ریلوے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

کووِڈ نگہداشت مراکز کے لیے 14 ہزار ٹن سے زائد میڈیکل لکویڈ آکسیجن پہنچایا گیا


پردھان منتری غریب کلیان اَنّ یوجنا کو تعاون فراہم کرانے کے لیے ریکارڈ پیمانے پر نقل و حمل کے ذریعہ غذائی اجناس فراہم کرایا گیا

495 کلو میٹر کے حصے میں ریل گاڑیوں کی سیکشنل رفتار میں اضافہ کیا گیا

شمالی ریلوے  کے تحت 70 فیصد روٹ کلو میٹر کو برق کاری سے آراستہ کیا گیا

مرکزی اور ڈویژنل ہسپتالوں میں آکسیجن پیداواری پلانٹس قائم کیے گئے

مختلف کھلاڑیوں نے کھیل کود کے قومی اور بین الاقوامی مقابلوں میں تمغات جیتے

تین ہمالیائی پروجیکٹوں – یو ایس بی آر ایل، رشی کیش –کرن پریاگ براڈ گیج لائن اور بلاسپور – منالی – لیہہ لائن  کے ایف ایل ایس پروجیٹ، پر کام جاری ہے

Posted On: 08 JAN 2022 1:12PM by PIB Delhi

نئی دہلی ، 08 جنوری 2022:

آکسیجن ریل گاڑیاں

شمالی ریلوے کے ذریعہ پنجاب، ہریانہ ، اترپردیش، اتراکھنڈ اور دہلی جیسی ریاستوں میں ہسپتالوں اور کووِڈ نگہداشت مراکز میں سپلائی کے لیے سبز گلیارے کے توسط سے 858 خصوصی مال بھاڑا ریل گاڑیاں چلائی گئیں، جن میں کرایوجینک ٹینکوں اور رول آن رول آف روڈ ٹینکروں میں 14403 ٹن سے زائد آکسیجن کی ڈُھلائی کی گئی۔ یہ بھارتی ریلوے کے ذریعہ ایل ایم او  کی مجموعی نقل و حمل کا تقریباً 50 فیصد ہے۔

مال بھاڑا

علاقائی اور ڈویژنل سطحوں پر کثیر ضابطہ جاتی مال بھاڑاکاروباری ترقیاتی اکائی (بی ڈی یو) قائم کی گئی ہیں۔ شمالی ریلوے کے لیے 44 گوداموں کی تجدید کاری کی جا رہی ہے اور مال اتارنے اور چڑھانے کے لیے اضافی سہولتیں بھی فراہم کی جا رہی ہیں۔ شمالی ریلونے پردھان منتری غریب کلیان ان یوجنا ، جو کہ دنیا کا سب سے بڑا خوراک سلامتی پروگرام ہے، کو تعاون فراہم کرانے کی غرض سے ماہ اپریل اور دسمبر 2021 کے دوران مختلف ریاستوں کو ریکارڈ 26 ملین ٹن کے بقدر غذائی اجناس فراہم کرایا تھا۔شمالی ریلوے نے اپریل۔دسمبر 2021 کی مدت کے دوران 7064 کروڑ روپئے کے بقدر کی اب تک کی سب سے اعلیٰ ریونیو لوڈنگ آمدنی بھی حاصل کی۔ شمالی ریلوے کے ذریعہ مختلف ریاستوں  سے کسان ریل گاڑیاں بھی چلائی جا رہی ہیں تاکہ قومی راجدھانی میں سبسڈی والی نقل و حمل کی شرحوں پر پھلوں اور سبزیوں کی مسلسل دستیابی کو برقرار رکھا جا سکے۔

ریل گاڑی آپریشنز

محترم وزیر اعظم نے حضرت نظام الدین اور وارانسی سے گجرات کے کیوڑیا میں نوتعمیر شدہ اسٹیشن تک ریل خدمات کا آغاز کیا۔ اس سے شمالی ریاستوں کے عوام کو مجسمہ اتحاد  کا دیدار کرنے کے لیے آسان سفر کی سہولت حاصل ہو رہی ہے۔  کے ایس آر اور وادی کنگرا کے پہاڑی مقامات کے لیے ریل خدمات بھی بحال کر دی گئی ہیں۔ سیاحوں کے لیے کالکا-شملہ ریل سیکشن پر اُترنے چڑھنے کی سہولت کو ازسر نوم متعارف کرایا گیا ہے۔ اس زون نے 92 فیصد سے اوپر چلنے والی مسافر ریل گاڑی کی وقت کی پابندی کی کارکردگی کو برقرار رکھا ہے۔

