خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

فوڈ پروسیسنگ کے شعبے میں ووکل  فار لوکل

Posted On: 26 JUL 2022 12:10PM by PIB Delhi

فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری کے وزیر مملکت جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ  آتم نربھر بھارت ابھیان- فوڈ پروسیسنگ کے شعبے میں ووکل فار لوکل کے ایک حصے کے طور پر،  وزارت فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز (ایم او ایف پی آئی) مالی، تکنیکی اور کاروباری مدد فراہم کرنے کے لیے مرکزی طور پر اسپانسر شدہ ‘‘پی ایم فارملائزیشن آف مائکرو فوڈ پروسیسنگ انٹر پرائزز (پی ایم ایف ایم پی) اسکیم’’  کو نافذ کر رہی ہے، جس کا مقصد ملک میں مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز کے قیام / اپ گریڈیشن کے لیے ٹیکنیکل اور تجارتی  حمایت  مہیا کرانا ہے۔ یہ اسکیم 21-2020 سے 25-2024  تک پانچ سال کی مدت کے لیے چل رہی ہے، جس کی تخمینی لاگت 10 ہزار  کروڑ  روپے ہے۔ اسکیم بنیادی طور پر ون ڈسٹرک ون پروڈکٹ (او ڈی  او پی ) نقطہ نظر اپناتی ہے ،تاکہ اِن پُٹس  کی خریداری، مشترکہ خدمات حاصل کرنے اور مصنوعات کی مارکیٹنگ کے لحاظ سے پیمانے کا فائدہ حاصل کیا جا سکے۔ یہ ویلیو چین کی ترقی اور سپورٹ انفراسٹرکچر کی صف بندی کے لیے فریم ورک فراہم کرتا ہے۔

صنعتوں کے سالانہ سروے،16-2015  اور نیشنل سیمپل سروے آرگنائزیشن (این ایس ایس او) کے 73ویں راؤنڈ سروے کے مطابق، ملک میں تقریباً 25 لاکھ غیر رجسٹرڈ/غیر کارپوریٹڈ فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز ہیں۔ ملک میں غیر رجسٹرڈ/غیر کارپوریشن اداروں کی تعداد کی ریاست وار تفصیلات ضمیمہ-I میں ہیں۔

پی ایم ایف ایم ای اسکیم مائیکرو انٹرپرائزز کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے اور ان انٹرپرائزز کی اپ گریڈیشن اور باضابطہ طور پر معاونت میں گروپوں اور کوآپریٹیو کی صلاحیتوں کو استعمال کرنے کے لیے ڈیزائن کی گئی ہے۔ اس اسکیم کا مقصد فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری کے غیر منظم  زمرے  میں نئے اور موجودہ انفرادی مائیکرو انٹرپرائزز کی مسابقت کو بڑھانا اور اس شعبے کو باضابطہ بنانے کو فروغ دینا ہے۔ پی ایم ایف ایم ای   اسکیم کے تحت مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز کو دستیاب امداد کی تفصیلات:

