امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
پردھان منتری غریب کلیان ان یوجنا (پی ایم –جی کے اے وائی ) کے پانچویں مرحلے کے تحت اب تک ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے استفادہ کنندگان میں 19.76 لاکھ میٹرک ٹن اناج تقسیم کیا جا چکا ہے
کووڈ کے بڑھتے ہوئے معاملات کے پیش نظر خوراک اور سرکاری نظام تقسیم کا محکمہ اناج کواٹھانے اور تقسیم کرنے کی مسلسل نگرانی کر رہا ہے۔
میزورم، میگھالیہ، اروناچل پردیش اور سکم کو پی ایم –جی کے اے وائی کے پہلے اور دوسرے مرحلے کے تحت اناج کی تقسیم کے سلسلے میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی ریاستوں کا درجہ حاصل ہوا ہے
چھتیس گڑھ، تریپورہ، میزورم، دہلی اور مغربی بنگال نے پی ایم –جی کے اے وائی کے تیسرے اور چوتھے مرحلہ کے تحت اناج کی تقسیم کے سلسلے میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی ریاستوں کا درجہ حاصل کیا ہے
Posted On:
12 JAN 2022 4:37PM by PIB Delhi
12 ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے یعنی آندھرا پردیش، بہار، دادر اور نگر حویلی اور دمن اور دیو، دہلی، ہریانہ، مہاراشٹر، کرناٹک، پنجاب، راجستھان، تلنگانہ، تریپورہ اور اتر پردیش نے پی ایم –جی کے اے وائی کے تیسرے اور چوتھے مرحلے کے تحت 98 فیصد -100 فیصد آدھار پر مبنی خوراک کی تقسیم کی اطلاع فراہم کی ہے
مارچ 2020 میں ملک میں کووڈ۔19 وبائی امراض کے پھیلنے کے تناظر میں حکومت ہند کے محکمہ خوراک اور سرکاری نظام تقسیم (ڈی ایف پی ڈی ) کی طرف سے غریبوں کے لیے 'پردھان منتری غریب کلیان پیکیج (پی ایم جی کے اے وائی)' کے اعلان کے مطابق ، "پردھان منتری غریب کلیان ان یوجنا (پی ایم –جی کے اے وائی)" کے تحت ملک میں تقریباً 80 کروڑ نیشنل فوڈ سیکورٹی ایکٹ (این ایف ایس اے) سے مستفید ہونے والوں میں 'اضافی' اور 'مفت' غذائی اناج (چاول/گیہوں) کی تقسیم شروع کی گئی تھی۔ اس کا مقصد وبا کے یکایک پھیلنے ، لاک ڈاؤن اور ملک بھر میں اقتصادی بدحالی کے سبب غریبوں اور ضرورت مندوں کو غذائی تحفظ کی مشکلات پر قابو پا کر مدد کرنا ہے۔
اضافی غذائی اناج فی شخص کی بنیاد پر 5 کلوگرام فی شخص ماہانہ کے حساب سے تقسیم کیا جاتا ہے، جو کہ ان کے باقاعدہ ماہانہ این ایف ایس اے اناج (یعنی متعلقہ این ایف ایس اے راشن کارڈ کے ماہانہ مستحقین افراد) کے علاوہ انہیں حاصل ہوتا ہے۔ اس اقدام کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ وبائی امراض سے پیدا ہونے والے معاشی بحران کے دوران کوئی غریب، کمزور یا ضرورت مند مستفیدین/اس کے خاندان کو اناج کی عدم دستیابی کی وجہ سے پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ اس طرح، کووڈ۔19 کے بحران کے دوران خوراک کی حفاظت کے اس خصوصی اقدام کے ذریعے، حکومت ہند نے انٹیودیا ان یوجنا (اے اے وائی ) اور ترجیحی خاندان (پی ایچ ایچ) کو ایکٹ کے زمروں کے تحت این ایف ایس اے خاندانوں کو عام طور پر تقسیم کیے جانے والے ماہانہ غذائی اناج کی مقدار کو تقریباً دوگنا کردیا ہے۔
شروعات میں 2020-21 کے دوران پی ایم-جی کے اے وائی اسکیم کا اعلان صرف تین ماہ اپریل، مئی اور جون 2020 ( پہلا مرحلہ) کے لیے کیا گیا تھا۔ بعد ازاں، غریبوں اور ضرورت مند مستفیدین کے غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کی مسلسل ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے، حکومت نے مفت غذائی اجناس کی تقسیم کو جولائی سے نومبر 2020 (مرحلہ-II) تک مزید پانچ ماہ کے لیے بڑھا دیا تھا۔
