صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ہمہ گیر ٹیکہ کاری پر توجہ مرکوز : ڈاکٹر منسکھ مانڈویا نےتیز ترین مشن اندر دھنش ( آئی ایم آئی) 4.0 کا آغاز کیا


‘‘ بھارت ، دنیاکا سب سے بڑا ٹیکہ کاری  پروگرام  نافذ کر رہا ہے ’’

‘‘ حفظانِ صحت کے کارکنان مشکل حالات اور دشوار گزار علاقوں میں  ٹیکہ کاری کرکے ملک کی بڑی خدمت کر رہے ہیں ’’

ہمہ گیر ٹیکہ کاری کے ہدف کو حاصل کرنے کے لئے ہمیں ‘ سب کا پریاس ’ اور  جن لوک بھاگیداری کی ضرورت ہے : ڈاکٹر منسکھ مانڈویا

Posted On: 07 FEB 2022 1:19PM by PIB Delhi

‘‘ بھارت  عالمی سطح پر ٹیکہ کاری کا سب سے بڑا پروگرام نافذ کر رہا ہے ، جہاں ہم ہمہ گیر ٹیکہ کاری پروگرام ( یو آئی پی ) کے ذریعے سالانہ 3 کروڑ سے زیادہ حاملہ خواتین اور 2.6 کروڑ بچوں کا احاطہ  کر تے ہیں ’’ ۔ صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویا نے یہ بات ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے صحت افسران کی موجودگی میں آج ورچوئل طور پر   تیز ترین مشن ‘‘اندر دھنش ’’ (آئی ایم آئی) 4.0 کا آغاز کرتے ہوئے کہی ۔ آسام کے وزیر صحت جناب کیشب مہنتا اور گجرات کے وزیر صحت جناب روشی کیش پٹیل نے  ورچوئل   طور پر پروگرام میں شرکت کی۔

تیز تر مشن اندر دھنش 4.0 کے تین مرحلے  ہوں گے اور یہ ملک کی 33 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 416 اضلاع (جن میں آزادی کا امرت مہوتسو کے لئے  منتخب 75  اضلاع شامل ہیں) میں منعقد کیا جائے گا۔ پہلے مرحلے میں (فروری-اپریل ، 2022 ء ) ، 11 ریاستیں آئی ایم آئی 4.0 کا نفاذ  کریں گی۔ یہ ریاستیں آسام، اتراکھنڈ، گجرات، جموں و کشمیر، میگھالیا، میزورم، ناگالینڈ، راجستھان، سکم، تری پورہ اور چھتیس گڑھ ہیں۔ دیگر (22 ریاستیں) اپریل سے مئی ، 2022 ء کے دوران ، اس کا نفاذ کریں گی۔ ان ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ہماچل پردیش، مہاراشٹر، آندھرا پردیش، منی پور، اروناچل پردیش، اوڈیشہ، بہار، پڈوچیری، دلّی، پنجاب، گوا، تمل ناڈو، ہریانہ ، تلگانہ ، جھار کھنڈ ، دادر و نگر حویلی اور دمن اور دیو  ، کرناٹک، اتر پردیش، کیرالہ، مغربی بنگال، مدھیہ پردیش اور انڈمان و نکو بار جزائر  شامل ہیں ۔

اس موقع پر، مرکزی وزیر صحت نے پیش پیش رہنے والے ٹیکہ کاری کرنے والے کارکنوں کے عزم اور لگن کو سلام پیش کیا ، جو دشوار گزار علاقوں اور سخت موسم کا مقابلہ کرتے ہوئے اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ دور دراز کے گاؤوں اور کنبوں کےلئے ٹیکہ کاری کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے ۔  انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘ صحت کارکنان قوم کو ایک بہترین خدمات فراہم کر رہے ہیں۔ ان کی لگن میرے اور دوسروں کے لئے ملک کی تعمیر میں تعاون کرنے کے لئے ایک تحریک ہے ’’ ۔

 

   

