مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت

سال 2021 کے اختتام پر محکمہ ڈاک کی سرگرمیوں کا جائزہ


پوسٹ مین موبائل ایپ کا 1.43 لاکھ ڈاک خانوں بشمول دیہی علاقوں میں 98,454 ڈاک خانوں میں استعمال

الیکشن کمیشن آف انڈیا کا ملک بھر میں اسپیڈ پوسٹ کے ذریعے باتصویر انتخابی شناختی کارڈ کی فراہمی کے لئے محکمہ ڈاک کے ساتھ معاہدہ

محکمہ ڈاک نے ملک بھر میں تقریباً  1263 آپریشنل میل موٹر سروسیز (ایم ایم ایس) گاڑیوں میں  عالمی ارتکازی نظام  (جی پی ایس) نصب کیا

پوسٹل آئٹموں کی تیزی سے کسٹم کلیئرنس کو ممکن بنانے کے لئے 120 ممالک کے ساتھ کثیر الجہت معاہدات

محکمہ ڈاک نے کووڈ کی دوسری  لہر کے دوران بیرون ملک سے ڈاک کے ذریعے موصول ہونے والی کووڈ سے متعلقہ ہنگامی ترسیلات کی کلیئرنس، پروسیسنگ اور ڈیلیوری کی سہولتیں فراہم کیں

1.67 کروڑ نئے کھاتے کھولے گئے۔ سی بی ایس (کور بینکنگ سروس) پی اوز میں تقریباً 8.19 لاکھ کروڑ روپے کا لین دین ہوا

اسکیم کے آغاز کے بعد سے اکتوبر 2021 تک محکمہ ڈاک کے ذریعہ 2.26 کروڑ سوکنیا سمردھی اکاؤنٹس کھولے گئے؛ مجموعی ایس ایس اے کھاتوں میں سے تقریباً 86  فیصد کھاتے صرف ڈاک خانوں کے ذریعے کھولے گئے


جنوری 2021 سے اکتوبر 2021 تک پوسٹ آفس پاسپورٹ سیوا کیندروں کے ذریعے 12 لاکھ سے زیادہ درخواستوں پر کارروائی کی گئی

پوسٹ آفس آدھار مراکز کے ذریعے جنوری، 2021 سے اکتوبر، 2021 تک 13,352 آدھار اندراج / اپ ڈیٹس کے لئے 1.49 کروڑ سے زیادہ درخواستوں پر کارروائی کی گئی

ملک میں بائیں بازو کی انتہا پسندی (ایل ڈبلیو ای) سے متاثر 90 اضلاع میں ڈاک خانوں کی 1789 شاخیں کھولی گئیں۔ مارچ 2021 تک ڈاک خانوں کی 3114 نئی شاخیں سرگرمِ عمل کر دی جائیں گی

Posted On: 29 DEC 2021 11:33AM by PIB Delhi

محکمہ ڈاک  کو زائد از 150 برسوں سے ملک کے مواصلات میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت حاصل ہے۔  اس نے ملک کی سماجی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ یہ کئی طریقوں سے ہندوستانی شہریوں کی زندگیوں سے مربوط ہے: ڈاک پہنچانا، چھوٹی بچت اسکیموں کے تحت ڈپازٹوں کی وصولی، پوسٹل لائف انشورنس (پی ایل آئی) اور دیہی پوسٹل لائف انشورنس (آر پی ایل آئی) کے تحت لائف انشورنس کور فراہم کرنا اور بلوں کی وصولی جمع کرنا، فارمس کی فروخت وغیرہ سمیت خوردہ خدمات فراہم کرنا۔محکمہ ڈاک  شہریوں کے لئے دیگر خدمات جیسے مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی اسکیم  اجرت کی تقسیم اور بڑھاپے کی پنشن کی ادائیگی میں حکومت ہند کے ایجنٹ کے طور پر بھی سرگرم عمل رہتا ہے۔ سال 2021 کے اختتام پر محکمہ ڈاک کی سرگرمیوں کا یہ جائزہ  محکمے کی کامیابیوں اور مختلف اقدامات کے رُخ پر پیش رفت پر روشنی ڈالتا ہے۔

1۔  سپلائی چین اور ای کامرس: میل، ایکسپریس سروسز اور پارسل:

  • ڈیلیوری کی ریئل ٹائم اپ ڈیٹ: پوسٹ مین موبائل ایپ کا 1.43 لاکھ ڈاکخانوں بشمول دیہی علاقوں میں 98,454 ڈاک خانوں میں نفاذ عمل مین لایا گیا۔ جنوری  سے اکتوبر 2021 تک 47.5 کروڑ اسپیڈ پوسٹ اور رجسٹرڈ چیزوں کی ریئل ٹائم ڈیلیوریوں کی پوزیشن پوسٹ مین موبائل ایپ کے ذریعے طے کی گئی۔
  • 98 فیصد لیٹر باکس ڈپارٹمنٹل پوسٹ آفس کے ساتھ منسلک ہیں۔ انہیں ‘‘ننیاتھا’’ نامی موبائل ایپ کے ذریعے الیکٹرانک کلیئرنس کے تحت کور کیا گیا ہے۔
  • محکمہ ڈاک کا ایک نمایاں پراڈکٹ‘‘اسپیڈ پوسٹ’’  سے جنوری 2021 سے اکتوبر 2021 کے دوران 34.97 کروڑ کے ٹریفک سے  1413.34 کروڑ روپے حاصل ہوئے
  • یہ محکمہ اپنے آغاز سے  یو آئی ڈی اے آئی کا واحد ڈیلیوری پارٹنر ہے۔ محکمہ ڈاک نے اب تک 166.73 کروڑ آدھار کارڈ عام ڈاک کے ذریعے اور 1.56 کروڑ آدھار پی وی سی کارڈ اسپیڈ پوسٹ کے ذریعے جنوری 2013 سے نومبر 2021 تک پہنچائے ہیں۔
  • محکمہ ڈاک نے ایل آئی سی کے ذریعہ جاری کردہ پالیسی بانڈز کی پرنٹنگ اور ڈیلیوری کی خاطر مکمل پرنٹ ٹو پوسٹ حل فراہم کرنے کے لئے ایل آئی سی آف انڈیا کے ساتھ معاہدہ کیا ہے۔ اس کے تحت  اسپیڈ پوسٹ کے ذریعے ایک سال میں 2 کروڑ سے زیادہ پالیسی بانڈز کے پرنٹ، پوسٹ اور ڈیلیور کئے جانے کی امید ہے۔ اس طرح سالانہ 100 کروڑ روپے سے زیادہ کی آمدنی ہوگی۔
  • محکمہ ڈاک نے اسپیڈ پوسٹ کے ذریعے الیکٹیا فوٹو شناختی کارڈوں کی ترسیل کے لئے الیکشن کمیشن آف انڈیا  کے ساتھ معاہدہ کیا ہے۔ ابتدائی مرحلے میں الیکشن کمیشن آف انڈیا اسپیڈ پوسٹ کے ذریعے ترسیل کے لئے 6-7 کروڑ الیکٹیا فوٹو شناختی کارڈ فراہم کرے گا۔ اس طرح سالانہ سال میں تقریباً 100 کروڑ روپے کی آمدنی ہو گی۔
  •  محکمہ ڈاک نے ملک بھر میں  تقریباً 1263 آپریشنل میل موٹر سروسز (ایم ایم ایس) گاڑیوں میں عالمی راہ نما نظام (جی پی ایس) نصب کیا ہے۔ اور تمام پوسٹل سرکلز میں 24X7 کنٹرول رومز کے ساتھ تمام ایم ایم ایس آپریٹو گاڑیوں کے لئےپی ایس پر مبنی آن لائن ٹریکنگ سسٹم بھی نافذ کیا۔
  • بین ریاستی رابطے کو بہتر بنانے کے لئے جموں و کشمیر پوسٹل سرکل کے لئے 17 اضافی نئی ایم ایم ایس گاڑیاں خریدی گئی ہیں۔
  • موجودہ مالی سال22-2021 کے دوران مختلف سرکلز میں خستہ حال گاڑیوں کی جگہ   75 نئی گاڑیاں لائی گئی ہیں۔
  • الیکٹرانک ایڈوانس ڈیٹا  کے تبادلے کے لئے 120 سے زائد ممالک کے ساتھ ایک کثیر جہتی معاہدہ کیا گیا ہے۔ یہ معاہدہ بین اقوامی پوسٹل آئٹموں کی متعلقہ ملک میں حقیقی ترسیل سے قبل  الیکٹرانک کسٹم ڈیٹا کی ترسیل و یقینی بنائے گا۔ اس سے  پوسٹل آئٹمز کی تیزی سے کسٹم کلیئرنس  بھی ہوگی۔
  • انڈیا پوسٹ اور یو ایس پی ایس کے درمیان پرائم یونائیٹڈ سٹیٹس پوسٹل سروسز (یو ایس پی ایس) ٹریکڈ سروس کے معاہدے پر دستخط ہوئے ہیں۔ یہ معاہدہ صارفین کی کم لاگت سے موثر اور ٹریک کے قابل سروس کی مانگ کو پورا کرے گا۔ اس سے ہندوستانی ڈاک کے میل کے حجم اور آمدنی کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔
  • بین اقوامی اشیا کی کسٹم کلیئرنس کو آسان اور سہل بنانے کے لئے محکمہ ڈاک کے ذریعے خودکار پوسٹل بل آف ایکسپورٹ سافٹ ویئر تیار کیا جا رہا ہے۔ خودکار (پی بی ای) سافٹ ویئر کا پہلا ورژن تیار کیا جا چکا ہے اور یہ پیداواری مرحلے میں ہے۔ یہ ڈیجیٹل موڈ میں کسٹم کلیئرنس کو فعال کرکے پوسٹل چینل کے ذریعے تجارتی برآمد کے عمل کو آسان بنائے گا۔ اس سافٹ ویئر کےعمل میں آجانے کے بعد تجارتی برآمدات کی بکنگ مقررہ مقامات تک محدود نہیں رہے گی۔
  • انٹرنیشنل بزنس سنٹر (آئی بی سی) واقع سورت کا افتتاح وزیر مملکت برائے مواصلات نے 03.11.21 کو کیا تھا۔ یہ تجارتی برآمدات کو فروغ دینے کے لئے خطے میں ایک انتہائی ضروری پلیٹ فارم مہیا کرے گا اور برآمد کنندگان کے مطالبات کو پورا کرے گا۔
  • کوویڈ 19 کی دوسری لہر کے دوران، محکمہ ڈاک نے کسٹمز حکام کے ساتھ مل کر، بیرون ملک سے ڈاک کے ذریعے موصول ہونے والی کوویڈ سے متعلق ہنگامی ترسیل کی کلیئرنس، پروسیسنگ اور ڈیلیوری میں سہولت فراہم کی۔ ان میں آکسیجن کنسنٹریٹرز، آلات، ادویات وغیرہ شامل تھیں اس طرح کی کھیپوں کی کلیئرنس اور تیز تر ترسیل کو مزید آسان بنانے کے لئے ڈاک بھون اور ایکسچینج کے تمام دفاتر میں ایک کوویڈ ہیلپ ڈیسک قائم کیا گیا تھا۔