تاہم، 2021-22 میں کووڈ۔19 کے بحران کے تسلسل کی وجہ سے، اپریل 2021 میں، حکومت نے دوبارہ مئی اور جون 2021 (تیسرا مرحلہ) میں دو ماہ کی مدت کے لیے پی ایم-جی کے اے وائی کے تحت مفت اناج کی تقسیم کا اعلان کیا اور پھر اس کو جولائی سے نومبر 2021 (چوتھا مرحلہ) تک پانچ ماہ کے لیے مزید توسیع کی گئی۔ اس کے بعد، نومبر 2021 میں کووڈ۔19 سے پیدا ہونے والی مسلسل مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے، حکومت ہند نے دسمبر 2021 سے مارچ 2022 (پانچواں مرحلہ) تک مفت غذائی اجناس کی تقسیم جاری رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔
خوراک اور سرکاری نظام تقسیم کے محکمے نے اب تک تقریباً 759 لاکھ میٹرک ٹن غذائی اناج ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو پی ایم-جی کے اے وائی اسکیم (مرحلہ I سے V) کے تحت تقریباً 80 کروڑ این ایف ایس اے مستفیدین کو مفت میں اناج تقسیم کرنے کے لیے مختص کیا تھا جو کہ فوڈ سبسڈی میں تقریباً 2.6 لاکھ کروڑ روپے کے برابر ہے۔ فی الحال، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے دستیاب مرحلہ وار تقسیم کی رپورٹ کے مطابق، اب تک تقریباً 580 لاکھ میٹرک ٹن غذائی اجناس مستحقین میں تقسیم کیے جا چکے ہیں۔
مرحلہ وار اناج کو مختص کرنے اور اسے تقسیم کرنے کی تفصیلات حسب ذیل ہے:
21-2020 کے دوران پی ایم-جی کے اے وائی کا نفاذ:
- مرحلہ I اور II (اپریل تا نومبر 2020): محکمہ نے 8 ماہ کی تقسیم کی مدت کے لیے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو کل 321 لاکھ میٹرک ٹن اناج مختص کیا تھا، جس میں سے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے پورے ملک فی ماہ اوسطاً تقریباً 94 فیصد این ایف ایس اے آبادی (75 کروڑ مستفیدین) کو 298.8 ایل ایم ٹی (تقریباً 93 فیصد) اناج کی کل تقسیم کے بارے میں معلومات فراہم کی تھی۔
-
- کے دوران پی ایم جی کے اے وائی کا نفاذ:
- مرحلہ III (مئی اور جون 2021): محکمہ نے تیسرے مرحلے میں 2 ماہ کی تقسیم کی مدت کے لیے 79.46 لاکھ میٹرک ٹن اناج مختص کیا تھا، جس میں سے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے فی ماہ اوسطاً تقریباً 95 فیصد این ایف ایس اے آبادی (75.18 کروڑ مستفیدین) کو 75.2 ایم ایم ٹی (تقریباً 94.5 فیصد) اناج کی تقسیم کی اطلاع دی ہے۔
- چوتھا مرحلہ- (جولائی سے نومبر 2021): چوتھے مرحلے کے تحت 5 ماہ کی تقسیم کی مدت کے لیے، محکمہ نے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو اضافی 198.78 لاکھ میٹرک ٹن غذائی اناج مختص کیا تھا، جس میں سے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے 186.1 ایل ایم ٹی تقریبا (93.6) فیصد اناج کی تقسیم کی اطلاع دی تھی، اس کے تحت تقریباً 93 فیصد این ایف ایس اے کی آبادی کو (74.4 کروڑ مستفید کنندگان) اوسطاً فی ماہ کور کیا گیا تھا۔
- مرحلہ-V (دسمبر 2021 سے مارچ 2022): مارچ 2022 تک پی ایم جی کے اے وائی کو جاری رکھنے کے اعلان کی بنیاد پر، محکمہ نے 4 ماہ کی تقسیم کی مدت کے لیے تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو 163 ایل ایم ٹی غذائی اناج کی نیلامی جاری کی تھی۔ جیسا کہ دوسرے مہینے کی تقسیم حال ہی میں شروع ہوئی ہے، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے موصول ہونے والی رپورٹوں کے مطابق تقریباً 19.76 ایل ایم ٹی غذائی اناج مستحقین کو تقسیم کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ چوتھے مرحلے کے تحت مفت غذائی اجناس کی تقسیم فی الحال جاری ہے۔ توقع ہے کہ موجودہ مرحلے میں غذائی اجناس کی تقسیم بھی اسی اعلیٰ سطح پر ہوگی جس طرح پہلے کے مراحل میں کی گئی تھی۔
