وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم نے سری ستور مٹھ میں ایک پروگرام میں حصہ لیا


‘‘جب ہندوستان کا شعور  کم ہوا تو پورے ملک کے سنتوں اور سادھووں  نے ملک کی روح کو زندہ کیا’’

‘‘مندروں اور مٹھوں نے مشکل دور میں ثقافت اور علم کو زندہ رکھا’’

‘‘بھگوان بسویشور کی طرف سے ہمارے معاشرے کو دی گئی توانائی، جمہوریت، تعلیم اور مساوات کے نظریات، آج بھی ہندوستان کی بنیاد میں موجود ہیں’’

Posted On: 20 JUN 2022 8:49PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج میسورو کے سری ستور مٹھ میں ایک پروگرام میں حصہ لیا۔ اس موقع پر ایچ ایچ جگد گرو جناب شیواراتھری دیشکیندر مہاسوامی جی، کرناٹک کے گورنر جناب سدیشورا سوامی جی، جناب تھاور چند گہلوت، وزیر اعلیٰ بساوراج بومائی اور مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی موجود تھے۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے دیوی چامنڈیشوری کے سامنے جھکے اور مٹھ میں اور سنتوں کے درمیان موجود ہونے پر اظہار تشکر کیا۔ انہوں نے سری ستور مٹھ کی روحانی روایت کو خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ جو جدید اقدامات جاری ہیں ان سے ادارہ اپنے عہد کو نئی وسعت دے گا۔ وزیر اعظم نے جناب سدیشورا سوامی جی کے ذریعہ نارد بھکتی سوترا، شیو سوترا اور پتنجلی یوگا سوترا کو ، لوگوں کو بہت سے بھاشاؤں  کو وقف کیا۔ انہوں نے کہا کہ جناب سدھیشورا سوامی جی کا تعلق قدیم ہندوستان کی ‘شروتی’ روایت سے ہے۔

وزیر اعظم نے کہا، صحیفہ کے مطابق، علم جیسی عظیم کوئی چیز نہیں ہے، اسی لیے ہمارے باباؤں نے ہمارے شعور کو تشکیل دیا جو علم سے آراستہ  اور سائنس سے مزین ہے، جو روشن خیالی سے بڑھتا ہے اور تحقیق سے مضبوط ہوتا ہے۔‘‘وقت اور عہد بدل گئے اور ہندوستان کو کئی طوفانوں کا سامنا کرنا پڑا۔ لیکن، جب ہندوستان کا شعور کم ہوا، تو پورے ملک کے سنتوں اور باباؤں نے پورے ہندوستان کو گھوم کر ملک کی روح کو زندہ کیا’’۔ انہوں نے کہا کہ مندروں اور مٹھوں نے صدیوں کے مشکل دور میں ثقافت اور علم کو زندہ رکھا۔

وزیراعظم نے کہا کہ سچائی کا وجود محض تحقیق پر نہیں بلکہ خدمت اور قربانی پر مبنی ہے۔ سری ستور مٹھ اور جے ایس ایس مہا ودیاپیٹھ اس جذبے کی مثالیں ہیں جو خدمت اور قربانی کو عقیدے  سے بھی بالاتر رکھتی ہے۔

جنوبی ہندوستان کی مساوات اور روحانی اخلاقیات کے بارے میں بات کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ‘‘لارڈ بسویشورا کی طرف سے ہمارے معاشرے کو دی گئی توانائی، جمہوریت، تعلیم اور مساوات کے نظریات، ابھی بھی ہندوستان کی بنیاد میں موجود ہیں۔’’  جناب مودی نے اس موقع کو یاد کیا جب انہوں نے لندن میں بھگوان بسویشور کی مورتی کو وقف کیا اور کہا کہ اگر ہم میگنا کارٹا اور بھگوان بسویشور کی تعلیمات کا موازنہ کریں تو ہمیں صدیوں پہلے مساوی معاشرے کے تصور کے بارے میں پتہ چل جائے گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بے لوث خدمت کا یہ جذبہ ہماری قوم کی بنیاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ امرت کال کا یہ دور سادھووں کی تعلیمات کے مطابق سب کا پریاس کے لیے ایک اچھا موقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لیے ہماری کوششوں کو قومی وعدوں سے جوڑنے کی ضرورت ہے۔

وزیر اعظم نے ہندوستانی سماج میں تعلیم کے قدرتی نامیاتی مقام پر روشنی ڈالی اور کہا کہ ‘‘آج تعلیم کے میدان میں ‘قومی تعلیمی پالیسی’ کی مثال ہمارے سامنے ہے۔ اس آسانی کے ساتھ جو ملک کی فطرت کا حصہ ہے، ہماری نئی نسل کو آگے بڑھنے کا موقع ملنا چاہیے۔ اس کے لیے مقامی زبانوں میں متبادل  دیے جا رہے ہیں۔ جناب مودی نے کہا کہ حکومت کی یہ کوشش ہے کہ ایک بھی شہری ملک کی وراثت سے بے خبر نہ رہے۔ انہوں نے اس مہم اور لڑکیوں کی تعلیم، ماحولیات، پانی کے تحفظ اور سوچھ بھارت جیسی مہموں میں روحانی اداروں کے کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے قدرتی کاشتکاری کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ وزیر اعظم نے اپنے سے تمام توقعات کو پورا کرنے کے لیے  سنتو  ں کی عظیم روایت سے رہنمائی اور آشیرواد حاصل کرتے ہوئے اپنی بات کا  اختتام کیا۔

 

 

*************

( ش ح ۔ ا ک۔ ر ب(

U. No. 6716



(Release ID: 1835816) Visitor Counter : 122