ریلوے کی وزارت

اب تک شمال مشرقی ریلوے کے 75 فیصد سے زیادہ راستوں پر بجلی  کاری کی جا چکی ہے: سال 2022 تک 100 فیصد بجلی کاری کردی  جائے گی


10 مختلف اسٹیشنوں پر 24  ایسکلیٹرز فراہم کیے گئے - 8 مختلف اسٹیشنوں پر 22 لفٹیں فراہم کی گئیں

47 ریلوے اسٹیشنوں کو آدرش اسٹیشنوں کے طور پر فروغ دیا گیا - سبھی 295  اہل اسٹیشنوں پر وائی فائی فراہم کی گئی

آر یو بی / ایل ایچ ایس/آر او بی اور ڈائیورژن کی فراہمی کے ذریعے 75 لیول کراسنگ کو ختم کیا گیا

50,000 سے زیادہ گاڑیوں کے یونٹس (ٹی وی یوز) کے ساتھ تمام لیول کراسنگ گیٹ انٹرلوک کیے گئے- 50,000 سے کم  ٹی وی یو والے 16 لیول کراسنگ گیٹ بھی انٹرلاک کیے گئے

78 کلومیٹر ٹریک کی جدید کاری کی گئی -  192 کلو میٹر پلین ٹریک کی ڈیپ اسکریننگ کی گئی اور 145 ٹرن آؤٹ مکمل ہوئے

دن رات   کام کرنے کے لیے 26   اہم گڈس شیڈس شروع کیے گئے، مال گاڑیوں کی اوسط رفتار بڑھائی گئی اور سال کے دوران مسلسل رفتار 50 کلو میٹر  فی گھنٹہ سے زیادہ برقرار رکھی گئی

گذشتہ سال کے 3 گھنٹہ 6 منٹ کے مقابلے ریل مدد کی فراہمی  کا وقت 13 منٹ کر دیا گیا

شمال مشرقی ریلوے کے دو بڑے آٹوموبیل دیکھ بھال ٹرمینل پڑوسی ملک  نیپال کی نقل و حمل کی ضرورتوں کو پورا کر

Posted On: 04 JAN 2022 1:02PM by PIB Delhi

نئی دہلی،04جنوری،2022/ شمال مشرقی ریلوے بنیادی طور پر مسافروں پر مبنی نظام ہے۔ اس نے 2021 کے دوران عوام کو محفوظ، تیز رفتار، آرام دہ اور قابل اعتماد ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کرنے میں خود کو ایک بڑے شعبے کے طور پر قائم کیا ہے۔

1.       بنیادی ڈھانچے کی ترقی: سال 2021 کے دوران درج ذیل نئے منصوبے شروع کیے گئے-

  • 47کلومیٹر لائن کی گیج کی تبدیلی: شاہجہاں پور-شہباز نگر (4 کلومیٹر) اور میلانی-شاہ گڑھ (41 کلومیٹر)
  • 101 کلومیٹر کا دوگنا اور بجلی کاری:
  • آوریہار-غازی پور سٹی (40 کلومیٹر)
  • سیتا پور-پارسینڈی (16.8 کلومیٹر)
  • مادھو سنگھ-گیان پور روڈ (14.6 کلومیٹر)
  • بلیا  - فافنا (10.5 کلومیٹر)
  • اونیہر-دھوبھی (20 کلومیٹر)
  • 406 کلومیٹر کی بجلی کاری
  • بلیا اور غازی پور میں کوچ کی دیکھ بھال کی سہولیات قائم کی گئی ہیں۔
  • 06  آر او بی کا کام مکمل ہو چکا ہے۔

2.       مسافروں کی سہولیات:

  • 10 مختلف اسٹیشنوں پر 24  ایسکلیٹرز فراہم کیے گئے۔
  • 8 مختلف اسٹیشنوں پر 22 لفٹیں لگائی گئی ہیں۔
  • 47 ریلوے اسٹیشنوں کو آدرش اسٹیشن کے طور پر تیار کیا گیا۔
  • تمام 295  اہل اسٹیشنوں میں وائی فائی فراہم کی گئی ۔

