الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

الیکٹرانکس اور آئی ٹی کی وزارت نے الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ کے سلسلے میں ویژن دستاویز کا دوسرا حصہ جاری کیا


ویژن دستاویز کے حصہ دوئم میں، بھارت کو 2026 تک، موجودہ 75 بلین امریکی ڈالر کے بقدر سے 300 بلین امریکی ڈالر کے بقدر کے الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ پاورہاؤس کے طور پر قائم کرنے کے لیے تفصیلی اہداف اور روڈمیپ پیش کیے گئے ہیں

یہ دستاویز ہدف کے تعین میں حکومت اور صنعت کی کوشش کی ایک عمدہ مثال پیش کرتا ہے

ویژن دستاویز کے مطابق، برآمدات 2021۔22 کی متوقع 15 بلین امریکی ڈالر سے بڑھ کر 2026 تک 120 بلین امریکی ڈالر کے بقدر ہونے کی توقع ہے

Posted On: 24 JAN 2022 5:02PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 24 جنوری 2022:

الیکٹرانکس اور اطلاعاتی تکنالوجی کی وزارت نے آئی سی ای اے کے ساتھ مل کر آج الیکٹرانکس کے شعبے کے لیے  5 سالہ روڈمیپ اور ویژن دستاویز جاری کیا، جس کا عنوان ہے ’’2026 تک 300 بلین امریکی ڈالر کے بقدر الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ اور برآمدات‘‘۔ یہ روڈ میپ دو حصوں پر مشتمل ویژن دستاویز کا دوسرا حصہ ہے، جس کا پہلا حصہ ’’بھارت کی الیکٹرانکس برآمدات اور جی وی سی میں حصہ داری بڑھانا‘‘ کے عنوان سے ماہ نومبر 2021 میں جاری کیا گیا تھا۔

یہ رپورٹ مختلف پروڈکٹس کے لیے سال کے لحاظ سے تفصیل اور پروڈکٹس کے بارے میں تخمینہ پیش کرتی ہے،جو بھارت کی موجودہ 75 بلین امریکی ڈالر سے بڑھ کر 300 بلین امریکی ڈالر کے بقدر کے الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ پاورہاؤس کے طورپر تبدیلی کا راستہ ہموار کرے گی۔ موبائل فون، آئی ٹی ہارڈویئر (لیپ ٹاپ، ٹیب لیٹ)، کنزیومر الیکٹرانکس (ٹی وی اور آڈیو)، صنعتی الیکٹرانکس، آٹو الیکٹرانکس، الیکٹرانکس پرزے، ایل ای ڈی لائٹنگ، اسٹریٹجک الیکٹرانکس، پی سی بی اے، پہننے اور سننے لائق ٹیلی کام آلات ان اہم مصنوعات میں شامل ہیں، جو الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ شعبے میں بھارت کی ترقی کا راستہ ہموار کر سکتی ہیں (چارٹ ملاحظہ کریں)۔ موبائل کے شعبے میں مینوفیکچرنگ موجودہ 30 بلین امریکی ڈالر سے بڑھ کر 100 بلین امریکی ڈالر کے بقدر سالانہ پیداوار سے زیادہ ہونے کی توقع ہے اور اس اولوالعزم نمو میں اس کی حصہ داری تقریباً 40 فیصد ہونے کی امید ہے۔

الیکٹرانکس اور اطلاعاتی تکنالوجی کے مرکزی وزیر جناب اشونی وشنو نے غیر معمولی رفتار سے دستاویزات اور پالیسی سے متعلق چیزوں کو تیار کرنے کی کوششوں کے لیے الیکٹرانکس اور اطلاعاتی تکنالوجی کی وزارت کی پوری ٹیم کو مبارکباد پیش کی اور ستائش کی۔ پروگرام کے دوران ، جناب ویشنو نے حال ہی میں ان کے ساتھ بات چیت کے دوران صنعتی شعبے کے رہنماؤں کے ذریعہ اٹھائے گئے مسائل پر بھی بات کی۔ موبائل مینوفیکچرنگ میں دوہرے ضوابط کے مسئلے پر صنعت کی تشویشات کو دور کرتے ہوئے جناب ویشنو نے کہا کہ ٹیلی کام شعبہ موبائل مینوفیکچرنگ کے میدان میں داخل نہیں ہو رہا ہے اور موبائل مینوفیکچرنگ ضابطہ نظام یکساں ہی رہے گا۔

اس موقع پر الیکٹرانکس اور اطلاعاتی تکنالوجی اور ہنر مندی ترقیات اور صنعت کاری کے وزیر مملکت جناب راجیو چندرشیکھر نے کہا کہ وزارت عالمی اقتصادی فورم میں وزیر اعظم کے حالیہ تبصرے کے مطابق بھارت میں الیکٹرانکس صنعت کو وسعت دینے اور اسے عمیق بنانے پر توجہ مرکوز کر رہا ہے، جہاں انہوں نے کہا کہ بھارت ویلیو چینوں میں ایک قابل اعتماد اور یقین کا حامل شراکت دار کے طور پر ابھر رہا ہے۔

