الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت

اعلیٰ سطح پر سیمیکون انڈیا  کانفرنس 2022 کا آغاز ہوا


دنیا بھر کے بہترین اور روشن خیال ذہن بھارت کے سیمی کنڈکٹر ماحولیاتی نظام کو تحریک دینے پر گفتگو میں شامل ہوں

ہم ملک میں چپ ڈیزائن اور مینوفیکچرنگ ماحولیاتی نظام کی تیز تر ترقی کے لیے پرعزم ہیں : جناب نریندر مودی

بھارت کو عالمی سطح پر الیکٹرانک اور سیمی کنڈکٹر صنعت کے ایک بڑے مرکز کے طور پر قائم کرنے کے لیے تمام متعلقہ فریقوں کی محتاط منصوبہ بندی اور مشترکہ کوششوں سے ہمارے وژن کو مدد ملی ہے: جناب اشونی ویشنو

بھارت میں ٹیک ایڈ کو اسٹارٹ اپس کے ذریعہ بنایا جارہا ہے،چلایا جا رہا ہے اور متحرک  کیا جا رہا ہے۔ کاروباری توانائی بھارت  کے سیمی کنڈکٹر ماحولیاتی نظام کو آگے لے جائے گی: راجیو چندرشیکھر

اپلائیڈ میٹریلز نے مینوفیکچرنگ کی سہولت قائم کرنے کے لیے بنگلور میں 1800 کروڑ کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا

Posted On: 29 APR 2022 5:21PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،10 مئی

بھارت کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے سیمیکون کانفرنس 2022 کا افتتاح کیا، عالمی سیمی کنڈکٹر کانکلیو جو کہ موجودہ صلاحیتوں کو ظاہر کرنے، اختراعات کے تصور اور عالمی بہترین طریقوں پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے کلیدی شراکت داروں کو اکٹھا کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ 29 اپریل سے یکم مئی 2022 تک بنگلور میں کیٹالائزنگ انڈیاز سیمی کنڈکٹر ایکو سسٹم کے موضوع کے ساتھ فلیگ شپ کانکلیو کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔

کانفرنس کا افتتاح کرتے ہوئےبھارت کے عزت مآب وزیر اعظم  جناب نریندر مودی نے کہاکہ سیمی کنڈکٹر آج دنیا میں ایک اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ بھارت  اپنے صارفین کی بنیاد اور ہنر مند انجینئرنگ افرادی قوت کی وجہ سے اس طبقہ میں بااثر صنعتی رہنما ہونے کی منفرد پوزیشن میں ہے۔ ہماری حکومت اس شعبے کی صلاحیت سے واقف ہے اور ہم ملک میں چپ ڈیزائن اور مینوفیکچرنگ کے اس ماحولیاتی نظام  میں تیزی اور ترقی کے لیے عہد بستہ ہیں، جو  ماحولیاتی نظام ‘ہائی ٹیک، اعلیٰ معیار اورزیادہ بھروسے ’ کے اصول پر بنایا گیا ہے۔

ہمارے پہلے ڈیجیٹل نقطہ نظر کو اس نظریے سے دیکھا جا سکتا ہے جس طرح بھارت نے ڈیجیٹلائزیشن کو اپنایا ہے۔ یو پی آئی آج ادائیگی کا سب سے مؤثر ڈھانچہ ہے۔ ہم صحت اور بہبود سے لے کر شمولیت اور بااختیار بنانے تک تمام طرز حکمرانی میں زندگیوں کو تبدیل کرنے کے لیے ڈیجیٹل ٹیکنالوجیوں کا استعمال کر رہے ہیں۔ یہ کانفرنس صنعت اور حکومت کو منصوبہ، بات چیت اور پالیسیوں کی تشکیل کو نزدیک تر لانے کی سمت ایک قدم ہے جو انہیں ترقی کے قابل بنائے گی اور ٹیکنالوجی کے آئندہ  انقلاب میں بھارت کے لیے سب سے آگے ہونے کی راہ ہموار کرے گی۔ ہم کاروبار میں آسانی، پالیسیوں کو بااختیار بنانے، پی ایل آئی اور دیگر اسکیموں کی شکل میں مالی مدد فراہم کرنے، اور نوجوانوں کو ہنر مند بنانے اور تربیت دینے میں سرمایہ کاری کرنے کا عہد کرتے ہیں تاکہ بھارت اور عالمی سطح پر اس شعبے کے لیے درکار ہنر فراہم کرسکے۔

