وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم نے قومی تعلیمی پالیسی  (این ای پی)2020 کے نفاذ میں پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی


این ای پی ۔ 2020 کو رسائی، مساوات، شمولیت اور معیار کے مقاصد کے ساتھ  نافذ کیا جا رہا ہے: وزیر اعظم

آن لائن اور آف لائن سیکھنے کا ہائبرڈ نظام تیار کیا جائے تاکہ ا سکول جانے والے بچوں کی ٹیکنالوجی کی زیادہ نمائش (اوور ایکسپوژر) سے بچا جا سکے: وزیراعظم

وزیر اعظم نے مشورہ دیا کہ سائنس لیب والے سیکنڈری اسکولوں کو اپنے علاقے میں مٹی کی جانچ کے لیے کسانوں کے ساتھ مشغول ہونا چاہیے

نیشنل اسٹیئرنگ کمیٹی کی رہنمائی میں قومی نصاب کا فریم ورک تیار کیا جا رہا ہے

اکیڈمک بینک آف کریڈٹ میں رجسٹرڈ تقریباً 400 اعلیٰ تعلیمی اداروں کے ساتھ اعلیٰ تعلیم میں ایک سے زیادہ داخلے اور ایگزٹ حقیقت بن گیا ہے

یو جی سی کے رہنما خطوط کے مطابق طلباء کو بیک وقت دو تعلیمی پروگراموں کی اجازت دی گئی ہے

ایچ ای آئی کو مکمل آن لائن کورسز چلانے کی اجازت کے ساتھ آن لائن سیکھنے پر بڑا زور اور آن لائن مواد کی قابل اجازت حد کو بڑھا کر 40فی صد کیا جا رہا ہے

تعلیمی حصول میں زبان سے متعلق رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے کثیر لسانی کو فروغ دیا جا رہا ہے

Posted On: 07 MAY 2022 6:05PM by PIB Delhi

وزیراعظم نے آج قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی) 2020 کے نفاذ کا جائزہ لیا۔ انہوں نے مشاہدہ کیا کہ این ای پی  2020 کے آغاز کے بعد سے دو سالوں میں اس کے نفاذ میں، پالیسی کے تحت مقرر کردہ رسائی، مساوات، شمولیت اور معیار کے مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے بہت سے اقدامات کیے گئے ہیں۔ اسکول سے باہر بچوں کا پتہ لگانے اور انہیں قومی دھارے میں واپس لانے کے لیے خصوصی کوششوں سے لے کر اعلیٰ تعلیم میں متعدد داخلے اور اخراج تک، بہت سی تبدیلیی اصلاحات شروع کی گئی ہیں جو کہ ’امرت کال‘ میں داخل ہوتے ہی ملک کی ترقی کی وضاحت اور رہنمائی کریں گی۔

اسکول کی تعلیم

وزیراعظم کو بتایا گیا کہ نیشنل اسٹیئرنگ کمیٹی کی رہنمائی میں قومی نصاب کے فریم ورک کی تشکیل کا کام جاری ہے۔ اسکولی تعلیم میں، بالوتیکا میں معیاری ای سی سی ای جیسے اقدامات، این ای پی یو این بھارت، ودیا پرویش، امتحانی اصلاحات اور جدید تدریس جیسے آرٹ-انٹیگریٹڈ ایجوکیشن، کھلونا پر مبنی پیڈاگوجی کو بہتر سیکھنے کے نتائج اور بچوں کی ہمہ گیر ترقی کے لیے اپنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے مشاہدہ کیا کہ اسکول جانے والے بچوں کی ٹیکنالوجی کے زیادہ نمائش سے بچنے کے لیے آن لائن اور آف لائن سیکھنے کا ایک ہائبرڈ نظام تیار کیا جانا چاہیے۔

