وزیراعظم کا دفتر
تریپورہ میں مہاراجہ بیر وِکرم ہوائی اڈے اور دیگر پروجیکٹوں کے افتتاح کے موقع پر وزیر اعظم کے خطاب کا بنیادی متن
Posted On:
04 JAN 2022 6:30PM by PIB Delhi
نئی دہلی،04؍جنوری؍2022:
بھارت ماتا کی جے!
بھارت ماتا کی جے!
تریپورہ کے گورنر جناب ستیہ آریہ جی، یہاں کے نوجوان اور پُرجوش وزیر اعلیٰ جناب بپلب دیو جی، تریپورہ کے نائب وزیر اعلیٰ جناب جشنو دیو ورما جی، مرکزی کابینہ میں میرے معاونین بہن پرتما بھومک جی، جناب جیوترادتیہ سندھیا جی، ریاستی سرکار میں وزیر جناب این سی دیب برما جی، جناب رتن لال ناتھ جی، جناب پرنجیت سنگھا رائے جی، جناب منوج کانتی دیب جی، دیگر عوامی نمائندگان اور بہت بڑی تعداد میں آئے ہوئے میرے پیارے بھائیوں اور بہنوں!
شبائی کے نموشکار! شکل کے دُو ہزار بائیس ورشیر آنیک –آنیک شوبھیکشا۔ جاتونو کھونوم کھا، جاتونو بیشی کاتالنی کھا کاہام یافر او۔ سال کی شروعات میں ہی تریپورہ کو ماں ترپور سندری کے آشیرواد سے آج تین تحفے مل رہے ہیں۔پہلا تحفہ-کنکٹی وٹی کا، دوسرا تحفہ-مشن 100 وِدیا جیوتی اسکولوں کااور تیسرا تحفہ-تریپورہ گرام سمردھی یوجنا کا۔ آج سینکڑوں کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد یہاں رکھا گیا ہے۔آپ سب کو ان تینوں ہی تحفوں کے لئے بہت بہت مبارکباد۔
ساتھیوں،
21ویں صدی کا بھارت، سب کو ساتھ لے کر، سب کے وِکاس اور سب کے پریاس سے ہی آگے بڑھے گا۔کچھ ریاستیں پیچھے رہیں، کچھ ریاست کے لوگ بنیادی سہولیات کے لئے ترستے رہے، یہ غیر متوازن ترقی قوم کی ترقی کے لئے ٹھیک نہیں ہے۔تریپورہ کے لوگوں نے دہائیوں تک یہاں یہی دیکھا ہے، یہی تجربہ کیا ہے۔ پہلے یہاں بدعنوانی کی گاڑی رکنے کا نام نہیں لیتی تھی اور ترقی کی گاڑی پر بریک لگا ہوا تھا۔پہلے جو سرکار یہاں تھی، اس میں تریپورہ کی ترقی کا نہ وژن تھا اور نہ ہی اس کی نیت تھی۔غریبی اور پسماندگی کو تریپورہ کے نصیب کے ساتھ چپکا دیاگیا تھا۔ اس صورتحال کو بدلنے کے لئے ہی میں نے تریپورہ کے لوگوں کو ایچ آئی آرے اے کی یقین دہانی کرائی تھی۔ایچ سے ہائی وے، آئی سے انٹرنیٹ وے، آر سے ریلوے اور اے ایئرویز ۔ آج ہیرا ماڈل پر تریپورہ اپنی کنکٹی وٹی میں بہتری لارہا ہے اور بڑھا رہا ہے۔یہاں آنے سے پہلے سے میں مہاراجہ بیر وِکرم ایئرپورٹ کی نوتعمیر شدہ ٹرمنل بلڈنگ اور دوسری سہولیات کو دیکھنے گیا تھا۔ تریپورہ کی ثقافت ، یہاں کی وراثت، یہاں کا آرکیٹکچر، ایئرپورٹ پر اترنے والے ہر مسافر کو اب سب سے پہلے نظرآئے گا۔