سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت

جناب نتن گڈکری نے ملک کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے درمیان تعاون پر زور دیا

Posted On: 18 JAN 2022 11:23AM by PIB Delhi

 

مرکزی وزیر سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے جناب نتن گڈکری نے پیر کو ملک کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے درمیان تعاون پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی بھارت کو 5  کھرب والی معیشت بننے کے وژن کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔

5.jpg

سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت (ایم او آر ٹی ایچ) کے زیر اہتمام جنوبی زون کے لیے ‘‘پی ایم-گتی شکتی’’  کے موضوع پر ایک کانفرنس کا افتتاح کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ریاست اور مرکز کے درمیان تعاون اور مواصلات کو وسعت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے پروگرام کو کامیاب بنانے کے لیے ریاستوں کی تجاویز کا خیر مقدم کیا۔

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ جناب بی ایس بومئی نے اپنے خطاب میں اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ اب وقت آگیا ہے کہ  بھارتی حکومت اور ریاستوں کے بڑے بڑے پروجیکٹوں میں تعاون اور ہم آہنگی پیدا کی جائے۔ انہوں نے مرکز پر زور دیا کہ وہ زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کے لیے کلیئرنس کو تیز کرنے اور مالیاتی شعبے میں قوانین میں نرمی کرے۔

6.jpg

پڈوچیری  کی لیفٹیننٹ گورنر (ایل جی) ڈاکٹر (محترمہ) تملائی سندرراجن، نے کہا کہ ملٹی موڈل کنیکٹیویٹی لوگوں اور سامان کی نقل و حرکت کے لیے رابطے کو آسان بنائے گی۔ پڈوچیری کے وزیر اعلیٰ جناب این رنگاسامی نے پڈوچیری آنے والے لوگوں کے لیے ٹریفک کی بھیڑ بھاڑ، ہیلی پیڈ خدمات اور ہوائی اڈے کی سہولیات کو کم کرنے کے لیے ایلیویٹڈ کوریڈور پروجیکٹ کی اہمیت کے بارے میں بات کی۔

اپنے کلمات میں، ریاستی وزیر (آر ٹی ایچ اور شہری ہوا بازی) کے وزیرمملکت جنرل (ریٹائرڈ) ڈاکٹر وی کے سنگھ نے کہا کہ ‘‘پی ایم-گتی شکتی’’  کا مقصد ہندوستان میں ملٹی ماڈل کنیکٹیویٹی کو فروغ دینا ہے۔

آندھرا پردیش کے صنعت، کامرس اور آئی ٹی کے وزیر جناب ایم گوتم ریڈی نے کہا کہ ان کی ریاست ملک میں دوسرے سب سے بڑی راہ داری کے ساتھ بڑی معیشت بننے کے بھارت کے وژن کو عملی جامہ پہنانے میں اپنا تعاون دے سکتی ہے۔ پی ایم-گتی شکتی کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ بھارت میں سازو سامان کی  لاگت اب بھی جی ڈی پی کا 14 فیصد ہے جبکہ عالمی اوسط 8 فیصد ہے اور وزیر اعظم اس لاگت کو کم کرنے کے لئے عہد بستہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس پروگرام سے اس مقصد کو حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔

 کیرالہ کے تعمیرات عامہ اور سیاحت کے محکمے کے وزیر جناب پی اے محمد ریاس نے کہا کہ ایک مضبوط اور لچکدار بنیادی ڈھانچہ کسی ملک کی اقتصادی ترقی کے لیے بنیادی حیثیت رکھتا ہے اور پی ایم-گتی شکتی اس کے سازو سامان منظرنامے کو بدل دے گی۔ انہوں نے کہا کہ کیرالہ ملٹی ماڈل کنیکٹیویٹی کی ترقی کے لیے  ساز گار   منظر نامہ پیش کرتا ہے۔

تلنگانہ کے وزیر برائے میونسپل  انتظامیہ اور شہری ترقیات، صنعت و تجارت اور آئی ٹی کے جناب کے ٹی۔ راما راؤ نے کہا کہ ان کی ریاست کو قومی شاہراہوں کے معاملے میں مرکز سے کافی مدد ملی ہے لیکن ریلوے کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے میں مرکز سے مزید مدد  درکار ہے۔

 ایم او آر ٹی ایچ سکریٹری جناب گریدھر ارامانے نے اپنے  افتتاحی خطاب میں ریاستی سطح پر ادارہ جاتی فریم ورک بنانے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ کانفرنس کا مقصد تمام مرکزی وزارتوں اور ریاستی حکومتوں کے افسران سے حساسیت اور صلاحیت سازی کے علاوہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لئے ایک ماسٹر پلان کا خاکہ تیار کرنا ہے۔

 جن ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نےاس تقریب میں حصہ لیا،  وہ ہیں: انڈمان اور نکوبار جزائر، آندھرا پردیش، کرناٹک، کیرالہ، لکشدیپ، مہاراشٹر، پڈوچیری، تمل ناڈو اور تلنگانہ۔ دن بھر چلنے والے اس پروگرام میں شامل مرکزی اور ریاستی حکام  نیز متعلقہ فریقوں نے پروگرام کے مختلف پہلوؤں پر پینل مباحثوں کا مشاہدہ کیا ۔ کانفرنس کے دوران حصہ لینے والی ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے اب تک کی کامیابیوں، متعلقہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں سازو سامان اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے نفاذ اور بہتری کے لیے  عمل آوری کے منصوبے کے بارے میں اپنا پریزنٹیشن دیا۔

 بھارت کی  قومی شاہراہوں سے متعلق اتھارٹی (این ایچ اے آئی)  کے رکن جناب آر کے پانڈے نےریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سینئر افسران کی موجودگی میں این ایچ اے آئی کی چیئرپرسن محترمہ الکا اپادھیائے کی زیر صدارت ‘‘پی ایم-گتی شکتی کے نفاذ کے روڈ میپ’’ پر پینل بحث کے دوران بات چیت کی۔ محترمہ الکا اپادھیا، چیئرپرسن این ایچ اے آئی نے حصہ لینے والی ریاستوں کے سینئر عہدیداروں کی طرف سے دیے گئے کچھ اہم نکات کو درج کیا ۔

ایک تکنیکی اجلاس بھی  منعقد ہوا،  اس اجلاس سے جناب ٹی پی سنگھ اسپیس ایپلی کیشنز اینڈ جیو انفارمیٹکس (بی آئی ایس اے جی- این)،  کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار ڈی جی بھاسکراچاریہ نے خطاب کیا۔سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت (ہائی ویز)   ایڈیشنل سکریٹری جناب امیت کمار گھوش نے حصہ لینے والی آٹھ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے عہدیداروں کو مدعو کیا کہ وہ صنعتی ترقی کی حکمت عملی، ایم ایم ایل پیز کی صلاحیت، ریاستوں کا اقتصادی جائزہ اور  لاجسٹکس منظر نامہ کا جائزہ، لاجسٹک  بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرنے کے لیے کنیکٹیویٹی اور دیگر مختلف پہلوؤں کےاین ایم پی  کے مجوزہ مقاصد طریقوں کو پیش کریں۔

****************

 (ش ح ۔ش ر۔رض )

U NO: 502



(Release ID: 1790663) Visitor Counter : 181