کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

مرکز نے جی آئی ٹیگ  والی مخصوص زرعی مصنوعات کی بر آمدات کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کی


بھارت کی جی آئی ٹیگ والی مصنوعات  کو  برطانیہ، جنوبی کوریا  اور بحرین  میں نئی مارکیٹ ملی

مارکیٹ کی رسائی میں اضافہ  کرنے کی خاطر  خریدار -  فروخت کرنے والوں کی ورچوئل میٹنگ  ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر ابھری ہے

Posted On: 17 MAR 2022 11:08AM by PIB Delhi

مرکز   مقامی طور پر  تیار کر دہ  جغرافیائی علامت  (جی آئی)  کے ٹیگ  والی زرعی مصنوعات  کی بر آمدات کو فروغ دینے کی خاطر  نئی مصنوعات  اور  بر آمدات  کے نئے علاقوں کی نشان دہی  کی بھر پور کوشش کر رہا ہے۔

ایسے میں جب کہ  دارجلنگ  چائے اور باسمتی چاول  بھارت کی  دو مشہور  جی آئی ٹیگ  والی زرعی مصنوعات ہیں،  جن کی  پہلے ہی   پوری دنیا میں  کافی مانگ ہے،  ملک کے  مختلف حصوں میں  جی آئی ٹیگ والی ایسی بہت سی مصنوعات ہیں، جن کے  بہت مخصوص  لیکن  چاہنے والے  صارفین  موجود ہیں اور جنہیں  زیادہ سے زیادہ خریداروں تک پہنچانے کے لئے مناسب  فروخت کاری کی ضرورت ہے۔

 وزیر اعظم کی ’’ووکل فار لوکل‘‘ اور   ’’آتم نر بھر بھارت‘‘ کی اپیل کے خطوط پر مرکز، زرعی اور  ڈبہ بند خوراک  کی بر آمدات کی ترقیاتی اتھارٹی  (اپیڈا) کے ذریعہ کالا نمک ، چاول، ناگا مرچا،  آسام کاجی نیمو،  بینگلور  گلابی پیاز ، ناگپور کے سنترے، آموں کی جی آئی قسمیں، جی آئی ٹیگ والی شاہی لیچی،  بھالیہ گندم،  مدورئی  کی ملّی،  بردھمان  مہی دانا اور سیتا بھوگ، دھانو  گھول واڑ سپوتا، جلگاؤں  کا کیلا، وازھاکلم کا انناس، مرایو کا گڑھ وغیرہ  جیسی مصنوعات کے لئے دنیا کی نئی مارکیٹوں میں تجرباتی شپ مینٹ بھیجنے میں سہولت فراہم کر رہی ہے۔

سال  2021  میں  جن  جی آئی مصنوعات  کی بر آمدات کی گئیں ، ان میں  ناگالینڈ  سے  ناگا مرچا (شاہی مرچ)  برطانیہ  کے لئے ،  منی  پور  اور آسام  کا کالا چاول  برطانیہ کے لئے ،  آسام کا  نیمو  برطانیہ اور اٹلی  کے لئے،  آم  کی  تین جی آئی قسمیں  (فذلی ،  کھرسا پٹی اور لکشمن بھوگ)  مغربی بنگال سے  اور ایک جی آئی   آم کی قسم (زردالو)  بہار سے  بحرین اور قطر  بھیجے گئے۔  جوائے نگر  موا  کا  تقریبا  30  کلو  گرام کا ایک نمونے کا  شپ مینٹ مغربی بنگال  کے جنوبی 24  پرگنہ سے کولکاتا  ہوائی اڈے کے راستے بحرین بھیجا گیا۔

بحرین سے  جوائے نگر موا  کے لئے مزید  نمونے کے شپ مینٹ کا  آرڈر موصول ہوا ہے۔

بہار سے  جی آئی ٹیگ والی مصنوعات  کی بر آمدات  میں مزید تیزی لانے کی خاطر  مئی 2021  میں  جی آئی ٹیگ  والی  524  کلو گرام  شاہی لیچی  بہار کے مظفر  پور ضلع سے  لندن بھیجی گئی۔ اس سال  آندھرا پردیش  کا جی آئی ٹیگ والا  بنا گنا پلّی  آم  بھی  جنوبی کوریا  کو بھیجا گیا۔

حکومت نے  وارانسی  میں  خاص طور پر  جی آئی ٹیگ  والی زرعی مصنوعات  کی بر آمدات کا ایک مرکز  قائم کرنے کی خاطر  کسانوں کی پیداواری تنظیموں  (ایف پی اوز) ، خوراک پیدا کرنے والی کمپنیوں  (ایف پی سیز)  اور  بر آمد کاروں  کو  بین الاقوامی کاروباری  برادریوں سے مربوط  کرنے  پرزور دیا ہے۔

جی آئی ٹیگ  والی مصنوعات  کے فروغ کو یقینی بنانے کے لئے  وارانسی کے  لال بہادر شاستری  بین الاقوامی  ہوائی اڈے کے  روانگی  والے حصے  میں خصوصی  مقام کی نشان دہی کی گئی ہے۔ جون 2021  میں  جی آئی ٹیگ  والے  ملیح  آبادی  دسہری آم کی  1048  کلو گرام  کا پہلا شپ مینٹ  لکھنو سے  برطانیہ اور  متحدہ  عرب امارات  کے لئے بھیجا گیا۔