آنگن واڑی مراکز کے ذریعہ رکھے گئے ڈیٹا بیس کو بغیر کسی رکاوٹ کے اسکول کے ڈیٹا بیس کے ساتھ مربوط کیا جانا چاہئے کیونکہ بچے آنگن واڑیوں سے اسکولوں میں منتقل ہوتے ہیں۔ اسکولوں میں بچوں کی صحت کا باقاعدہ چیک اپ اور اسکریننگ ٹیکنالوجی کی مدد سے کی جانی چاہیے۔ طلباء میں تصوراتی صلاحیتوں کو فروغ دینے کے لیے مقامی طور پر تیار کردہ کھلونوں کے استعمال پر زور دیا جانا چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی تجویز کیا کہ سائنس لیب والے سیکنڈری اسکولوں کو چاہیے کہ وہ اپنے علاقے کے کسانوں کے ساتھ مٹی کی جانچ کے لیے کام کریں تاکہ مٹی کی صحت کے بارے میں بیداری پیدا کی جا سکے۔

اعلیٰ تعلیم میں کثیر الضابطہ

وزیر اعظم کو یہ بھی بتایا گیا کہ لچک اور زندگی بھر سیکھنے کے لیے ملٹیپل انٹری-ایگزٹ کے رہنما خطوط کے ساتھ ساتھ ڈیجی لاکر پلیٹ فارم پر اکیڈمک بینک آف کریڈٹ کے اجراء سے طلبہ کے لیے اپنی سہولت اور پسند کے مطابق تعلیم حاصل کرنا ممکن ہو جائے گا۔ زندگی بھر سیکھنے کے نئے امکانات پیدا کرنے اور سیکھنے والوں میں تنقیدی اور بین الضابطہ سوچ کو مرکزی طور پر شامل کرنے کے لیے، یو جی سی نے رہنما خطوط شائع کیے ہیں جن کے مطابق طلباء ایک ساتھ دو تعلیمی پروگراموں کو آگے بڑھا سکتے ہیں۔ نیشنل ہائر ایجوکیشن کوالیفیکیشن فریم ورک (این ایچ ای کیو ایف) بھی تیاری کے ایک اعلی درجے کے مرحلے میں ہے۔ یو جی سی  موجودہ "کریکولم فریم ورک اور کریڈٹ سسٹم برائے انڈر گریجویٹ پروگرام" پر این ایچ ای کیو ایف کے ساتھ ہم آہنگی میں نظر ثانی کر رہا ہے۔

ملٹی ماڈل ایجوکیشن

آن لائن، اوپن اور ملٹی ماڈل لرننگ کو اسکولوں اور اعلیٰ تعلیمی اداروں دونوں نے بھرپور طریقے سے فروغ دیا ہے۔ اس اقدام نے کوویڈ 19 وبائی امراض کی وجہ سے سیکھنے (لرننگ) کے نقصان کو کم کرنے میں مدد کی ہے اور یہ ملک کے دور دراز اور ناقابل رسائی حصوں تک تعلیم کو پہنچانے میں بہت اہم کردار ادا کرے گا۔سوایم ، دکشا، سوائم پربھا SWAYAM، DIKSHA، SWAYAM PRABHA، ورچوئل لیبز اور دیگر آن لائن ریسورس پورٹلز نے کامیابیوں اور طلباء کے رجسٹریشن میں تیزی سے اضافہ دکھایا ہے۔ یہ پورٹل بینائی سے محروم افراد کے لیے متعدد ہندوستانی زبانوں بشمول اشاروں کی زبان اور آڈیو فارمیٹس میں مطالعاتی مواد فراہم کر رہے ہیں۔

مذکورہ بالا کے علاوہ، یو جی سی نے اوپن اینڈ ڈسٹنس لرننگ (او ڈی ایل) اور آن لائن پروگرامز کے ضوابط کو مطلع کیا ہے جس کے تحت 59 اعلیٰ تعلیمی ادارے (ایچ ای آئی ایس )  351 مکمل آن لائن پروگرام پیش کر رہے ہیں اور 86 اور ڈپٹی ایل  1081  ایچ ای آئی پروگرام پیش کر رہے ہیں۔ پروگرام میں آن لائن مواد کی اجازت کی حد کو بھی بڑھا کر 40 فیصد کر دیا گیا ہے۔

