وزارت خزانہ

خصوصی اقتصادی زون (ایس ای زیڈ)میں کسٹم انتظامیہ مکمل طور پر آئی ٹی پر مبنی ہو گی


کیپٹل گڈس اور پروجیکٹ کی درآمدات پر رعایتی شرحیں 7.5 فیصد کے معمولی ٹیرف کے ساتھ مرحلہ وار طریقے سے ختم کی جائیں گی

میک ان انڈیا اور آتم نربھر بھارت کو فروغ دینے کے لیے 350 سے زیادہ اندراجات کو مرحلہ وار طریقے سے کسٹم ڈیوٹی کی چھوٹ سے ہٹایا جائے گا

گھریلو الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے لیے درجہ بندڈیوٹی کی شرح کا ڈھانچہ

کیکڑے کی آبی کاشتکاری میں استعمال ہونے والے اِن پُٹس پر کسٹم ڈیوٹی کم کی جائے گی

غیرآمیزش والے ایندھن پر 2 روپے فی لیٹر کی اضافی تفریق کرنے والی ڈیوٹی عائد کی جائے گی

Posted On: 01 FEB 2022 1:06PM by PIB Delhi

نئی دہلی:یکم فروری،2022: خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے آج پارلیمنٹ میں مرکزی بجٹ 23-2022 پیش کرتے ہوئے کہا کہ خصوصی اقتصادی زون (ایس ای زیڈ) میں کسٹم انتظامیہ مکمل طور پر آئی ٹی پر مبنی ہوگی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کسٹمز قومی  پورٹل صرف خطرے پر مبنی جانچ کے ساتھ اعلیٰ سہولت پر توجہ مرکوز کرکے کام کرے گا۔

 

Indirect Tax Proposals.jpg

کیپٹل گڈس اور پروجیکٹ درآمدات

 

وزیر خزانہ نے اعلان کیا کہ حکومت نے کیپٹل گڈس اور پروجیکٹ درآمدات پر بتدریج رعایتی شرحوں کو ختم کرنے اور 7.5 فیصد کی سادہ ڈیوٹی عائد کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ جدید مشینری کے لیے کچھ رعایتیں باقی رہیں گی جو ملک کے اندر تیار نہیں کی جاتی ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے اعلان کیا کہ حکومت کیپٹل گڈس کی گھریلو مینوفیکچرنگ کی حوصلہ افزائی کے لیے خصوصی کاسٹنگ، بال اسکرو اور لینیر موشن گائیڈ جیسے معاملات میں کچھ نرمی دے گی۔

محترمہ سیتارمن نے کہا کہ‘‘ہمارا تجربہ ظاہر کرتا ہے کہ معقولیت پر مبنی ٹیرف ضروری درآمدات کی لاگت کو متاثر کیے بغیر گھریلو صنعت کی ترقی اور ‘‘میک ان انڈیا’’ کے لیے کافی سازگار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بجلی، کھاد، ٹیکسٹائل جیسے مختلف شعبوں میں کیپٹل گڈس کو کئی ٹیکس کی رعایتیں فراہم کی گئی ہیں جنہوں نے گھریلو کیپٹل گڈس صنعت  کی ترقی کو متاثر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح پروجیکٹ کی درآمداتی ڈیوٹی نے بھی کوئلے کی کان کنی، بجلی کی پیداوار جیسے کچھ شعبوں میں مقامی  مینوفیکچرنگ کو مساوی مواقع سے محروم کر دیا ہے۔

 

کسٹمزچھوٹ  اور ٹیرف کوآسان بنانے کا جائزہ

 

محترمہ سیتا رمن نے یاد دلایا کہ پچھلے دو بجٹ میں حکومت نے کئی کسٹم ڈیوٹی چھوٹ کو معقول بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراؤڈ سورسنگ کے ساتھ وسیع بات چیت کے بعد حکومت نے مرحلہ وار طریقے سے350 سے زیادہ استثنیٰ کے حامل اندراجات کو ہٹانے کی تجویز پیش کی ہے۔ ان میں بعض زرعی پیداوار، کیمیکل، کپڑے، طبی آلات، دواسازی وغیرہ پر چھوٹ شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ ایک آسان اقدام کے طور پرمتعدد رعایتی شرحیں انہیں مختلف نوٹیفیکیشنز کے ذریعے ان کی سفارش کرنے کے بجائے، خود کسٹم ٹیرف شیڈول میں شامل کیے جا رہے ہیں۔ یہ جائزہ کسٹم کی شرح اور ٹیرف کے ڈھانچے کو آسان بنائے گا، خاص طور پر کیمیکل، ٹیکسٹائل اور دھات جیسے شعبوں کے لیے، اور تنازعات کو کم سے کم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان اشیا کے لیے چھوٹ کو ہٹانا، جو ہندوستان میں تیار ہوتی ہیں یا تیارکی جاسکتی  ہیں اور درمیانی مصنوعات کی تیاری میں استعمال ہونے والے خام مال پر رعایتی ڈیوٹی فراہم کرنا ‘میک ان انڈیا’ اور ’آتم نربھر بھارت‘ کی ضرورت ہے۔ یہ ہمارے مقصد کو حاصل کرنے میں بہت آگے جائے گا۔

 

Indirect Tax Proposals 2.jpg

محترمہ سیتارمن نے کہا کہ کسٹمز اصلاحات نے گھریلو صلاحیت سازی ، ایم ایس ایم ایز کو مساوی مواقع دستیاب کرانے، کچے  مال کی سپلائی  میں رکاوٹوں کو دور کرنے، تجارت  کرنے میں آسانی کو  فروغ دینے اور پیداوار سے منسلک ترغیباتی اسکیم (پی ایل آئی) مرحلہ وار طریقے سے مینوفیکچرنگ منصوبوں جیسے حکومت کے پالیسی اقدامات کیلئے ایک معاون کے طور پر بہت اہم کردار نبھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان مقاصد کے مطابق سیکٹر کی مخصوص تجاویز درج ذیل ہیں:۔

