صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

15 سے 18 برس کی عمر کے بچوں کی ٹیکہ کاری اور شناخت شدہ کمزور زمرے کو حفظ ماتقدم کی خوراک فراہم کرانے کی مہم کو شروع کرنے کا جائزہ لینے کے سلسلے میں مرکزی وزیر صحت نے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے رابطہ قائم کیا


15 سے 18 برس کی عمر کے بچوں کی ٹیکہ کاری کا آغاز 3 جنوری 2022 سے اور حفظانِ صحت اور ہراول دستے کے کارکنان، اورمختلف بیماریوں کے شکار 60 برس سے زائد کی عمر کے افراد کو حفظ ماتقدم کی خوراک فراہم کرانے کی مہم کا آغاز 10 جنوری سے ہوگا

مختلف بیماریوں کی تشخیص کے لیے ڈاکٹر کے سرٹیفکیٹ/ نسخہ کی ضرورت نہیں ہے؛ ڈاکٹر کی صلاح 60 سے زائد برس کی عمر کے افراد کے لیے اس بات کی جانب اشارہ ہے کہ وہ حفظ ماتقدم کی خوراک لینے سے قبل اپنے ڈاکٹروں سے مشورہ لیں

15 سے 18 برس کی عمر کے بچوں کے لیے واک اِن اور آن لائن طریقے سے(کووِن پورٹل کے توسط سے) رجسٹریشن کی سہولت دستیاب ہوگی؛ کووِن رجسٹریشن کا عمل یکم جنوری سے اور ٹیکہ مراکز پر رجسٹریشن کا عمل 3 جنوری سے شروع ہوگا

ریاستوں کو 15 سے 18 برس کی عمر کے بچو کی ٹیکہ کاری کے لیے کلی طور پر وقف علیحدہ کووِڈ مراکز قائم کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے؛دیگر تمام سی وی سی مراکز میں 15 سے 18 برس کی عمر کے بچوں کے لیے علیحدہ ٹیم اور علیحدہ قطار بنائی جائیں گی

Posted On: 28 DEC 2021 4:27PM by PIB Delhi


 

نئی دہلی، 28 دسمبر 2021

15 سے 18 برس کی عمر کے بچوں کے لیے ٹیکہ کاری کے آغاز اور کمزور زمرے کے افراد ؛ حفظان صحت کارکنان (ایچ سی ڈبلیو)، ہراول دستے کے کارکنان (ایف ایل ڈبلیو)، مختلف بیماریوں کے شکار 60 برس سے زائد کی عمر کے افراد کو حفظ ماتقدم کی تیسری خوراک فراہم کرانے کےعمل کا جائزہ لینے کے لیے مرکزی ہیلتھ سکریٹری، جناب راجیش بھوشن نے آج ویڈیو کانفرنس (وی سی) کے توسط سے ایک ورکشاپ کی صدارت کی۔

25 دسمبر 2021 کو وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعہ کیے گئے اعلان کے مطابق ، 15 سے 18 برس کے بچوں کی ٹیکہ کاری کا آغاز 3 جنوری 2022 ، بروز پیر سے ہوگا، جبکہ کمزور زمرے کے افراد کو حفظ ماتقدم کی تیسری خوراک فراہم کرانے کے عمل کا آغاز 10 جنوری 2022، بروز پیر سے ہوگا۔ اس سلسلے میں صحت و کنبہ بہبود کی وزارت کے ذریعہ 27 دسمبر 2021 کو تفصیلی رہنما خطوط جاری کیے گئے۔

15 سے 18 برس کی عمر کے بچوں کی ٹیکہ کاری کے سلسلے میں، مرکزی ہیلتھ سکریٹری نے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مطلع کیا کہ اس آبادی کے زمرے کے افراد کو صرف ’کوویکسین‘ ہی لگائی جائے اور اس سلسلے میں ریاستوں و مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ’کوویکسین‘ کی اضافی خوراکیں ارسال کی جائیں گی۔مرکزی حکومت تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ آئندہ چند دنوں میں ’کوویکسین‘ کی سپلائی سے متعلق لائحہ عمل ساجھا کرے گی۔ ممکنہ مستفیدین یا تو کو-وِن پورٹل پر یکم جنوری 2022 سے اپنا رجسٹریشن کرا سکتے ہیں یا پھر 3 جنوری سے ٹیکہ کاری کے آغاز کے ساتھ ٹیکہ کاری مراکز پر جاکر یہ سہولت حاصل کر سکتے ہیں۔ وہ بچے جن کی پیدائش کا سال 2007 یا اس سے قبل ہے، وہ اس زمرے کے تحت ٹیکہ کاری کے مستحق ہوں گے۔