3.       تحفظ:

  • ناخوشگوار واقعات کو کم کرنے کے لیے کئی حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں۔ جانچ میں ناکامی پر خصوصی زور دیا گیا ہے اور ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے مختلف تدارکی اقدامات کیے گئے ہیں۔
  • آر یو بی/ ایل ایچ ایس / آر او بی اور ڈائیورژن کی فراہمی کے ذریعے 75 لیول کراسنگ کو ختم کر دیا گیا ہے۔
  • 50,000 سے زیادہ گاڑیوں کے یونٹس  (ٹی وی یو) والے تمام لیول کراسنگ گیٹ انٹرلاک کیے گئے اور 50,000 سے کم  ٹی وی یو والے 16 لیول کراسنگ گیٹ کو بھی انٹرلاک کر دیا گیا تھا۔
  • 78 کلومیٹر ٹریک کی تزئین کاری و آرائش، 192 کلومیٹر کے پلین ٹریک کیڈیپ اسکریننگ کی گی  اور 145 ٹرن آؤٹ کی تکمیل۔

4.       لوڈنگ (مال برداری):

  • اب تک کی مجموعی ترسیل گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں تقریباً 60 فیصد زیادہ ہے۔
  • لوڈنگ کو بڑھانے کے لیے مختلف اقدامات کیے گئے ہیں، جن میں 26 بڑے گڈز شیڈز کو شروع کرنا شامل ہے تاکہ وہ 24  گھنٹے کام کر سکیں، گڈز ٹرینوں کی اوسط رفتار کو بڑھائی گئی  اور سال کے دوران مسلسل 50 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زیادہ کی رفتار کو برقرار رکھنا شامل ہے۔
  • زونل اور ڈویژنل سطح پر بزنس ڈیولپمنٹ یونٹس (بی ڈی یو) کی ٹھوس کوششوں کی وجہ سے، کسان ریل کے 22 ریک لوڈ کیے گئے اور عزت نگر ڈویژن کے فروخ آباد ریلوے اسٹیشن سے شمال مشرقی سرحدی ریلوے کو بھیجے گئے۔
  • نارتھ ایسٹرن ریلوے نے پچھلے سال آٹوموبائل لوڈنگ کے مقابلے میں ایک نئی ٹریفک اسکیم متعارف کرائی تھی۔ اس سال ہلدی روڈ سے آٹوموبائل کے 113 ریک لوڈ کیے گئے جن میں 41 فیصد سے زیادہ لوڈنگ ہوئی۔
  • دو بڑے آٹوموبائل دیکھ - ریکھ ٹرمینل تیار کیے گئے ہیں، ان میں سے ایک بخشی کا تالاب اور دوسرا نوتنوا میں ہے۔ یہ پڑوسی ممالک نیپال کی نقل و حمل کی ضروریات بھی پوری کر رہے ہیں۔ ان اسٹیشنوں پر 77 ریکوں میں سامان اتارا گیا۔
  • آٹوموبائل کی لوڈنگ میں مدد کے لیے گورکھپور اور عزت نگر کی ورکشاپس میں 550 خراب آئی سی ایف کوچز کو این ایم جی ویگنوں میں تبدیل کیا گیا۔ یہ ایک سال میں بھارتی ریلوے کے ذریعہ کوچوں کی سب سے بڑی تبدیلی ہے۔

5.       اخراجات کا کنٹرول:

  • اخراجات کو کم کرنے کے لیے، اسٹیشن کی صفائی، آن بورڈ ہاؤس کیپنگ سروسز (او بی ایچ ایس) اور مشینی صفائی کا معاہدہ جی ای ایم کے ذریعے کیا گیا ہے۔ کل 10 معاہدوں کو حتمی شکل دی گئی ہے جس کے نتیجے میں 40 فیصد سے زیادہ کی بچت ہوئی ہے۔
  • ریلوے کے کارکن مختلف دیکھ بھال کے کام انجام دینے کے لیے مناسب تربیت یافتہ اور ہنر مند ہیں۔ یہ کام سالانہ دیکھ بھال کنٹریکٹ  (اے ایم سی) کے ذریعے کئے گئے جس کے نتیجے میں ریلوے کی آمدنی میں بچت ہوئی۔
  • زونل اور تمام ڈویژنل ریلوے اسپتالوں کو آکسیجن پلانٹ کی سہولت سے لیس کیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں تقریباً 70 فیصد طبی آکسیجن کے اخراجات کی بچت ہوئی ہے۔
  • ان اصلاحات کے نتیجے میں 20 کروڑ کی کل بچت متوقع ہے۔