2۔  بینکاری خدمات اور مالی شمولیت:

  • عوام کو بڑے پیمانے پر ڈیجیٹل طور پر مالیاتی اختیار سے لیس کرنا: محکمہ ڈاک ملک کے طول و عرض میں 1.56 لاکھ ڈاک خانوں کے ذریعے 29.29 کروڑ سے زیادہ فعال پی او ایس بی  کھاتوں کی خدمت کرتا ہے اور پوسٹ آفس سیونگس بینک اسکیموں کے تحت 12,56,073 کروڑ روپے کا زبردست بیلنس رکھتا ہے۔ مجموعی طور پر 1.67 کروڑ نئے کھاتے کھولے گئے اور 4.71 لاکھ کروڑ روپے جمع کئے گئے ہیں۔ 3.48 لاکھ کروروپے نکالے گئے ہیں۔اس طرح  سی بی ایس (کور بینکنگ سروس) پی اوز میں  8.19 لاکھ کروڑ روپے ک لین دین ہو اہے۔ اس کے نتیجے میں اپریل 2021 سے اب تک  51.45 لاکھ کھاتوں کا  اضافہ ہوا ہے اور 1,22,851 کروڑ روپے جمع  کئے گئے ہیں۔پوسٹ آفس سی بی ایس سسٹم دنیا کا سب سے بڑا نیٹ ورک ہے جس میں 24,971 دفاتر پہلے ہی اس نیٹ ورک پر موجود ہیں۔ مزید 1,29,219 برانچ پوسٹ آفسز کو بھی نیٹ ورک تک رئیل ٹائم کی بنیاد پر رسائی کے قابل بنایا گیا ہے۔ کور بینکنگ سسٹم نے محکمہ ڈاک کو اے ٹی ایم ، انٹرنیٹ اور موبائل بینکنگ کے ذریعے سقتوں دن چوبیسوں گھنٹے  خدمات فراہم کرنے کے قابل بنا دیا ہے۔
  • دیہی آبادی کو مالیاتی طور پربااختیار بنانا:وزارت خزانہ کی تمام 9 چھوٹی بچت اسکیمیں 1.56 لاکھ ڈاک خانوں میں دستیاب ہیں۔پانچ اسکیمیں،یعنی ماہانہ انکم اسکیم، سینئر سٹیزن سیونگ اسکیم، پبلک پراویڈنٹ فنڈ، نیشنل سیونگ سرٹیفکیٹ اور کسان وکاس پتر کو ڈاک خانوں کی برانچوں میں متعارف کرایا گیا ہے۔ دیہی ہندوستان میں رہنے والے لوگوں کو کوئی بھی پوسٹ آفس سیونگ بینک (پی او ایس بی) ٹرانزیکشن کرنے کے لئے قصبے اور شہروں میں آنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ یہ سہولت ڈاک خانوں کی مقامی برانچ کے ذریعے ان کی دہلیز پر دستیاب ہوگی۔
  • لڑکیوں کو معاشی طور پر بااختیار بنانا:سوکنیا سمردھی اکاؤنٹ (ایس ایس اے) اسکیم کو لڑکیوں کی خوشحالی کی اسکیم کے نام سے بھی جانا جاتا ہے اور اسے وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی نے 22 جنوری 2015 کو پانی پت واقع ہریانہ میں شروع کیا تھا۔ ایس ایس اے اسکیم لڑکیوں کے روشن مستقبل کو یقینی بناتی ہے۔ اس اسکیم نے انہیں مناسب تعلیم، شادی کے اخراجات اور اپنے مستقبل کو محفوظ بنانے میں سہولت فراہم کی ہے۔ سوکنیا سمردھی اکاؤنٹ کسی بھی پوسٹ آفس میں کھولا جا سکتا ہے۔ مجموعی طور پر 2.26 کروڑ سوکنیا سمردھی اکاؤنٹس کھولے گئے ہیں جن میں اسکیم کے آغاز کے بعد سے اکتوبر 2021 تک محکمہ ڈاک کے ذریعہ 80,509.29 کروڑ روپے جمع کئے گئے ہیں۔ ملک میں کل ایس ایس اے کھاتوں میں سے تقریباً 86 فیصد کھاتے  صرف ڈاک خانوں  کے ذریعے کھولے گئے ہیں۔
  • مناسب شرحوں پر عوام کی بیمہ اور پنشن کوریج:وزیر اعظم جن سُرکھشااسکیموںیعنی پردھان منتری سُرکھشا بیمہیوجنا (پی ایم ایس بی وائی)، پردھان منتری جیون جیوتی بیمہیوجنا (پی ایم جے جے بی وائی) اور اٹل پنشن یوجنا (اپی) کی شروعات مئی 2015 میں وزیر اعظم نے کی تھیں۔ حکومت ہند کی ان اہم اسکیموں کے تحت ڈاک خانہ ایک فعال کردار ادا کر رہا ہے اور اب تک 3.47 لاکھ اٹل پنشن یوجنا (اپی) 7.54 لاکھ پردھان منتری جیون جیوتی بیمہ یوجنا (پی ایم جے جے بی وائی بشمول سالانہ آٹو تجدید) اور 1.38 کروڑ پردھان منتری تحفظ بیمایوجنا (پی ایم ایس بی وائی بشمول سالانہ آٹو تجدید) سامنے آچکی ہیں۔

