صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ

جذبے اور فخر کے ساتھ کام کرکے آپ اس بات کو یقینی بناسکتے ہیں کہ 2047 کا ہندوستان زیادہ خوشحال ،طاقتوراورآسائش سے پُر ہوگا: صدر جمہوریہ مرمو کا 2020  کے بیچ کے آئی اے ایس افسران سے خطاب


صدر جمہوریہ نے 2020  کےبیچ کے آئی اے ایس افسروں سے ملاقات کی

Posted On: 25 AUG 2022 1:33PM by PIB Delhi

2020  کےبیچ کے 175 آئی اے ایس افسروں کے ایک گروپ نے، جو اس وقت مختلف مرکزی وزارتوں اور محکموں میں اسسٹنٹ سکریٹریز کے طور پر تعینات ہیں، آج (25 اگست، 2022) کوراشٹرپتی بھون میں صدر جمہوریہ ہند،محترمہ  دروپدی مرمو سے ملاقات کی۔

افسران سے خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ سرکاری ملازمین کے طور پر، ہندوستان کو علم، سپلائی چین، اختراعات، ٹیکنالوجی ، ترقی اور دیگر مختلف شعبوں  میں عالمی مرکز کے طور پر ابھرنے میں ان کا ایک اہم رول ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ، ہندوستان کواپنی لیڈر شپ پوزیشن کو مستحکم کرنا ہے جو اس نے سماجی اعتبار سےسب کو شامل کرکے اور ماحولیاتی طور پر پائیدار ترقی کے شعبوں میں حاصل کی ہیں۔

اس حقیقت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ 2047 تک 2020 بیچ کے افسران سب سے سینئر فیصلہ سازوں میں شامل ہوں گے،صدرجمہوریہ نے کہا کہ جذبے اور فخر کے ساتھ کام کر کے وہ اس بات کو یقینی بنا سکتے ہیں کہ 2047 کا ہندوستان زیادہ خوشحال، مضبوط اورآسائش والا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ 2047 کے ہندوستان کی تشکیل کے لیے انہیں جدید اور خدمت پر مبنی ذہن کے ساتھ کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے یہ  بھی کہا کہ مشن کرم یوگی ہمارےسرکاری ملازمین کو ان کے نقطہ نظر میں زیادہ جدید، متحرک اور حساس بنانے کے لیے ایک اہم پہل  ہے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ  بنیادی ڈھانچہ میں زبردست ترقی کے ساتھ یہ کافی آسان ہوگیا ہے کہ ملک کے دور دراز کے علاقوں تک پہنچا جائے ۔انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین سے یہ توقع کی جاتی ہے کہ وہ اپنے ذمہ داری کے  ساتھ  آخری  فرد یا سب سے محروم شخص تک پہنچیں گے اور اس کی زندگی کو بہتر بنائیں گے۔ وہ ان لوگوں کے لیے مواقع کھول سکتے ہیں جو فلاحی اسکیموں یا ترقیاتی پروگراموں سے واقف نہیں ہیں۔ انہوں نے انہیں یاد دلایا کہ کسی بھی فلاحی اقدام کو حقیقی معنوں میں تب ہی کامیاب قرار دیا جا سکتا ہے جب اس کے فوائد غریبوں، پسماندہ افراد اور ہمارے معاشرے کے نچلے طبقے کے دوسرے لوگوں تک پہنچیں۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کو ایسے پسماندہ لوگوں تک پہنچنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ پسماندہ لوگوں کو مدد کے لیے ان تک پہنچنے میں مشکل میں نہیں ڈالنا چاہیے۔

صدرجمہوریہ  نے کہا کہ سرکاری ملازمین کو عوامی خدمت کی لگن، کمزور طبقات کے تئیں ہمدردی اور دیانتداری اور طرز عمل کے اعلیٰ ترین معیارات اور غیر جانبداری اور معروضیت سے رہنمائی حاصل کرنی چاہیے۔ان سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ پنچایتی راج اداروں سے متعلق آئینی دفعات، درج فہرست علاقوں اور درج فہرست قبائل کے  انتظام اور کنٹرول کے معاملے میں سرگرم اورذہانت کا مظاہرہ کریں گے۔اور  چھٹے شیڈول میں مذکور شمال مشرق میں قبائلی علاقوں  کی انتظامیہ کے بارے میں شقوں کے حوالے سے سرگرم رہیں گے ۔

صدرجمہوریہ نے کہا کہ سرکاری ملازمین کو اپنے علاقے کو انسانی ترقی کے اشاریہ میں نمبر ون بنانے کے جذبے سے  تقویت  اور تحریک حاصل کرنی چاہئے ۔ اور انہیں غریبوں کی زندگیوں کو بدلنے میں فخر محسوس کرنا چاہیے۔اس کے علاوہ انہیں ان لوگوں کے بارے میں حساس ہونا چاہئے جن کی خدمت کرنا ان کا فرض ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’واسودھائیو کٹمبکم‘‘ - پوری دنیا ایک بڑا کنبہ ہے - عظیم ہندوستانی اخلاقیات کا حصہ ہے۔ ’’بھارتمیو کٹمبکم‘‘ - سارا ہندوستان میرا کنبہ ہے - آل انڈیا سروسز سے تعلق رکھنے والے سرکاری ملازمین کے اخلاق کا لازمی جزو ہونا چاہیے۔

Click here to see President's Speech

 

***********

 

ش ح ۔  ح ا ۔ م ش

U. No.9522



(Release ID: 1854335) Visitor Counter : 110