وزارتِ تعلیم
وزیر اعظم کل وارانسی میں این ای پی کے نفاذ سے متعلق اکھل بھارتیہ شکشا سماگم کا افتتاح کریں گے
این ای پی 2020 کے تحت مختلف اقدامات پر کامیاب عمل درآمد کے بعد ،300سے زیادہ وائس چانسلر ،ایچ ای آئی ڈائریکٹرز ،ماہرین تعلیم اسے مزید آگے لے جانے پر غورو خوض کریں گے
کانفرنس میں اعلیٰ تعلیم کے لئے بھارت کے وسیع ترنظریہ اور از سر نو عہد بستگی سے متعلق وارانسی اعلامیہ منظور کیا جائے گا
Posted On:
06 JUL 2022 10:37AM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریند رمودی کل وارانسی میں ایک تین روزہ اکھل بھارتیہ شکشا سماگم کا افتتاح کریں گے۔یونیورسٹی گرانٹس کمیشن اور بنارس ہندو یونیورسٹی کے اشتراک سے وزارت تعلیم کے ذریعہ منعقد ہونے والے اس سہ روزہ سیمینار میں 300 سے زیادہ وائس چانسلر ،سرکاری اور پرائیویٹ یونیورسٹیوں کے ڈائریکٹرز ،ماہرین تعلیم ،پالیسی ساز اور صنعتی نمائندے بھی شرکت کریں گے ۔وہ اس بات پر غور وخوض کریں گے کہ گذشتہ دو سال میں بہت سے اقدامات کے کامیاب نفاذ کے بعد ملک بھر میں قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے نفاذ کو کیسے آگے بڑھایا جائے ۔اترپردیش کی گورنر آنندی بین پٹیل ،اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور مرکزی وزیر تعلیم جناب دھرمیندر پردھان اس میں شرکت کریں گے۔
یہ کانفرنس معروف بھارتی اعلیٰ تعلیمی اداروں (ایچ ای آئیز) کے لئے ایک پلیٹ فارم فراہم کرےگی جس میں وہ قومی پالیسی 2020 کے نفاذ میں حکمت عملیوں ،کامیابی کی داستانوں اور بہترین طور طریقوں پر تبادلہ خیال ، غوروخوض اور نظریات کو مشترک کرسکیں گے۔وزارت نےیو جی سی اوراےآئی سی ٹی ای کے ساتھ مل کر کئی پالیسی اقدامات کئے ہیں جن میں اکیڈمک بینک آف کریڈٹ، ملٹیپل انٹری ایگزٹ، ملٹی ڈسپلنرٹی اور اعلیٰ تعلیم میں لچک، آن لائن اوراوپن فاصلاتی تعلیم کے فروغ کے مقصد سے ضوابط،قومی نصاب کے فریم ورک کو عالمی معیارات کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کے لیے نظر ثانی کرنے،کثیر لسانی اور ہندوستانی نالج سسٹمزکو فروغ دینا اور دونوں کو تعلیمی نصاب کا حصہ بنانا، ہنر مندی کی تعلیم کو مرکزی دھارے میں لانا اورتاحیات سیکھنے کو فروغ دینا شامل ہیں۔ بہت سی یونیورسٹیاں پہلے ہی اصلاحاتی عمل میں شامل ہو چکی ہیں، لیکن ابھی بھی بہت سی ایسی ہیں جنہیں تبدیلیوں کو اپنانا اور ان کے مطابق خود کو ڈھالنا ہے۔ چونکہ ملک میں اعلیٰ تعلیمی ماحولیاتی نظام مرکز، ریاستوں اور نجی اداروں پر محیط ہے، پالیسی کے نفاذ کو مزید آگے لے جانے کے لیے وسیع مشاورت کی ضرورت ہے۔ علاقائی اور قومی سطح پر مشاورت کا یہ سلسلہ جاری ہے۔ عزت مآب وزیر اعظم نے گزشتہ ماہ ہماچل پردیش کے دھرم شالہ میں چیف سکریٹریوں کے ایک سیمینار سے خطاب کیا تھاجہاں ریاستوں نے اس معاملے پر اپنے نظریات کو مشترک کیا ۔ وارانسی شکشا سماگم اس سلسلے میں مشاورت کی کڑی کا اگلا پروگرام ہے۔
7 سے 9 جولائی یعنی تین دن تک کئی اجلاس میں کثیر مضامین اور جامع تعلیم، ہنر مندی کے فروغ اور روزگار، ہندوستانی نالج سسٹم،تعلیم کی بین الاقوامی بنانے، ڈیجیٹل امپاورمنٹ اور آن لائن تعلیم، تحقیق، اختراع اورآنترپرینیورشپ،کوالٹی ، رینکنگ اور ایکریڈیشن، مساوی اورشمولیت پر مبنی تعلیم،معیاری تعلیم کے لیے اساتذہ کی صلاحیت کی صلاحیت سازی پر تبادلہ خیال ہوگا۔
توقع ہے کہ چوٹی کانفرنس فکر انگیز بات چیت کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کرے گی جو روڈ میپ اور نفاذ کی حکمت عملیوں کو واضح کرے گی ، علم کے تبادلے کو فروغ اور بین مضامین مباحثے کے ذریعہ نیٹ ورکس قائم کرےگی اور تعلیمی اداروں کو درپیش چیلنجوں پر تبادلہ خیال اور ان سے متعلق حل پیش کرےگی۔
اکھل بھارتیہ شکشا سماگم کی اہم خصوصیت میں اعلیٰ تعلیم سے متعلق وارانسی اعلامیہ کو اپنانا ہوگا۔ جو کہ ہندوستان کے وسیع ترنظریہ اور از سر نو عہد بستگی کو پیش کرےگا تاکہ اعلیٰ تعلیمی نظام کے اہداف کے حصول میں مدد مل سکے۔
********
ش ح ۔ ف ا ۔ م ش
U. No.7280
(Release ID: 1839504)
Visitor Counter : 160