 

ہم نے انڈیا سیمی کنڈکٹر مشن کے لیے  10بلین امریکی ڈالر مختص کیے ہیں اور ایک ایسا سازگار ماحول پیدا کر رہے ہیں جو ایک متحرک سیمی کنڈکٹر ماحولیاتی نظام بنانے اور بھارت کو مستقبل میں آگے لے جانے کے لیے ترقی کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔

یہ کانفرنس میک ان انڈیا اور آتم  بھر بھارت جیسے بڑے قومی بیانیے سے ہم آہنگ ہے اور اسے انڈیا سیمی کنڈکٹر مشن (آئی ایس ایم) کے لانچ پیڈ کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔ سیمی کنڈکٹر شعبے میں بھارت کی سپر پاور بننے کی خواہشات کو عملی جامہ پہنانے میں مدد کرنے کے لیے اس شعبے کے روشن ترین ذہن یکجا ہوئے ہیں۔ تین روزہ کانکلیو بھارت کی سیمی کنڈکٹر حکمت عملی کو تحریک فراہم کرنے اور اس کے مستقبل کے لائحہ عمل اور ترقی کے سنگ میل کو بروئے کار لانے  کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

اس موقع پراظہار خیال کرتے ہوئے الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی، ریلوے اور مواصلات کے وزیر جناب اشونی ویشنو نے کہا کہ بھارت کے پاس سب سے بڑا اثاثہ اس کی باصلاحیت افرادی قوت ہے، جس پر دنیا بھروسہ کرتی ہے۔ چپ ڈیزائن اور مینوفیکچرنگ میں بھارت کو نمایاں  طور پر ایک طویل مدتی کھلاڑی کے طور پر بنانا ہے نہ کہ کم وقتی کھلاڑی کے طور پر۔ بھارت کو عالمی سطح پر الیکٹرانک اور سیمی کنڈکٹر صنعت کے ایک بڑے مرکز کے طور پر قائم کرنے کے لیے تمام متعلقہ فریقوں  کی محتاط منصوبہ بندی اور مشترکہ کوششوں سے ہمارے وژن کی تائید ہوتی ہے۔ اپنی سازگار پالیسیوں کے علاوہ ہم تعلیمی اور عالمی اداروں کے ساتھ مل کر نصاب کو ڈیزائن کرنے کے لیے بھی کام کر رہے ہیں جس سے سیمی کنڈکٹر صنعت  کے لیے 85 ہزار تربیت یافتہ اور پیداواریت کے لیے تیار افرادی قوت پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔ ہم اپنے اس عزم کا اعادہ کرتے ہیں اور اس شعبے کی طویل مدتی ترقی اور فروغ کے لیے صنعت کے ساتھ مل کر کام کرنے کا وعدہ کرتے ہیں۔

الیکٹرانکس،انفارمیشن ٹکنالوجی،ہنر مندی کی ترقی اور انٹرپرینیورشپ کے وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر کہاکہ دنیا حالیہ دنوں میں بلیک سوان یعنی  بدترین بحران  سے گزری ہے۔ وبائی مرض کے سبب لاک ڈاؤن کی وجہ سے بھارت کو150 بلین سے 200 بلین امریکی ڈالر کا معاشی نقصان ہوا ہے۔البتہ ہم معاشی مشکلوں کے باوجود مضبوط طور پر ابھرے ہیں۔ ہمارے وسیع ملک اور آبادی کو دیکھتے ہوئے، بھارت نے اپنے ٹیکہ کاری پروگرام، صحت کی دیکھ بھال اور مالی مدد اور اپنے شہریوں کے لیے دیگر فلاحی اسکیموں کے ساتھ غیر معمولی لچک کا مظاہرہ کیا ہے۔

اس یادگار کارنامے کی حصولیابی  میں مؤثر گورننس اور ہمدردانہ پالیسیاں کلیدی حیثیت رکھتی ہیں۔