6.       توانائی کا تحفظ:

  • این ای آر کے 75 فیصد سے زیادہ راستوں کو بجلی کاری کیا  گیا ہے اور سال 2022 کے آخر تک اس ریلوے کے تقریباً 100 فیصد کو بجلی کاری  کر دیا جائے گا۔
  • اہم سڑکوں کی بجلی کاری کے بعد، ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) کے اخراجات میں نمایاں کمی آئی ہے، جس کے نتیجے میں 361 کروڑ روپے کی بچت ہوئی ہے۔
  • سی یو ایف (کیپیسٹی یوٹیلائزیشن فیکٹر) پر مبنی سولر مانیٹرنگ سسٹم کو لاگو کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں اس سال 26 فیصد زیادہ شمسی توانائی کی پیداوار حاصل ہوئی ہے جو پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 4.72 میگاواٹ کی اسی نصب صلاحیت کے ساتھ ہے۔
  • شمال مشرقی ریلوے پر شروع ہونے والی / ختم ہونے والی ٹرینوں کے کل 31 جوڑے ایچ او جی سسٹم پر چل رہی  ہیں۔
  • شمال مشرق نے باوقار نیشنل انرجی کنزرویشن ایوارڈ - 2021 کے تحت ٹرانسپورٹ کے زمرے میں پہلا انعام حاصل کیا ہے۔
  • یو پی این ای ڈی اے ایوارڈس - 2021 کے تحت، گورکھپور اسٹیشن نے تجارتی عمارت کے زمرے میں پہلا انعام، گونڈا اسٹیشن کو سرکاری عمارت کے زمرے میں دوسرا انعام، عزت نگر ورکشاپ کو صنعتی زمرے میں دوسرا اور ڈی آر ایم آفس، شمال مشرقی ریلوے، لکھنؤ نے سرکاری عمارت کے زمرے میں تیسرا انعام حاصل کر لیا ہے۔
  • واٹر ری سائیکلنگ پلانٹس 04 اسٹیشنوں پر 700کے ایل ڈی یومیہ کی صلاحیت کے ساتھ لگائے گئے ہیں۔

7.       گاہکوں کا اطمینان:

  • مسلسل نگرانی اور فعال کارروائی کے ذریعے، ریل مدد کے سیٹلمنٹ ٹائم کو کم کر کے 13 منٹ کر دیا گیا ہے جو پچھلے سال 3 گھنٹے 6 منٹ تھا۔ یہ ہندوستانی ریلوے کا سب سے تیز سیٹلمنٹ ٹائم ہے۔
  • واضح رہے کہ فراہمی  کا وقت کم کرنے کے بعد بھی اصلاحی کارروائی کے معیار سے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا گیا۔ صارفین کی اوسط درجہ بندی بہترین رہی ہے۔
  • شمال مشرقی ریلوے نے ریلوے بورڈ کے ریل مدد میٹرکس میں سب سے زیادہ اسکور حاصل کیا ہے۔
  • سی پی گرام پر موصول ہونے والی شکایات کو بھی اسی طرح نمٹایا جا رہا ہے اور نمٹانے کا وقت گزشتہ سال 11 دن کے مقابلے میں اب ایک دن کر دیا گیا ہے۔ یہ ہندوستانی ریلوے کا سب سے تیز سیٹلمنٹ ٹائم ہے۔

۔۔۔

                  

ش ح ۔ اس۔ ت ح ۔                                              

U –96



(Release ID: 1787560) Visitor Counter : 123