حفاظت

حفاظتی انتظامات  پر ہمیشہ توجہ مرکوز کی جاتی ہے؛ اس زون میں ریل گاڑیوں کے ٹکرانے کا ایک بھی حادثہ رونما نہیں ہوا اور گذشتہ برس کے مقابلے میں اس سال ٹرینوں کے پٹری سے اُتر جانے کے واقعات میں 44 فیصد تخفیف واقع ہوئی ہے۔ سال 2018۔19 کے دوران  شمالی ریلوے میں بغیر گارڈ والی تمام لیول کراسنگس کو ہٹا دیا گیا۔ اب گارڈ والی لیول کراسنگ کے پھاٹکوں کو آر او بی یا آریو بی میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔

ریل گاڑیوں کے محفوظ آپریشنوں کے لیے سگنل نظام کی جدید کاری کی گئی ہے۔ تمام ٹرینوں کے لوکو پائلٹوں کو کہرے سے تحفظ سے متعلق آلات فراہم کرائے گئے ہیں۔ موسم سرما اور گرمی کے موسم دونوں کے عروج کے دوران ریل گاڑیوں میں آئی خرابی کا پتہ لگانے کے لیے پٹریوں پر رات کے وقت گشت میں اضافہ کر دیا جاتا ہے۔خرابی کی اطلاع بروقت دینے کے لیے گشت کرنے والے عملے کو جی پی ایس پر مبنی ہینڈ ہولڈ ٹریکرز دیے گئے ہیں۔

وسائل کا رکھ رکھاؤ

وسائل کا رکھ رکھاؤ اور تجدید کاری باقاعدہ بنیاد پر کی جاتی ہے۔ عالم باغ ورکشاپ، لکھنؤ میں 14 دنوں کی ریکارڈ مدت میں مشینی طور پر مؤثر صفائی کے ساتھ ایل ایچ بی کی وقفے وقفے سے صفائی کی جا رہی ہے۔ نیرو گیج سمیت آئی سی ایف ریک کے اندرونی حصوں کی اُتکرشٹ پروجیکٹ کے تحت توسیع کی جا رہی ہے، جس سے مسافرین کے لیے ان کے جمالیاتی مطالبے کو پورا کیا جاسکے۔ شمالی ریلوے پر مبنی کوچوں میں بایو۔ویکیوم بیت الخلاء کو ریٹرو فٹ کیا جا رہا ہے۔ 2 وندے بھارت ایکسپریس ریل گاڑیوں نے 2 سال سے زائد کی خدمات مکمل کر لی ہیں ، اور وارانسی اور شری ماتا ویشنو دیوی، کٹرا مندروں کے شہر کا سفر کرنے کے خواہش مند مسافرین کے درمیان ازحد مقبول ہو رہی ہیں۔495 کلو میٹر حصہ میں ریل گاڑیوں کی سیکشن رفتار میں اضافہ کر دیا گیا ہے اور متعدد مقامات پر رفتار کی بندش کو ہٹا دیا گیا ہے۔

ریل پروجیکٹس

شمالی ریلوے یو ایس بی آر ایل، رشی کیش۔ کرن پریاگ بڑی ریل لائن اور بلاسپور۔منالی۔لیہہ لائن کے ایف ایل ایس میں تین ہمالیائی پروجیکٹوں پر کام چل رہا ہے۔

یو ایس بی آر ایل پروجیکٹوں کے بقیہ کٹرا۔بنیہال سیکشن پر، مشہور چناب پل کے محراب کو بنانے کا کام اپریل 2021 میں مکمل کیا گیا تھا۔ انجی پل کے کھمبے کی تعمیر حال ہی میں مکمل ہوئی ہے۔ کووِڈ۔19 کی سنگین صورتحال کے باوجود مجموعی طور پر 15کلو میٹر طویل  سرنگ کی کانکنی، 3 سرنگوں کو تیار کرنے اور 3 پلوں کو بنانے کا کام مکمل کر لیا گیا ہے۔