3۔  پوسٹل لائف انشورنس (پی ایل آئی)/دیہی پوسٹل لائف انشورنس (آر پی ایل آئی)

  • موت کے دعوے کے کیسوں کو مسترد کئے جانے کے خلاف دعویدار کے لئے  پی ایل آئی/آر پی ایل آئی میں اپیل دائر کرنے کا  انتظام متعارف کرایا گیا ہے۔
  • مختلف دفاتر میں کام کرنے والے اہلکاروں کی آسانی کے ساتھ ساتھ صارفین کے استعمال کے لئے پوسٹ آفس لائف انشورنس رولز 2011، مختلف اسٹینڈرڈ آپریٹنگ طریقہ کار، فارمز وغیرہ پر مشتمل "سنکالن" ای-کمپینڈیم  پی ایل آئی ڈے کے موقع پر یعنی 01.02.2021  کو جاری کیا گیا اوریہ ویب سائٹ پر بھی دستیاب ہے۔
  • پی او ایل آئی رولز مجریہ2011 کے ضابطہ نمبر61 میں ترمیم کی گئی ہے۔ انشورنس انڈسٹری پریکٹس کے مساوی خودکشی کی وجہ سے موت پر دعوے کے تصفیہ کے لئے دو (2) سال کی پابندی کو کم کر کے ایک (1) سال کر دیا گیا ہے۔
  • بیمہ کی 2.32 لاکھ کروڑ روپے کے ساتھ  پی ایل آئی اور آر پی ایل آئی کی کاروباری کارکردگی: 31.10.2021 تک کل 100.51 لاکھ پی ایل آئی اور آر پی ایل آئی پالیسیاں فعال تھیں۔
  • پی ایل آئی اور آر پی ایل آئی فنڈ کی سرمایہ کاری کے افعال: پی ایل آئی اور آر پی ایل آئی فنڈ کی کُل رقم  31.10.2021 تک 1.27 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ گئی ہے۔
  • بیما گرام یوجنا: جنوری 2021 سے اکتوبر 2021 تک 6,657 گاؤں بیما گرام یوجنا (بی جی وائی) کے دائرے میں لائے گئے۔ ہر بیما گرام یوجنا گاؤں میں کم از کم 100 گھرانے ایک آر پی ایل آئی پالیسی کے تحت آتے ہیں۔
  • گاہک پوسٹ آفس کا دورہ کئے بغیر پوسٹل لائف انشورنس پالیسیاں آن لائن حاصل کر سکتا ہے۔ پی ایل آئی پریمیم کی متعدد ادائیگی اور میچورٹی/ سرینڈر/ حیات/ موت/ قرض کی ادائیگی کیلئے پوسٹ آفس سیونگ بینک (پی او ایس بی) کے ساتھ قریبی انضمام کیا گیا ہے۔ پالیسی ہولڈر اسٹینڈنگ انسٹرکشنز (ایس آئی)، پی او ایس بی بینکنگ، موبائل بینکنگ کی سہولت اور پوسٹ آفس اے ٹی ایم کی سہولیات بھی استعمال کر سکتا ہے۔آن لائن پریمیم کی ادائیگی کے لئے ادائیگی کے متعدد دروازے کھولے گئے ہیں۔
  • ڈیجیٹل فارمیٹ میں پی ایل آئی اور آر پی ایل آئی پالیسی بانڈز اب ڈیجی لاکر کے ذریعے پالیسی ہولڈروں کے لئے دستیاب ہیں۔

4۔ عوام رُخی خدمات:

  • پوسٹ آفس پاسپورٹ سیوا کیندر:پاسپورٹ کے لئے شہریوں کی بڑھتی ہوئی ضرورت کے پیش نظر وزارت خارجہ اور محکمہ ڈاک نے پوسٹ آفس میں پوسٹ آفس پاسپورٹ سیوا کیندر قائم کرنے پر باہمی اتفاق کیا ہے تاکہ ڈاک خانوں کی رسائی اور بنیادی ڈھانچے کو استعمال کرنے کے لئے پاسپورٹ خدمات کی فراہمی عمل میں لائی جائے۔ اب تک 428 پوسٹ آفس پاسپورٹ سیوا کیندر فعال ہو چکے ہیں۔ اِن میں سے دو پوسٹ آفس پاسپورٹ سیوا کیندر 2021 میں کھولے گئے ہیں۔ ایک  ڈومبیوالی، مہاراشٹر میں اور دوسرا ایکما، بہار میں۔ جنوری 2021 سے اکتوبر 2021 تک پوسٹ آفس پاسپورٹ سیوا کیندروں کے ذریعے 12,01,360 درخواستوں پر کارروائی کی گئی ہے۔
  • آدھار اندراج اور اپ ڈیٹ کے مراکز:اس سہولت سے شہریوں کو نیا آدھار بنانے اور کسی بھی تبدیلی/غلط اندراج کی صورت میں  آدھار کارڈ کو اپ ڈیٹ کرنے کیآسانیاں ملی ہیں۔ 42,000 سے زیادہ پوسٹل ذمہ داران/جی ڈی ایس/ایم ٹی ایس کو آدھاررُخی کام کاج کی تربیت دی گئی ہے۔ آدھار اندراج مفت میں کیا جاتا ہے۔ ملک بھر میں 13,352 پوسٹ آفس آدھار مراکز قائم کئے گئے ہیں۔ جنوری 2021 سے اکتوبر، 2021 تک ان مراکز کے ذریعے اندراج / اپ ڈیٹس کے لئے 1,49,50,803 درخواستوں پر کارروائی کی گئی ہے۔
  • براہ راست بینیفٹ ٹرانسفر (ڈی بی ٹی): جنوری 2021 سے اکتوبر 2021 تک 3.29 کروڑ سے زیادہ لین دین کئے گئے جن میں 3607 کروڑ روپے کی رقم شامل تھی۔ مختلف وزارتوں کی 275 سے زیادہ اسکیموں کے فوائد مستحقین میں تقسیم کئے گئے  دور دراز اور دیہی علاقوں کے لوگوں کا بھی احاطہ کیا گیا۔
  • ڈیجیٹل شمولیت: 1,29,252 برانچ پوسٹ آفس سم پر مبنی ہینڈ ہیلڈ پوائنٹ آف سیل (پی او ایس) آلات استعمال کر رہے ہیں۔
  • نئے ہندوستان کے لئے دیہی ڈاک خانوں کی ڈیجیٹل ترقی (درپن):