ڈاکٹر مانڈویا نے اطمینان کا اظہار کیا کہ ہماری کوششوں کی جھلک تازہ ترین قومی خاندانی صحت سروے میں دیکھنے کو ملی ہے ، جس میں ٹیکہ کاری احاطے میں اضافہ کا اشارہ دیا گیا ہے۔  ‘‘ ویکسین شیر خوار بچوں، نو عمر بچوں اور حاملہ خواتین کو بیماریوں اور اموات سے بچانے کے لئے سب سے موثر، سستی اور محفوظ طریقوں میں سے ایک ہے۔ مکمل ٹیکہ کاری کے احاطے کو بڑھانے کے مقصد سے ،  وزیر اعظم نے دسمبر ، 2014 ء میں مشن اندرا دھنش کا آغاز کیا تھا تاکہ جزوی طور پر اور غیر ویکسین شدہ حاملہ خواتین اور بچوں کو حفاظتی ٹیکوں کی کم کوریج، زیادہ خطرے والے اور دشوار گزار علاقوں میں شامل کیا جا سکے اور انہیں ویکسین کا تحفظ فراہم کرکے  بیماریوں سے بچاؤ کے قابل بنایا جا سکے۔ مشن اندرا دھنش کے تحت ہمہ گیر ٹیکہ کاری پروگرام  ( یو آئی پی ) کے تحت تمام ویکسین قومی ٹیکہ کاری شیڈول کے مطابق فراہم کی جاتی ہیں۔ گرام سوراج ابھیان (541 اضلاع میں 16,850 گاؤں ) اور توسیع شدہ گرام سوراج ابھیان (112 امنگوں والے اضلاع میں 48,929 گاؤں) کے تحت اہم اسکیموں میں سے ایک اسکیم کے طور پر مشن اندرا دھنش  کی  شناخت کی گئی تھی۔

ڈاکٹر مانڈویا نے کہا کہ  کووڈ وباء کے سبب  ٹیکہ کاری کی روٹین  رفتار سست رہی ہے  ، آئی ایم آئی   4.0 خلاء کو پُر کرنے اور ہمہ گیر ٹیکہ کاری  کی سمت میں دیرپا فوائد حاصل کرنے میں بہت زیادہ تعاون کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ روٹین کے مطابق ٹیکہ کاری ( آر آئی )  کی خدمات غیر ویکسین شدہ اور جزوی طور پر ٹیکے لگائے گئے بچوں اور حاملہ خواتین تک پہنچیں۔

صحت عامہ میں ٹیکے کے اہم کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے، مرکزی وزیر صحت نے ملک گیر کووڈ – 19 ٹیکہ کاری مہم کی کامیابیوں پر روشنی ڈالی ، جس کے تحت ، اب تک تقریباً 170 کروڑ کووڈ سے بچاؤ کے ٹیکے لگائے جا چکے ہیں ۔  انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کی اس کامیابی کو عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا ہے اور اس کی تعریف بھی کی گئی ہے۔ انہوں نے ملک میں ہمہ گیر ٹیکہ کاری کے مقصد کو حاصل کرنے کے لئے ‘‘ سب کا پریاس ’’ اور ‘‘ جن لوک بھاگیداری ’’  کی ضرورت پر زور دیا۔  انہوں نے کہا کہ ‘‘ صرف مرکز، ریاستوں اور مستفیض ہونے والے افراد کی اجتماعی اور باہمی کوششوں سے ہی ہم ملک میں مکمل حفاظتی ٹیکے کے احاطے کا ہدف حاصل کر سکیں گے ’’۔ انہوں نے ریاستوں پر زور دیا کہ وہ ضلع انتظامیہ، پنچایتوں اور شہری بلدیاتی اداروں کے ساتھ تال میل کرتے ہوئے مختلف سطح پر مجموعی طور پر کام کریں۔

مرکزی وزیر صحت نے ورچوئل طور پر آئی ایم آئی  4.0 پورٹل کا آغاز کیا اور ‘‘ آئی ایم آئی 4.0 4.0 کے لئے آپریشنل رہنما خطوط ’’ ، ‘‘ شہری علاقوں میں ٹیکہ کاری کو مستحکم کرنا - ایکشن کے لئے ایک فریم ورک ’’  اور ‘‘ شہری ٹیکہ  کاری  پر مہیلا آروگیہ سمیتی ’’ کے لئے ایک کتابچہ اور مہم کے حصے کے طور پر  تیار کردہ بیداری مواد( آئی ای سی  پیکیج ) بھی جاری کیا۔