شمال مشرقی خطے کی منفرد  جی آئی مصنوعات  جیسے  منی پور  کالا چاول (چھک ہاؤ) ، منی پور  لچائی  نیمو ، میزو مرچ ،  اروناچلی سنترہ ،  میگھالیہ  کھاسی  نارنگی، آسام  کا کاجی نیمو، کربی آنگ لانگ کا  ادرک، جوہا چاول، تریپورہ  کا  کوئین انناس وغیرہ  کو  اپیڈا  کے  ذریعہ فروغ دینے کے لئے مرکز  خریدار  -  فروخت کاروں کی میٹنگوں  کا انعقاد کر رہا ہے اور  شمال مشرقی خطے کی ریاستوں  کے نمائندوں  کی شرکت کے ساتھ  ایف پی اوز  /  ایف پی سیز  ، بر آمد کاروں، انجمنوں  اور سرکاری محکموں  جیسے بھارتی ریلوے، اے اے آئی سی ایل اے ایس، نیفڈ ، ڈی جی ایف ٹی، آئی آئی ایف پی ٹی کے نمائندوں کی شرکت کے ساتھ  بیداری  پروگرام  اور  صلاحیت  سازی کی  ورکشاپ کا انعقاد  کرتا ہے۔

دیگر  خطوں کی جی آئی مصنوعات  میں  سانگلی  کی کشمش، ناگپور  کے سنترے ، دہانو گول واڑ  کے چیکو ، مراٹھ واڑہ کیسر آم، مہاراشٹر  کے جلگاؤں کا کیلا،  اڈیشہ  کی  کندھا مل ہلدی،  بینگلور کی  گلابی یپاز،  الہ آباد  کا سرخ امرود، اتر پردیش  کا  کالا نمک چاول اور تمل ناڈو  کا مدورئی ملی وغیرہ شامل ہیں۔

سال 2020   میں  اپیڈا  کی  مصنوعات  کے لئے  د و سب سے بڑی  بر آمداتی  مارکیٹ ،  متحدہ عرب امارات  اور  امریکہ کے ساتھ  ابوظہبی میں بھارتی سفارت خانے اور  واشنگٹن ڈی سی میں بھارتی سفارت خانے کے اشتراک سے  خریدار  -  فروخت کاروں کی ورچوئل میٹنگوں کا انعقاد کیا گیا۔

اس میٹنگ میں  امریکہ اور  متحدہ عرب امارات میں  درآمد کرنے والوں  اور بھارت کے بر آمد کاروں کے درمیان بات چیت کا ایک پلیٹ فراہم کیا ہے۔ بر آمد کاروں کو  بر آمدات کے لئے  جی آئی مصنوعات  جیسے باسمتی چاول ،  آم ، آنار، بینگلو ر کی گلابی پیاز، سانگلی کے انگور / کشمش  اور  کیلا  اور شمال مشرقی  خطے کی مصنوعات  جیسے آسام  کا جوہا  چاول ، کالا چاول (چھک ہاؤ) ناگا مرچا، اور  ان سے بنی مصنوعات  کے امکانات سے مطلع کیا گیا۔ اپریل 2020  سے مارچ  2021  کے دوران  در آمد کرنے والے ممالک  جیسے متحدہ عرب امات ، انڈو نیشیا ، کویت ، ایران ، تھائی لینڈ،  بھوٹان،  بیلجیم،  سوئزرلینڈ،  جرمنی،  سعودی عرب، ازبیکستان وغیرہ  کے ساتھ  اپیڈا  کی  شیڈولڈ مصنوعات کے فروخت کے لئے  وی بی ایس ایم  کا انعقاد کیا گیا۔ خاص توجہ جی آئی ٹیگ  والی مصنوعات کی  بر آمدات پر مرکوز کی گئی۔

اپیڈا  نے  غیر ملکی خردہ کاروں جیسے ، بحرین  کے  الزاجرہ گروپ ، قطر  کے  دوحہ کے فیملی فوڈ سینٹر  کے اشتراک سے  در آمد کرنے والے ملکوں میں  ان-اسٹور پروگراموں کا  بھی انعقاد کیا ہے۔ کرناٹک  کے  جی آئی ٹیگ  والے ننجن  گڑ کیلے  کے  کے نمونے  متحدہ عرب امارات  میں لولو گروپ  کو بھیجے گئے ہیں تاکہ  اس کی بر آمدات میں اضافہ کیا جاسکے۔

اب تک 417  رجسٹرڈ  جی آئی مصنوعات ہیں، جن میں  تقریبا  150  جی آئی ٹیگ  والی مصنوعات  زرعی اور  خردنی مصنوعات ہیں اور ان میں  100  سے زیادہ  رجسٹرڈ جی آئی مصنوعات  اپیڈا  کی شیڈولڈ مصنوعات  (دالیں، تازہ  پھل اور سبزیاں ،  ڈبہ بند مصنوعات  وغیرہ)  کے زمرے میں آتی ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ وا۔ ق ر۔

U- 2771

                          


(Release ID: 1806894) Visitor Counter : 237