  1. انفرادی / گروپ زمرے کے تحت  آنے والی  چھوٹی اکائیوں کو امداد : قرض سے منسلک سرمایہ، سبسڈی، جو مستحق پروجیکٹ لاگت کے بالمقابل 35  فیصد  کی شرح سے فراہم کی جائے گی اس کی زیادہ سے زیادہ حد 10 لاکھ روپے کے بقدر ہو گی۔
  2. بنیاد ی سرمایہ کے لئے  ایس ایچ جی یعنی اپنی مدد آپ کرنے والے گروپوں کو  امداد: خوراک ڈبہ بندی میں مصروف عمل ایس ایچ جی  گروپوں کو  فی رکن 40  ہزار روپے کی بنیادی سرمایہ ، امداد اور فی  ایس ایچ جی وفاق کے لئے زیادہ سے زیادہ 4 لاکھ کی حد کے لئے چھوٹے پرزوں وغیرہ کی خریداری کے لئے کام کاج کی پونجی کی شکل میں امداد کی فراہمی۔
  3. مشتریہ بنیادی ڈھانچے کے لئے امداد: ایف پی اوز اور  ایس ایچ جیز امداد باہمی کے اداروں اور کسی بھی سرکاری  ایجنسی کو مشترکہ بنیادی ڈھانچہ فراہم کرنے کے لئے زیادہ سے زیادہ تین کروڑ روپے کی امداد کی حد کے ساتھ قرض سے منسلک 35  فیصد کی شرح والی سبسڈی یا رعایت۔ یہ بنیادی ڈھانچہ دیگر اکائیوں  اور عوام الناس کے لئے بھی دستیاب ہوگا، جو کرایہ کی ادائیگی  کی بنیاد پر استعمال کرسکیں گے اور اس کا تعلق صلاحیت کے اہم حصے سے ہوگا۔
  4. برانڈنگ اور مارکیٹنگ سپورٹ: ایف پی اوز / ایس ایچ جیز  کوآپریٹیو کے گروپوں یا مائکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز کے ایس پی وی کو برانڈنگ اور مارکیٹنگ کے لیے 50فیصد تک گرانٹ۔
  5. صلاحیت کی تعمیر: اس اسکیم میں انٹرپرینیورشپ ڈویلپمنٹ اسکلنگ (ای ڈی پی  پلس) کی تربیت کا تصور پیش کیا گیا ہے: فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری اور مصنوعات کی مخصوص مہارت کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے پروگرام میں ترمیم کی گئی ہے۔

مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز کی تکنیکی اپ گریڈیشن اور فارملائزیشن میں صلاحیت کی تعمیر اور تربیت اسکیم کا ایک اہم جزو ہے۔ صلاحیت سازی کے لیے توجہ مرکوز کرنے والے شعبے، کاروباری ترقی، فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز اتھارٹی آف انڈیا (ایف ایس ایس اے آئی) کے معیارات اور عمومی حفظان صحت اور دیگر قانونی تعمیل ہیں۔ ڈسٹرکٹ ریسورس پرسنز (ڈی آر پیز) کوایف ایس ایس اے آئی  اور دیگر قانونی تقاضوں کی تعمیل کے لیے مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز کو ہینڈ ہولڈنگ سپورٹ فراہم کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔

ضمیمہ

ملک میں غیر رجسٹرڈ شدہ، غیر کارپوریٹ شدہ انٹر پرائزز کی ریاست وار تعداد کی ریاست وار تفصیلات:

نمبر شمار

ریاست اور مرکز کے زیر انتٍظام علاقے

غیر کارپوریٹڈ انٹر پرائز کی خوراک اور مشروبات مینوفیکچرنگ کی تعداد

1

انڈمان ونکوبار جزائر

774

2

آندھرا پردیش

1,54,330

3

ارونا چل پردیش

145

4

آسام

65,997

5

بہار

1,45,300

6

چنڈی گڑھ

656

7

چھتیس گڑھ

26,957

8

دادرا اینڈ نگر حویلی اور دمن اینڈ دیو

758

9

دہلی

14,350

10

گوا

2,929

11

گجرات

94,066

12

ہریانہ

24,577

13

ہماچل پردیش

21,885

14

جموں وکشمیر

28,089

15

جھار کھنڈ

116536

16

کرناٹک

127458

17

کیرالہ

77,167

18

لداخ

-

19

لکشدیپ

127

20

مدھیہ پردیش

1,02,808

21

مہاراشٹر

2,29,372

22

منی پور

6,038

23

میگھالیہ

3,268

24

میزورم

1,538

25

ناگا لینڈ

3,642

26

اڈیشہ

77,781

27

پڈو چیری

3,482

28

پنجاب

63,626

29

راجستھان

1,01,666

30

سکم

101

31

تمل ناڈو

1,78,527

32

تلنگانہ

80,392

33

تری پورہ

13,998

34

اتر پردیش

3,50,883

35

اترا کھنڈ

18,116

36

مغربی بنگال

3,22,590

 

میزان

24,59,929

ذریعہ: صنعتوں کی سالانہ سروے  17-2016 اور  این ایس ایس او   کا  73  واں دور (جولائی  2015-  جون 2016)

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح- ا ک- ق ر)

(26-07-2022)

U-8149


(Release ID: 1844903) Visitor Counter : 162