محکمہ روزانہ کی بنیاد پر تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ غذائی اجناس کو اٹھانے اور تقسیم کرنے کی مسلسل نگرانی کر رہا ہے۔ اب تک، ملک میں این ایف ایس اے استفادہ کنندگان میں پی ایم جی کے اے وائی کے تحت اضافی مفت اناج کی تقسیم کافی تسلی بخش رہی ہے۔
پی ایم جی کے اے وائی کے تحت تقسیم کرنے میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی کچھ ریاستیں/مرکز کے زیرانتظام علاقے اس طرح سے ہیں:
2020-21 کے دوران (مرحلہ I اور II): میزورم (100 فیصد)، میگھالیہ (100 فیصد)، اروناچل پردیش (99 فیصد)، سکم (99 فیصد) جیسا کہ ذیل میں دکھایا گیا ہے:
2021-22 کے دوران (مرحلہ III اور IV): چھتیس گڑھ (98 فیصد)، تریپورہ (97 فیصد)، میزورم (97 فیصد)، دہلی (97 فیصد) اور مغربی بنگال (97 فیصد) جیسا کہ ذیل میں دکھایا گیا ہے:
پی ایم جی کے اے وائی کے تحت پورٹیبل لین دین کے حوالے سے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی ریاستیں/مرکز کے زیرانتظام علاقے درج ذیل ہیں:
بہار، آندھرا پردیش، راجستھان، اتر پردیش، تلنگانہ، کرناٹک، کیرالہ، مہاراشٹر، ہریانہ اور مدھیہ پردیش جیسی ریاستوں نے ون نیشن ون راشن کارڈ (او این او آر سی) کی سہولت کا استعمال کرتے ہوئے پہلے مرحلےسے چوتھے مرحلے کے دوران پی ایم جی کے اے وائی کی تقسیم کے لیے ریاستی پورٹیبلٹی لین دین کی زیادہ سے زیادہ تعداد ریکارڈ کی ہے۔
اسی طرح ون نیشن ون راشن کارڈ کی سہولت کے ذریعے دہلی، ہریانہ، مہاراشٹر، گجرات، دادر اور نگر حویلی اور دمن اور دیو، اتر پردیش، ہماچل پردیش، کرناٹک، جموں و کشمیر اور جھارکھنڈ کی ریاستوں نے پہلے مرحلے سے چوتھے مرحلہ کے دوران پی ایم جی کے اے وائی کی تقسیم کے لیے بین ریاستی پورٹیبلٹی لین دین کی زیادہ سے زیادہ تعداد کی اطلاع دی ہے۔
پی ایم جی کے اے وائی مدت کے دوران اناج کی تقسیم آدھار سے تصدیق کیا گیا:
پی ایم جی کے اے وائی مرحلہ III-IV کی مدت کے دوران، ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے اناج کی تقسیم آدھار کی بنیاد پر بہترین کارکردگی کا دیکھی گئی :
98 فیصد-100 فیصد آدھار پر مبنی تقسیم - 12 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں (آندھرا پردیش، بہار، دادرا اور نگر حویلی اور دمن اور دیو، دہلی، ہریانہ، مہاراشٹر، کرناٹک، پنجاب، راجستھان، تلنگانہ، تریپورہ اور اتر پردیش) میں 90 فیصد – 98 فیصد تقسیم - 4 ریاستیں گوا، مدھیہ پردیش، کیرالہ اور گجرات 70 فیصد – 90 فیصد تقسیم - 7 ریاستیں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں (اڈیشہ، ہماچل پردیش، جموں و کشمیر، انڈمان اور نکوبار، جھارکھنڈ، میزورم اور تمل ناڈو( میں محکمہ نے پی ایم جی کے اے وائی کے تحت آئی ای سی ) معلومات، تعلیم اور مواصلات) سرگرمیاں شروع کی ہیں۔
محکمہ نے وقتاً فوقتاً (جون 2020 اور دسمبر 2021) ہندی اور 10 علاقائی زبانوں آسامی، بنگالی، گجراتی، کنڑ، مراٹھی، ملیالم، اڑیہ، پنجابی، میں تمل اور تیلگو میں تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ بینرز/ہورڈنگز جیسے اصل اشتہارات تمام مناسب قیمت کی دکانوں، گوداموں اور سرکاری نظام تقسیم کے دیگر مقامات پر نمائش کیلئے مشترک کئے ہیں۔
ش ح۔ ع ح
Uno-363
(Release ID: 1789624)
Visitor Counter : 150