         جنوری 2021 سے اکتوبر 2021 تک ملک کے دیہی علاقوں میں 1,29,252 لاکھ برانچ پوسٹ آفسز کے ذریعے 19,402/- کروڑ روپے کے 12.87 کروڑ آن لائن پوسٹل اور مالیاتی لین دین کئے گئے۔ درپن آلات کے ذریعے ماہانہ 1.95 کروڑ سے زیادہ لین دین ہو رہے ہیں۔

  • پی او۔ سی ایس سی (پوسٹ آفس-کامن سروس سینٹرز): مختلف عوام رُخی خدمات کی موثر فراہمی کے لئے پوسٹ آفسز اور کامن سروس سینٹرز کا اتحاد ڈاک کے محکمہ کے پانچ سالہ ویژن دستاویز (2019-24) کا ایکحصہ ہے۔اس کے مطابق 91867 ڈاک خانے اب کامن سروس سینٹرز کے ڈیجیٹل خدمت پورٹل کے ذریعے سی ایس سی خدمات فراہم کر رہے ہیں۔
  • یہ سروس 04.05.2020 کو 11 حلقوں میں سے منتخب کردہ 22 پائلٹ پوسٹ آفسز میں شروع کی گئی۔
  • اکتوبر 2021 تک 91867 دفاتر تک توسیع کی گئی۔
  • محکمہ ڈاک اور سی ایس سی۔ ایس پی وی  کے درمیان 15.12.2020 کو مفاہمت نامے پر دستخط ہوئے
  • زائد از 49669 سے  آپریٹروں کو تربیت دی گئی۔
  • ان ڈاک خانوں کے ذریعے 100 سے زیادہ سی ایس سی خدمات پیش کی جاتی ہیں جن میں جی ٹو سی اور بی ٹو سی خدمات شامل ہیں۔
  • اس کے قیام کے بعد سے 31.10.2021 تک 59.9 کروڑ روپے کی مالیت کے 7.37 لاکھ لین دین کا کام 91867 پی او۔سی ایس سیز کے ذریعے ہوا
  • شہریوں کیلئے حکومت کی بعض اسکیمیں جو سی ایس سی کے ذریعے فروغ دی گئی ہیں وہ حس ذیل ہیں:
  • پردھان منتری اسٹریٹ وینڈرز آتم نربھر ندھی یوجنا۔

        (پی ایم ایس وی اے این آئی ڈی ایچ آئی)

  • پردھان منتری جن آروگیہیوجنا (آیوشمان بھارت)
  • پردھان منتری شرم یوگی مان دھن یوجنا (پی ایم۔ ایس وائی ایم)
  • پردھان منتری لگھو ویوپاری مان دھن یوجنا (پی ایم۔ ایل وی ایم)
  • الیکشن کارڈ پرنٹنگ
  • مختلف ای ڈسٹرکٹ سروسز
  • بعض بی ٹو سی (بزنس ٹو سٹیزن) خدمات یوں ہیں:
  • بھارت بل پیمینٹ سسٹم بلس (بجلی، گیس، پانی کے بل وغیرہ...)
  • لائف انشورنس پالیسیوں اور جنرل انشورنس جیسے موٹر وہیکل وغیرہ کی تجدید کے لئے پریمیم کی وصولی وغیرہ
  • تیسرے فریق کی خدمات جیسے مالیاتی اداروں کی طرف سے پیش کردہ مختلف قرضوں کے لیے ای ایم آئی جمع کرنا اور قرضوں کے لئے آن لائن درخواست فارم جمع کرنا۔
  • دستیاب سفری خدمات جیسے ٹکٹ بکنگ سروس ہوائی جہاز، ٹرین اور بس کے ٹکٹوں کے لئے۔۔
  • ملک میں بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثر 90 شناخت شدہ اضلاع میں ڈاک خانوں کی نئی برانچوں کا قیام:

سلامتی سے متعلق وزارت داخلہ  کے نوٹ برائے کابینہ کمیٹی کی پیروی میں ملک میں بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثر  90 شناخت شدہ اضلاع میں ڈاک خانوں کے  4903 نئے برانچ پ آفس کھولنے کی تجویز زیر غورلائی گئی۔ پہلے مرحلے میں اب تک 1789 برانچ ڈاک خانے کھولے جا چکے ہیں۔ حال ہی میں وزارت خزانہ  نے بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثر 90 اضلاع میں باقی  3114 برانچیں کھولنے کی تجویز کو منظوری دیدی ہے۔ اس تناظر میں 3114 گرامین ڈاک سیوکوںیعنی برانچ پوسٹ ماسٹر اور اسسٹنٹ برانچ پوسٹ ماسٹر کے عہدوں کی بالترتیب تمام متعلقہ حلقوںیعنی آندھرا پردیش، بہار، چھتیس گڑھ، جھارکھنڈ، مدھیہ پردیش، مہاراشٹرا، اڑیسہ، تلنگانہ اور اتر پردیش کو پہلے ہی منظوری مل چکی ہے۔  تمام متعلقہ حلقوں کو پہلے ہی مطلع کر دیا گیا ہے کہ بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثر 90 اضلاع میں باقی 3114 برانچوں کو مارچ کے آخر تک  فعال کر دیا جائے۔

5.عوامی شکایات:

  • سنٹرلائزڈ پبلک گریوینس ریڈریس اینڈ مانیٹرنگ سسٹم (سی پی جی آر اے ایم ایس):

1.5 لاکھ سے زیادہ ڈاک خانوں کو برانچ پوسٹ آفس کی سطح تک میپ کرکے شکایات کے فوری ازالے کے لئے عوامی شکایات کے ازالے اور ان پر نظر رکھنے کے نظام (سی پی جی آر ایم ایس) میں اصلاح کی گئی۔ محکمہ ڈاک انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات کے محکمے کے ساتھ مل کر سی پی جی آر اے ایم ایس میں اصلاحات کرنے والا پہلا محکمہ تھا۔ یہ ورژن نہ صرف مسئلے کے حل کا وقت بچاتا ہے بلکہ غیر موثر سطحوں پر انسانی مداخلت کو بھی کم کرتا ہے۔ سال2021 میں 15.11.2021 تک نمٹائی گئی شکایات کی تفصیلات حسبِ ذیل ہیں:۔

 

سال

اس مدت کے دوران موصول شکایات بشمول گذشتہ سے پو ستہ امور

مدت کے دوران شکایات کا ازالہ کیا گیا۔

تصفیہ کا فیصد

نمٹارے کا اوسط وقت (دن)

01.01.2021 to

15.11.2021

48637

46585

96

16

 

سوشل میڈیا سیل: سوشل میڈیا سیل ایک خود مختار ادارہ ہے اور محکمہ پوسٹ کے ٹویٹر، فیس بک اور انسٹاگرام اکاؤنٹس کو ہینڈل کرتا ہے۔ سوشل میڈیا ٹیم کو مضبوط کیا گیا ہے اور اس کے کام کے اوقات روزانہ 8 گھنٹے سے بڑھا کر 16 گھنٹے کردیئے گئے ہیں۔ نتیجے میں پہلا ریسپانس وقت جو 4 گھنٹے سے زیادہ وقفے میں آتا تھا ابیہ وقفہ گھٹ کر  ایک گھنٹہ 35 منٹ ہو گیا ہے۔ سال 2021 میں 15.11.2021 تک نمٹائی گئی شکایات کی تفصیلات درج ذیل ہیں:۔

 

سال

اس مدت میں موصول ہونے والی شکایتیں

اسی مدت نمٹائی جانے والی شکایات

تصفیہ کا فیصد

01.01.2021 to

15.11.2021

2,39,133

2,37,187

99.2 %

 

  • انڈیا پوسٹ کال سینٹر (آئی پی سی سی): محکمہ ڈاک نے وارانسی میں 2018 میںیکم جون کو  انڈیا پوسٹ کال سینٹر قائم کیا تھا۔ اس سنٹر میں انٹرایکٹو وائس رسپانس سسٹم  کی سہولت صارفین کے لئے روزانہ چوبیسوں گھنٹے دستیاب ہے۔ سر دست صارفین کیلئے آئی پی سی سی خدمات جغرافیائی مقامات کے لحاظ سے گیارہ زبانوں میں دستیاب ہیں۔ آئی پی سی سی کے قیام کے بعد سے اب تک 1.46 کروڑ کالیں کی جا چکی ہیں۔ پوسٹل لائف انشورنس/رورل پوسٹل لائف انشورنس اور مالیاتی خدمات کی سہولیات کو اس کے ساتھ مربوط کیا گیا ہے۔
  • پوسٹ آفسز میں ڈائنامک کیو مینجمنٹ سسٹم (ڈی کیو ایم ایس) کا نفاذ: ڈائنامک کیو مینجمنٹ سسٹم  میں تار پر مبنی کالنگ ٹرمینل ہے جو کاؤنٹرز پر دستیاب ہے جو اسٹینڈ ایلون سافٹ ویئر پر کام کرتا ہے۔ داخلی دروازے پر تھرمل پرنٹر والا ڈسپنسر دستیاب ہے۔ پوسٹ آفسز میں ڈائنامک کیو مینجمنٹ سسٹم 325 ہیڈ پوسٹ آفسز میں قائم کیا  گیا ہے۔ کاونٹروں کی تعداد چھ یا چھ سے زیادہ ہے۔ اس سے لوگوں کو اپنی باری کا انتظار کم کرنا پڑتا ہے۔ اس نظم سے ہینڈلنگ کی کارکردگی بڑھی ہے نیز ملازمین اور صارفین کو آرام مہیا کرنے اور صارفین کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے میں مدد ملی ہے۔
  • التواء میں پڑے معاملات کم کرنے کے لئے 2 اکتوبر سے 31 اکتوبر 2021 تک   خصوصی مہم: حکومت ہند کی تمام وزارتوں/ محکموں کے ساتھ محکمہ ڈاک نے بھی التوا میں پڑے معملات  کم کرنے کے لئے 2 اکتوبر سے 31 اکتوبر 2021 تک ایک خصوصی مہم میں حصہ لیا۔ خصوصی مہم کے دوران، محکمہ نے عوامی شکایات، ارکان پارلیمنٹ کی ہدایات، ریاستی حکومتوں اور پارلیمنٹ کییقین دہانیوں کے رُخ پر معاملات  کو نمایاں طور پرنمٹانے کو یقینی بنایا۔ اس کے علاوہ ریکارڈ کے انتظام، فائلوں کو چھانٹنے کے کام اور سرکاری دفاتر کی مجموعی صفائی کو بہتر بنانے کی تمام تر کوششیں کی گئیں۔
  • محکمہ کی طرف سے کووڈ 19سے متاثر حالات میں کئے جانے والے اقدامات: سی پی جی آر اے ایم ایس پورٹل: عالمی وبائی  کے پس منظر میں عوام کی ڈاک کی ضروریات کی بابت عوامی شکایات کو دور کرنے اور ان کی نگرانی کے لئے سی پی جی آر اے ایم ایس پر کوویڈ 19سے متعلق شکایات کے لئے ایک علیحدہ زمرہ بنایا گیا۔ 879 شکایات سے 3 دن کے مقررہ وقت میں نمٹا گیا۔