آج تک، مشن اندرا دھنش کے دس مراحل پورے ملک کے 701 اضلاع کا احاطہ کرتے ہوئے مکمل ہو چکے ہیں۔ اپریل 2021 ء تک، مشن اندر دھنش کے مختلف مراحل کے دوران، کل 3.86 کروڑ بچوں اور 96.8 لاکھ حاملہ خواتین کو ٹیکے  لگائے جا چکے ہیں ۔ مشن اندر دھنش کے پہلے دو مراحل کے نتیجے میں ایک سال میں مکمل ٹیکہ کاری کوریج میں 6.7 فی صد کا اضافہ ہوا۔  تیز ترین مشن اندر دھنش  (مشن اندرا دھنش کے 5 ویں مرحلے) میں شامل 190 اضلاع میں کئے گئے ایک سروے ( آئی ایم آئی – سی ای ایس ) میں این ایف ایچ ایس – 4  کے مقابلے میں مکمل حفاظتی ٹیکوں کی کوریج میں 18.5 فی صد پوائنٹس کا اضافہ دکھایا گیا ہے۔ وقتاً فوقتاً منظم حفاظتی ٹیکوں اور حفاظتی ٹیکوں کو تیز کرنے کی مہم کو مضبوط بنانے کے لئے جاری مسلسل کوششوں کے نتیجے میں، قومی خاندانی صحت سروے – 4 ( 16-2015 ء  ) کے مقابلے میں قومی خاندانی صحت سروے ( 21-2019 ء ) کی تازہ ترین رپورٹوں کے مطابق حفاظتی ٹیکوں کی کوریج میں خاطر خواہ بہتری آئی ہے ۔  12-23 ماہ کی عمر کے بچوں میں حفاظتی ٹیکوں کی مکمل کوریج 62 فی صد  ( این ایف ایچ ایس – 4 ) سے بڑھ کر 76.4 فی صد ( این ایف ایچ ایس – 5 )  ہو گئی ہے۔

آئی ایم آئی 4.0 کے تین مرحلوں کا منصوبہ بنایا گیا ہے تاکہ ان کمیوں  کو پورا کیا جا سکے ، جو کووڈ – 19  وبائی امراض کی وجہ سے سامنے آئی ہیں ۔ یہ سرگرمی 33 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 416 اضلاع میں شروع کی جائے گی۔ ان اضلاع کی شناخت تازہ ترین قومی خاندانی صحت سروے-5 رپورٹ، ہیلتھ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (ایچ ایم آئی ایس ) کے ڈاٹا اور ویکسین کے ذریعے قابل تحفظ بیماریوں کے بوجھ کے مطابق ٹیکہ کاری احاطے کی بنیاد پر کی گئی ہے۔ ریاستوں کے ذریعہ تجویز کردہ اضلاع کو بھی شامل کیا گیا ہے۔  کووڈ – 19  کے معاملات میں حالیہ اضافے کو پیش نظر رکھتے ہوئے، ریاستوں کو فروری ، 2022 ء -اپریل ، 2022 ء یا مارچ سے مئی ، 2022 ء تک سرگرمیاں انجام دینے کے لئے کہا گیا ہے ۔ پہلا مرحلہ  7 فروری ، 2022 ء سے شروع ہوگا ، دوسرا مرحلہ  7 مارچ ، 2022 ء سے  ، جب کہ تیسرا مرحلہ  4 اپریل ، 2022 ء سے شروع ہوگا۔ ماضی کے برعکس، ہر  مرحلہ بشمول( آر آئی دن ، اتوار اور عام تعطیلات ) سات دنوں کے لئے منعقد کیا جائے گا ۔ تاہم کووڈ  کے معاملات میں حالیہ اضافے پر غور کرتے ہوئے، ریاستوں کو مارچ سے مئی ، 2022 ء تک مہم چلانے کی گنجائش دی گئی ہے۔ 33 میں سے 11 ریاستوں نے فروری - اپریل ، 2022 ء کے شیڈول کے ساتھ آگے بڑھنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

صحت کے مرکزی سکریٹری جناب  راجیش بھوشن، اے ایس اینڈ ایم ڈی جناب وکاس شیل  ، صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت میں جوائنٹ سکریٹری جناب لو اگروال ، جوائنٹ سکریٹری ڈاکٹر پی اشوک بابو، جوائنٹ سکریٹری ڈاکٹر ہرمیت سنگھ اور صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے سینئر افسران  اس  پروگرام میں موجود تھے ۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔۔

( ش ح ۔  م ع ۔ ع ا  ( 

U. No. 1241



(Release ID: 1796128) Visitor Counter : 257