر میں کیا تجربہ ہوتا ہے اس میں کوئی تنازعہ نہ ہو۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ طلباء کی پرورش کے لیے اساتذہ اور پارٹنرز کا طلباء کے اہل خانہ کے ساتھ ایک  مربوط نقطہ نظر  کی ضرورت ہے۔ انہوں نے طلباء کے لئے پسندیدگی و ناپسندیدگی کا رویہ اختیار کرنے کے بجائے ہر ایک  طالب علم کے ساتھ یکساں برتاؤ کرنے کا مشورہ بھی  دیا۔

قومی تعلیمی پالیسی کو ملنے والی پذیرائی پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ یہ صحیح سمت میں ایک قدم ہے۔ قومی تعلیمی پالیسی کا ایک سے زیادہ بار مطالعہ کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم نے مہاتما گاندھی کی مثال پیش کی  جہاں انہوں نے بھگوت گیتا کو بار بار پڑھا اور ہر بار انہیں ایک نیا معنی ملا۔ وزیر اعظم نے قومی تعلیمی پالیسی کو اس طرح نافذکرنے  کی ضرورت پر زور دیا کہ یہ سرکاری دستاویز طلبہ کی زندگیوں کی بنیاد بن جائے۔ انہوں نے کہا ’’اساتذہ نے پالیسی کی تشکیل میں اہم رول ادا کیا ہے‘‘۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ قومی تعلیمی پالیسی کے نفاذ میں اساتذہ کا ایک اہم کردار ہے۔

وزیر اعظم نے ’پنچ پران‘ کے اپنے یوم آزادی کے اعلان کا ذکر کیا اور تجویز پیش کی کہ ان پنچ پران پر اسکولوں میں باقاعدگی سے تبادلہ خیال کیا جائے تاکہ طلباء کے سامنے ان کا اصل مقصد  واضح ہو۔ انہوں نے کہا کہ ان تجاویز کو ملک کی ترقی کے ایک راستے کے طور پر سراہا جا رہا ہے اور ہمیں انہیں بچوں اور طلباء تک پہنچانے کا راستہ تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ’’پورے ملک میں کوئی طالب علم ایسا نہیں ہونا چاہیے جس کا 2047 کے بارے میں کوئی  خواب نہ ہو ‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ’’ڈانڈی یاترا اور بھارت چھوڑو تحریک کے درمیانی برسوں میں  ملک  میں  جو جذبہ پھیلا تھا، اسی  کو پھر سے  پیدا کرنے کی ضرورت ہے ‘‘۔

برطانیہ کو پیچھے چھوڑ کر دنیا کی 5ویں سب سے بڑی معیشت بننے کی ہندوستان کی کامیابی  کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان پر تقریباً 250 سال تک حکمرانی کرنے والوں کو پیچھے چھوڑنے کی خوشی چھٹی سب سے بڑی معیشت سے پانچویں بڑی معیشت کا درجہ حاصل کرنے کے محض اعدادوشمار سے بہت زیادہ ہے۔ وزیر اعظم نے ترنگا کے جذبے پر روشنی ڈالی جس کی وجہ سے ہندوستان آج کی دنیا میں نئی ​​بلندیوں کو حاصل کر رہا ہے۔  وزیر اعظم نے کہا ’’یہ جذبہ آج ضروری ہے‘‘۔ وزیر اعظم نے  سبھی سےاپیل کی کہ  وہ ملک کے لیے جینے، محنت کرنے اور مرنے کے اسی جذبے کو روشن کریں جیسا کہ 1930 سے ​​1942 تک دیکھا گیا تھا جب ہر ہندوستانی انگریزوں سے آزادی کے لیے لڑ رہا تھا۔ وزیراعظم نے کہا کہ میں اپنے ملک کو پیچھے نہیں رہنے دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہزاروں سال کی غلامی کی زنجیریں  توڑ دی یں اور اب ہم  رکنے والے نہیں ہیں،  ہم آگے ہی بڑھیں گے”۔ اپنے خطاب کا اختتام کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے ملک کے اساتذہ پر زور دیا کہ وہ ہندوستان کے مستقبل میں اسی طرح کے جذبے کو پھیلائیں تاکہ اس کی طاقت کئی گنا بڑھ جائے۔

اس موقع پر مرکزی وزیر تعلیم جناب دھرمیندر پردھان اور وزیر مملکت برائے تعلیم محترمہ  اناپورنا دیوی بھی موجود تھیں۔

پس منظر

اساتذہ کے قومی ایوارڈز کا مقصد ملک کے چند بہترین اساتذہ کی منفرد خدمات کا  اعتراف کرنا  اور انہیں اعزاز بخشنا ہے جنہوں نے اپنے عزم اور محنت سے نہ صرف اسکولی تعلیم کے معیار کو بہتر  بنایا بلکہ اپنے طلباء کی زندگیوں کو بھی سنوارا۔

اساتذہ کے قومی ایوارڈز ایلیمنٹری اور سیکنڈری اسکولوں میں کام کرنے والے باصلاحیت اساتذہ کو عوامی شناخت سے نوازتے ہیں۔ اس سال ایوارڈ کے لیے ملک بھر سے 45 اساتذہ کا انتخاب ایک سخت اور شفاف آن لائن تین مرحلے کے عمل کے ذریعے کیا گیا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا گ۔ن ا۔

U-9910

                          



(Release ID: 1856938) Visitor Counter : 247