6.محکمۂ ڈاک کی مارکٹنگ اور نموداری

  • ڈاک کا محکمہ پوسٹل اشیاء اور خدمات کے بارے میں بیداری پھیلانے کے لئے اور انہیں عوام کے سامنے لانے کے لئے کئی اقدامات کر رہا ہے۔ رواں مالی سال میں محکمے نے اپنی مصنوعات اور خدمات کی مارکیٹنگ کے لئے کئی طرح کی سرگرمیاں کی ہیں اور مہم چلائی ہیں، جن میں ریڈیو پرتشہیر وغیرہ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ٹی وی اور ہورڈنگس کا بھی استعمال کیا گیا۔ اس کی اشیا اور خدمات کی مارکیٹنگ کےلئے سوشل میڈیا ہینڈلز کا بھی استعمال کیا گیا ہے۔
  • اس کے علاوہ ڈاک کا محکمہ حکومت ہند کے ان چند محکموں میں سے ایک ہے، جنہوں نے سب سے پہلے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس قائم کئے۔ اس سے محکمے کو اپنے صارفین کے ساتھ براہ راست رابطہ کرنے کا مو قع ملا۔ اس وقت محکمۂ ڈاک کے فیس بُک پر 308.4 ہزار فالوورز، ٹوئیٹر پر 323.8 ہزار، انسٹا گرام پر، 9.8 ہزار اور کے اواو( کُو) پر 204.9 ہزار فالوورز ہیں۔ محکمے سے متعلق ویڈیوز اور محکمے کی مختلف اسکیموں کو یوٹیوب پر اپ لوڈ کیا گیا ہے۔
  • محکمہ ڈاک کا اپنا ویب پورٹل (https://www.indiapost.gov.in) بھی ہے۔ جہاں با قاعدہ طور سے محکمے کی سرگرمیوں، اسکیموں وغیرہ کے بارے میں تازہ ترین اطلاعات دستیاب کرائی جاتی ہیں۔
  • محکمۂ ڈاک کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے شہریوں کو حکومت کے اقدامات اور ڈاک کے محکمے کی فراہم کی جانے والی خدمات کے بارے میں تازہ ترین جانکاری دی جاتی ہے۔
  • مارچ 2021 میں ملک بھر میں ریڈیو کے اے آئی آر ایف ایم اور مقامی ایف ایم چینلوں کے ذریعے پوسٹل لائف انشورنس اور دیہی پوسٹل لائف انشورنس کی تشہیر کی گئی۔
  • حکومت ہند کے اقدام کے تحت اطلاعات و نشریات کی وزارت نے ‘‘ پردھان منتری غریب کلیان ان یوجنا’’ پی ایم جی کے اے وائی کی ڈاک خانوں کے ذریعے تشہیر کرائی۔ یہ خصوصی اسکیم (مئی اور جون) دو مہینوں کے لئے تھی، جو نومبر 2021 تک کے لئے بڑھا دی گئی تھی۔
  • حکومت ہند کی پہل کے تحت اطلاعات و نشریات کی وزارت نے جن آندولن مہم 2021 کی تشہیر کے لئے ‘‘ دوائی بھی - کڑائی بھی’’ کا اشتہار خاص طور پر استعمال کیا، جس میں پانچ مرحلوں پر مبنی حکمت عملی ٹیسٹنگ، ٹریکنگ، ٹریٹمنٹ، احتیاطی تدابیر اور ٹیکہ کاری کو اجاگرکیا گیا تھا۔ 8 اپریل 2021 کو یہ اشتہار تمام تر سرکل میں جاری کیا گیا۔
  • اطلاعات و نشریات کی وزارت نے ‘‘ سب کے لئے ویکسین - مفت ویکسین ’’ کی اشتہاری حکمت عملی اختیار کی،جو حکومت ہند کا اقدام تھا۔ محکمۂ ڈاک کے سوشل میڈیا ہینڈلز پر بھی یہ مہم چلائی گئی۔
  • اطلاعات و نشریات کی وزارت ‘‘ سو کروڑ ٹیکہ کاری کا نشانہ’’ حاصل کرنے پر تشہیری مہم جاری کی، جسے ملک بھر میں تمام ڈاک خانوں پر دکھایا گیا۔ محکمہ ڈاک کے سوشل میڈیا ہینڈلز پر بھی یہ اشتہارات پیش کئے گئے۔