رشی کیش۔کرن پریاگ لائن پر سرنگ بنانے اور پل تیار کرنے کا کام جاری ہے۔ تلہٹی میں ایک خوبصورت نیا اسٹیشن یوگ نگری رشی کیش بنایا گیا ہے۔

برق کاری

ریلوے صد فیصد برق کاری کے مشن کی سمت میں کام کر رہا ہے۔ شمالی ریلوے پر 70 فیصد سے زائد روٹ کلو میٹر علاقہ برق کاری سے آراستہ ہے۔ شمالی ریلوے پنجاب، ہریانہ، دہلی اور اترپردیش میں اوپن ایکسیس کے توسط سے قابل استطاعت بجلی خرید رہا ہے۔ جس کے نتیجے میں ان ریاستوں کے لیے ٹریکشن اینرجی بل کے طور پر 300 کروڑ روپئے کی کفایت کی گئی تھی۔ تمام 90 ایل ایچ بی اولین ای او جی ریل گاڑیوں پر ماحولیات دوست ہیڈ آن جنریشن اسکیم نافذ کی گئی ہے، جس سے 4 مہینوں میں 33 کروڑ روپئے کے بقدر کی ہائی اسیڈ ڈیزل کی کفایت ہوگی اور ریلوے کے لیے 12 ہزار ٹن  کے بقدر کاربن کریڈٹ حاصل ہوگا۔

متبادل توانائی کا استعمال

شمسی توانائی کے استعمال کے لیے پورے علاقے میں گرڈ سے جڑے میٹر والے شمسی بجلی پلانٹس قائم کیے گئے ہیں۔ ان سے 40 لاکھ یونٹ بجلی پیدا کی جا رہی ہے، جس سے 3251 ٹن کے بقدر کاربن ڈائی آکسائڈ گیس کے اخراج میں تخفیف واقع ہوگی۔

حفظانِ صحت

شمالی ریلوے نے صحتی مراکز پر ادویہ، انجکشن اور قابل صرف اشیاء کی بلارکاوٹ سپلائی کو برقرار رکھا ہے۔ مراکز پر آر ٹی۔پی سی آر جانچ کی جا رہی ہے۔ میڈیکل آکسیجن کی بلارکاوٹ سپلائی کے لیے این آر سی ایچ میں 500 لیٹر  فی منٹ صلاحیت کا حامل پلانٹ لگایا گیا ہے۔ تمام 5 ڈویژنل ہسپتالوں میں آکسیجن پلانٹ بھی لگائے گئے ہیں۔ وزیر اعظم کے ٹیکہ کاری پروگرام کو رفتار دیتے ہوئے تمام ملازمین اور ان پر منحصر افراد کی ٹیکہ کاری کی جا رہی ہے۔

کھیل کود

متعدد کھلاڑیوں ، جو کہ شمالی ریلوے کے ملازم ہیں، نے مختلف قومی اور بین الاقوامی مقابلوں میں بھارت کو فخر کا احساس کرایا ہے۔ شمالی ریلوے کے تحت 11 کھلاڑی اور کوچ ٹوکیو 2020 اولمپک کے لیے بھارتی ٹیم میں شامل تھے۔ اولمپک میں کشتی مقابلے میں جناب روی کمار دہیا نے نقرئی اور بجرنگ پونیا نے کانسے کا تمغہ جیتا۔ نقرئی تمغہ جیتنے والی ویٹ لفٹر محترمہ میرا بائی چانو کے کوچ وجے شرما کو او ایس ڈی کے طور پر ترقی دی گئی ہے۔ حال ہی میں، دہلی کے کشن گنج میں ایک بھارتی ریلوے کشتی اکادمی پھر سے کھولی گئی ہے۔ یہ اکادمی متعدد مشہور پہلوانوں کا گہوارہ رہی ہے۔

 

************

 

ش ح۔اب ن ۔ م ف

U. No. 230


(Release ID: 1788595) Visitor Counter : 228