ہم وبائی امراض کی وجہ سے ڈیجیٹلائزیشن کی تیز رفتاری سے بھی واقف رہے ہیں اور اس بحران  کا لچک کے ساتھ مقابلہ کرنے کی ہماری صلاحیت کو پوری دنیا نے سراہا ہے۔ آج ہمارا ٹیکنالوجی ماحولیاتی نظام  پوری دنیا میں اس کی بہتری  کے لیے پہچانا جاتا ہے اور ہمارا اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام  جو بہت سے یونی کورنس سے بھرا ہوا ہے اس حقیقت کا جیتا جاگتا ثبوت ہے۔ سیمی کنڈکٹر ڈیزائن اور مینوفیکچرنگ شعبہ  ہماری ترقی کے اگلے مرحلے کا ایک اہم جزو ہے اور اس نمو کو متحرک کرنے کے لیے ہم نے سازگار پالیسیوں اور ٹھوس کوششوں اور صنعت کے ساتھ قریبی تعاون سے تعاون یافتہ ایک ایسا مشترکہ منصوبہ بند خاکہ ترتیب دیا ہے، جسے ہم مل کر کر سکتے ہیں اور ہم سب کا ساتھ، سب کا پریاس کو یقینی بناتے ہوئے اگلے ٹیک ایڈ میں بھارت کو سب سے آگے رکھنے کےوزیر اعظم کے وژن کو عملی جامہ پہنائیں گے۔

افتتاحی تقریب میں صنعت کی طرف سے اچھی نمائندگی کی گئی جس میں معروف بھارتی اور عالمی انٹرپرائزیز نے شرکت کی۔ تقریب میں  موجود صنعت کاروں نے ملک کو سیمی کنڈکٹر مرکز میں تبدیل کرنے کےی حکومت کی کوششوں اور وژن کو سراہا۔ مائیکرون ٹکنالوجی صدر اور سی ای او جناب سنجے مہروترا نے آتم نربھر بھارت کو یقینی بنانے میں سیمی کنڈکٹر سیکٹر کے کردار پر زور دیا، جو صنعت، تعلیمی اداروں اور حکومت کی اجتماعی کوششوں سے ممکن ہوا ہے۔ اپنے کلیدی خطاب میں انٹیل فاؤنڈری سروسز  کے صدر جناب  رندھیر ٹھاکرنے اس اہم کردار کا اعادہ کیا جو گھریلو سیمی کنڈکٹر سیکٹر ادا کر رہا ہے اور اسی طرح آگے بھی اقتصادی ترقی اور سلامتی کو یقینی بنانے میں ادا کرتا رہے گا۔ سیمی کنڈکٹرز ڈیجیٹل دور میں ایک نئی چیز ہے جو گھریلو اختراعات کو تحریک فراہم کرے گا اور ملک میں مینوفیکچرنگ قائم کرنے کے لیے عالمی کھلاڑیوں کا خیرمقدم  کرے گا اورآئندہ  سالوں میں بھارت کے ٹیک سیکٹر کی ترقی کو فروغ دے گا۔ ٹینٹورنٹ کےسی ای او جم کیلرنے ہماری روزمرہ کی زندگی میں سیمی کنڈکٹرز کی تمام تر وسیع نوعیت پر زور دیا کیونکہ صارفین کی بنیاد اور ڈیٹا کی تیزی سے ترقی کے ساتھ، رفتار کو برقرار رکھنے کے لیے سیمی کنڈکٹر ماحولیاتی نظام  کی ضرورت ہے اور بھارت عالمی سطح پر ہنر اور ٹیکنالوجی کے نقطہ نظر سے اس میں اہم کردار ادا کرے گا۔

 

کانفرنس کے دوران حکومت نے عزم کو نمایاں کرکے صنعت کے ساتھ اپنی شراکت داری کو بھی ٹھوس کیا اور شراکت داروں کے ساتھ کام کرنے کے تئیں اپنی دلچسپی ظاہر کی تاکہ اس کے وژن کو حقیقت میں بدلنے اور ایک سنگ میل کو حقیقت میں بدلنے کے تئیں اس کی کوششوں کو بروئے کار لایا جاسکے۔ حسب ذیل مفاہمت نامہ پر دستخط کئے گئے ہیں۔