  • وزارت ثقافت کے تحت آزادی کا امرت مہوتسو منانے کے لئے آن لائن مہم چلائی گئی اور اس میں قومی ترانہ ( راشٹر گان) گانے کا پروگرام اس لنک https://rashtragaan.in/پر پیش کیا گیا، جو محکمے کے تمام ڈائرکٹریٹس ؍ ڈویژن ؍سیکشن کی شراکت سے ہوا۔ اس آن لائن مہم میں 211608 افراد نے حصہ لیا۔
  • آزادی کا امرت مہوتسو پر ایک کوئز پروگرام محکمہ ڈاک کے تمام سوشل میڈیا ہینڈلز پر ہوا ۔ محکمے کے سوشل میڈیا ہینڈلز سے 4 فاتح افراد کو منتخب کیا گیا۔ 15؍ اگست 2021 کو ان چار لوگوں کے ناموں کا اعلان کیا گیا اور انہیں تحفے تحائف دیئے گئے۔
  • قانونی امداد کے آئینی حق اور مفت قانونی خدمات کی دستیابی کے بارےمیں اطلاعات اور بیداری کے لئے این اے ایل ایس اے (نالسا) نے محکمہ ڈاک کے ساتھ اشتراک کیا۔ اس مشترکہ پروجیکٹ میں ہندوستان کے تمام ڈاک خانوں کے ذریعے ملک کے لوگوں کو اس بارے میں ٹھوس معلومات فراہم کی گئیں۔
  • 11؍اکتوبر سے 17؍ اکتوبر 2021 تک ‘‘ انڈیا پوسٹ - آزادی کا امرت مہوتسو آئی سی او این آئی سی ہفتہ ’’ منایا گیا، جس کے دوران کئی پروگراموں کا انعقاد ہوا، ویبینار ہوئے اور کئی طرح کی سرگرمیاں انجام دی گئیں، جس کو پی آئی بی اور مائی گوو کے اشتراک سے کی گیا۔ ان کی تفصیل درج ذیل ہے:
  • مائی گوو کے تعاون سے سامعین کے لئے ایک ہفتے طویل سرگرمیاں ہوئیں، جہاں سامعین کو اپنے محفوظ کئے گئے خطوط، پوسٹ کارڈ وغیرہ کا فوٹو شیئر کرنا تھا اور اس سے جڑی ہوئی جذباتی کہانی بتانی تھی۔ یہ سرگرمی مائی گوو پلیٹ فارم پر ہوئی۔محکمہ ڈاک کے سوشل میڈیا ہینڈلز پر ویبینار براہ راست نشر کئے گئے۔
  • ‘‘ ہندوستانی محکمہ ڈاک کس طرح دیہی علاقوں میں مالی شمولیت کے لئے کام کر رہا ہے، پوسٹل لائف انشورنس، زندگی کی ضمانت اور خوشیوں کی ضمانت’’ اور ہندوستان ڈاک برائے ایم ایس ایم ای دستکار، چھوٹی صنعتیں، آتم نربھر بھارت کے سرگرم ساجھیدار’’۔
  • عملی سر گرمیوں میں ملک بھر میں سوکنیا سمردھی یوجنا پر خصوصی توجہ مرکوز کرتے ہوئے مالی شمولیت کے مختلف پروگراموں کا انعقاد کیا گیا۔ محکمے کے سوشل میڈیا ہینڈلز پر ان پروگراموں کو پیش کیاگیا۔
  • وزارت ثقافت کے ذریعے پیش کردہ دستاویزی فلم ‘‘ آزادی کے 75 سال - آزادی کا امرت مہوتسو’’ محکمے کے سوشل میڈیا ہینڈلز پر جاری کی گئی۔
  • پورے ہفتے کے دوران سوکنیا سمردھی اکاؤنٹس لائف انشورنس کے تحت آئے افراد کی مجموعی تعداد محکمے کے سوشل میڈیا لینڈلز پر جاری کی گئی۔
  • 14؍ اکتوبر کو ‘‘ بزنس ڈیولپمنٹ ڈے’’ پر ملک بھر میں 1641 کیمپوں میں ایک لاکھ سولہ ہزار افراد نے آدھار میں یا تو اپنا نام شامل کرایا یا اپنے آدھار کارڈ کو تازہ ترین جانکاری کے ساتھ اپ ڈیٹ کیا۔
  • محکمۂ ڈاک اور ڈاک ٹکٹوں کے دن کے موقع پر ثقافت کی وزارت کے صلاح و مشورے کے ساتھ متعلقہ ریاستوں ؍ مرکزی انتظام والے علاقوں کے گمنام سورماؤں پر ڈاک کور جاری کئے گئے اور انہیں محکمے کے سوشل میڈیا لینڈلز پر جاری کیاگیا۔

***

ش ح۔ ع س۔ ک ا

1785991

 



(Release ID: 1786290) Visitor Counter : 342