تریپورہ کی قدرتی خوبصورتی ہو، اُونا کوٹی ہِلس کے قبائل ساتھیوں کا فن ہو، پتھر کی مورتیاں ہوں، ایسا لگتا ہے کہ ایئرپورٹ پر پورا تریپورہ سمٹ آیا ہے۔نئی سہولتوں کے بعد مہاراجہ ویر وِکرم ایئرپورٹ کی صلاحیت پہلے کے مقابلےمیں تین گنا زیادہ ہوگئی ہے۔اب یہاں درجن بھر طیاروں کو کھڑا کیا جاسکتا ہے۔اس سے تریپورہ کے ساتھ ساتھ پورے شمال مشرق کی ہوائی کنکٹی وٹی بڑھانے میں بہت مدد ملے گی۔جب یہاں ڈومسٹک کارگو ٹرمنل کا، کولڈ اسٹوریج کا کام پورا ہوجائے گا تو پورے شمال مشرق کے کاروبار –تجارت کو نئی طاقت ملے گی۔ہمارے مہاراجہ بیر وِکرم جی نے تعلیم کے شعبے میں ، آرکیٹکچر کے شعبے میں تریپورہ کو نئی اونچائی دی تھی۔ آج وہ تریپورہ کی ترقی ہوتے دیکھ کر ، یہاں کے لوگوں کی کوششوں کو دیکھ کر بہت خوش ہوں گے۔
ساتھیوں،
آج تریپورہ کی کنکٹی وٹی کو بڑھانے کے ساتھ ہی اسے نارتھ ایسٹ کے گیٹ وے کی شکل میں ترقی یافتہ بنانے کے لئے تیزی سے کام چل رہا ہے۔روڈ ہو، ریل ہو، ایئر ہو یا پھر واٹر وے کنکٹی وٹی، جدید بنیادی ڈھانچے پر جتنی سرمایہ کاری ہماری سرکار کررہی ہے، اتنی پہلے کبھی نہیں ہوئی۔ اب تریپورہ اس خطے میں تجارت و کاروبار کا نیا ہب بن رہا ہے۔ٹریڈکوریڈور بن رہا ہے، روڈ اور ریلوے سے جڑے درجنوں پروجیکٹ اور بنگلہ دیش کے ساتھ انٹرنیشنل واٹر وے کنکٹی وٹی نے یہاں انقلابی تبدیلی لانا شروع کردیا ہے۔ ہماری سرکار اگرتلہ –اکھورا ریل لنک کو بھی تیزی سے پورا کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
بھائیوں اور بہوں،
مرکز اور ریاست میں جب ترقی کو سب سے اوپر رکھنے والی سرکار ہوتی ہے، تو ددگنا تیزی سے کام بھی ہوتا ہے، اس لئے ڈبل انجن کی سرکار کا کوئی مقابلہ ہی نہیں ہے۔ ڈبل انجن کی سرکار یعنی وسائل کا صحیح استعمال۔ ڈبل انجن کی سرکار یعنی بھرپور حساسیت، ڈبل انجن کی سرکار یعنی لوگوں کی صلاحیت کو بڑھاوا، ڈبل انجن کی سرکار یعنی خدمت اور وقف کا جذبہ، ڈبل انجن کی سرکار یعنی عہد کی تکمیل اور ڈبل انجن کی سرکار یعنی خوشحالی کی طرف متحدہ کوشش ۔ آج یہاں جس مکھیہ منتری تریپورہ گرام سمردھی یوجنا کی شروعات ہورہی ہے، وہ اسی کی مثال ہے۔ جب ہر گھر میں نل سے پانی کا کنکشن ہوگا ، جب ہر غریب کے پاس پختہ چھت ہوگی اور ابھی میں کچھ مستفدین سے مل کر آیا، ان کا خود کا تجربہ کیا ہے۔ ان منصوبوں سے میں اسے سمجھنے کی کوشش کررہاتھا، لیکن ایک بیٹی جس کو گھر ملنا طے ہو ا ہے، وہاں ابھی صرف فلور کا ہی کام ہوا ہے، دیواریں باقی ہیں، لیکن وہ اتنی خوش تھی، اتنی خوش کہ اس کی آنکھوں سے آنسو بند نہیں ہورہے تھے۔ یہ سرکار عوام الناس کی خوشی کے لئے وقف ہے۔ جب اہل خاندان کے پاس آیوشمان یوجنا کا کارڈ ہوگا۔ ایک ایسا خاندان مجھے ملا جہاں ماں اوراس کے نوجوان بیٹے دونوں کو کینسر ہوا تھا، آیوشمان بھارت یوجنا کے سبب ماں کی زندگی ، بیٹے کی زندگی ،اس کو دوبارہ مل پائے گی۔جب ہر غریب کے پاس بیمہ تحفظ کوچ ہوگا، جب ہر بچے کے پاس پڑھنے کا موقع ہوگا، ہر کسان کے پاس کے سی سی کارڈ ہوگا، ہر گاؤں میں اچھی سڑکیں ہوں گی ، تو غریب کی خود اعتمادی بڑھے گی اور غریب کی زندگی آسان ہوگی۔ میرے ملک کا ہر شہری بااختیار بنے گا، میرا غریب با اختیار ہوگا۔ یہی خود اعتمادی خوشحالی کی بنیاد ہے۔اسی لئے میں نے لال قلعے سے یہ کہا تھا کہ اب ہمیں منصوبوں کے ہر مستفدین تک خود پہنچنا ہوگا۔منصوبوں کی تکمیل کی طرف بڑھنا ہوگا۔ مجھے خوشی ہے کہ ا ٓج تریپورہ نے اس سمت میں بہت بڑا قدم اٹھایا ہے۔ایسے سال میں جب تریپورہ اپنے مکمل ریاست کے درجےکے 50سال پورے کر رہا ہے، یہ عہد اپنے آپ میں بہت بڑی حصولیابی ہے۔گاؤں اور غریب کی فلاح کے لئے چل رہے منصوبوں کو عام لوگوں تک پہنچانے میں تریپورہ پہلے ہی ملک کی اولین ریاست میں ہے۔ گرام سمردھی یوجنا تریپورہ کے اس ریکارڈ کو اور بہتر بنائے گی۔20 سے زیادہ بنیادی سہولتیں ہر گاؤں ، ہرغریب خاندان کو ملے، اسے یقینی بنایا جائے گا۔مجھے یہ بات بھی پسند آئی کہ جو گاؤں صدفیصد اہداف پہلے حاصل کریں گے، ان کو لاکھوں کی حوصلہ افزائی رقم بھی دی جائے گی۔ اس سے ترقی کے لئےایک صحت مند مسابقت بھی پیدا ہوگی۔
ساتھیوں،
آج تریپورہ میں جو سرکار ہے، وہ غریب کا دکھ بھی سمجھتی ہے اور غریب کے لئے حساس بھی ہے۔ہمارے میڈیا کے ساتھی اس کی بہت چرچا نہیں کرتے، اس لئے میں آج ایک مثال دینا چاہتا ہوں۔ جب تریپورہ میں پی ایم گرامین آواس یوجنا پر کام شروع ہوا تو ایک مشکل آئی کچے گھر کے مفہوم سے۔پہلے جو سرکار یہاں تھی، اس نے یہ انتظام کیا تھا کہ جس گھر میں لوہے کی چادر سے بنی چھت ہوگی، اسے کچا گھر نہیں مانا جائے گا، یعنی گھر کے اندر کی سہولتیں بھلے ہی خستہ ہوں، دیواریں مٹی کی ہوں، لیکن چھت پر لوہے کی چادر ہونے بھر سے اُس گھر کو کچا نہیں ماناجائے گا۔اس وجہ سے تریپورہ کے ہزاروں دیہی خاندان پی ایم آواس یوجنا کے فائدے سے محروم تھے۔میں تعریف کروں گا میرے ساتھی بپلب دیو جی کی، کیونکہ وہ اس معاملے کو لے کر میرے پاس آئے۔ مرکزی سرکار کے سامنے انہوں نے ثبوتوں کےساتھ تمام چیزیں رکھیں۔ اس کے بعد بھارت سرکار نے بھی اپنے ضابطے بدلے ، تاریخ کو بھی بدل دیا اور اس وجہ سے تریپورہ کے ایک لاکھ 80 ہزار سے زیادہ غریب خاندانوں کو پختہ گھر کا حقدار بنایا گیا۔ اب تک تریپورہ کے 50 ہزار سے زیادہ ساتھیوں کو پختہ گھر مل بھی چکا ہے۔1.5لاکھ سے زیادہ خاندانوں کو حال ہی میں گھر بنانے کے لئے پہلی قسط بھی جاری ہوئی ہے۔آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ پہلے کی سرکار کیسے کام کرتی تھی اور ہماری ڈبل انجن کی سرکار کیسے کام کررہی ہے۔
بھائیوں اور بہنوں،
کسی بھی خطے کی ترقی کے لئے وسائل کے ساتھ ہی وہاں کے شہریوں کی اہلیت بھی اتنی ہی ضروری ہے۔ ہماری موجودہ اور آنے والی نسلیں ہم سے بھی زیادہ اہل بنیں، یہ وقت کی مانگ ہے۔بہت ضروری ہے۔ 21ویں صدی میں بھارت کو جدید بنانے والے دور اندیش نوجوان ملیں، اس کے لئے ملک میں نئی قومی تعلیمی پالیسی لاگو کی جارہی ہیں۔اس میں مقامی زبان میں پڑھائی پر بھی زور دیاگیا ہے۔تریپورہ کے طلباء کو اب مشن -100’وِدیا جیوتی مہم‘سے بھی مدد ملنے والی ہے۔ اسکولوں میں سینکڑوں کروڑ روپے سے تعمیر ہونے والی جدید سہولیات پڑھائی کو اور آسان اور قابل عمل بنائیں گی۔خاص طور سے اسکولوں کو جس طرح اٹل ٹنکرنگ لیب، آئی سی ٹی لیب اور ووکیشنل لیب سے لیس کیا جارہا ہے، وہ اینوویشن ، اسٹارٹ اَپس اور یونیکارنس سے مزئین آتم نر بھر بھارت کے لئے تریپورہ کے نوجوانوں کو تیار کرے گا۔
ساتھیوں،
کورونا کے اس مشکل عہد میں بھی ہمارے نوجوانوں کو تعلیم کا نقصان نہ ہو، اس کے لئے متعدد کوششیں کی گئیں ہیں۔ کل سے ملک بھر میں 15 سے 18سال کی عمر کے بچوں کے لئے مفت ٹیکہ کاری مہم بھی شروع کی گئی ہے۔طلباء بے فکر ہوکر اپنی تعلیم حاصل کرسکیں، اپنا امتحان کسی فکر کے بغیر دے پائیں ، یہ بہت ضروری ہے۔تریپورہ میں تیزی سے ٹیکہ کاری مہم چل رہی ہے ۔ 80 فیصد سے زیادہ لوگوں کو پہلی خوراک اور 65 فیصد سے زیادہ لوگوں کو دوسری خوراک لگ چکی ہے۔مجھے مکمل یقین ہے کہ 15 سے 18سال کے نوجوانوں کے مکمل ٹیکہ کار ی کا ہدف بھی تریپورہ تیزی سے حاصل کرے گا۔
ساتھیوں،