15 سے 18 برس کی عمر کے زمرے کے لیے ٹیکہ کاری سے متعلق قائم کیے گئے تمام پروٹوکولس پر عمل کیا جائے گا؛ جب مستفیدین کی اے ای ایف آئی کے لیے نگرانی کی جائے گی ، تو انہیں آدھا گھنٹے کے لیے انتظار کرنا پڑے گا ، اور 28 دنوں کے بعد وہ دوسری خوراک کے مستحق ہوں گے۔ ریاستوں کو مطلع کیا گیا ہےکہ ان کے پاس کچھ کووِڈ ٹیکہ کاری مراکز (سی وی سی) کو خصوصی طور پر 15 سے 18 برس کی عمر کے گرو پ کے لیے مخصوص سی وی سی کے طور پر نامزد کرنے کا اختیار ہے جنہیں کووِن پورٹل پر بھی دکھایا جا سکتا ہے۔ کلی طور پر وقف سی وی سی اس امر کو یقینی بنائیں گے کہ ٹیکے لگانے کو لے کر کسی طرح کی الجھن نہ پیدا ہو۔ وہ سی وی سی مراکز جہاں 15 سے 18 برس کے زمرے کے علاوہ دیگر زمروں کے افراد کو ٹیکے لگائے جا رہے ہیں، وہاں ریاستوں سے 15 سے 18 برس کی عمر کےزمرے کے افراد اور ٹیکہ کاری ٹیموں کے لیے علیحدہ علیحدہ قطاریں تیار کرنے کی یقین دہانی کی درخواست کی گئی  ہے ۔ریاستوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ ایک سی وی سی مرکز پر دو علیحدہ علیحدہ ٹیکہ کاری ٹیمیں تیار کریں ، ایک ٹیم 15 سے 18 برس کی عمر کے بچوں کی ٹیکہ کاری کے لیے اور دوسری دیگر تمام بالغان کی ٹیکہ کاری کے لیے، تاکہ صحیح ٹیکوں کو لگانے میں الجھن سے بچا جا سکے۔

حفظ ماتقدم کی خوراک لگانے کے تعلق سے، مرکزی ہیلتھ سکریٹری نے اس امر کو اجاگر کیا کہ مستفیدین دوسری خوراک لینے کے 9 مہینے (39 ہفتے) گزر جانے کے بعد اس خوراک کے مستحق ہوں گے۔ مختلف میڈیا پلیٹ فارموں پر پھیلائی جارہی یہ غلط معلومات کہ مختلف بیماریوں کی تشخیص کے لیے ٹیکہ کاری مرکز پر ڈاکٹر کے ذریعہ جاری کیا گیا سرٹیفکیٹ دکھانا ہوگا، انہوں نے واضح طور پر اس بات پر زور دیا کہ مرکزی حکومت نے مذکورہ معاملے پر کوئی ہدایت جاری نہیں کی ہے اور حفظ ماتقدم کی خوراک لگانے کے لیے نسخے/سرٹیفکیٹ پیش کرنا لازمی نہیں ہے۔انہوں نے یہ بھی اطلاع دی کہ کووِن ان لوگوں کو یاد دہانی کا پیغام ارسال کرے گا جو حفظ ماتقدم کی خورا ک کے مستحق ہیں اور اس خوراک کی تفصیل ٹیکہ کاری کی اسناد پر دی جائے گی۔

ریاستوں/ مرکزکے زیر انتظام علاقوں کو اس امر کی یقین دہانی کرانے کا مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ ٹیکہ لگانے والے افراد اور ٹیکہ کاری ٹیم کے اراکین کو 15 سے 18 برس کی عمر کے افراد کی ٹیکہ کاری کے لیے واقفیت کو یقینی بنائیں اور 15 سے 18 برس کی عمر کے افراد کی ٹیکہ کاری کے لیے کلی طورپر وقف سیشن سائٹوں کی نشاندہی کریں۔ ریاستوں کو تلقین کی گئی ہے کہ وہ شناخت شدہ سیشن سائٹوں پر کوویکسین کی تقسیم کے لیے پیشگی تیاری اور مناسب منصوبہ بندی کریں۔ ٹیکہ کاری کے وقت ٹیکوں کے خلط ملط ہونے سے بچنے کے لیے، علیحدہ سی وی سی مراکز، علیحدہ سیشن سائٹس، علیحدہ قطار (بیک وقت بالغوں کی ٹیکہ کاری کا عمل جاری رہنے کی صورت میں) اور علیحدہ ٹیکہ کاری ٹیم (سیشن سائٹ یکساں ہونے کی صورت میں) ترتیب دینے کی ضرورت ہوگی۔ ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ کووِن پورٹل کا استعمال کرتے ہوئے ضلع کے لحاظ سے مستفیدین کے تخمینہ کے ذریعہ ٹیکوں کی درکار خوراکوں کے بارے میں تفصیل ساجھا کریں۔ انہیں ان سیشنوں کی تشہیر کرنی ہے جہاں 15 سے 18 برس کی عمر کے بچوں کے لیے ٹیکہ کاری کی سہولت دستیاب ہے۔ ان مستفیدین پر احاطہ کرنے کے لیے وافر تعداد میں ٹیکے فراہم کیے جائیں گے۔

اس میٹنگ میں ڈاکٹر منوہر اگنانی ، ایڈیشنل سکریٹری (ہیلتھ)، جناب وشال چوہان، جوائنٹ سکریٹری (ہیلتھ)کے علاوہ پرنسپل سکریٹری (ہیلتھ)، ایڈشنل چیف سکریٹری (ہیلتھ) اور متعلقہ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ریاستی نگراں افسر بھی موجود تھے۔

************

ش ح۔اب ن ۔ م ف

U. No. 14909



(Release ID: 1785949) Visitor Counter : 224