بھارت  میں سیمی کنڈکٹر ماحولیاتی نظام کو فروغ دینے کے لیے ایس ای ایم آئی  اور ای ایل سی آئی این اے کے درمیان ایک مفاہمت نامہ  پر دستخط کیے گئے۔

    سیمی کنڈکٹرز میں شراکت داری کے لیے سی ڈی اے سی اورکوالکوم کے درمیان ایم او یو جو ڈی ایل آئی اسکیم کے مقاصد کے مطابق ہے،سیمی کنڈکٹر ڈیزائن اسٹارٹ اپس کو سامنے رکھ کر تیار کیاگیا ہے۔

اے آئی سی ٹی ای اور ایس ای ایم آئی اور آئی ایس ایم  کے مابین  سیمی کنڈکٹر سیکٹر کے لیے ٹیک ورک فورس کی تربیت اور ہنر مندی کے لیےمفاہمت نامہ کے ایک اقرار نامہ پر دستخط کئے گئے۔

آئی ایس ایس اے نے ‘سیمی کنڈکٹرمینوفیکچرنگ سپلائی چین - عالمی مارکیٹ میں بھارت کے مواقع’ پر ایک صنعتی رپورٹ شروع کی۔

عالمی الیکٹرانکس اور سیمی کنڈکٹر ڈیزائن اور مینوفیکچرنگ مرکز بننے کے بھارت  کے عزائم کا آغاز کرنے کے لیے کانفرنس کا تصور لانچ پیڈ کے طور پر کیا گیا ہے۔ پروگرام  کے پہلے دن میں  ایس ای ایم آئی کے سی ای او جناب اجیت منوچا نے خطاب کیا ،جس میں انہوں نے بھارت کے ‘ملین چپس فار بلینز’کے بارے میں اظہار خیال کیا۔

 

سیمی کنڈکٹر فیب اور ڈسپلے فیب کو مقامی طور پر بھارت  میں قائم کرنے کے لیے بھارت کو پانچ عالمی سیمیکون کمپنیوں سے سرمایہ کاری کی تجاویز موصول ہوئی ہیں۔ موصولہ تجاویز صارفین کے آلات، آٹوموٹو اور ذاتی الیکٹرانکس سمیت مصنوعات کے وسیع تر مفادات  میں استعمال ہونے والی چپس کی تیاری کے لیے ہیں۔ ڈسپلے اور سیمی کنڈکٹر چپ مینوفیکچرنگ کے گرین فیلڈ سیگمنٹ میں اب تک موصول ہونے والی تجاویز20 اعشاریہ 5بلین امریکی ڈالر کی ہیں ۔

اپلائیڈ میٹریلزنے جو میٹریل انجینئرنگ حل میں ایک رہنما اور دنیا میں سیمی کنڈکٹر ڈسپلے آلات بنانے والی سب سے بڑی کمپنی ہے بھارت  میں 1800 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کرنے کا اعلان کیا۔ کمپنی نے مجوزہ مینوفیکچرنگ سہولت کو قائم کرنے کے لیے بنگلورو میں ایک بڑی اراضی حاصل کی ہے۔

پینل میں شامل لوگوں  نے سیکٹر میں ترقی کے اگلے مرحلے کے لیے تیار ہونے کے لیے ٹھوس کوششوں کی ضرورت پر روشنی ڈالی، جس کا مقصد بھارت میں الیکٹرانکس اور سیمی کنڈکٹر ماحولیاتی نظام کی ترقی کو تیز کرنے میں مدد کے لیے ملک میں انجینئرنگ کے بڑے ٹیلنٹ پول کے لیے پرکشش سیکھنے اور ترقی کے مواقع پیدا کرنا۔

کانفرنس میں ممتاز چپ اور مائیکرو پروسیسر مینوفیکچررز، تکنیکی اداروں اور نئے دور کی ٹیکنالوجی کے آغاز کے ساتھ ایک نمائش بھی رکھی گئی ہے۔ نمائش اس شعبے میں شامل موجودہ صلاحیتوں اور نئی اختراعات کے دلچسپ امکانات کا اعادہ کرتی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 ش ح ۔ش ر ۔ع ر۔

U-5201

 



(Release ID: 1824118) Visitor Counter : 188