آج ڈبل انجن کی سرکار گاؤں ہو، شہر ہو، مکمل اور مستحکم ترقی کے لئے کوشش کررہی ہے۔ کھیتی سے لے کر جنگلاتی پیداوار اور سیلف ہیلپ گروپ سے لے کر تمام شعبوں میں جو کام ہورہا ہے، وہ بھی ہمارے اسی عہد کا ثبوت ہے۔ چھوٹے کسان ہوں، خواتین ہوں یا پھر جنگلاتی پیداوار پر منحصر ہمارے قبائل ساتھی۔ آج انہیں منظم کرکے ایک بڑی طاقت بنایا جارہا ہے۔ آج اگر تریپورہ پہلی بار مولی بنبو کوکیز ، جیسے پیکیجڈ پروڈکٹ لانچ کررہا ہے تو اس کے پیچھے تریپورہ کی ہماری ماؤں ، بہنوں کا بہت بڑا رول ہے۔ملک کو سنگل یوز پلاسٹک کا متبادل دینے میں بھی تریپورہ ایک اہم کردار نبھا سکتا ہے۔ یہاں کے بنے بانس کے جھاڑو، بانس کی بوتلیں، ایسی مصنوعات کے لئے بہت بڑا بازار ملک میں بن رہا ہے۔ اس سے بانس کے سامان کی تعمیر میں ہزاروں ساتھیوں کو روزگار ، خود کا روزگار مل رہا ہے۔ بانس سے جڑے قانون میں تبدیلی کا بہت زیادہ فائدہ تریپورہ کو ملا ہے۔
ساتھیوں،
یہاں تریپورہ میں آرگینک فارمنگ کو لے کر بھی اچھاکام ہورہا ہے۔ پائن ایپل ہو، خوشبودار چاول ہوں، ادرک ہو، ہلدی ہو، مرچ ہو اس سے جڑے کسانوں کے لئے ملک اور دنیا میں آج بہت بڑا بازار بن چکا ہے۔ تریپورہ کے چھوٹے کسانوں کی یہ پیداوار آج کسان ، کسان ریل کے ذریعے اگرتلہ سے دہلی سمیت ملک کے کئی شہروں تک کم بھاڑے اور کم وقت میں پہنچا رہے ہیں۔ مہاراجہ بیر وِکرم ایئرپورٹ پر جو بڑا کارگو سینٹر بن رہا ہے، اس سے سے یہاں کی آگینک زرعی مصنوعات غیر ملکی بازاروں تک بھی آسانی سے پہنچنے والی ہے۔
ساتھیوں،
ترقی کے ہر شعبے میں آگے رہنے کی تریپورہ کی جو عادت بن رہی ہے، اس کو ہمیں بنائے رکھنا ہے۔ملک کا عام آدمی ، ملک کے دور دراز کونے میں رہنے والا شخص ، ملک کی اقتصادی ترقی میں شراکت دار بنے، با اختیار بنے، طاقتور بنے، یہی ہمارا عہد ہے۔ اِنہی عہدوں سے تحریک لیتے ہوئے ہم اور دو گنا یقین کے ساتھ کام میں مصروف ہوں گے۔آپ لوگوں کا پیار ، آپ کی محبت اور آ پ کا یقین یہ ہمارے لئے بہت بڑا اثاثہ ہے۔آج میں ایئرپورٹ پر آتے ہوئے دیکھ رہا تھا، راستوں پر سب آواز دے رہے تھے۔ میں آپ کو ڈبل انجن کی طاقت کے حساب سے، آپ کے اس پیار کو ڈبل ترقی کرکے لوٹاؤں گا اور مجھے یقین ہے کہ جتنا پیاراور محبت تریپورہ کے لوگوں نے ہمیں دی ہے، وہ آگے بھی ملتی رہے گی۔ آپ کو ایک بار پھر ان ترقیاتی پروجیکٹوں کے لئے میں بہت بہت مبارکباد دیتا ہوں۔ماں تریپورہ شندرِر نکاٹ،آپنار پریواریر شامردھی، اُراجیر، شاربک بکاش کامنا کورچھی۔ شکول کے دھنباد …….جاتونو ہمبائی۔ بھارت ماتا کی جے!
***********
ش ح۔ج ق۔ن ع
(U: 99)
(Release ID: 1787503)
Visitor Counter : 235
Read this release in:
English
,
Hindi
,
Marathi
,
Bengali
,
Assamese
,
Manipuri
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam
,
Malayalam