انوویشن اور اسٹارٹ اپ

اسٹارٹ اپ اور انوویشن کے ایکو سسٹم کی حوصلہ افزائی کے لیے 28 ریاستوں اور  6  یو ٹی میں ایچ ای آئی ایس میں 2,774 اداروں کی اختراعی کونسلیں قائم کی گئی ہیں۔ تحقیق، انکیوبیشن اور اسٹارٹ اپس کا کلچر بنانے کے لیے این ای پی  کے ساتھ منسلک انسٹی ٹیوشنز کی اٹل رینکنگ(اے آر آئی آئی اے) دسمبر 2021 میں شروع کی گئی ہے۔ اے آر آئی آئی اے میں 1438 اداروں نے حصہ لیا۔اے آئی سی ٹی ای کی طرف سے 100 اداروں کو آئیڈیا ڈیولپمنٹ، ایویلیوایشن اینڈ ایپلیکیشن (آئی ڈی ای اے) لیبز کے لیے رٹ کر سیکھنے کے بجائے تجرباتی سیکھنے کے لیے صنعت کی شراکت کے ساتھ مالی اعانت فراہم کی گئی ہے۔

ہندوستانی زبانوں کا فروغ

تعلیم اور امتحان میں کثیر لسانی پر زور دیا جا رہا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ انگریزی کی کمی کسی بھی طالب علم کے تعلیمی حصول میں رکاوٹ نہ بنے۔ اس مقصد کو ذہن میں رکھتے ہوئے ریاستیں بنیادی سطح پر دو لسانی/ سہ لسانی نصابی کتابیں شائع کر رہی ہیں اور دکشا DIKSHA پلیٹ فارم پر 33 ہندوستانی زبانوں میں مواد دستیاب کرایا گیا ہے۔ این آئی او ایس نے ثانوی سطح پر ہندوستانی اشاروں کی زبان (آئی ایس ایل) کو ایک زبان کے مضمون کے طور پر متعارف کرایا ہے۔

این ٹی ای نے 13 زبانوں میں جے ای ای امتحان کا انعقاد کیا ہے۔ اے آئی سی ٹی ای نے اے آئی  پر مبنی ترجمہ ایپ تیار کی ہے اور مطالعہ کے مواد کا ہندوستانی زبانوں میں ترجمہ کیا جا رہا ہے۔ ہندی، مراٹھی، بنگالی، تامل، تیلگو اور کنڑ میں تکنیکی کتاب لکھنے کا کام شروع کیا جا رہا ہے۔ 2021-22 تک 10 ریاستوں کے 19 انجینئرنگ کالجوں میں 6 ہندوستانی زبانوں میں انجینئرنگ کورسز پیش کیے جا رہے ہیں۔ علاقائی زبانوں میں اضافی 30/60 غیر معمولی نشستیں اور علاقائی زبانوں میں منظور شدہ 50فی صد  تک نشستیں اے آئی سی ٹی ای کی طرف سے منظور کی گئی ہیں۔

میٹنگ میں جناب دھرمیندر پردھان، وزیر تعلیم (ایم او ای) اور ہنر مندی اور انٹرپرینیورشپ (ایم ایس ڈی ای)، جناب راجیو چندر شیکھر، ایم ایس ڈی ای میں وزیر مملکت، جناب سبھاش سرکار، ایم او ایس، ایم او ای، محترمہ اناپورنا دیوی، ایم او ایس، ایم او ای اور جناب راجکمار رنجن سنگھ ایم او ایس  ، ایم او ای، اور ایم ای اے ، وزیر اعظم کے پرنسپل سکریٹری، کابینہ سکریٹری، وزیر اعظم کے مشیر، چیئرمین یو جی سی ، چیئرمین اے آئی سی ٹی ای ، چیئرمین این سی وی ای ٹی ، ڈائریکٹر این سی ای آر ٹی اور وزارت تعلیم کے دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔

 

ش ح۔   ش ت  ۔ج

Uno-5124



(Release ID: 1823591) Visitor Counter : 279