 

الیکٹرانکس

 

    اعلی ترقی یافتہ الیکٹرانک سازو سامان، پہننے کے قابل کپڑے ، آڈیو آلات اور الیکٹرانک اسمارٹ میٹر کی گھریلو مینوفیکچرنگ کو سہولت فراہم کرنے کے لیے محترمہ سیتا رمن نے درجہ بندی کی شرح کا ڈھانچہ فراہم کرنے کے لیے کسٹم ڈیوٹی کی شرحوں میں جزوی نظر ثانی کا اعلان کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ موبائل فون چارجرز کے ٹرانسفارمرز اور موبائل کیمرہ ماڈیولز کے کیمرہ لینز اور کچھ دیگر اشیاء کے پرزوں کے لیے بھی ڈیوٹی میں رعایت دی جارہی ہے۔

 

جواہرات اور زیورات

 

وزیر خزانہ نے کہا کہ جواہرات اور زیورات کے شعبے کو فروغ دینے کے لیے کاٹے اور تراشے گئے ہیروں اور قیمتی پتھروں پر کسٹم ڈیوٹی میں پانچ فیصد کی کمی کی جا رہی ہے۔ صرف کٹے ہوئے ہیروں پر کسٹم ڈیوٹی صفر ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ای کامرس کے ذریعے زیورات کی برآمدات کو آسان بنانے کے لیے ایک آسان انضباطی  فریم ورک جون 2022 تک نافذ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کم قیمت والی نقلی زیورات کی درآمد کو کم کرنے کے لیے حکومت نے نقلی زیورات پر کم از کم 400 روپے فی کلو کسٹم ڈیوٹی کی تجویز پیش کی ہے۔

 

کیمیکلز

 

انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ گھریلو ویلیو ایڈیشن کو فروغ دینے کے لیے میتھانول، ایسٹک ایسڈ اور پیٹرولیم ریفائننگ کے لیے بھاری فیڈ اسٹاک پر کسٹم ڈیوٹی کم کرنے کی تجویز ہے، جبکہ سوڈیم سائینائیڈ پر ڈیوٹی میں اضافہ کیا جا رہا ہے کیونکہ اس کے لیے کافی گھریلو صلاحیت موجود ہے۔

 

برآمدات

 

وزیر خزانہ نے کہا کہ برآمدات کی حوصلہ افزائی کے لیے آرائشی اشیاء، ٹرمنگ، فاسٹنرز، بٹن، زپر، لائننگ میٹریل، مخصوص چمڑے، فرنیچر کی متعلقہ اشیاء اور پیکیجنگ بکس جن کی دستکاری، کپڑے اور چمڑے کے ملبوسات، چمڑے کے جوتے اور دیگر اشیاء کے حقیقی برآمدکاروں کو ضرورت پڑ سکتی ہے، ان اشیاء پرکسٹم کی چھوٹ دی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جھینگوں کی آبی کاشتکاری کے لیے کچھ اِن پُٹس پر ڈیوٹی کم کی جا رہی ہے تاکہ برآمدات کو فروغ دیا جا سکے۔

 

ایندھن کی ملاوٹ

 

محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ ایندھن کی ملاوٹ حکومت کی ایک اہم ترجیح ہے۔ ایندھن کی ملاوٹ کے لیے کوششوں کو فروغ دینے کے مقصد سے غیرملاوٹ والے ایندھن پر یکم اکتوبر 2022 سے دو روپئے فی لیٹر کا اضافی تفریق کرنے والی ایکسائز ڈیوٹی عائد کی جائے گی۔

 

اشیا اور خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) میں پیش رفت

 

محترمہ سیتا رمن نے کہا ‘‘جی ایس ٹی آزاد بھارت کی ایک تاریخی اصلاحات ہے جو تعاون پر مبنی وفاقیت کی روح کی عکاسی کرتی ہے’’۔ انہوں نے کہا کہ جی ایس ٹی کونسل کی رہنمائی اور نگرانی میں چیلنجوں پر موثر طریقے سے اور احتیاط کیساتھ قابو پا لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سہولت اور نفاذ کے درمیان صحیح توازن نے نمایاں طور پر بہتر عمل آوری کو ممکن بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لیے ٹیکس دہندگان کی ستائش کی جانی چاہیے کیونکہ انہوں نے جوش و خروش سے ٹیکس ادا کر کے اپنا حصہ ڈالا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ وبائی مرض کے باوجود جی ایس ٹی کی آمدنی میں اضافہ ہوا ہے۔ محترمہ  سیتا رمن نے کہا کہ ہندوستانیوں کو مکمل طور پر آئی ٹی پر مبنی اور ترقی پذیر جی ایس ٹی نظام ہونے پر فخر ہے۔ اس نظام نے ایک ایک کر کے ہندوستان کے پرانے خواب کو پورا کیا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ حکومت آنے والے سال میں باقی ماندہ چیلنجز کو بھی حل کر لے گی۔

محترمہ سیتا رمن نے کووڈ-19وباسے مقابلہ کرنے میں تمام کسٹمز افسران کے غیر معمولی کام کی تعریف کی اور کہا کہ کسٹمز انتظامیہ نے خود کو نئے سرے سے دریافت کیا ہے اور ‘‘فیس لیس کسٹم ڈیوٹی’’ کو آسان طریقہ کار اور ٹیکنالوجی کے ذریعے قائم کیا  ہے۔

-----------------------

 

 

ش ح۔م ع۔ ع ن

U NO: 938



(Release ID: 1794399) Visitor Counter : 260