آج جاری کیے گئے ویژن دستاویز کے حصہ دوئم کے مقصد کے بارے میں جناب راجیو چندرشیکھر نے کہا، ’’نئے بازار، نئے صارفین اور عالمی ویلیو چین (جی وی سی) میں ایک شراکت دار کے طور پر قائم ہونا دوسرے مرحلے کا ہدف اور مشن ہے۔ الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ پر پہلے حصہ کے ساتھ ساتھ یہ حصہ سرکار اور صنعت کے درمیان عمیق رابطے کے بعد ہدف کے تعین، تفصیلی حکمت عملی تیار کرنے کی ایک عمدہ مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ ویژن دستاویز کے دوسرے حصہ  میں کیے گئے تذکرے سے اس بات کی تصدیق ہوتی ہے کہ 2 وجوہات: ڈجیٹل کھپت میں اضافہ اور عالمی ویلیو چینوں کی نمو اور گوناگونیت پر مبنی الیکٹرانکس شعبے میں حقیقی موقع موجود ہے۔

آئندہ 5 برسوں میں گھریلو بازار کے 65 ملین امریکی ڈالر سے بڑھ کر 180 ارب امریکی ڈالر ہونے کی توقع ہے۔ اس سے 2026 تک بھارت کی الیکٹرانکس صنعت کو 2 سے 3 اعلیٰ درجات کی برآمدات میں جگہ مل جائے گی۔  300 بلین امریکی ڈالر میں سے، 2021۔22 میں برآمدات کے، متوقع 15 بلین امریکی ڈالر سے بڑھ کر 2026 تک 120 بلین امریکی ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے۔

’’آل آف دی گورنمنٹ‘‘ کے  نقطہ نظر کی بنیاد پر 300 بلین امریکی ڈالر کے نصب العین تک پہنچنے کے لیے پانچ حصوں پر مبنی حکمت عملی، بھارت میں الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ کو وسیع اور عمیق بنانے پر  مرتکز ہے۔ اس سے عالمی الیکٹرانکس مینوفیکچرر حضرات/ برانڈس کی توجہ بھارت کی جانب مبذول ہوگی اور مسابقت اور پیداواریت میں اضافہ ہوگا، سب اسمبلی اور کمپونینٹ ایکو نظام کے طور پر ترقی اور تبدیلی ہوگی، ایک ڈیزائن ایکو نظام کی تعمیر ہوگی، بھارتی چیمپئنوں کی نشو  و نما ہوگی اور ملک کے سامنے لاگت کو پورا کرنے کا مسئلہ تواتر سے حل ہوگا۔

300 بلین امریکی ڈالر کے بقدر الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ ، سیمی کنڈکٹر اور ڈسپلے ایکو نظام پر زور دینے کے لیے حکومت کے ذریعہ اعلان کردہ 10 بلین امریکی ڈالر کے بقدر کی پی ایل آئی اسکیم سے مربوط ہے۔  حکومت نے آئندہ 6 برسوں میں چار پی ایل آئی اسکیموں  سیمی کنڈکٹر اور ڈیزائن، اسمارٹ فون، آئی ٹی ہارڈویئر اور پرزوں میں تقریباً 17 بلین امریکی ڈالر کا عہد کیا ہے۔ویژن دستاویز الیکٹرانکس کے شعبے میں مجموعی گھریلو قدرو قیمت پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت پر زور دیتا ہے، کیونکہ بھارت اپنی موجودہ حالت میں تبدیلی کے بعد چین اور ویتنام سے مسابقت کے لیے تیار ہے۔ یہ عالمی کمپنیوں کے علاوہ بھارتی چیمپئنوں کے ذریعہ ادا کیے جانے والے کلیدی کردار کی اہمیت کی بھی وضاحت کرتا ہے دونوں پہلے سے ہی پی ایل آئی اسکیموں کا حصہ ہیں۔

رپورٹ میں الیکٹرانک پرزوں پر ایک مسابقتی ٹیرف ڈھانچہ اور بھارت کو 300 بلین امریکی ڈالر کے الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ کے راستے پر لانے کے لیے ضابطہ سے متعلق تمام خدشات کو دور کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں معیشتوں اور عالمی مسابقت میں اضافہ کے لیے، کچھ علاقوں کے لیے نئی اور نظرثانی شدہ ترغیباتی اسکیموں کے ساتھ ساتھ ہمہ گیریت اور کاروبار کرنا آسان بنانے سے متعلق مسائل کے حل کی ضرورت پر زور دینے کی حکمت عملی ’’وِنر ٹیکس آل‘‘ کی سفارش کی گئی ہے۔

چارٹ: 300 بلین امریکی ڈالر کے بقدر الیکٹرانک مصنوعات کی مینوفیکچرنگ کا روڈ میپ

 

ویژن دستاویز -حصہ دوئم ’’2026 تک 300 بلین امریکی ڈالر کے بقدر الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ اور برآمدات‘‘

 

************

ش ح۔اب ن ۔ م ف

U. No. 686


(Release ID: 1792327) Visitor Counter : 259